خبریں

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ملک کے 3 ہوائی اڈوں کو آؤٹ سورس کرنے کیلیے ٹرانزیکشن ایڈوائزری ایگریمنٹ مسودے کی منظوری دے دی،کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ای سی سی نے تین ہوائی اڈوں کی آوٴٹ سورسنگ کے لیے ٹرانزیکشن ایڈوائزری ایگریمنٹ کے مسودے کی منظوری دے دی۔ ای سی سی نے تین ہوائی اڈوں کی آوٴٹ سورسنگ کے لیے لین دین کے مشیر کے طور پر بین الاقوامی مالیاتی کارپوریشن کی شمولیت سے متعلق وزارت ہوا بازی کی سمری کا جائزہ لیا۔ شرکا کو بریفنگ میں بتایا گیا پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ایکٹ 2017 کے دائرہ کار میں تین ہوائی اڈوں کی آوٴٹ سورسنگ شروع کی گئی ہے تاکہ پرائیویٹ سرمایہ کار/ایئرپورٹ آپریٹر کو ایک مسابقتی اور شفاف عمل کے ذریعے ہوائی اڈوں کو چلانے، زمینی اثاثوں کو تیار کرنے اور تجارتی سرگرمیوں کے لیے مواقع بڑھانے کے لیے شامل کیا جا سکے۔ اس طرح آمدنی کی مکمل صلاحیت حاصل کرنے کے لیے عالمی بینک گروپ کے ذیلی ادارے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کو لین دین کے مشیر کے طور پر اہل قرار دیا گیا ہے۔ ای سی سی نے تفصیلی بحث کے بعد تین ہوائی اڈوں کی آوٴٹ سورسنگ کے لیے پی سی سی اے کے ذریعے آئی ایف سے کے ساتھ طے پانیو الے ٹرانزیکشن ایڈوائزری ایگریمنٹ کے مسودے کی منظوری دے دی۔ ای سی سی نے وزارت توانائی کی طرف سے پیش کردہ تین سمریوں پر بھی تفصیلی غور کے بعد منظوری دیدی ہے جس کے تحت میسرز ماڑی پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ کے حق میں ہلال اور اقبال کی دریافتوں پر تجارتی اور فیلڈ ڈویلپمنٹ پلان کی منظوری دی گئی ہے۔ 28اگست2022 سے پولش آئل اینڈ گیس کمپنی لمیٹڈ کے حق میں کیرتھر ایکسپلوریشن لائسنس بلاک پر دوسرے دو سال کی تجدید کی منظوری دی جبکہ میسرز ماری پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ کو غازی ونکی دریافت پر توسیعی کنویں کی جانچ کی اجازت دی گئی ہے۔ ای سی سی نے رواں مالی سال کے لیے مختلف وزارتوں کو تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹس فراہم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے جس کے تحت ای سی سی نے صوبہ سندھ میں ترقیاتی اسکیموں پر عملدرآمد کے لیے وزارت توانائی کے کیلئے ساٹھ کروڑ76 لاکھ روپے کی سپلمنٹری گرانٹ کی منظوری دیدی ہے۔ خیبرپختونخواہ اور سندھ میں پائیدار ترقی کے اہداف اچیومنٹ پروگرام کے تحت ترقیاتی اسکیموں پر عمل درآمد کے لیے وزارت ہاوٴسنگ اینڈ ورکس کے لئے ایک ارب68 کروڑپچانوے لاکھ روپے کی ٹیکنکل سپلمنٹری گرانٹ کی منظوری دی گئی ہے جبکہ سابقہ فاٹا میں ترقیاتی سکیموں پر عملدرآمد کے لیے وزارت ہاوٴسنگ اینڈ ورکس کے لئے پانچ ارب روپے کی ٹیکنیکل سپلمنٹری گرانٹ کی بھی منظوری دیدی گئی ہے۔
جسٹس مندوخیل کی بنچ سے علیحدگی پر مریم نواز کا ردعمل سامنے آگیا۔۔ اللہ سپریم کورٹ پر رحم کرے، مریم نواز کی دعا مریم نواز نے ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ جس کے اپنے برادرز ججز اُس پر عدم اعتماد کر دیں، سوالات اُٹھا دیں اُس کے دیے گئے فیصلے کی نہ کوئی قانونی حیثیت ہوگی نہ اخلاقی۔ انہوں نے مزید کہا کہ چند سہولت کاروں کی جانب سے انصاف کے ایوان کو تحریک انصاف کا ایوان بننے سے روکنا پوری قوم کی ذمہ داری ہے۔ ون مین شو تباہی کا باعث بنے گا۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ جسٹس مندوخیل کی دعاوں میں شریک ہیں کہ اللّہ تعالی سپریم کورٹ آف پاکستان پر رحم فرمائے۔ آمین احسن اقبال نے ایک سوال کیا کہ عمران نیازی ، بابر اعوان اور فواد چوہدری کا تین رکنی بینچ کیسا رہے گا؟ جس پر مریم نواز نے کہا کہ ابھی بھی یہ ہی سمجھیں !
