بھارتی جیلوں میں قید 2 پاکستانی نوجوانوں کو رہائی مل گئی

10pakistanijaisikkwaidibhharat.png

بھارت کے وفاقی دارالحکومت دہلی میں قائم پاکستانی ہائی کمیشن اور وزارت خارجہ کی کوششوں کے باعث بھارت کی جیلوں میں قید 2 پاکستانی نوجوانوں کو رہا کر دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق دہلی میں قائم پاکستانی ہائی کمیشن کے ترجمان نے بتایا ہے کہ بھارت میں عرصہ دراز سے قید 2 پاکستانی نوجوانوں کو پاکستان واپس پہنچا دیا گیا ہے۔

زاہد عباس اور عباس حسن نامی نوجوان 2022ء میں غلطی سے پاکستانی سرحد عبور کر کے بھارت میں داخل ہو گئے تھے۔

ترجمان پاکستانی ہائی کمیشن کے مطابق بی ایس ایف نے غلطی سے پاکستان کی سرحد پار کر کے بھارت پہنچنے والے دونوں نوجوانوں کو گرفتار کرنے کے بعد جیل میں قید کر دیا تھا۔ زاہد عباس اور عباس حسن نامی دونوں نابالغ لڑکو کو آج وزارت خارجہ کی کوششوں کے بعد بی ایس ایف انڈیا کی طرف سے واہگہ بارڈر لاہور پر پاکستانی حکام کے حوالے کر دیا گیا۔

زاہد حسین اور عباد حسن کا تعلق پنجاب کے شہر قصور کے ایک نواحی گائوں سے سے بتایا گیا ہےجو ڈیڑھ سال کا عرصہ بھارتی جیل میں قید کاٹنے کے بعد اپنے وطن واپس پہنچے ہیں۔ ایک بھارتی عدالت نے دونوں نوجوانوں کو 18 اپریل 2023ء کو بری کر کے واپس پاکستان بھیجنے کا حکم جاری کیا تھا۔

واضح رہے کہ بھارتی حکام کی طرف سے دونوں نوجوانوں کو چند ہفتے پہلے بھی پاکستانی حکام کے حوالے کرنے کی کوشش کی تھی لیکن ان کے قانونی دستاویزات مکمل نہ ہونے کے باعث وہ اپنے وطن واپس نہ آ سکے۔ بھارتی حکام نے دونوں پاکستانی نوجوانوں کو بھارت کے شہر فریدکوٹ میں واقع بال سدھار گھر (اصلاحی گھر) میں رکھا گیا تھا جہاں سے جمعرات کو رہا کر دیا گیا۔

گزشتہ برس کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت کی جیلوں میں 417 پاکستانی شہری قید تھے جس کی فہرست بھارتی حکام کو دی گئی تھی جس میں 343 عام شہریوں اور 74 ماہیر گیروں کا ذکر کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ بھارت اور پاکستان میں ہر سال یکم جنوری اور یکم جولائی کا قیدیوں کی فہرست کا تبادلہ قونصلر رہائی کے معاہدے کے تحت کیا جاتا ہے جس پر 2008ء میں 21 مئی کو دستخط کیے گئے تھے۔
 

ek hindustani

Chief Minister (5k+ posts)

بھارتی جیلوں میں قید 2 پاکستانی نوجوانوں کو رہائی مل گئی​

Lekin
Pakistani Jails mein qaid pakistaniyon ko rehaaee na mill saki.