خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
تھائی لینڈ کی عدالت نے سزا یافتہ شخص کو کابینہ میں شامل کرنے پر وزیراعظم سریتھا تھاویسین کو عہدے سے برطرف کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق تھائی لینڈ کے وزیراعظم سریتھا تھاویسین نے ماضی میں سزا پانے والے ایک وکیل کو اپنی کابینہ میں شامل کیا اور انہیں وزیر مقرر کیاجس پر یہ معاملہ تھائی لینڈ کی عدالت کے سامنے پہنچ گیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق عدالت میں 9 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ، سماعت کے بعد 5-4 کے تناسب سے کیس کا فیصلہ سنایا گیا جس میں وزیراعظم کو برطرف کرتے ہوئے ک قرار دیا کہ وزیراعظم نے ایک اخلاقی طور پر بددیانت شخص کو اپنی کابینہ میں شامل کیا۔ برطرف وزیراعظم نے کہا ہے کہ میں نے اپنے عہدے پر ایمانداری سے کام کیا تاہم عدلیہ کے فیصلے کو قبول کرتا ہوں۔ خیال رہے کہ سریتھا تھاویسین کو وزیراعظم منتخب ہوئے ابھی ایک سال کا عرصہ بھی نہیں ہوا تھا، تھائی لینڈ کی 16 سالہ تاریخ میں وہ تیسرے وزیراعظم ہیں جنہیں عدالتی حکم کے بعد عہدے سے ہٹایا گیا ہے، سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے تھائی لینڈ میں سیاسی عدم استحکام میں اضافہ ہوگا۔
پاکستان میں سوشل میڈیا ایپس اور واٹس ایپ وغیرہ کو کنٹرول کنے کیلئے فائر وال کے نفاذ کا دوسرا ور آخری مرحلہ کامیابی سے مکمل کرلیا گیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے کیلئے سیفٹی وال کا آخری تجربہ مکمل کرلیا گیا ہے،تاہم اس ضمن میں وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے حکام نے کسی بھی قسم کا ردعمل دینے سے گریز کیا ہے، وزارت آئی ٹی اس معاملے کو پی ٹی اے کا معاملہ قرار دے رہی ہے جبکہ پی ٹی اے کی جانب اس معاملے پر کوئی ردعمل نہیں دیا جارہا ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ کئی روز سے پاکستان میں واٹس ایپ، فیس بک، انسٹاگرام اور یوٹیوب جیسی سوشل میڈیا سروسز میں خلل دیکھا جارہا ہے، موبائل کمپنیز کا کہنا ہے کہ ان کا مسئلہ نہیں ہے، جبکہ پی ٹی اے حکام اس معاملے پرکوئی جواب دے نہیں رہے، تاہم گزشتہ دنوں اعلیٰ حکام نے انٹرنیٹ کی سست روی کو فائر وال کی آزمائش کی وجہ ہونے کی تصدیق کی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے کیلئے موبائل نیٹ ورک کمپنیز میں فائر وال سسٹم لگانے کی تیاری کررہی ہےجس کی مدد سے سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد کے استعمال کو روکا جاسکے گا، اس نظام کو نافذ کرنے کا پہلا تجربہ 26 جولائی کو کیا گیا جس کے بعد ملک میں صارفین کو سوشل میڈیا ایپس کے استعمال میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ دوسری جانب خبریں ہیں کہ حکومت" گریٹ فائر وال آف پاکستان" کے نام سے ایک اور نظام نافذ کرنے کی تیاری کررہی ہے جس کے تحت ٹاپ سروسز کو ریگولیٹ کرنے کیلئے فریم ورک تیار کیا جائے گا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو پی ٹی اے یا پیمرا کے ماتحت بنانے کیلئے قانون سازی کی جائے گی۔
القسام بریگیڈز کے کمانڈر محمد الضیف کا سراغ لگانے کے لیے ڈاکیے کو استعمال کر کے شہید کرنے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ بین الاقوامی خبررساں ادارے کی رپورٹ میں انکشاف سامنے آیا ہے کہ القسام بریگیڈز کے کمانڈر محمد الضیف کی کمانڈر خان یونس بریگیڈز رافع سلامہ کے ساتھ ملاقات کی جگہ کا ڈاکیے کو پتہ تھا جس سے ایک خفیہ ایجنٹ سے معلومات لے کر اسرائیلی فوجیوں تک پہنچائیں۔ کمانڈر محمد الضیف کی شہادت پر تحقیقات کرتے ہوئے اس خفیہ ایجنٹ نے تسلیم کر لیا کہ اسرائیلی فورسز کی طرف سے اسے محمد الضیف کی تصویر دکھائی گئی تھی۔ خفیہ ایجنٹ نے اسرائیلی فورسز کو بتایا کہ یہ شخص اس علاقے میں متعدد بار دیکھا ہے جہاں کمانڈر رافع سلامہ نے پناہ لے رکھی ہے۔ روزانہ کی ڈاک پہنچانے کے دوران میں کمانڈر محمد الضیف کو اس ایجنٹ نے دیکھ لیا اور اسرائیلی فورسز کو آگاہ کیا جنہوں نے انہیں شہید کر دیا۔ اسرائیلی فورسز کے حملے کے وقت محمد الضیف اور رافع سلامہ ایک ہی جگہ پر موجود تھے تاہم الضیف کی شہادت کو حماس کی طرف سے چھپایا جا رہا ہے۔ کمانڈر محمد الضیف جس گھر میں اپنے ایک نائب کے ہمراہ پناہ گزیر تھے وہاں پر اسرائیلی فورسز کی طرف سے گرائے گئے بم کا وزن 2000 پاؤنڈ بتایا گیا ہے جس کی وجہ سے اس گھر کے اردگرد ایک گہرا گڑا پیدا ہو گیا۔ واضح رہے کہ اسرائیلی فورسز کی طرف سے گزشتہ ماہ 13 جولائی 2024ء کو کیے گئے اس حملے کے نتیجے میں القسام بریگیڈز کے کمانڈر محمد الضیف اور خان یونس بریگیڈز کے کمانڈر رافع سلامہ سمیت 90 سے زیادہ فلسطینی شہری بھی شہید ہوئے تھے۔