حکومت کے لئے عمران خان کسی صورت قابل قبول نہیں حکومت کے لئے عمران خان کسی صورت قابل قبول نہیں، وفاقی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے حکومت کی طرف سے پی ٹی آئی کو مذاکرات کی مشروط پیش کش کردی۔ ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں میزبان جاوید چوہدری کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا ہم ایک سال سے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچانے کیلیے کوششیں کررہے ہیں جبکہ یہ شخص اندر ہی اندر ملک کو نقصان پہنچا رہا ہے، عمران خان نے متعدد بار کوشش کی کہ ہمارا آئی ایم ایف سے معاہدہ نہ ہو۔ رانا ثنا نے کہا عمران خان کا فلسفہ اور سیاست انتقام ہے، وہ ہر بار کہتے ہیں میں چھوڑوں گا نہیں اور پارلیمانی سیاست میں یہ کہے کہ میں اپنے مخالف کے ساتھ ہاتھ نہیں ملا سکتا، ایسے شخص کے ساتھ کیسے مذاکرات ہوسکتے ہیں۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کی قیادت ملک کے مسائل کو حل کرنا چاہتی ہے تو وہ عمران خان کو سائیڈ کرے اور پھر ہمارے ساتھ مذاکرات کرے۔ دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کہتے ہیں انسانی حقوق کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، سب جانتے ہیں فسطائیت کی اس لہر کے پیچھے کون ہے، خود پر مسلط مجرموں کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔
پاکستان تحریک انصاف ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو منانے میں ناکام ہوگئی، پی ٹی آئی کچھ ریٹائرڈ جرنیلوں کے ذریعے ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ دوبارہ رابطہ قائم کرنے کی کوشش کرتی رہی ہے لیکن ایسا نہیں ہوا۔ پی ٹی آئی کے ذرائع کے مطابق فوجی اسٹیبلشمنٹ نے پارٹی کی کوششوں پر ردعمل ظاہر نہیں دیا، پی ٹی آئی ورکنگ ریلیشن شپ کے لیے ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے اپنا کھویا ہوا رابطہ دوبارہ قائم کرنا چاہتی ہے۔ ذرائع کے مطابق ان کوششوں میں شامل پی ٹی آئی رہنماؤں میں سے ایک نے کہا پارٹی فوجی اسٹیبلشمنٹ کو یقین دلاتی ہے وہ اقتدار میں آنے کے بعد کسی سے انتقام نہیں لے گی۔ کہا جاتا ہے کہ عمران خان نے اپنے عوامی بیانات میں جن لوگوں کا نام لیا ان کو بھی نشانہ نہیں بنایا جائے گا،لیکن ان تمام یقین دہانیوں اور کوششوں کے باوجود مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوئے ہیں۔ عمران خان کھلے عام فوجی اسٹیبلشمنٹ کو کسی نہ کسی وجہ سے نشانہ بناتے رہتے ہیں، پس پردہ پی ٹی آئی اس کے بالکل برعکس کر رہی ہے،یہ پی ٹی آئی کی کوئی حکمت عملی ہو سکتی ہے لیکن آزاد مبصرین کے لیے ایسی تدبیریں پارٹی اور اس کے لیڈر کو ناقابل اعتبار اور ناقابل اعتماد بنا دیتے ہیں۔ نومبر میں پاک فوج میں کمان کی تبدیلی کے ساتھ پی ٹی آئی نے ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے اپنے تمام رابطے منقطع کر لیے تھے۔ اس حقیقت کا اعتراف عمران خان اور ان کی پارٹی کے بعض رہنما ایک سے زائد مرتبہ کر چکے ہیں۔ خان صاحب اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کرتے رہے ہیں کہ ان کی موجودہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات یا بات کرنے کی خواہش کے باوجود دوسری طرف مکمل خاموشی ہے۔ آرمی چیف نے اعلیٰ کاروباری شخصیات سے اپنی حالیہ بات چیت میں واضح کیا تھا کہ وہ سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ کے دور میں عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے بعد بھی پی ٹی آئی کے کچھ رہنما نہ صرف اس وقت کے آرمی چیف بلکہ آئی ایس آئی کے سینئر افسران سے بھی رابطے میں تھے۔ جبکہ نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے خود کو خالص پیشہ وارانہ امور پر فوکس رکھا ہے. آئی ایس آئی کے وہ اعلیٰ افسران جو ماضی میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں سے بات چیت کرتے تھے یا ان کی کال وصول کرتے تھے وہ بھی اب کسی قسم کی بات چیت کے لیے دستیاب نہیں ہیں۔ ہفتوں قبل فواد چوہدری نے اس نمائندے کو اس بات کی تصدیق کی تھی کہ پی ٹی آئی اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے درمیان کسی بھی سطح پر کوئی رابطہ نہیں ہے۔ چوہدری اپنی پارٹی کی جانب سے بہتر ورکنگ کوآرڈینیشن کے لیے ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ پی ٹی آئی کے کھوئے ہوئے رابطوں کو بحال کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے رابطے کی عدم موجودگی میں دونوں فریقوں کے درمیان غلط فہمیاں پیدا ہو جاتی ہیں۔ سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اسد قیصر نے کہا عمران خان ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے لڑائی نہیں چاہتے، دی نیوز سے گفتگو میں انہوں نے کہا یہ بھی یقین دلایا کہ عمران خان کا ایجنڈا اسٹیبلشمنٹ کی نمائندگی کرنے والوں سمیت کسی سے ذاتی رنجش کے بغیر ملک کو ترقی اور خوشحالی کی جانب لے جانا ہے۔ قیصر نے بتایا عمران خان نے ایک عوامی بیان میں ان لوگوں کو بھی معاف کر دیا ہے جنہوں نے پی ٹی آئی کے گزشتہ سال لانگ مارچ کے دوران وزیرآباد میں مبینہ طور پر ان کے قتل کی منصوبہ بندی کی تھی۔ اسد قیصر نے اس تاثر کو سختی سے مسترد کردیا کہ عمران خان اقتدار میں آنے کے بعد کسی کے خلاف ذاتی دشمنی کر سکتے ہیں۔
آئین سے متصادم قرار دیئے گئے غداری کے قانون کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے والے وکیل ایڈووکیٹ ابوذر سلمان نیازی نے کہا ہے کہ مجھے اس قانون کے خلاف اپیل دائر کرنے پر شہید ارشد شریف نے تیار کیا تھا۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں ایڈووکیٹ ابوذر سلمان نے2 جون 2022 کو شہید ارشد شریف کو دیئے گئے ایک انٹرویو کا کلپ شیئر کیا جس میں ارشد شریف 124اے کے قانون سے متعلق ابوذر سلمان سے گفتگو کررہے تھے۔ ابوذر سلمان نیازی نے اس قانون کی تاریخ و تعریف اس پروگرام میں تفصیل سے بیان کیا اوربتایا کہ یہ قانون 1830 میں انگریز حکمرانی کے وقت کسی اشارےیا لفظ کے ذریعے لوگوں کو حکومت کے خلاف نفرت پھیلانےپر اکسانے کے خلاف کارروائی کیلئے بنایا گیا تھا۔ ابوذر سلمان نے یہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ یہ غداری کے قانون سے متعلق شہید ارشد شریف کے پروگرام میں ہونے والی گفتگو کا کلپ ہے، پروگرام کے دوران وقفہ میں شہید ارشد شریف نے مجھ سے کہا کہ چلیں اس قانون کو عدالت میں چیلنج کرتے ہیں، پی ٹی آئی رہنما مراد سعید اور سینئر صحافی عدیل راجہ بھی اس وقت موجود تھے۔ ابوذر سلمان نے کہا کہ میں نے شہید ارشد شریف سے کہا کہ آپ اس قانون کے خلاف درخواست دیں جس پر انہوں نے کہا ہاں کیوں نہیں، مگر انہیں اس سے پہلے ہی ملک چھوڑ کر جانا پڑا، تاہم انہوں نے مجھے اپنے بغیر ہی اس قانون کے خلاف عدالت سے رجوع کرنےپر تیار کیا اورمیں نے ایسا ہی کیا۔ خیال رہے کہ آج لاہور ہائی کورٹ نے سیکشن 124 اے کے خلاف ایڈووکیٹ ابوذر سلمان نیازی کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے غداری کے قانون کی شق124اے کو آئین سے متصادم قرار دیدیا ہے۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل نے انکشاف کیا ہے کہ قومی ایئر لائنز کے تمام پائلٹس نوکری چھوڑنا چاہتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین ہدایت اللہ کی سربراہی میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن کے اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی نے قومی ایئر لائنز کے امور پر بریفنگ دی۔ اس موقع پر انہوں نےانکشاف کیا کہ پی آئی اے کے پائلٹس کی تنخواہوں پر تقریبا35 سے 40 فیصد نئے ٹیکسز عائد کردیئے گئے ہیں۔ قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی سی اے اے نے کہا کہ حکومت نے پائلٹس کے فلائنگ آورز پر بھی ٹیکس لگادیا ہے، آپ اکثر سنتےہوں گے کہ فلائٹس منسوخ ہوگئی ہیں ، وہ سب اسی وجہ سے ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی پائلٹ کے پاس جعلی لائسنس نہیں تھا، سابق وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے قومی اسمبلی کے فلور پر یہ دعویٰ کیا تھا، جس کے بعد قومی ایئر لائنز کو زیادہ مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔
اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے مقتول ڈاکٹر نے حال ہی میں اپنی بیٹی کے ہمراہ ماسٹرز ان پبلک ہیلتھ کی ڈگری لی تھی نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی لیاری ایکسپریس وے پر گارڈن انٹر چینجکے قریب نامعلوم افراد نے ایک گاڑی پر فائرنگ کر دی۔ گاڑی میں سوار سابق سینئر ڈائریکٹر ہیلتھ بلدیہ عظمیٰ وماہر امراض چشم ڈاکٹر بیربل گینانی ڈاکوئوں کی فائرنگ سے موقع پر ہی دم توڑ گئے ۔ گاڑی میں ان کی اسسٹنٹ لیڈی ڈاکٹر قرۃ العین بھی سوار تھیں جو کندھے پر گولی لگنے سے زخمی ہو گئیںجنہیں سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ ڈاکٹر بیربل گینانی سپنسر آئی سپتال لیاری کے ایم ایس بھی تعینات رہے، وہ ڈیڑھ سال قبل ہی سینئر ڈائریکٹر ہیلتھ کے عہدے ریٹائرڈ ہوئے تھے اور متعدد سیمینار کے علاوہ ٹی وی ٹاک شوز میں شرکت کرتے رہتے تھے۔ اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے مقتول ڈاکٹر نے حال ہی میں اپنی بیٹی ڈاکٹر سپنا کماری کے ہمراہ ماسٹرز ان پبلک ہیلتھ کی ڈگری لی تھی۔ واقعے کے بعد ڈاکٹر بیربل گینانی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ فائرنگ کے بعد نامعلوم موٹرسائیکل سوار افراد موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔پولیس کے مطابق واقعہ ٹارگٹ کلنگ کی کارروائی لگتا ہے۔ ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ ایسی جگہ پیش آیا جسے دو تھانوں کی حدود لگتی ہے جس پر ابھی تک تھانے کی حدود کا تعین نہیں ہو سکا۔ سوشل میڈیا صارف احمد وڑائچ نے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج ٹویٹر پر شیئر کرتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا کہ: کراچی میں ڈاکٹر بیربل گینانی کی ٹارگٹ کلنگ، گارڈن اور سولجر بازار پولیس حدود کے معاملے پر آمنے سامنے ہے، تھانے کی حدود کا تعین کیا جا رہا ہے! سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ڈاکٹر بیربل گینانی کی گاڑی بے قابو انداز میں ایک دیوار سے جا ٹکرائی جبکہ گاڑی کا دروازہ کھلا ہوا ہے۔ موٹرسائیکل پر سوار نامعلوم افراد نے ان پر ڈرائیونگ کرتے ہوئے فائرنگ کی تھی جس میں ان کے ساتھ ایک لیڈی ڈاکٹر بھی سوار تھیں جو زخمی ہو گئی ہیں۔
مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان کے سہولت کاروں کی فہرست بہت لمبی ہے جنہیں اس نے پہلے استعمال کیا اور پھر دھوکہ دیا۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر مریم نواز شریف نے ایک صارف کی جانب سے اپنی تقریر کے ایک کلپ کو شیئر کیا، اس کلپ میں مریم نواز شریف چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال کو نام لے کر مشورہ دے رہی تھیں کہ اس آدمی کے پیچھے نا لگیں، اس نے اپنے ہر سہولت کار کو استعمال بھی کیا ہے اور بعد میں اس کی مٹی بھی پلید کی ہے۔ مریم نواز شریف نے کہا کہ یہ وہ نا عاقبت اندیش آدمی ہے جس نےنا صرف خود کو ڈبویا بلکہ اپنے سہولت کاروں کو بھی ڈبویا ہے، یہ اپنے سہولت کاروں کو یا تو ڈبودیتا ہے یا انہیں گالیاں دیتا ہے۔ مریم نواز شریف نے یہ کلپ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ناقابل تردید سچ ہے، اس پاگل شخص کی نا صرف اپنےساتھی سازشیوں بلکہ اپنے دوستوں اور مددگاروں کو استعمال کرنے اور بعد میں ان سے بدسلوکی اور پھر ان کو تنہا چھوڑ دینے کی تاریخ رہی ہے۔ رہنما نواز شریف نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ججز کو دو بار سوچنا چاہیے اور چوکنا رہنا چاہیے،کیونکہ جنرل باجوہ ہوں، جنرل فیض ہوں یا ثاقب نثار ہوں، یہ فہرست بہت طویل ہے، اس کے علاوہ ایک فہرست ان کی دوستوں اور رشتہ داروں کی بھی ہے جنہیں انہوں نے پہلے استعمال کیا اور پھر ان سے دغابازی کی۔
