گزشتہ روز پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں پر خواتین امیدوار بھی سپریم کورٹ پہنچ گئی تھیں، نومئی کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ پی ٹی آئی خواتین کسی ایونٹ پر نظر آئیں ورنہ ڈاکٹریاسمین راشد، صنم جاوید ، طیبہ راجہ، عالیہ حمزہ سے اظہار یکجہتی کرنے کبھی یہ خواتین نہیں پہنچیں۔
اس موقع پر تحریک انصاف کی مخصوص نشستوں کی خواتین امیدواروں نے سپریم کورٹ میں "وزیراعظم عمران خان، خان تیرے جانثار بے شمار بے شمار، قیدی نمبر 804 "کے نعرے بھی لگائے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ سائفر کیس ہو یا عدت میں نکاح کیس: یہ خواتین وہاں کہیں نظر نہیں آئی ماسوائے کنول شوذب ، نادیہ خٹک یااکا دکا خواتین کے اور نہ ہی عمران خان کی رہائی سے متعلق کسی احتجاج یا ایونٹ میں نظر آئیں لیکن جب اپنی مخصوص نشستوں کی باری آئی تو یہ خواتین سپریم کورٹ میں عمران خان سے اظہار یکجہتی کرتی رہیں۔
اس پر سوشل میڈیا صارفین نے بھی سوال کئے کہ یکدم مخصوص نشستوں کی امیدوار خواتین کا رش لگ گیا، کیا یہ خواتین عمران خان کی رہائی یا دیگر معاملات میں احتجاج میں کہیں نظر آئیں؟ انکا مزید کہنا تھا کہ یہ اپنے مفاد کیلئے یہاں آگئی ہیں لیکن مخصوص نشستوں پر منتخب ہوئیں تو دوبارہ غائب ہوجائیں گی۔
پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں کی امیدوار خواتین کا سپریم کورٹ میں رش لگ گیا،یہ آپ کو عمران خان کی رہائی یا دیگر معاملات کے لیے کیے گئے احتجاج میں کہیں نظر نہیں آئی ہوں گی
ابوذر فرقان نے تبصرہ کیا کہ عمران خان کی رہائی کے لیے ایک لفظ نہیں اِن کے مُنہ سے نکلتا اور آج مخصوص نشستوں والی خواتین سُپریم کورٹ پہنچی ہوئی ہیں
فاروق نیاز نے کہا کہ اتنی زیادہ ریزرو خواتین ؟ویسے کدھر ہوتی ہیں یہ جب گراونڈ میں دیگر خواتین کو موبالائز کرنے کا وقت ہوتا ہے؟ پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں کی امیدوار خواتین کا سپریم کورٹ میں رش۔
مقدس فاروق اعوان نے اس پر ردعمل دیا کہ بھائی یہ صرف اپنے مفاد کے وقت سامنے آتی ہیں، آگے پیچھے ورکر دھکے کھاتا ہے قومی اسمبلی میں جانے کے بعد بھی یہی کرنا لکھوا لیں
احسن کا کہنا تھا کہ ایک مہینہ ہو گیا کے عمران خان کے کیسے اسلام اباد ہائی کورٹ میں چل رہے ہیں ان کی بہنیں بلاتی ہیں مجال ہے کہ کوئی بھی وہاں پہنچا ہو ان مفاد پرستوں کو کسی صورت اسمبلیوں میں نہیں بٹھانا چاہیے
ایک سوشل میڈیا صارف نے کہاکہ عمران خان کی رہائی کے لیے ایک لفظ نہیں اِن کے مُنہ سے نکلتا اور آج مخصوص نشستوں والی خواتین سُپریم کورٹ پہنچی ہوئی ہیں
عظمت خان نے تبصرہ کیا کہ مخصوص نشستوں کے کیس میں پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل ہونے کے بعد مخصوص نشستوں کی خواہش مند خواتین کی بڑی تعداد سپریم کورٹ میں موجود۔ عمران خان کے حق میں بڑھ چڑھ کر نعرے بازی۔ یہ خواتین مختلف راہنماوں کے ہمراہ یہاں آئی ہیں۔ویسے یہ آنٹیاں اب تک کہاں تھی ؟