امریکی فوج کے ایک انٹیلیجنس تجزیہ کار کی طرف سے پیسوں کے عوض چین کو فوجی راز فروخت کرنے کا اعتراف کر لیا گیا۔ بین الاقوامی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کوربین شولٹز نامی کو رواں سال مارچ میں قومی دفاع راز افشا کرنے، بغیر لائسنس دفاعی مضامین وتکنیکی اعدادوشمار بیچنے اور سرکاری اہلکار کو رشوت دینے کے الزامات کے تحت امریکی ریاست ٹینیسی کی سرحد پر واقع فوجی اڈے فورٹ کیمبل سے حراست میں لیا گیا تھا۔ امریکی محکمہ انصاف کی طرف سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امریکی فوج کے انٹیلی جنس تجزیہ کار کوربین شولٹز نے تفتیش میں ان الزامات دیگر الزامات کے ساتھ ساتھ بغیر لائسنس کے دفاعی اشیاء برآمد کرنے کی سازش میں ملوث ہونے اور پیسوں کے عوض چین کو فروخت کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ کوربین شولٹز نے اعلیٰ خفیہ کلیئرنس حاصل کر کے ملک کے حساس راز ہانگ کانگ میں رہائش پذیر ایک شخص کو 42 ہزار ڈالر میں فروخت کیے جس کے بارے میں اسے چینی حکومت سے وابستہ ہونے کا شبہ تھا۔ محکمہ انصاف کے مطابق ملزم کوربین شولٹز گرفتار ہونے سے پہلے درجنوں حساس فوجی دستاویزات اسے بھیج چکا تھا۔ ایگزیکٹو اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف بی آئی رابرٹ ویلز کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ چین جیسی حکومتی ہمارے فوجی اہلکاروں اور قومی سلامتی کی معلومات کو جارحانہ انداز میں نشانہ بنا رہی ہیں۔ ہم اپنی بھرپور طاقت کے ساتھ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ خفیہ معلومات کو غیرملکی دشمن حکومتوں سے محفوظ رکھا جائے۔ محکمہ کے مطابق کے مطابق روس یوکرین جنگ میں حاصل کی گئی معلومات سے متعلقہ دستاویز، چینی فوجی حکمت عملی بارے دستاویزات کے علاوہ امریکی فوجی سیٹلائٹس سے متعلقہ ایک دستاویز کوربین شولٹرز نے 42 ہزار ڈالر کے عوض ہانگ کانگ میں موجود شخص کو فروخت کی۔ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل میتھیو جی اولسن نے کہا کہ کوربین شولٹز نے قومی دفاعی معلومات امریکہ سے باہر رہنے والے ایک شخص کو پہنچانے کی سازش کر کے ہماری قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالا۔ کوربین شولٹز کے اعتراف جرم کے بعد ممکنہ طور پر اسے کئی دہائیوں تک قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، کیس کی اگلی سماعت 23 جنوری 2025ء کو ہو گی جس میں اسے سزا سنائی جائے گی۔
وفاقی حکومت نے ایک لاکھ میٹرک ٹن یوریا درآمد کرنے کا فیصلہ مسترد کردیا ہے، فیصلہ ای سی سی نے کیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق ای سی سی کی جانب سے ایک لاکھ میٹرک ٹن یوریا درآمد کرنے کی منظوری گزشتہ ہفتے دی گئی تھی، منظوری کے بعد سمری گزشتہ روز وفاقی کابینہ کے ہونے والے اجلاس میں پیش کی گئی۔ سمر ی کے مطابق 10 ارب روپے کی لاگت سے ایک لاکھ میٹرک ٹن یوریا درآمد کی جائے گی، اس درآمد کیلئے حکومت کو 5 ارب 86 کروڑ سے زائد کی سبسڈی بھی دینی پڑے گی۔ درآمدی یوریا مقامی قیمت کے مقابلے میں 2ہزار 932 روپے فی 50 کلو تک مہنگی پڑتی، درآمد کیلئے ٹریڈنگ کارپوریشن نےٹینڈر بھی جاری کیا تھا، ای سی سی نے کم سے کم قیمت والی بولی کی منظوری دی تھی۔ تاہم وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ای سی سی کی سمری کو مسترد کرتے ہوئے یوریا درآمد کے عمل کو روک دیا گیا ہے۔
غیرملکی کمپنی نے نیپرا کی طرف سے امریکی ڈالر میں انڈیکسیشن کی اجازت نہ ملنے پر عالمی فورمز سے رجوع کرنے کی دھمکی دے دی۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کے ہائیڈرو پاور سیکٹر میں سرمایہ کاری کرنے والی کورین کمپنی میرا پاور لمیٹڈ (ایم پی ایل) نے نیشنل الیکٹرک پاورسپلائی ریگولیٹری اتھارٹی (ـنیپرا) کی طرف سے ٹیرف حساب کتاب اور امریکی کرنسی میں انڈیکسیشن کی اجازت نہ ملنے پر بین الاقوامی فورمز پر قانونی چارہ جوئی کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔ میرا پاور لمیٹڈ 102 میگاواٹ کے گلپور ہائیڈرو پاور پراجیکٹ میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنی ہے جس نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں پاور ڈویژن کو یکم جون 2024ء کو ایک خط بھی ارسال کر چکے ہیں۔ کورین کمپنی نے پاور ڈویژن کو ارسال کیے گئے خط میں سیکرٹری پاور کے ساتھ ملاقات کی درخواست کی تھی تاہم یہ ملاقات نہیں ہو پائی۔ سی ای او میرا پاور لمیٹڈ (ایم پی ایل) کے مطابق کمپنی نے نیپرا کی منظوری حاصل کرنے کے بعد امریکی کرنسی میں تمام اخراجات برداشت کیے تاہم نیپرا کا موقف ہے کہ منصوبے پر آنے والے اخراجات کو بغیر کسی غیرملکی زرمبادلہ کے پاکستانی روپوں میں شمار کیا جانا چاہیے کیونکہ انہیں پاکستان میں ہی برداشت کیا گیا۔ سی ای او میرا پاور لمیٹڈ کی طرف سے اس معاملے میں پاور ڈویژن سے مداخلت کی درخواست کی تھی جس کی مدد سے اس معاملے کا کوئی خوشگوار حل تلاش کیا جا سکتا ہے۔ نیپرا کی طرف سے کمپنی کو ٹیرف کی ادائیگی سے انکار کیا گیا تو وہ معاہدے میں شامل اپنے حقوق کا تحفظ کرنے کیلئے دستیاب آپشنز پر غور کر سکتی ہے جس میں ثالثی کی کارروائی کے ساتھ عالمی فورمز سے رجوع بھی کیا جا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ میرا پاور لمیٹڈ جنوبی کوریا کی بجلی پیدا کرنے والی کمپنی کوریا انرجی (KOEN) کا ایک ذیلی ادارہ ہے جو 2022ء سے پاکستان میں 102 میگاواٹ کے گلپور ہائیڈرو پاور پلانٹ کے ذریعے 102 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہا ہے۔ گلپور ہائیڈرو پاور پلانٹ آزاد جموں وکشمیر کے ضلع کوٹلی میں گلپور گاؤں کے قریب دریائے پونچھ پرواقع ہےجس کی تعمیرات کی نگرانی نیسپاک اور ایم ڈبلیو ایچ نے کی تھی۔
