سوشل میڈیا کی خبریں

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کے گزشتہ دور حکومت میں بہت کرپشن ہو رہی تھی، لوگ ارب پتی نہیں کھرب پتی بن گئے۔ انہوں نے کہا ہ نے کہا کہ آج سابق وزیر اعلیٰ محمود خان ایک ہی مائن سے 25 لاکھ روپے روزانہ کماتا ہے، علی امین گنڈاپور بھی پی ٹی آئی کے 9 وزرا کی کرپشن سے متعلق بتا رہے تھے۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو بنی گالا کے بجائے اڈیالہ جیل میں رکھنے کا بیانیہ میرا نہیں تھا، بانی پی ٹی آئی کو جیل میں رکھنے کا فیصلہ پارٹی کا تھا، بانی پی ٹی آئی کو جیل میں رکھنے سے متعلق اجلاس میں علیمہ خان بھی موجود تھیں۔ پی ٹی آئی پاکستان کی تاریخ کی سب سے کرپٹ سیاسی جماعت ہے۔ حقائق بتاتے پر جلد ہی عمران خان اکبر ایس بابر کی طرح شیر افضل سے بھی لاتعلقی اختیار کرلے گا۔ خواجہ آصف نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ چھا گیا ہے فرحان ورک نے کہا کہ شیر افضل مروت کو چئیرمین تحریک انصاف ہونا چاہئے۔ یہ شخص فتنہ نہیں پھیلاتا، سچ بولتا ہے، اپنی غلطیاں تسلیم کرتا ہے. یہ شخص اصول کی بنیاد پر دیکھا جائے تو عمران خان سے ہزار گنا زیادہ بہتر رہنما ثابت ہوگا۔ عمران خان پر غلیظ ذاتی حملے کرنیوالے کامیڈین مصطفیٰ چوہدری نے کہا کہ لوگ کچھ بھی کہیں لیکن شیر افضل مروت ایک سچا انسان ہے وقاص گورایہ نے کہا کہ محکمے کا یہ میزائل صحیح تباہی پھیلا رہا ہے۔ یوتھیے اسکو تبدیلی کا نیا چہرہ سمجھ رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر ایک بار پھر رابعہ انعم موضوع بحث بن گئیں, ایکس پر رابعہ انعم نامنظور ٹرینڈ چل رہا ہے, کہا جارہا ہے کہ ن لیگی کارکنوں نے رابعہ انعم کے خلاف ٹرینڈ چلایا ہے اور وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ سے رابعہ انعم کو نوکری سے فارغ کرنیکا مطالبہ کیا جارہاہے,پی ٹی وی پر رمضان ٹرانسمیشن کرنے پر رابعہ انعم تنقید کی زد میں ہیں. ارم نے لکھا انتہا پسند یوتھن رابعہ انعم کو پی ٹی وی پر جس نے بھی بھرتی کرایا ہے اب حل یہی ہے عطا تارڑ فی الفور کنٹریکٹ منسوخ کریں ، عدالت جائے تو اعظم نذیر تارڑ نمٹیں،مگر اسے پروگرام سے آؤٹ کیا جائے۔ عمر ڈار نے لکھاماس میڈیا سے یوتھیوں کو نکالنا ضروری ہے کیونکہ یہ ہماری اگلی نسلوں کا سوال ہے۔ ایک صارف نے لکھا عطا اللہ تارڑ خُدا کا خوف کرو. اظہر جاوید نے کہا رابعہ انعم صاحبہ کے ساتھ رمضان ٹرانسمیشن کا معاہدہ نگران حکومت کے دور میں ہوا موجودہ وفاقی وزیراطلاعات ‎ کا اس سے کوئی تعلق نہیں کو ئی بھی خبر پھیلانے سے پہلے تصدیق ضرور کرنی چاہئے. اظہر جاوید کے ٹویٹ پر ایک صارف نے پوچھا کیا پی ٹی وی 100 روپئے کے اشٹام پیپر پر کنٹریکٹ کرتا ہے؟ یہ سرکاری ادارے کا انداز اور طریقہ کار نہیں۔ کیا سرکاری ادارے کے پاس اپنے لیٹر ہیڈ پر یا ویسے تیار شدہ کنٹریکٹ فارم نہیں ہوتے؟ عطا تارڑ کو ایک طرف رکھتے ہوئے پہلے یہ بتا دیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازکی معاونت سے تحریک انصاف کی سابق رکن قومی اسمبلی ملیکہ بخاری کو بہن کی عیادت کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی,رہنما مسلم لیگ ن حنا پرویز بٹ نے ملیکہ بخاری کو بیرون ملک سفر کی اجازت ملنے پر مریم نواز کے لیے تعریفی پوسٹ کی اور لکھا ایسی ہے میری لیڈر ملیکہ بخاری نے اس پر سخت ردعمل دیا۔انہوں نے لکھا کہ مجھے ایک سال سے غیر قانونی طور پر ’نو فلائی لسٹ‘ میں رکھا گیا تھا، سیکڑوں بےگناہ لوگ جنہوں نے کوئی جرم نہیں کیا وہ اب بھی اس لسٹ میں شامل ہیں اور ان کی آزادانہ نقل و حرکت کو محدود کردیا گیا ہے۔ ملیکہ بخاری نے بتایا کہ میری بہن کوما میں ہے اور انہیں برین ہیمرج ہوا ہے، وہ وینٹی لیٹر پر اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہی ہیں، مریم نواز کی مداخلت پر میں نے باوقار انداز میں جواب دیا انہوں نے درخواست کی کہ برائے مہربانی میری بہن کو آخری بار دیکھنے کے لیے میرے سفر کرنے کے جائز حق کو اپنی سوشل میڈیا مہم کے لیے استعمال کرنا بند کر دیں، میرے درد کو اپنی مہم کے طور پر استعمال کرنا بند کریں۔ گزشتہ برس 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔ مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔ اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا، عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے,9 مئی واقعے اور گرفتاریاں عمل میں آنے کے بعد ملیکہ بخاری سمیت پی ٹی آئی کے کئی رہنماؤں نے پارٹی چھوڑ دی تھی۔
ملیکہ بخاری کی وزیراعظم سے بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کی اپیل، مریم نواز کی کوششوں کے بعد ملیکہ بخاری کو بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی پاکستان تحریک انصاف کی رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی ملیکہ علی بخاری نے زندگی اور موت کی جنگ لڑتی اپنی بہن کی عیادت کیلئے بیرون ملک جانے کیلئے وزیراعظم شہباز شریف سے اجازت دینے کی اپیل کردی ہے، ملیکہ بخاری کے اس بیان پروزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف نے حکام سے بات کرنے کی یقین دہانی کروادی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ملیکہ بخاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے ایک تفصیلی بیان میں وزیراعظم شہباز شریف، دفتر خارجہ اور ایف آئی اے کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک پاکستانی شہری ہوں جسے آئین پاکستان سفر اور نقل وحرکت کی آزادی کا حق دیتا ہے، میری بہن اس وقت اپنی زندگی اور موت کی جنگ لڑرہی ہے، ان کا دماغ سوج چکا ہے، انہیں ایک شدید ہارٹ اٹیک آیا ہے اور وہ اس قت وینٹی لیٹر پر مصنوعی سانسوں کے ذریعے زندہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹرز نے ہمیں آئندہ 24 گھنٹوں کا وقت دیا ہے، میرے تمام بہن بھائی آسٹریلیا روانہ ہورہے ہیں، ماں باپ، بہن بھائی سب کیلئے اہم ہوتے ہیں، مگر مجھ پر غیر قانونی طور پر گزشتہ ایک سال سے بیرون ملک سفر پر پابندی عائد ہے، میری بہن کی کوئی سیاسی وابستگی نہیں ہے وہ میرے لیے میری ماں جیسی ہیں۔ ملیکہ بخاری نے کہا کہ میں آخری بار ان سے ملنا چاہتی ہوں، میں ریاست اور وزیراعظم سے اپیل کرتی ہوں کہ مجھے اپنی بہن سے آخری بار ملاقات کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے، یہ میرا آئینی حق ہے، ہمارا مذہب، اخلاقیات اور قانون بھی یہی ہدایات دیتا ہے۔ ملیکہ بخاری کی جانب سے اس تفصیلی بیان پر وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کی جانب سے ردعمل سامنےآیا جس میں انہوں نے ملیکہ بخاری کو تسلی دیتے ہوئے ان کی بہن کی صحت کیلئے دعا کی اور کہا کہ میں متعلقہ حکام سے بات کرتی ہوں، مجھے امید ہے کہ آپ نے باضابطہ طور پر تحریری درخواست جمع کروادی ہوگی۔ مریم نواز کی کوششوں سے ملیکہ بخاری کو بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی جس پر ملیکہ بخاری نے مریم نواز کا شکریہ ادا کیا۔مریم نواز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ملیکہ بخاری نے کہا کہ آپ کی مداخلت کی وجہ سے مجھے بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی ہے، متعلقہ اتھارٹیز نے مجھے آگاہ کردیا ہے۔ خیال رہے کہ ملیکہ بخاری سمیت کئی پی ٹی آئی رہنماؤں پر پی ڈی ایم کی سابقہ حکومت کے دوران بیرون ملک سفر پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔
خبررساں ادارے کی جانب سے جاری کردہ ایک ویڈیو کے معاملے پر مریم نواز شریف نے کارروائی کی ہدایات جاری کیں جس پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آرہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق خبررساں ادارے نیا پاکستان کی جانب سے ایک ویڈیو جاری کی گئی جس میں ن لیگی خواتین رہنماؤں کو ہیلی کاپٹر میں سفر کرتے دیکھا جاسکتا ہے، نیا پاکستان نے یہ ویڈیو شیئر کرتے لکھا "ہیلی کاپٹر کا سفر". ن لیگی رہنما عظمیٰ بخاری نے اس ٹویٹ کو خود پر تنقید شمار کی اور سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ پرائیویٹ جہاز ہے جو انتخابی مہم کیلئے استعمال ہوا، اس اکاؤنٹ نے جھوٹ پھیلانے کو اپنا وطیرہ بنالیا ہے، اب قانونی راستہ اختیار کرنے کے اور کوئی آپشن نہیں ہے۔ عظمیٰ بخاری کی اس ٹویٹ پر وزیراعلی پنجاب مریم نواز کا بھی ردعمل آیا اور انہوں نے کہا کہ جھوٹ پھیلانے والے اس اکاؤنٹ کے خلاف کارروائی ضرور ہونی چاہئے،اس اکاؤنٹ کو ایف آئی اے سائبر کرائم میں رپورٹ کریں۔ نیا پاکستان نے جواباً ردعمل میں کہا سب سے پہلے جھوٹ بولنے کا مقدمہ شریف خاندان پے درج ہونا چاہیے جنہوں نے عوام کا ووٹ چوری کرکے جھوٹے حلف لئیے ہیں ، میں نے یہ تو نہیں کہا وڈیو الیکشن سے پہلے کی ہے یا بعد کی ہے۔