ماسک پہنے دونوں ڈاکو شہریوں کی جیبوں سے نقدی نکالنے اور موبائل فون چھیننے کے بعد باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے رمضان المبارک کے دوران بھی کراچی میں ڈکیتیوں کا سلسلہ نہ تھم سکا، سندھ پولیس امن وامان برقرار رکھنے میں ناکام ہو گئی۔ کراچی کے علاقے فیڈرل بی ایریا کے بلاک نمبر 14 میں گزشتہ روز افطاری کے وقت ڈاکو ایک دکان میں گھس گئے اور روزہ داروں کو لوٹ کر فرار ہو گئے۔ 2 موٹرسائیکل سوار ڈاکوایک دکان میں داخل ہوئے جہاں 9 شہری افطاری کرنے میں مصروف تھے۔ موٹرسائیکل سوار دونوں ڈاکوئوں ماسک پہنے ہوئے تھے، دکان میں داخل ہوتے ہی روزہ دار شہریوں پر اسلحہ تان لیا۔ دکان میں افطاری کرنے والے 9 شہری خوف کا شکار ہو کر بیٹھے رہے اور ڈاکوئوں نے اسلحے کے زور پر روزہ دار شہریوں کی جیبوں سے نقدی نکالنے کے علاوہ اطمینان کے ساتھ کیش کائونٹر کا بھی صفایا کر گئے۔ مسلح ڈاکوئوں کے دکان میں داخل ہوتے ہی ایک شہری نے اپنی جیب سے موبائل فون نکال کر دکان کے کونے کی طرف پھینک دیا۔ روزہ دار شہری واردات کے دوران افطاری بھی کرتے رہے جبکہ ماسک پہنے دونوں ڈاکو شہریوں کی جیبوں سے نقدی نکالنے اور موبائل فون چھیننے کے بعد باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ دوسری طرف گزشتہ روز ہی 2 موٹرسائیکل سوار ڈاکوئوں نے ایک معمر شہری سے موبائل فون ونقدی چھیننے کی کوشش میں ناکامی پر گولی مار دی۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ سندھ پولیس عوام کو تحفظ کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اور اس بابرکت مہینے میں بھی ڈکیتیوں کا سلسلہ رکنے میں نہیں آرہا۔ مقامی دکانداروں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔
ملکی زرمبادلہ انتہائی کم سطح پر ہے اور ادائیگیوں کا بوجھ بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے شرح منافع زیادہ نہیں دیا جا سکتا: ذرائع ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان کے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے میں تاخیر اور ریٹنگ ایجنسیز کے پاکستان کی ریٹنگ میں کمی کرنے کے باعث 2 ارب ڈالرز کے سکوک بانڈز جاری کرنے کا فیصلہ فی الحال موخر کر دیا گیا ہے۔ رواں سال کے دوران پاکستان نے 2 ارب ڈالرز کے سکوک بانڈز جاری کرنے تھے لیکن ملک میں جاری سیاسی ومعاشی بحران کے باعث سکوک بانڈز جاری نہیں کیے جائیں گے کیونکہ اس وقت سکوک بانڈز جاری کیے گئے تو منافع زیادہ ادا کرنا پڑے گا۔ وزارت خزانہ حکام نے بتایا ہے کہ ملکی زرمبادلہ انتہائی کم سطح پر ہے اور ادائیگیوں کا بوجھ بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے شرح منافع زیادہ نہیں دیا جا سکتا۔ سکوک بانڈز فوری طور پر جاری کر دیئے گئے تو ملک پر ڈیفالٹ ہونے کے خطرات ہیں جس کی وجہ سے بین الاقوامی مارکیٹ سے زیادہ اچھے رسپانس کی توقع نہیں ہے۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ملکی زرمبادلہ ذخائر میں 35 کروڑ ڈالرز کمی کمی ہوئی ہے جس کے بعد زرمبادلہ ذخائر 4 ارب 24 کروڑ ڈالرز رہ گئے ہیں جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس زرمبادلہ ذخائر 3 کروڑ ڈالرز کے اضافے کے بعد 5 ارب 57 کروڑ ڈالرز ہو چکے ہیں۔ گزشتہ ہفتے مجموعی ملکی زرمبادلہ ذخائر 9 ارب 81 کروڑ ڈالرز تھے۔ دوسری طرف حکومت جلد سے جلد آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول معاہدہ کرنے کی کوششیں کر رہی ہے۔ وزیراعظم آفس، وزارت خزانہ اور دفتر خارجہ یو اے ای اور سعودی عرب کی حکومتوں سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف کی طرف سے دوست ممالک سے 3 ارب ڈالرز سے زائد کی فنانسگ کی تصدیق جلد سے جلد کروانے کا مطالبہ کیا گیا ہے، تحریری ضمانت میں تاخیر ہو رہی ہے۔
انشورنس کمپنی 'اسٹیٹ لائف ' نے پنجاب حکومت کو ہیلتھ کارڈ سہولت بند کرنے کی دھمکی دیدی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن پاکستان کی جانب سے پنجاب حکومت کو ایک خط ارسال کیا گیا ہے جس میں صوبے میں ہیلتھ کارڈ سہولت بند کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔ انشورنس کمپنی کی جانب سے پنجاب ہیلتھ فسیلیٹی کمپنی کےساتھ تنازعہ کھڑا ہونے کے بعد لکھا گیا ہے جس میں اسٹیٹ لائف نے پنجاب حکومت سے فوری طور پر فنڈز جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کے ذمہ کمپنی کے83 ارب روپے کے بقایا جات ہیں، حکومت نے 125 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا تھا مگر انشورنس کمپنی کو صرف 31 ارب روپے کی ادائیگی کی گئی۔ خط میں کہا گیا ہے کہ مزید 94 ارب روپے کے فنڈز جاری ہونا باقی ہیں، کمپنی نے صوبائی انتظامیہ کو فنڈز کی ادائیگی کیلئے 30 بار خطوط لکھے ہیں، جوابا پنجاب ہیلتھ کمپنی کے سربراہ علی رزاق نے کہا کہ پنجاب حکومت جلد تمام فنڈز جاری کردے گی۔ انشورنس کمپنی نے پنجاب حکومت کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر یکم اپریل تک فنڈز جاری نا کیے گئے تو صوبے میں صحت کارڈ کی سہولت بند کردی جائے گی۔