کراچی میں مشہور اداکارہ نمرہ خان کو مبینہ طور پر اغوا کی کوشش کے معاملے پر ڈی آئی جی ساؤتھ نے نوٹس لے لیا ہے، کہا کہ اداکارہ نے تاحال اس حوالے سے پولیس سے رابطہ نہیں کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو بیان میں اداکارہ نمرہ خان نے کہا ہے کہ وہ انہیں پیر کو کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 8 میں گاڑی کا انتظار کرتے ہوئے تین افراد نے میرے قریب آکر مجھے اغوا کرنے کی کوشش کی، ملزمان نے مجھے پکڑ کرمیرے پیٹ پر اسلحہ لگایا ، میں نے شور شرابا شرو ع کیا مگر کسی نے توجہ نا دی جس پر میں نے خود اپنا تحفظ کرتے ہوئے ملزمان کو دھکا دیا اور موقع سے فرار ہوگئی۔ اداکارہ کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد صوبائی وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار نے ڈی آئی جی ساؤتھ سے معاملے پر پولیس کی پروگریس کے حوالے سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایات دی ہیں کہ کیس کے انکوائری افسر ایس ایس پی جنوبی معاملے کی تفتیش و تحقیق کی رپورٹ پیش کریں۔ صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ اداکارہ کے بیان کی روشنی میں تفتیش کو آگے بڑھایا جائے اور اداکارہ کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ دوسری جانب ڈی آئی جی ساؤتھ سید اسد رضا نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ساؤتھ سے تفصیلات طلب کرلی ہیں اور کہا ہے کہ واقعہ تھانہ ساحل کی حدود میں پیش آیا، متعلقہ پولیس اسٹیشن تحقیقات کررہا ہے تاہم خاتون نے ابھی تک پولیس سے کوئی رابطہ نہیں کیا، اداکارہ کے درخواست دینے پر مقدمہ درج کیا جائے گا۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کے رکن طارق محمود نے اپنی ہی حکومت کے وزیروں کو خوب آڑے ہاتھوں لیا, انہوں اپنی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس وزیر سے بات کریں وہ فرعون بن جاتا ہے۔خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس میں حکومتی رکن طارق محمود آریانی نے توجہ دلاؤ نوٹس میں اپنی ہی حکومت پر کونشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جب کسی ضلع کا دورہ کرتے ہیں تو وہاں ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کرتے ہیں,بدقسمتی سے وزیر اعلیٰ نے مردان آکر اعلانات کرنے کے بجائے یونیورسٹی کی زمین فروخت کرنے کا اعلان کیا,پی ٹی آئی کی ہماری اپنی حکومت مردان شہر کے ساتھ زیادتی کر رہی ہے,مردان کے عوام نے پی ٹی آئی کو تمام نشستیں بانی پی ٹی آئی کے نام پر دی ہیں۔ مینا خان نے کہا کہ گریٹر کیمپس کے لئے 2009 میں 48 سو کنال زمین خریدی گئی تھی، اس وقت حکومت نے 28 سو روپے فی مرلہ کی زمین خریدی ہے، اگر اس وقت حکومت مناسب قیمت پر زمین خریدتی تو یہ مسائل نہ ہوتے,اس وقت مردان میں محکمہ اوقاف کی 36 ہزار کنال اراضی موجود تھی، اس وقت اگر حکومت اوقاف کی زمین استعمال کرتی تو آج یہ مسائل نہ ہوتے۔ دوسری جانب خیبر پختونخوا حکومت نے وزراء کے انٹرویوز لینے کا فیصلہ کر لیا ہے, جس کا مقصد شہری براہِ راست اپنی شکایت وزراء تک پہنچا سکیں گے اور وزراء شہریوں کی شکایات کا ازالہ کریں گے, رواں ماہ خیبر پختونخوا حکومت میں مبینہ کرپشن، بد عنوانی اور گورننس سے متعلق شکایات کی چھان بین کے لیے بانیٔ تحریکِ انصاف نے 3 رکنی کمیٹی قائم کی تھی جو صوبائی وزراء اور محکموں کے انتظامی سیکریٹریوں کے حوالے سے انکوائری کرے گی۔
پاکستان میں انٹرنیٹ سروس تاحال بحال نہیں ہوسکی ہیں جس کی وجہ سے صارفین کو شدید مشکلات اور مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق زیر زمین کیبل کٹنے کی وجہ سے دنیا بھر میں انٹرنیٹ سروسز خرابی کا شکار ہوگئی تھیں ، تاہم یہ خلل چندروز میں دور کردیا گیا تھا جس کے بعد دنیا بھر میں انٹرنیٹ سروسز اور آن لائن رابطے بحال ہوگئے تھے تاہم پاکستان میں تاحال انٹرنیٹ سروسز خلل کا شکار ہیں۔ پاکستان میں انٹرنیٹ سروسز چل تو رہی ہیں مگر اس کی اسپیڈ اس قدر کم ہے کہ صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، نا صرف انٹرنیٹ براؤزنگ اسپیڈ کم ہے بلکہ ڈاؤن لوڈنگ اسپیڈ بھی شدید سست روی کا شکار ہے، انٹرنیٹ سروسز میں خلل کے باعث بینکوں سمیت آن لائن سسٹمز سے منسلک اداروں کو بھی مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ اس دوران یہ باتیں بھی گردش کررہی ہے کہ چونکہ حکومت پاکستان ملک میں انٹرنیٹ سروسز کے استعمال پر کوئی فائر وال نافذ کررہی ہےجس سے انٹرنیٹ سست ہورہا ہے، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ باتیں بے سروپا ہیں، انٹرنیٹ کے سست ہونے کی تکنیکی وجوہات ہوسکتی ہیں، کیبل کوالٹی، موسمیاتی تبدیلی، ڈیجیٹل ٹریفک میں اضافے کی وجہ سے اسپیڈ متاثر ہوسکتی ہے۔ ماہرین نے انٹرنیٹ کی اسپیڈ میں سستی کو ملکی معیشت کیلئے خطرناک قرار دیا ہے، آئی ٹی حکام نے اس حوالے سے پی ٹی اے سے جواب طلب کرلیا ہے کہ انٹرنیٹ کی اسپیڈ کو مکمل طور پر بحال نہیں کی جارہی ۔
سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل (ر) فیض حمید کے کورٹ مارشل کا مطالبہ سب سےپہلے کس نے یا تھا؟ یہ تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) نےگزشتہ روز ایک پریس ریلیز میں بتایا کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل (ر) فیض حمید کو حراست میں لے کر ان کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔ جنرل فیض حمید کے کورٹ مارشل کا پہلا مطالبہ 8 مارچ 2023 کو مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر اور موجودہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی جانب سے سامنے آیا تھا۔ انہوں نے 8 مارچ 2023 کو اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ جنرل فیض حمید کا کورٹ مارشل ہونا چاہیے،فیض حمید نے 2 سال مسلم لیگ ن کی حکومت گرانے اور4 سال عمران خان کی حکومت کی حمایت کرتے ہوئے ملک کو تباہ کرنے میں اپنا کردار ادا کیا۔ مریم نواز نے کہا تھا کہ اس غیر آئینی اقدام کرنے پر جنرل فیض حمید کو نشان عبرت بنایا جائے تاکہ آئندہ پھر کسی کو اس قسم کا اقدام کرنے کی جرات نا ہو، جنرل فیض کے خلاف سب سے بڑا ثبوت یہ تھا کہ وہ شوکت عزیز صدیقی کے گھر گئے اور ان سے نواز شریف اور مریم کو سزا دینے اور ضمانت نا دینے کا کہا۔ وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ ایسےا فراد اپنی حرکتوں کی وجہ اداروں کی بدنامی کا سبب بنتے ہیں، میرے خیال میں اداروں کو ایسے افراد کو سزا دینی چاہیے اور ان کا احتساب کرنا چاہیے جو اداروں کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں اور اجن کی وجہ سے اداروں پر انگلیاں اٹھتی ہیں، اگر ایسا کیا گیا تو اس سے اداروں کی اپنی عزت اور تکریم میں اضافہ ہوگا اور نیک نامی بھی بڑھے گی۔
بلوچستان کے ضلع آوران میں بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) کے ایک انتہائی مطلوب دہشت گرد سرغنہ شمبین عرف شہک کو اس کے اپنے ہی ایک ساتھی نے ہلاک کر دیا۔ ذرائع کے مطابق شمبین عرف شہک بی ایل ایف کا ایک اہم کمانڈر تھا اور ملک میں ہونے والی بہت سی دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث رہ چکا ہے۔ شمبین عرف شہک کی ہلاکت کو بھارتی فنڈنگ کے بعد بی ایل ایف کے اندرونی تنازعات اور اختیارات حاصل کرنے کی جنگ کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ اور بھارت کی طرف سے فنڈنگ حاصل کرنے والے دہشت گرد گروپوں میں مالی وسائل اور قیادت کے تنازعے کی وجہ سے ان دہشتگرد تنظیموں کے درمیان پھوٹ پڑ گئی ہے اور اختیارات کی جنگ شروع ہو چکی ہے۔ شمبین عرف شہک قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکاروں پر حملوں اور ہتھیار ڈالنے والوں کے قتل میں ملوث ہونے کے باعث اداروں کو مطلوب تھا۔ ذرائع نے شمبین عرف شہک کی ہلاکت سے متعلق تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ وہ بلوچستان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف بہت سے اہم حملوں میں براہ راست ملوث رہ چکا ہے۔ شمبین بلوچستان لبریشن فرنٹ کی طرف سے کی جانےو الی دہشت گردانہ سرگرمیوں میں مرکزی کردار کا حامل تھا جس کی ہلاکت کے بعد تنظیم میں پڑنے والی پھوٹ کھل کر سامنے آنا شروع ہو گئی ہے۔ واضح رہے کہ بی ایل ایف صوبہ بلوچستان میں سرگرم ایک گوریلا تنظیم ہے جو بلوچستان کی علیحدگی کے ایجنڈے پر کام کرتی ہے اور بلوچستان میں گیس لائنیں اڑانے، پولیس وفون پر حملوں اور غیرمقامی شہریوں پر حملے کرنے میں ملوث رہ چکی ہے اور اس دہشت گرد تنظیم کو بھارت سے فنڈنگ کی جاتی ہے۔
وفاقی بورڈ آف ریونیو ایف بی آر ریکوریز میں ناکام ہوگیا، آڈٹ رپورٹ کے مطابق 80 ارب کی ریکوری بھی ممکن نا ہوسکی۔ تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کی کارکردگی کے حوالے سے آڈیٹر جنرل کی تیار کردہ آڈٹ رپورٹ سامنے آگئی ہے جس میں ایف بی آر کی ناقص کارکردگی کی نشاندہی کی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر نے 3 ہزار نوٹسز جاری کیے جس کی معیاد گزرنے کے باوجود 80ارب روپے کی ریکوری ممکن نہیں ہوسکی۔ رپورٹ کے مطابق 1173 ٹیکس دہندگان کی آمدنی کا درست حساب نا ہونے کی وجہ سے خزانے کو 104 ارب روپے کا نقصان ہوا،51 ٹیکس دہندگان ایسے ہیں جنہوں نے سروسز کی فراہمی، سپلائی و دیگر معاملات میں 41 ارب ود ہولڈنگ ٹیکس ادا نہیں کیا، اس چوری پر ایف بی آر کی جانب سے کوئی اقدام بھی نہیں کیا گیا اور ایف بی آر کی ٹیکس ریفنڈ میں فراڈ پر کسی بھی قسم کے اقدامات بھی نہیں کیے جارہے۔ آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر کے پاس متعدد نان ریکوریز کی وصولی کیلئے حتمی ڈیڈ لائن بھی نہیں دی گئی، نان ریکوریز کا معاملہ اسی سال کا نہیں بلکہ گزشتہ برسوں میں بھی یہ ہوتا رہا ہے۔ آڈیٹر جنرل نے انکشاف2ہزار ٹیکس دہندگان ایسے تھے جن پر لیٹ پیمنٹ ڈیفالٹ سرچارج بھی نہیں لگایا گیا جس سے ریونیو میں 11 ارب کا نقصان ہوا، ریٹیلرز، ڈسٹری بیوٹرز اور ہول سیلرز کی جانب سے انکم ٹیکس کی ادائیگی نا کرنے سے 9 ارب کا نقصان ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے یوم آزادی کے موقع پر اخباروں میں شائع کروائے گئےاشتہار میں کشمیر کے بغیر ہی پاکستان کا نقشہ شائع کروادیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے اخبارات میں پنجاب پولیس کی جانب سے شائع کروائے گئے اشتہارات کی نقل شیئر کی گئی ہے جس میں کشمیر کے بغیر ہی پاکستان کا نقشہ شامل کیا گیا ہے، اشتہار میں مریم نواز شریف کی تصویر بھی واضح طور پرپرنٹ کی گئی ہے۔ اشتہارسوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو صارفین نے پنجاب حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا، اس دوران وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے ایک اخبار کے صفحے کی تصویر شیئر کی جس میں نقشہ پورا تھا اور کشمیر کے حصے کو ہائی لائٹ بھی کیا گیا تھا۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اصل اشتہار یہ ہے جس میں کشمیر موجود ہے، ہر وقت ملک دشمنی اور گھٹیا پراپیگنڈہ کرنا ضروری نہیں ہوتا۔ تاہم ایک صارف نے عظمیٰ بخاری کا جھوٹ پکڑتے ہوئے ایک اخبار کو سامنے رکھ کر اس کی ویڈیو بنائی جس میں موجود اشتہار میں کشمیر کے بغیر نقشہ واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔ صحافی ارم ضعیم نے کشمیر کے بغیر والے اشتہار کا اخباری تراشہ شیئر کیا اور کہا کہ ن لیگ نے کشمیر کو ہی نقشے سے نکال دیا، اس پر کوئی غم یا غصہ ہے کسی کو؟ پی ٹی آئی رہنما اظہر مشہوانی نے کہا کہ ہم پاکستان کے نقشے سے کشمیر ہی غائب کردیا، ہم نے یہ دن بھی دیکھنے تھے۔ فیاض شاہ نے کہا کہ انہوں نے نقشے سے کشمیر کو ہی نکال دیا۔ یوسف سعید نے کہا کہ کشمیر کی جعلی بیٹی نے کشمیر کو ہی نقشے سے نکال دیا۔ کامران خان نے کہا کہ یہ غلطی ہے یا ارادتا ایسا کیا گیا ہے؟ فرید الحسن بولے کہ جو عمران خان پر کشمیر کو بیچنے کا الزام عائد کرتے تھے انہوں نے اپنی حکومت میں کشمیر کو ہی پاکستان کے نقشے سے نکال دیا، شاباش ہے۔ سوشل میڈیا ایکٹوسٹ شہر بانو نے کہا کہ نقشے میں کشمیر کہاں ہے؟ ساجد اکرام نے ایکسپریس ای پیپر کو وزٹ کرتے ہوئے ویڈیو بنائی جس میں موجود نقشے میں کشمیر نہیں تھا، انہوں نے کہا کہ ایکسپریس نیوز سے ابھی یہ ویڈیو بنائی ہے۔ لیگی کارکنوں کی جانب سے جوابی تنقید پر اظہر مشوانی نے ان کو بشرم قرار دے دیا۔
بنگلہ دیش کے شہروں گوپال گنج اور برگونا میں معزول وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی حمایت میں عوامی لیگ کی طرف سے مظاہرے شروع ہو چکے ہیں جس میں مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ ان کی قائد کو احترام کے ساتھ وطن واپس لایا جائے۔ عوامی لیگ کی طرف سے کیے گئے احتجاج کے دوران سینکڑوں کارکن سڑکوں پر نکل آئے اور فوج کی ایک گاڑی نذرآتش کر دی، ان کا مطالبہ تھا کہ ملک کے حالات میں بہتری کے لیے ان کی قائد کو عزت کے ساتھ بنگلہ دیش واپس لایا جائے۔ دوسری طرف بنگلہ دیشی ذرائع ابلاغ کے مطابق معزول وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے دوراقتدار میں اہم عہدوں پر تعینات رہنے والی متعدد شخصیات کے خلاف ایک شہری کو قتل کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ معزول وزیراعظم سمیت 6 افراد کے خلاف 19 جولائی 2024ء کو ڈھاکہ میں مظاہروں کے دوران پولیس فائرنگ سے ایک شہری کی ہلاکت کے مقدمہ میں نامزد کیا گیا ہے۔ ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق معزول وزیراعظم شیخ حسینہ واجد اور دیگر 6 افراد کے خلاف مقدمہ کا مدعی ہلاک ہونے والے شہری کا قریبی امیر حمزہ نامی شخص بتایا گیا ہے جو ڈھاکہ میں رہائش پذیر ہے۔ ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے طلباء کی طرف سے کیے گئے مظاہروں کے دوران فائرنگ کی جو سڑک سے گزرتے ہوئے شہری ابوسعید کو لگی اور اس کی موت واقع ہو گئی۔ بنگلہ دیشی ذرائع ابلاغ کے مطابق مذکورہ مقدمے میں معزول وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے ساتھ ان کی سیاسی جماعت عوامی لیگ کے جنرل سیکرٹری، سابق سربراہ پولیس، تحقیقاتی ادارے کے سابق سربراہ اور سابق وزیر داخلہ سمیت نامعلوم پولیس اہلکاروں کو نامزد کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ طلبہ تحریک کے نتیجے میں شیخ حسینہ واجد کو 5 اگست 2024ء کو وزیراعظم کے منصب سے استعفیٰ دینا پڑا تھا جس کے بعد وہ بھارت چلی گئی تھیں اور ابھی تک وہیں رہائش پذیر ہیں۔ عوامی لیگ کے کارکنوں نے گوپال گنج میں احتجاج کے دوران کہا کہ ایک سازش کے ذریعے شیخ حسینہ واجد کو اقتدار سے الگ کیا گیا اور ایسے حالات پیدا کیے گئے کہ وہ اپنا ملک چھوڑ پر مجبور ہو گئیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی یوم نوجوانان کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے 10 لاکھ نوجوانوں کو اسمارٹ فونز دینے کا اعلان کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں عالمی یوم نوجوانان کے موقع پر تقریب منعقد کی گئی، تقریب سے وزیراعظم شہباز شریف نےخطاب کیا اور کہا کہ قوم کے نوجوانوں کے قدموں میں تمام وسائل نچھاور کردیں گے، بچوں اور بچیوں کو میرٹ پر اسمارٹ فونز فراہم کیے جائیں گے، میری خواہش ہے کہ میں خادم بن کر قوم کی خدمت کروں۔ انہوں نے کہا کہ اگر نوجوانوں کو موقع دیا گیا تو یہ ملک میں خوشحالی کا سیلاب لے آئیں گے، ایک ہزار زرعی گریجویٹس کو اسکالر شپ پر چین بھیجیں گے جبکہ 3 لاکھ نوجوانوں کو ہواوے کے تعاون سے آئی ٹی کی تربیت فراہم کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جلد ملک کی اقتصادی بحالی اور ترقی و خوشحالی کے منصوبوں کا اعلان کروں گا، ہماری محنت کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی، ہمیں بس ماضی سے سبق حاصل کرکے آگے بڑھنا ہے، اگر ہم شبانہ روز محنت کریں تو ہمارا ملک عظیم ملک ضرور بنے گا، ہمیں مایوسی کے اندھیروں کو دھکیل کرروشنیوں کی طرف جانا ہے۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کھیلوں کو مزید فروغ دینے سے متعلق اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے گولڈ میڈل جیتا اور ارشد ندیم نے پاکستان کا نام روشن کیا، ہاکی کی بحالی کیلئے بھی اقدامات کررہے ہیں۔
پاک افغان بارڈر طورخم پر افغان سکیورٹی فورسز کی طرف سے ممنوعہ علاقے میں تعمیراتی کام کرنے پر افغانستان اور پاکستان کی فورسز کے درمیان فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاک افغان طورختم سرحد پر تعینات سکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے جس کے بعد صورتحال کشیدہ ہونے کےپیش نظر دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کے لیے استعمال ہونے والے طورخم گیٹ کو ہر طرح کی آمدورفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں اطراف سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا، اس تنازعے کی وجہ افغان سکیورٹی فورسز کی طرف ممنوعہ علاقے میں تعمیرات بنا جس کے باعث افغان اور پاکستان سکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ فائرنگ کا واقعہ پاکستان کے بگ بین پوسٹ کے علاقے میں ممنوعی تعمیرات کرنے پر پیش آیا جس کے بعد صورتحال انتہائی کشیدہ ہو گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں کی سکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کے بعدکشیدگی میں اضافے کے باعث پاک افغان سرحد پر تجارت کی غرض سے استعمال ہونے والے طورختم گیٹ پر ہر طرح کی آمدورفت روک دی گئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ کشیدہ صورت حال کے تناظر میں بارڈر پر سکیورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں ٹیڈ پالیسی کے خلاف لنڈی کوتل میں طورخم بارڈر پر ٹرانسپورٹرز، تاجروں نے پہینہ جام ہڑتال کر دی اور مین شاہراہ پر ٹائرز جلا کر طورخم سرحد پر نافذ سخت پالیسیوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ کسٹم کلیئرنس اہلکاروں کی طرف سے اس موقع پر گاڑیوں کی کلیئرنس کا مکمل بائیکاٹ کا اعلان کر دیا گیا، طور ختم میں ٹرانسپورٹرز، تاجروں اور کسٹم ایجنٹس نے ٹینٹ لگا کر احتجاجی دھرنا دیا۔ کسٹم کلیئرنس ایجنٹس کے مطابق ٹرانسپورٹرز کو ٹیڈپالیسی منظور نہیں، اس سے سرحد کے دونوں طرف ہونے والی تجارت متاثر ہو رہی ہے، ٹیڈ پالیسی میں نرمی اور مال بردار گاڑیوں کو عام ٹوکن پر بارڈر کراس کروایا جائے۔ ٹرانسپورٹر اور تاجروں کا موقف ہے کہ ٹیڈ سرٹیفکیٹ کیلئے تمام ضروری اسناد جمع کروا دیتے ہیں تاہم متعلقہ دفاتر وقت پر اسناد جاری نہیں کرتا جس سے ہمیں کروڑوں کا نقصان پہنچ رہا ہے۔
ارشد ندیم پیرس اولمپکس 2024ء میں شرکت کر کے جیولین تھرو مقابلے میں گولڈ میڈل جیت کر انفرادی مقابلوں میں گولڈ میڈل حاصل کرنے والے پہلےپاکستانی ایتھلیٹ بن چکے ہیںاور پاکستان کا نام پوری دنیا میں بلند کر کے پاکستان کیلئے تاریخ رقم کر چکے ہیں۔ جیولن تھرو مقابلے میں ارشد ندیم کے حریف سمجھے جانے والے بھارت کے کھلاڑی نیرج چوپڑا دوسرے نمبر پر آکر سلور میڈل جیتنے میں کامیاب ہوئے تھے جن کے اثاثوں کے حوالے سے دلچسپ رپورٹ سامنے آئی ہے۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق نیرج چوپڑا کی مجموعی دولت کا تخمینہ تقریباً 37 کروڑروپے (4 ملین ڈالر) لگایا گیا ہے جبکہ 1992 کے اولمپکس میں ہاکی میں سونے کا تمغہ جیتنے کے بعد پیرس اولمپکس 2024ء میں پاکستان کے لیے سونے کا تمغہ جیتنے والے ارشد ندیم کی مجموعی دولت 1 کروڑ روپے سے بھی کم تھی جن کیلئے اب انعامات کے ڈھیر لگ گئے ہیں۔ نیرج چوپڑا کی مجموعی دولت کے تخمینے میں بین الاقوامی سطح پر ہونے والے مقابلوں کے ساتھ ساتھ بھارت کے معروف برانڈز کے ساتھ ہونے والے معاہدوں اور بھارتی فوج میں بطور جونیئر کمیشن آفیسر سے ملنے والی تنخواہ بھی شامل ہے۔ نیرج چوپڑا کے عالیشان گھر کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی جو بھارتی ریاست ہریانہ کے شہر پانی پت میں ہے اور 3منزلوں پر مشتمل ہے جہاں وہ اپنے اہلخانہ کے ہمراہ رہتے ہیں۔ دوسری طرف پیرس اولمپکس 2024ء میں جیولن تھرو میں پاکستان کیلئے گولڈ میڈل اور انفرادی مقابلے میں پہلی دفعہ یہ معرکہ سر کرنے والے ارشد ندیم کے اثاثے نیرج چوپڑا کے مقابلے میں بہت کم ہیں۔ ارشد ندیم کی پیرس اولمپکس 2024ء میں شرکت سے پہلے مجموعی دولت کا تخمینہ 1 کروڑ روپے سے بھی کم لگایا گیا ہے۔ پیرس اولمپکس میں تاریخ رقم کرنے کے بعد ارشد ندیم کے لیے حکومت اور ملک کی مختلف شخصیات کی طرف سے انعامات کے اعلانات کیے گئے ہیں جس میں صوبوں، وفاقی اور کے ایم ایس سمیت مختلف اداروں نے ان پر کروڑوں کے انعامات کی بارش کر دی ہے۔ واضح رہے کہ ارشد ندیم نے 92 اعشاریہ 97 میٹر دور جیولن تھرو کر کے 118 سالہ اولمپک گیمز کا ریکارڈ بھی توڑا ہے جس کے بعد اپنے وطن واپس پہنچنے پر ان کا بھرپور استقبال کیا گیا تھا۔
پاک فوج نے مارگلہ ہلز نیشنل پارک کے دامن میں موجود دو دیہاتوں کی 3400 کنال سے زائد اراضی دفاعی مقاصد کیلئے حاصل کرنے کیلئے خط لکھ دیا ہے، پاک فوج نے دفاعی مقاصد کی وضاحت نہیں کی ہے، علاقے کے رہائشیوں نے حکومت اور فوج سے رحم کی اپیل کردی ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی اردو کی رپورٹ کے مطابق ایبٹ آباد کنٹونمنٹ بورڈ کے ملٹری اسٹیٹ آفس کی جانب سے ہری پور کے ڈپٹی کمشنر کو ایک خط ارسال کیا گیا ہےجس میں کہا گیا ہے کہ پاک فوج کو ضلع ہری پور کی تحصیل خان پور میں دفاعی مقاصد کیلئے3ہزار 481 کنال 17 مرلہ کی زمین درکار ہے۔ اس اراضی پر کینتھلا اور کوٹ جنداں کے نام سے دو دیہات آباد ہیں، خط میں ڈپٹی کمشنر سے اس ارضی کے حوالے سے تفصیلات مانگی گئی ہیں، ملٹری اسٹیٹ آفس کے اہلکار نے بی بی سے خصوصی گفتگو کے دوران کہاکہ فوج کی 10 کور سے خط موصول ہوا جس کی بنیاد پر ضلعی انتظامیہ کو خط بھیج کر اراضی کے حوالے سے تفصیلات مانگی گئیں،تاہم ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جوابی خط موصول نہیں ہوا ہے۔ خیبر پختونخوا کے ضلع ہری پور کی حدود میں آنے والے کینتھلا گاؤں کے رہائشی مطلوب احمد کا کہنا ہے کہ فوج جو زمین مطلوب ہے اس میں سے 2500 کنال اراضی ہمارے گاؤں کی ہے، اس زمین میں زرعی اراضی شامل ہے جبکہ اس پر تقریبا 100 گھرانے بھی آباد ہیں، تین خاندانوں کے علاوہ یہاں کی تمام آبادی کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے اور ہم کئی سو برسوں سے یہاں رہ رہے ہیں، یہ ہمارے آباؤ اجداد کی زمینیں ہیں ہم ان زمینوں کو نہیں چھوڑیں گے۔ اسلام آباد کے سیکٹر ڈی 12 سے تقریبا 45 منٹ کی مسافت پر واقع جنداں نامی گاؤں کی تقریبا 900 کنال اراضی فوج کو مطلوب ہے، اس علاقے کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ ہم کسی ادارے سے لڑائی نہیں چاہتے، اگر فوج سمیت کسی بھی ادارے کو ہماری زمین چاہیے تو لے لیں مگر ہم حق ملکیت دینے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ سینئر صحافی حامد میر کا کہنا ہے کہ انگریز دور کے قانون کے تحت عوام سے دفاعی مقاصد کیلئے زمینیں لی جارہی ہیں، کیا ان دفاعی مقاصد کی وضاحت کرنے میں کوئی قباحت ہے؟ اس معاملے کو سوال اٹھانے کے بعد گالی گلوچ بریگیڈ ڈیجیٹل ٹیررازم کاشور مچا کر اس معاملے کو بھی قومی مفاد کے پیچھے دھکیل دیا جائے گا؟ حکام کا کہنا ہے کہ اس معاملے کو مخصوص سیاسی جماعتیں اور مقامی لینڈ مافیا اپنے ذاتی مفاد کیلئے غلط رنگ دے رہی ہیں،ہر سال تمام حکومتی اداے تعمیر ات کیلئے آئین کے مطابق لینڈ ایکوزیشن ایکٹ 1894 کے تحت زمینیں حاصل کرتے ہیں، ایسا صرف اشد ضرورت کے تحت ہی کیا جاتا ہے اور اس عمل کی جانچ پڑتال کیلئے مختلف ادارے اور وزارتیں خصوصا وزارت خزانہ بھی موجود ہیں۔
