خیبر پختونخوا اسمبلی کے رکن طارق محمود نے اپنی ہی حکومت کے وزیروں کو خوب آڑے ہاتھوں لیا, انہوں اپنی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس وزیر سے بات کریں وہ فرعون بن جاتا ہے۔خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس میں حکومتی رکن طارق محمود آریانی نے توجہ دلاؤ نوٹس میں اپنی ہی حکومت پر کونشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جب کسی ضلع کا دورہ کرتے ہیں تو وہاں ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کرتے ہیں,بدقسمتی سے وزیر اعلیٰ نے مردان آکر اعلانات کرنے کے بجائے یونیورسٹی کی زمین فروخت کرنے کا اعلان کیا,پی ٹی آئی کی ہماری اپنی حکومت مردان شہر کے ساتھ زیادتی کر رہی ہے,مردان کے عوام نے پی ٹی آئی کو تمام نشستیں بانی پی ٹی آئی کے نام پر دی ہیں۔
مینا خان نے کہا کہ گریٹر کیمپس کے لئے 2009 میں 48 سو کنال زمین خریدی گئی تھی، اس وقت حکومت نے 28 سو روپے فی مرلہ کی زمین خریدی ہے، اگر اس وقت حکومت مناسب قیمت پر زمین خریدتی تو یہ مسائل نہ ہوتے,اس وقت مردان میں محکمہ اوقاف کی 36 ہزار کنال اراضی موجود تھی، اس وقت اگر حکومت اوقاف کی زمین استعمال کرتی تو آج یہ مسائل نہ ہوتے۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا حکومت نے وزراء کے انٹرویوز لینے کا فیصلہ کر لیا ہے, جس کا مقصد
شہری براہِ راست اپنی شکایت وزراء تک پہنچا سکیں گے اور وزراء شہریوں کی شکایات کا ازالہ کریں گے, رواں ماہ خیبر پختونخوا حکومت میں مبینہ کرپشن، بد عنوانی اور گورننس سے متعلق شکایات کی چھان بین کے لیے بانیٔ تحریکِ انصاف نے 3 رکنی کمیٹی قائم کی تھی جو صوبائی وزراء اور محکموں کے انتظامی سیکریٹریوں کے حوالے سے انکوائری کرے گی۔