وفاقی حکومت نے قومی احتساب بیورو کے چیئرمین کے ملازمت کے قواعد وضوابط سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج کے برابر کردیئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وزارت قانون وانصاف کے مطابق وفاقی حکومت نے چیئرمین نیب کی ملازمت کی شرائط سے متعلق تبدیلیوں کی منظوری دیدی ہے جس کے بعد وزارت قانون و انصاف نے حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین نیب ایک حساس پوزیشن کے ساتھ اہم ترین ذمہ داریاں سرانجام دینےکے پابند ہوں گے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق چیئرمین نیب کی ملازمت کی شرائط ایک سپریم کورٹ کے جج کے برابر ہوں گے، چیئرمین نیب کی ماہانہ تنخواہ 17 لاکھ روپے ہوگی، انہیں سرکاری رہائش گاہ اور دو گاڑیاں بھی سرکاری طور پر فراہم کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ چیئرمین نیب کو اسلام آباد میں دوکنال کا پلاٹ بھی الاٹ کیا جائے گا، ماہانہ 2 ہزار یونٹس بجلی اور 600 لیٹر ماہانہ پیٹرول بھی چیئرمین نیب کی مراعات میں شامل ہوگا۔
محسن نقوی کی نگران حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا۔۔ صوبے میں سب سے کم تنخواہ پانے والے افراد کی اجرت میں اضافہ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے صوبے بھر میں مزدور کی کم از کم اجرت میں 7 ہزار روپے کا اضافہ کر دیا گیا ہے جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق پنجاب میں کم سے کم اجرت 25 ہزار سے بڑھا کر 32 ہزار روپے کر دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ پنجاب وہ صوبہ ہے جس نے کم سے کم تنخواہ میں دیگر صوبوں سے پہلے اضافہ کیا ہے۔ دوسری جانب گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 40 فیصد اضافے کی تجویز دے دی۔کامران ٹیسوری نے یہ تجویز وزیراعلیٰ سندھ کے نام خط میں دی۔ گورنر سندھ کا کہنا ہے کہ ماہانہ اجرت 50 ہزار روپے مقرر کی جائے، شدید مہنگائی سے عام آدمی متاثر ہورہا ہے۔ خط میں گورنر سندھ کا مزید کہنا ہے کہ حالیہ سیلاب سے فصلیں متاثر ہوئی ہیں۔ طلب اور رسد میں فرق سے مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے۔
چئیرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ اس سے فرق نہیں پڑھتا کہ بینچ 5 رکنی ہو یا فل کورٹ ؟ہم تو صرف آئین کے تحت 90 روز میں الیکشن کا انعقاد چاہتے ہیں۔ اپنے ٹوئٹر پیغام میں سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ الیکشن التوا کیس کی سماعت کے لیے سپریم کورٹ کا چاہے پانچ رکنی بینچ ہو یا فل بینچ، ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا،بتایا جائے کہ آئین کے تحت انتخابات 90 دن میں ہونگے یا نہیں ؟ عمران خان نے مزید کہا کہ ہم نے پنجاب اور کے پی کی اسمبلیاں تحلیل کرنے سے قبل اپنے اعلی آئینی ماہرین سے مشاورت کی تھی ، سب کی رائے تھی 90 روز میں الیکشن کرانے کی آئینی شق سے انحراف نہیں کیا جاسکتا، لیکن اب حکومت، ان کے سہولت کار اور الیکشن کمیشن نے آئین کا مذاق بنایا ہوا ہے۔ واضح رہے کہ آج جسٹس امین کے انکار کے بعد سپریم کورٹ میں سماعت کرنیوالا بنچ ٹوٹ گیا جس کے بعد سپریم کورٹ کا 4 رکنی بنچ کل سے سماعت کرے گا۔ یادرہے کہ حکومت نے الیکشن معاملے پر فل کورٹ بنانے کا مطالبہ کیا ہے