میں نے تو صرف یہ لکھا ہے جہاز میں سفر ایک جہاز پے سفر لکھنے سے اتنا غصہ آجائے اسے سیاستدان نہیں کہتے بلکہ انتقامی زہن کا مالک کہتے ہیں قانونی ماہر فرید حسین نے اس معاملے پر مریم نواز کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اس پلیٹ فارم پر لوگوں کو دھمکانا بند کریں،آپ کسی ریاست کی ملکہ نہیں ہیں، ایک جمہوری حکمران کی طرح برتاؤ کرنے کی کوشش کریں۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اس ٹویٹ میں غلط کیا ہے، جہاز نہیں تو کیا رکشہ میں سفر ہورہا ہے؟ فارم 47 کے نتیجے میں آنے والے سب پھر سے انتقامی کارروائیاں شروع کرنے والے ہیں۔ ‏اگر جھوٹ کے خلاف پرچہ دینا ہے تو سب سے پہلے تو آپ پر بنتا ہے میری لندن تو کیا پاکستان میں کوئی جائیداد نہیں میرے بھائی پاکستانی شہری نہیں اور یہ خود فارم 47 کی وزیر اعلیٰ ہیں۔ صحافی و پروڈیوسر عدیل راجا نے کہا کہ عظمیٰ کو عمل کریں گی مگر حقیقت یہ ہے کہ اس اکاؤنٹ نے ایک سچ بیان کیا ہے جس کی ویڈیو بھی موجود ہے۔ نیا پاکستان کے اینکر حسنین رفیق نے کہا کہ ایک بار پھر ہمارے خلاف کارروائیوں کا آغاز ہوگیا، ہم ان کی فسطائیت کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں۔ صحافی عمر دراز گوندل نے کہا کہ ن لیگ کبھی بھی 90 کی دہائی والے مائنڈ سیٹ سے نہیں نکل سکتی۔ پی ٹی آئی کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھہ نے کہا کہ آپ کا وطیرہ ہے کارروائیاں کرنے کا، آپ کے والد کہتے ہیں کوئی انتقامی کارروائی نہیں ہوگی اور آپ۔۔۔۔ حیرت ہے کہ وزیراعلی اور وزیر ایک ٹویٹ جس میں کوئی جھوٹ نہیں ہے پر آپے سے باہر ہوگئے ہیں، سمجھ سے باہر ہے کہ ان کو قوم پر مسلط کرکے کون سے گناہ کہ سزا دی جارہی ہے۔ ‏ممتاز دولتانہ، فیروز خان نون، افتخار ممدوٹ، حنیف رامے جیسے ذہانت کے اعلی شہکار پنجاب کے وزیر اعلیٰ رہے پھر یہ سفر نوازشریف، شہبازشریف، حمزہ شہباز، بوذدار اور اب مریم نواز روز بہ روز تنزلی ہی تنزلی انتقامی کاروائیاں - آپس میں طہ کرنے کے بعد پہلے عظمی بخاری سے ٹوئیٹ کروایا اور پھر خود آ کر اس پر انسٹرکشن دے دیں - میڈم چیف منسٹر طاقت کے نشے میں صحافیوں کو ہراساں کرنا بند کریں
یہ اخباری مالکان کی نگہبانی کرنے والا پیکیج ہے ، چاہے یہ مالکان ورکرز کو تنخواہیں دے یا نہ دیں! : جواد رضوی وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کے نگہبان رمضان پیکیج کے تحت ملک بھر کے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رجسٹرڈ مستحق گھرانوں میں راشن بیگز کی تقسیم کا عمل جاری ہے۔ رمضان نگہبان پیکیج کی تشہیر کے لیے ملک کے مختلف قومی اخباروں میں کروڑوں روپے کے سرکاری اشتہارات چھاپے جا رہے ہیں جس پر قائد مسلم لیگ ن میاں محمد نوازشریف کی تصویر چھاپی جا رہی ہے۔ سرکاری اشتہارات پر نوازشریف کی تصویر چھپنے پر سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے شدید ردعمل دیا جا رہا ہے۔ سینئر صحافی محسن بلال نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر سرکاری اشتہارات کی تصویر شیئر کرتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا: کوئی پوچھنے والے ہے ان کو؟ نگہبان رمضان پیکیج کیلئے سرکاری اشتہارات مگر تصویر اس پر نواز شریف کی! اخبارات میں کروڑوں روپے کے اشتہارات دیکھ لیں، قوم کا پیسہ مریم نواز اپنے والد کی تشہیر کیلئے استعمال کر رہی ہیں۔ سینئر صحافی خرم اقبال نے لکھا: نگہبان رمضان پیکیج کی اشتہار بازی عروج پر۔۔!! ڈاکٹر ضیا خان نے لکھا: فارم 47 کی وزیراعلیٰ مریم صفدر نے غریب عوام کے 7 ارب روپے صرف رمضان پیکیج نگہبان نواز شریف والی تصویر کے اشتہارات کی مد میں ضائع کر دیے جس سے 3 لاکھ 50 ہزار خاندانوں کو ایک ماہ کا راشن دیا جا سکتا تھا ! اسلام تو کہتا ہے کہ مستحق تک اس کا حق ایسے پہنچاؤ کہ کسی کو خبر بھی نہ ہو اور، اللہ کے ہاں وہ نیکی بہت معتبر ہے جس کا گواہ صرف اللہ ہو ! ذوالقرنین کھرل نے لکھا: موجودہ دور حکومت میں مُلک ترقی کرے یا نہ کرے، میڈیا خوب ترقی کرے گا اورمیڈیا مالکان اور صحافیوں کے امیر ہونے کا وقت ہوا چاہتا ہے۔ سینئر صحافی شاکر محمود اعوان نے لکھا:دیکھ لینا کہیں ایسا نہ ہو کہ رمضان پیکیج سے زیادہ اشتہارات پر خرچ کردئیے جائیں! سینئر صحافی جواد رضوی نے لکھا: یہ اخباری مالکان کی نگہبانی کرنے والا پیکیج ہے ، چاہے یہ مالکان ورکرز کو تنخواہیں دے یا نہ دیں! ورکرز استحصال جاری رکھیں اور نواز شریف کی تصویر والے اشتہارات چھاپتے رہیں! معروف قانون دان میاں دائود نے لکھا:نواز شریف کی تصویر لگانا بھی سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی اور راشن پیکیج جیسی سکیموں کو بطور کارکردگی دکھانے کیلئے ٹی وی چینلز یا اخبارات کو کروڑوں روپے کی اشتہاراتی رشوت دینا میڈیا کی لوٹ مار کو فروغ دینے اور قرضوں میں ڈوبے ملک کے غریب عوام کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے! احسان احمد نے لکھا:ایک طرف سے یہ ڈرامہ لگایا جارہا ہے کہ مریم نواز نے تنخواہیں لینے سے انکار دیا پھر دوسری طرف اپنے باپ کی پروموشن لگا کر اپنی کسر پوری کررہی ہے! فرینہ ملک نے لکھا:خدمت کا آغاز آدھے صفحے کے اشتہارات سے؟ خدمت؟ کس کی؟ بکاؤ میڈیا کی؟ استعمال شدہ نورے کو لندن پہنچاؤ، اودا تماشہ مک گیا ہے!! پہلے ایک بھٹو نہیں مر رہا تھا اب یہ نورا کبوتر بھی قوم کے متھے لگ گیا ہے۔
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 9 ویں ایڈیشن کے ایک میچ میں شائقین کرکٹ کی طرف سے فلسطین کا جھنڈا لہرانے پر گرائونڈ میں موجود سکیورٹی اہلکاروں نے اس سے جھنڈا چھین لیا جس پر سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ اب پاکستان میں فلسطین کا جھنڈا لہرانا بھی جرم قرار پایا ہے، بانیان پاکستان علامہ اقبال اور قائداعظم محمد علی جناحؒ کی روحیں بھی تڑپتی ہوں گی جو دور غلامی میں اپنی آزادی سے پہلے فلسطین کی آزادی کیلئے فکرمند تھے۔ ملک کے پہلے سکھ نیوز اینکر ہرمیت سنگھ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں لکھا: غزہ میں قتل عام اور فلسطین کے حق میں سب سے زیادہ احتجاج کرنے والے ملکوں کے ٹاپ ٹین کی فہرست میں اس وقت امریکہ پہلے، برطانیہ دوسرے، ناروے، جرمنی، بھارت، کینیڈا، ہالینڈ، پولینڈ ودیگر ممالک شامل ہیں جبکہ اس فہرست میں صرف ایک مسلم ملک نام آیا ہے وہ ہے یمن باقیوں کا تو اللہ ہی حافظ! پر افسوس کہ پاکستان میں بھی یہ سب کچھ دیکھنا تھا آج ! انہوں نے لکھا: تیسری مرتبہ ہمارے ملک کے اندر ہمارے گرائونڈ میں پی ایس ایل میچ میں فلسطین کا جھنڈا اٹھانا اور ان نہتے مظلوم فلسطینیوں کیساتھ اظہار یکجہتی کرنا اب جرم بن چکا ہے، یہ ویڈیو دیکھے کیسے نوجوان سے پولیس اہلکار جھنڈا چھین رہا ہے جبکہ گزشتہ میچ میں نوجوان کو جھنڈے کیساتھ کھینچ کر سٹیڈیم سے باہر نکال دیا گیا دھکے دیکر۔ یاد رہے پرسوں امریکہ کے سان فرانسسکو ایئرپورٹ کو عوام نے بند کردیا تھا یہ کہہ کر کہ یہاں سے اسلحہ اسرائیل بھیجا جاتا ہے جو نہتے فلسطینیوں کے خلاف استعمال ہوتا ہے ۔ جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے لکھا: یہ حکومت بے غیرتی کی تمام حدیں پار کر رہی ہیں، سٹیڈیم میں فلسطین کا نعرہ لگانا اور فلسطین کا جھنڈا اٹھانا جرم قرار دیا گیا ہے، بانیان پاکستان اقبالؒ اور قائدؒ کی روحیں تڑپی ہونگی جنہوں نے دور غلامی میں اپنی آزادی سے پہلے فلسطین کی فکر کی۔پاکستان کے اندر اور پی ایس ایل میچ میں فلسطین کا جھنڈا کس بے شرمی سے کھینچا جا رہا ہے کیسا ظلم جبر ہے؟کیا یہ پاکستان ہے؟ محمد حیات نے لکھا: مجھے لگا شاید یہ اسرائیل کے اندر کی ویڈیو ہے! مگر پاکستان میں یہ سب ہوا، پی ایس ایل میچ میں فلسطین کا جھنڈا کیسے کھینچا جا رہا ہے، کیسا ظلم جبر ہے؟ کیا یہ پاکستان ہے؟ ساجد عثمانی نے لکھا: پہلے یہ ویڈیو دیکھ کر مجھے لگا کہ شاید میں اسرائیل کے اندر ہوں، نہیں نہیں میں بالکل غلط ہوں، یہ بالکل پاکستان کے اندر اور پاکستان کے پی ایس ایل میچ میں ہو رہا ہے، دیکھیں فلسطین کا جھنڈا کیسے کھینچا جا رہا ہے، کیسا ظلم جبر ہے؟ کیا یہ پاکستان ہے؟ رباب حیات نے لکھا:پاکستان سپرلیگ کے میچز کے دوران فلسطین کا جھنڈا لہرانے پر پابندی، اب کس منہ سے کشمیر کے لیے آواز اٹھائیں گے؟ ارسلان خالد نے لکھا: پاکستان میں فلسطین کا جھنڈا لہرانے پر پابندی !! یہ کس کے کہنے پر ہو رہا ہے؟ کیا یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے تحریک انصاف کے جھنڈے پر بھی پابندی لگائی ہوئی ہے ؟ کیا اسرائیل کو تسلیم نہ کرنا بھی وہ جرم تھا جس کی وجہ سے عمران خان کی گورنمنٹ کا تختہ الٹا گیا ؟ ارسلان خالد نے لکھا: اپنے لوگوں کے لئے تو آپ نہیں بولے کیونکہ آپ کے خیال میں وہ سیاست تھی لیکن فلسطین پر آپ لوگ کیوں نہیں بول رہے؟ کہاں ہیں وہ مذہبی شخصیت اور مذہب کے نام پر سیاست کرنے والے ملا، مولوی، عالم اور واعظ؟ ایک صارف نے لکھا: ملک کے کرکٹ گرائونڈ میں جب فلسطین کے جھنڈے لہرائے گئے تو پولیس نے زبردستی ان سے جھنڈے چھین لیے، پھر عوام نے فلسطین کے نعرے لگا دیئے۔ کیا یہ اسلامی ملک ہے جہاں فلسطین کا جھنڈا لہرانے پر بھی پابندی ہے؟
