
پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران بھارتی فوج کی کرنل خاتون افسر، صوفیہ قریشی کے بیان نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی ہے۔ 10 مئی کو ایک پریس کانفرنس کے دوران کرنل صوفیہ قریشی نے بھارت کی جانب سے پاکستان کے ساتھ مزید جنگ نہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ بھارت اب پاکستان کے ساتھ کسی بھی اضافی کشیدگی یا تناؤ کا خواہشمند نہیں ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران کرنل صوفیہ قریشی نے یہ تسلیم کیا کہ پاکستان نے 10 مئی کو بھارت کے دفاعی نظام اور دیگر اہم مقامات پر حملے کیے تھے، جس کے بعد بھارت کی جانب سے مزید جنگ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کا مقصد پاکستان کے ساتھ مزید تناؤ یا جنگ کا سامنا نہیں کرنا اور بھارت اب چاہتا ہے کہ پاکستان بھی کسی قسم کی جارحیت سے گریز کرے۔
کرنل صوفیہ قریشی کے اس بیان کے بعد پاکستانی سوشل میڈیا پر مختلف تبصرے کیے جا رہے ہیں۔ زیادہ تر صارفین ان کے اس بیان کو ایک ’سافٹ ویئر اپڈیٹ‘ قرار دے رہے ہیں۔ کچھ نے ان کے بیان پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ "باجی ڈر گئیں، پہلے وہ جنگ کا شوق رکھتی تھیں، اب کہہ رہی ہیں کہ بھارت پاکستان کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا۔"

کچھ سوشل میڈیا صارفین نے کہا کہ "پاکستانی تو ہمیشہ سے یہ کہہ رہے تھے کہ وہ جنگ نہیں چاہتے، مگر بھارت کو ہمیشہ اس کا شوق رہا۔ اب جب پاکستان نے چند حملے کیے تو بھارت پیچھے ہٹ گیا ہے۔"
چند دیگر افراد نے کرنل صوفیہ قریشی کے بیان کا مذاق اُڑاتے ہوئے لکھا، "ابھی سے ہی ڈر گئیں؟ ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے، رکو ذرا، صبر کرو۔"
دلچسپ بات یہ ہے کہ کچھ سوشل میڈیا صارفین نے یاد دلایا کہ کرنل صوفیہ قریشی وہ پہلی بھارتی افسر تھیں جنہوں نے جنگ کا اعلان کیا تھا، اور اب وہ ہی بھارت کی جانب سے جنگ نہ کرنے کا اعلان کر رہی ہیں۔
کچھ افراد نے تو ان کے بیان پر مزید تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے صرف "آپریشن سندور" کا جواب دیا تھا اور اپنے شہیدوں کا بدلہ لیا ہے۔