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس امین الدین کے فیصلے سے اتفاق نہیں کرتا، جسٹس شاہد وحید نے 5 صفحات پر مشتمل اختلافی نوٹ جاری کر دیا۔۔ تفصیلات کے مطابق جسٹس شاہد وحید نے سپریم کورٹ میں حافظ قرآن کو بیس اضافی نمبر دینے کے کیس کا اختلافی نوٹ جاری کردیا ہے جس کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسی اور جسٹس امین الدین کے فیصلے سے اتفاق نہیں کرتا۔ اختلافی نوٹ میں مزید کہا گیا کہ از خود نوٹس میں وہ باتیں زیر بحث لائی گئیں جو کیس کا حصہ ہی نہیں تھیں۔ اختلافی نوٹ کے مطابق ،20 اضافی نمبر دینے کے معاملے پر اٹارنی جنرل اور پی ایم ڈی سی جواب جمع کرائیں جسٹس شاہد وحید کے اختلافی نوٹ کے مطابق میری احتراماً رائے ہے کہ بینچ کا کوئی بھی جج بینچ کی تشکیل پر اعتراض اٹھاتا ہے تو یہ اس کا شکایت کنندہ بننے کے مترادف ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے چیف جسٹس کے سوموٹو ایکشن لینے پر پابندی لگادی تھی۔ یہ کیس حافظ قرآن کو 20 اضافی نمبردینے کا کا تھا۔
پی ٹی آئی رہنما عاطف منصف خان سمیت آٹھ افراد کے قتل میں ملوث ملزمان سے متعلق اہم انکشافات کردیئے، پولیس کے مطابق ملزمان نے لاہور میں برطانوی نژاد پاکستانی لڑکی مائرہ کو بھی قتل کیا تھا، مقدمے میں نامزد ملزم نے اپنے بھائی کے ساتھ ملکرلڑکی کوقتل کیا تھا، مائرہ قتل کیس میں ملزم طاہر ضمانت پر ہے اور بھائی ظاہرگرفتار ہے۔ پولیس کا کہنا تھا عاطف منصف،ساتھیوں کےقتل کامقدمہ طاہرجاوید،سجاد،اسلم زرکیخلاف درج ہوا ، مقتول عاطف منصف پی ٹی آئی رہنمااورملزمان کاسیاسی مخالف تھا،رواں ماہ ایبٹ آباد میں پی ٹی آئی عہدیدارکی چلتی گاڑی پرفائرنگ مقامی عہدیدار عاطف منصف خان سمیت گیارہ افراد جاں بحق ہوگئے تھے، پولیس کا کہنا تھا کہ واقعہ ذاتی دشمنی کاشاخسانہ لگتاہے۔ فائرنگ کا واقعہ تحصیل حویلیاں کےعلاقے لنگڑہ میں تحصیل ناظم حویلیاں میں پیش آیا، فائرنگ سےگاڑی مکمل جل گئی،ڈی پی اوایبٹ آباد نے بتایا تھا کہ عاطف منصف خان کی گاڑی کو راستے میں بلندی سے نشانہ بنایا گیا، ملزمان کو پتا تھا گاڑی گزرے گی، کوئی راکٹ حملہ نہیں ہوا لیکن تحقیقات کررہے ہیں گاڑی کوآگ کیسے لگی۔ تفصیلات کے مطابق ایبٹ آباد میں پی ٹی آئی رہنما سمیت 8 افراد کے قتل میں ملوث15ملزمان زیر حراست ہیں، واقعےکے مرکزی ملزمان تاحال گرفتار نہیں ہوسکے۔
جاپانی کمپنی کی پاکستان کو بڑی پیشکش، روسی تیل 35 فیصد کم قیمت پر فروخت جاپان کی معروف ٹریڈنگ کمپنی نے اپنی آئرش پارٹنر کمپنی کے ساتھ ملکر پاکستان کو بڑی پیش کش کردی، روسی تیل اور نائیجریا کی ایل این جی عالمی مارکیٹ سے پینتیس فیصد کم میں فروخت کرنے کی آفر دے ڈالی۔ جاپانی کمپنی کے نمائندے سے ٹوکیو میں سفیر پاکستان کو یہ پیشکش کی ہے، ملاقات جاپان میں مقیم معروف پاکستانی کاروباری شخصیت اور پاک جاپان بزنس کونسل کے صدر رانا عابد حسین کے توسط سے ہوئی،جس میں جاپانی کمپنی کے نمائندے نے جاپان میں پاکستانی سفیر کو تیل اور ایل این جی کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا . جاپانی نمائندے نے بتایا ان کی جاپانی کمپنی اور آئرلینڈ کی شراکت دار کمپنی کے پاس روسی تیل اور نائیجریا کی ایل این جی فروخت کرنے کا لائسنس ہے اور اگر حکومت پاکستان تیل و گیس کی خریداری میں دلچسپی رکھتی ہے تو جاپانی کمپنی عالمی مارکیٹ سے پینتیس فیصد کم میں یہ دونوں اشیا پاکستان کو فروخت کرسکتی ہے. پاکستانی سفیر رضا بشیر تارڑ نے کہا پاکستان عالمی قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے اس پیشکش پر غور کرسکتا ہے جس کے لئے اس پیشکش کی تمام جزیات کے ساتھ ہم حکومت پاکستان کے متعلقہ محکموں کو آگاہ کریں گے اور اگر اسلام آباد سے جواب موصول ہوا تو جاپانی کمپنی کو آگاہ کردیا جائے گا . پاک جاپان بزنس کونسل کے صدر رانا عابد حسین کہتے ہیں پاکستان کو اس وقت شدید معاشی بحران کا شکار ہے ، پاکستان کے ذرمبادلہ کے بڑے ذخائر صرف تیل و گیس کی درآمد پر خرچ ہورہے ہیں،اگر عالمی قوانین اجازت دیں تو پاکستان کو سستے تیل و گیس کی خریداری تمام بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کا خیال رکھتے ہوئے کرنے میں کوئی حرج نہیں ہونا چاہئے یہی وجہ تھی کہ انہوں نے جاپانی کمپنی کو سفیر پاکستان سے ملاقات کرانے کا اہتمام کیا ہے باقی حکومت پاکستان نے فیصلہ کرنا ہے ۔
پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے وزیراعظم کو گریڈ 16 سے 22 تک کے افسران کو مفت بجلی کی فراہمی ختم کرنے کی سفارش کردی۔ کمیٹی نے پاورڈویژن کے ترقیاتی اخراجات کے لیے دی گئی گرانٹ میں سے ایک ارب 48 کروڑ لیپس ہونے پر تشویش کا اظہار بھی کیا۔ پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت ہوا جس میں وزارت توانائی سے متعلق سال 2021-22 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں پاورڈویژن کے ترقیاتی اخراجات کے لیے دی گئی گرانٹ میں سے ایک ارب 48 کروڑ لیپس ہونےکا انکشاف ہوا جس پر کمیٹی نے تشویش کا اظہار کیا اور حکام کے جواب پر عدم اطمینان کا بھی اظہار کیا۔ کمیٹی نے گرانٹ لیپس ہونے کے معاملے سمیت دیگر آڈٹ اعتراضات کی انکوائری کرنے کی ہدایت کردی جب کہ وزارت توانائی کو دوبارہ محکمانہ اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس منعقد کرنے کی بھی ہدایت کی۔ چیئرمین کمیٹی نور عالم خان نے کہا کہ ہم نے بجلی کے مفت یونٹس ختم کرنے کی ہداہت کی تھی،کمیٹی کی ہدایت پر عملدرآمد کا جواب نہیں آیا، پاور ڈویژن کے نقصانات کتنے ہیں؟ اس پر سیکرٹری پاور ڈویژن نے جواب دیا کہ اس سال نقصانات 590 ارب تک ہوں گے۔ پاور ڈویژن حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ افسران کو ایک سال میں 9 ارب کے قریب بجلی مفت دی جاتی ہے،نور عالم خان نے کہا کہ ایم این اے اور پارلیمنٹیرین نہ فری بجلی لگاتے ہیں نہ فری گیس لگاتے ہیں۔
آئی ایم ایف کا پاکستان سے ڈو مور کا مطالبہ برقرار ہے، عالمی مالیاتی ادارے نے پیٹرول پر مجوزہ سبسڈی کی ابتدائی تجویز مسترد کر دی۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے حکومت کی جانب سے موٹر سائیکل اور 800 سی سی سے کم گاڑیوں کے لیے سستے پیٹرول کی اسکیم پر شدید اعتراض کیا ہے۔ آئی ایم ایف نے سوال اٹھایا اس اسکیم کے لیے کتنی سبسڈی درکار ہوگی؟ وہ کہاں سے آئے گی اور اس کے کتنے کنزیومر ہوں گے؟ اسکیم میں کتنا نقصان ہوگا؟ آئی ایم ایف نے اس حوالے سے حکومت سے مکمل پلان طلب کرلیا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل رابطہ ہوا جس میں آئی ایم ایف نے پیٹرول پر سبسڈی کا نظرثانی شدہ پلان تیار کرنے پر زور دیا،آئی ایم ایف غریب طبقے کو زیادہ مؤثر ٹارگٹڈ سبسڈی دینے پر زور رہا ہے۔ پاکستان اور بین الا قوامی مالیاتی فنڈ کے درمیان ایک ماہ قبل شروع ہونے والے مذاکرات کے بعد فریقین کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ جلد ہونے کی توقع ہے، لیکن معاہدہ تاخیر کا شکار ہے،معاہدے کے بعد آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر قرضے کی قسط جاری ہو سکے گی۔
سینئر سیاستدان اور قانون دان اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ جو مفرور مجرم ہوتا ہے وہ اپنا اپیل کا حق کھو بیٹھتا ہے۔ خبررساں ادارے جی این این کے پروگرام خبر ہے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کے ذریعے نواز شریف کو ملنے ریلیف ملنے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جو مفرور ہو وہ اپنا رائٹ ٹو اپیل ہی گنوا بیٹھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف صاحب ہو یا کوئی اور پاکستانی انہوں نے اپنا اپیل کا حق کھو دیا ہے، انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ 8 ہفتے کے بجائے چار سال سے لندن میں رہائش پزیر رہیں گے، عدالت میں پیش نہیں ہوں گے اس لیے ان کی اپیل تو سنی ہی نہیں جاسکتی۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ پھر بھی اگر کسی طرح سے ان کی اپیل سنی جاتی ہے تو ان کو ریلیف دینے میں سب سے زیادہ ان کی مفروری حائل ہوگی۔ اسی پروگرام میں شریک سینئر وکیل سلمان اکرم راجا نے کہا کہ پارلیمان کو سیاسی پارٹیوں کے زعماء ہی چلاتے ہیں،ہمیشہ سے ایسا ہوتا آیا ہے کہ پارلیمان میں کچھ فیصلے کچھ طبقات اور خاندانوں کے مفاد کیلئے کیے جاتے ہیں، یہ معاملہ ایسے ہی چلتا ہے رہتا ہے، بعض اوقات ان معاملات میں عمومی مفاد بھی شامل ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ اپیل کے قانون سے سردست کچھ خاندانوں کو فائدہ پہنچے گا مگر آگے چل کر اس قانون سے کا فائدہ اور بھی لوگوں کو پہنچے گا، وہ جو ہم کہتے ہیں کہ اپیل کا حق جو شرعاََ بھی ضروری ہے ، آئین کی رو سے بھی ضروری ہے، یہ اپیل کا حق اگر کسی ایک کو ملتا ہے تو وہ سب کو مل جائے گا۔

Sponsored Link