مشہور بھارتی گلوکار کمار سانو نے سابق پاکستانی وزیراعظم عمران خان کیلئے گانا گانے کی خبروں اور ویڈیوز کی تردید کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر گزشتہ دنوں سے ایک ویڈیو گردش کررہی تھی جس میں کمار سانو کی آواز میں سابق پاکستانی وزیراعظم عمران خان کیلئے ایک گیت ریکارڈ کیا گیا تھا۔ کمار سانو نے انسٹاگرام پر اس ویڈیو کے حوالے سے وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ میں نے عمران خان کیلئے کوئی بھی گانا نہیں گایا، سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں سنائی دینے والی آواز میری نہیں ہے بلکہ وہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد سےتیار کردہ جعلی آواز ہے۔ انہوں نے کہا میں اپنے فینز کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ گانے والی ویڈیو اور اس حوالے سے گردش کرنے والی خبریں جعلی اور جھوٹی ہیں، کچھ لوگ مجھے بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں، حکومت بھارت سے درخواست ہے کہ اے آئی اور ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کے غلط استعمال کو روکنے کیلئے اقدامات کیے جائیں ، یہ ٹیکنالوجی سنگین اور غلط انداز سے استعمال ہورہی ہے۔ خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں کمار سانو کو ایک میوزیکل کانسرٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کیلئے ایک گیت گاتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے الیکشن کمیشن کے دوبارہ گنتی کے اختیار کو برقرار رکھتے ہوئے ن لیگ کے تین امیدواروں کو رکن قومی اسمبلی کی نشست پر کامیاب قرار دیدیا ہے، عدالتی فیصلے پر صحافی برادری کا سخت ردعمل سامنے آگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 79، این اے 81 اور این اے 154 میں الیکشن کمیشن کے دوبارہ گنتی کے اختیار کو برقرار رکھتے ہوئے مسلم لیگ ن کے امیدواروں کو کامیاب قرار دیدیا ہے۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے 2-1 کی اکثریت سے فیصلہ سنایا ہے جس کے بعد اس فیصلے کو صحافی برادری کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ سینئر صحافی اور کورٹ رپورٹر مطیع اللہ جان نے اس فیصلے پرتفصیلی ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلے سے تاثر ملتا ہے کہ راولپنڈی کے کمشنر کی جانب سے چیف جسٹس اور چیف الیکشن کمشنر پر دھاندلی سے متعلق جو الزامات لگائے ان کی تحقیقات کتنی ضروری ہے، یہ پلان سی لگتا ہے جس کے تحت ن لیگ کو آئینی ترمیم کیلئے دوتہائی اکثریت پوری کرکے دی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کے نتائج مرتب ہونے اور اعلان ہونے کے بعد بھی الیکشن کمیشن کو ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا اختیار دینا عدالتی انجینئرنگ کی عمدہ مثال ہے، چیف جسٹس نے ایک فیصلے میں کہا کہ الیکشن کمیشن نے بلے کے نشان والے فیصلے کی غلط تشریح کی اور آج کےفیصلے میں کہا کہ الیکشن کمیشن قابل احترام ہے۔ شمس خٹک نے سینئر صحافی اسد طور کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک طرف حکومت قاضی کو ایکسٹینشن دینے کیلئے مری جارہی ہے، قاضی صاحب آئینی ترمیم میں برابر ملوث ہیں، پلان سی یہی ہے کہ ن لیگ کو آئینی ترمیم کیلئے جو 16 نشستیں درکار ہیں وہ ری کاؤنٹنگ میں کم کرکے پوری کی جائیں۔ عمران ریاض خان نے کہا کہ یہ کیسا قاضی ہے جس کے فیصلوں کا سب کو پہلے سے علم ہوتا ہے۔ انہوں نے دوسری ٹویٹ میں کہا کہ گھٹیا حرکتیں شروع ہوچکی ہیں، ایکسٹینشن کیلئے بڑے پاپڑ ںیلنے پڑتے ہیں، طاقت کا نشہ اور بدلے کی دھن انسان کو ذہنی مریض بنا دیتی ہے۔ ارسلان بلوچ نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے اس معاملے کو الیکشن ٹریبونل میں بھیجا تھا، مگر آج قاضی صاحب نے بغیر انکوائری کے ن لیگ کے حق میں فیصلہ دے کر شب خون مارا ہے۔ عمران افضل راجا نے این اے 81 سے پی ٹی آئی کے امیدوار بلال اعجاز کا بیان شیئر کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ مجھے قاضی فائزسے انصاف کی امید تھی، مگر انہوں نے تو انصاف کے ساتھ کھلواڑ کردیا اور ٹریبونلز کا کام بھی خود ہی شروع کردیا۔ ابوبکر بھٹی نے کہا کہ تاریخ اور قدرت بھی اپنا فیصلہ کرے گی، آج کا عدالتی فیصلہ آئین و قانون کی خلاف ورزی اور جمہور پر شب خون مارنے کے مترادف ہے۔ عدیل راجا نے کہا کہ قاضی صاحب نے ریٹائر ہونے سے انکار کردیا ہے۔ عاشر باجوہ نے کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ کا آج کا فیصلہ دیکھ کر کیا کسی کے دل سے ان کیلئے دعائیں نکلیں گی؟ اینکر ثمینہ پاشا نے کہا کہ ایک بات تو ماننی پڑے گی، قاضی صاحب اپنے وعدے کے بہت پکے ہیں۔ پی ٹی آئی رہنما اظہر مشہوانی نے کہا کہ قانونی طور پر الیکشن کا نتیجہ آنے کے بعد الیکشن کمیشن کا اختیار ختم ہوجاتا ہے اورسارے اختیار الیکشن ٹریبونل کے پاس چلے جاتے ہیں، آج کے فیصلے سے عدالت نے الیکشن کا نتیجہ آنے کے بعد الیکشن کمیشن سے ری کاؤنٹ کروایا،اور اس ری کاؤنٹنگ میں پی ٹی آئی کےامیدوار بھی موجود نہیں تھے۔ صحافی محمد عمیر نے کہا کہ ‏ایک طرف قاضی فائز عیسی نے الیکشن ٹربیونلز کی سماعت روکی ہوئی ہے تاکہ تحریک انصاف کو سیٹیں واپس نہ ملیں دوسری جانب جس ری اکاؤنٹ کو لاہور ہائی کورٹ نے مسترد کیا اسے جائز قرار دیکر ن لیگ کو سیٹیں تحفہ کردیں۔ علی ممتاز نے لکھا کہ جسٹس فائز عیسی نے ایک بار پھر الیکشن کمیشن کی مریدی کا اعلان کر دیا۔آستانہ الیکشن کمیشن کے تبرکات سے ہی تو مدت ملازمت میں توسیع ملے گی صحافی زبیر علی خان نے کہا کہ مطلوبہ تعداد حاصل کرنے کے لیے ایڈہاک ممبران اسمبلی نامزد کرنے کی کوئی گنجائش نہیں۔

Back
Top