تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے یوم آزادی کے موقع پر اخباروں میں شائع کروائے گئےاشتہار میں کشمیر کے بغیر ہی پاکستان کا نقشہ شائع کروادیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے اخبارات میں پنجاب پولیس کی جانب سے شائع کروائے گئے اشتہارات کی نقل شیئر کی گئی ہے جس میں کشمیر کے بغیر ہی پاکستان کا نقشہ شامل کیا گیا ہے، اشتہار میں مریم نواز شریف کی تصویر بھی واضح طور پرپرنٹ کی گئی ہے۔
اشتہارسوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو صارفین نے پنجاب حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا، اس دوران وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے ایک اخبار کے صفحے کی تصویر شیئر کی جس میں نقشہ پورا تھا اور کشمیر کے حصے کو ہائی لائٹ بھی کیا گیا تھا۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اصل اشتہار یہ ہے جس میں کشمیر موجود ہے، ہر وقت ملک دشمنی اور گھٹیا پراپیگنڈہ کرنا ضروری نہیں ہوتا۔
تاہم ایک صارف نے عظمیٰ بخاری کا جھوٹ پکڑتے ہوئے ایک اخبار کو سامنے رکھ کر اس کی ویڈیو بنائی جس میں موجود اشتہار میں کشمیر کے بغیر نقشہ واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔
صحافی ارم ضعیم نے کشمیر کے بغیر والے اشتہار کا اخباری تراشہ شیئر کیا اور کہا کہ ن لیگ نے کشمیر کو ہی نقشے سے نکال دیا، اس پر کوئی غم یا غصہ ہے کسی کو؟
پی ٹی آئی رہنما اظہر مشہوانی نے کہا کہ ہم پاکستان کے نقشے سے کشمیر ہی غائب کردیا، ہم نے یہ دن بھی دیکھنے تھے۔
فیاض شاہ نے کہا کہ انہوں نے نقشے سے کشمیر کو ہی نکال دیا۔
یوسف سعید نے کہا کہ کشمیر کی جعلی بیٹی نے کشمیر کو ہی نقشے سے نکال دیا۔
کامران خان نے کہا کہ یہ غلطی ہے یا ارادتا ایسا کیا گیا ہے؟
فرید الحسن بولے کہ جو عمران خان پر کشمیر کو بیچنے کا الزام عائد کرتے تھے انہوں نے اپنی حکومت میں کشمیر کو ہی پاکستان کے نقشے سے نکال دیا، شاباش ہے۔
سوشل میڈیا ایکٹوسٹ شہر بانو نے کہا کہ نقشے میں کشمیر کہاں ہے؟
ساجد اکرام نے ایکسپریس ای پیپر کو وزٹ کرتے ہوئے ویڈیو بنائی جس میں موجود نقشے میں کشمیر نہیں تھا، انہوں نے کہا کہ ایکسپریس نیوز سے ابھی یہ ویڈیو بنائی ہے۔
لیگی کارکنوں کی جانب سے جوابی تنقید پر اظہر مشوانی نے ان کو بشرم قرار دے دیا۔