آج اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی دن منایا جارہا ہے۔ اقوام متحدہ نے (آج)جمعہ کو 15مارچ کا دن اسلاموفوبیا کے خلاف منانے کی قرار داد منظور کر رکھی ہے، یہ قرار داد او آئی سی کے 60رکن ممالک نے منظور کروائی تھی۔ اس دن کو منانے کا مقصد دنیا بھر میں اسلام کے خلاف بے بنیاد من گھڑت اور ناجائز پروپیگنڈے کا تدارک کرنا ہے۔ عمران خان اسلاموفوبیا کے خلاف سب سے مضبوط آواز سمجھے جاتے ہیں اور انہوں نے اقوام متحدہ سمیت کئی فورمز پر اسلاموفوبیا کے خلاف آوازیں اٹھائیں تھیں اور یہ قرارداد بھی پاکستان نے ہی متعارف کرائی تھی۔ اسلاموفوبیا کے خلاف عمران خان کی اقوام متحدہ کی تقریر سب سے زیادہ سنی جانیوالی تقریر ہے جس کی پوری دنیا میں تحسین کی گئی تھی۔ جب اسلاموفوبیا کے خلاف 15 مارچ کو عالمی دن ڈیکلئیر کیا گیا اس وقت عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد آچکی تھی اور انہیں وزیراعظم ہاؤس سے نکالنے کی تیاریاں زوروں پر تھیں۔ اس وقت عمران خان نے کہا تھا کہ میں امت مسلمہ کو مبارک باد دینا چاہتا ہوں کہ اسلامو فوبیا کی بڑھتی ہوئی لہر کے خلاف ہماری آواز سنی گئی ہے، اقوام متحدہ نے او آئی سی کی پاکستان کی جانب سے متعارف کرائی گئی قرارداد منظور کرلی ہے۔ قرارداد میں 15 مارچ کو اسلامو فوبیا سے نمٹنے کا عالمی دن قرار دیا گیا ہے۔ آج اقوام متحدہ نے بالآخر دنیا کو درپیش سنگین چیلنج کو تسلیم کرلیا ہے، اگلا چیلنج اس تاریخی قرارداد پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی دن کو عمران خان کا ہی کارنامہ کہہ رہے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ جس مردقلندر کی وجہ سے آج یہ دن ڈیکلئیر ہوا ہے وہ جیل میں اپنے ناکردہ جرائم کی قید کاٹ رہا ہے اظہرمشوانی نے بنی گالہ پر شیلنگ کی ویڈیو شئیر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی تاریخ کے سب سے ہر دلعزیز لیڈر اور اس کے چاہنے والوں کے ساتھ پچھلے سال 14-15 مارچ کو یہ رویہ اپنایا گیا سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ آج 15 مارچ کا دن اسلاموفوبیا ڈے کے طور پر پوری دنیا میں منایا جائے گا اور یہ دن عمران خان کی عالمی سطح پر کاوشوں سے مقرر ہوا۔عمران خان نے امت مسلمہ کا مقدمہ پوری دنیا کے سامنے لڑ
سابق وزیراعظم وقائد مسلم لیگ ن میاں نوازشریف کے دونوں صاحبززادے حسن اور حسین نواز 7 سال بعد رواں ہفتے پاکستان پہنچ چکے ہیں اور وطن واپسی پر آج خود کو عدالت کے سامنے سرینڈر کیا۔ عدالتی کارروائی کے بعد دونوں کے دائمی وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیئے گئے اور اب وہ گرفتاری کے بغیر اپنی قانونی جنگ جاری رکھیں گے۔ کمرہ عدالت سے باہر نکلتے ہوئے حسین نواز سے پوچھے گئے ایک سوال پر سوشل میڈیا صارفین کو ایک نئی بحث کا موضوع مل گیا۔ حسین نواز سے ایک صحافی نے پوچھا کہ عدالتی وقانونی کارروائیوں سے بچنے کیلئے آپ نے ماضی میں کہا تھا کہ آپ صرف برطانوی شہریت رکھتے ہیں اور آپ پر پاکستانی قوانین کا اطلاق نہیں ہوتا۔ حسین نواز نے جواب میں کہا کہ میں صرف پاکستانی شہری ہوں اور میرے پاس دوسرا کوئی پاسپورٹ نہیں جبکہ ماضی میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف بھی کہہ چکی ہیں کہ میرے بھائی باہر رہتے ہیں ان پر یہاں کے قانون کا اطلاق نہیں ہوتا۔ فیصل ہاشمی نے حسین نواز کا حالیہ بیان اور نوازشریف کے پرانے بیان کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اپنے ایکس (ٹوئٹر) پیغام میں لکھا: پھیلا دیں ہر جگہ ، پشپا پہلے کہہ رہی تھی میرے بھائی باہر رہتے ہیں ان پر پاکستانی قانون لاگو نہیں ہوتا، حسین نواز نے آج عدالت کہا میں صرف پاکستانی شہری ہوں میرے پاس کوئی اور پاسپورٹ نہیں! سینئر صحافی ملیحہ ہاشمی نے مریم نواز اور حسین نواز کے بیان شیئر کرتے ہوئے لکھا: مریم نواز اور حسین نواز نے ایک دوسرے سے الٹ بیان دیکر ثابت کر دیا کہ پاکستانی قوم کو دونوں پر ہی اعتبار نہیں کرنا چاہئے۔ شہباز گل نے مریم نواز، حسن اور حسین نواز کے ماضی کے بیانات شیئر کرتے ہوئے لکھا: ہر بار مریم صفدر، حسن اور حسین نواز کا جھوٹ پکڑا جاتا ہے! حسن نواز کہہ رہا ہے کہ میں پاکستانی شہری ہوں، مریم نواز کہہ رہی ہے کہ وہ پاکستانی شہری نہیں اور دوسری طرف حسن اور حسین دونوں کہہ رہے ہیں کہ ہم پاکستانی شہری نہیں؟ اب انہیں ملک کی یاد ستانے لگی،صرف ملک کو لوٹنے کیلئے! سینئر صحافی نادر بلوچ نے لکھا: کنفیوژن ہی کنفیوژن ہے بھیا، حسین نے ٹھیک کہا یا مریم نواز نے؟ حسین ہی مریم نواز کا بھائی ہے یا کوئی اور ہے؟ سینئر صحافی عمران بھٹی نے لکھا: میں صرف پاکستانی شہری ہوں،میرے پاس کسی اور ملک کا پاسپورٹ نہیں ہے: حسین نواز، لیکن اکتوبر 2017ء میں مریم نواز نے کہا تھا کہ حسن اور حسین پاکستانی شہری نہیں ہیں اس لیے ان پر پاکستانی قانون لاگو نہیں ہوتا! سینئر صحافی ارم ضعیم نے لکھا: میرے بھائیوں پر پاکستان کے قانون لاگو نہیں ہوتے وہ برطانوی شہری ہیں، مریم نواز ، میں پاکستان کا شہری ہوں، عدالت میں اپنے کیس کی پیروی کرنے آیا ہوں، حسین نواز ، دونوں میں سے سچ کون بول رہا ؟؟
این اے 81گجرانوالہ میں دوبارہ گنتی کے دوران مسترد ووٹوں میں 10ہزار کا اضافہ، پی ٹی آئی امیدوار کے ووٹ بھی کم ہوگئے گجرانوالہ کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 81 میں دوبارہ گنتی کے دوران حیران کن طور پر مسترد ووٹوں میں دس ہزار، اور ن لیگی امیدوار کے ووٹوں میں 1ہزار ووٹوں کا اضافہ ہوا جبکہ پی ٹی آئی امیدوار کے ووٹوں میں 7 ہزار کی کمی ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 81 میں دوبارہ گنتی کے دوران مسترد ووٹوں کی تعداد 7ہزار سے بڑھ کر 17ہزار ہوگئی اور حیران کن طور پر پی ٹی آئی کے امیدوار بلال اعجاز کے ووٹوں میں 7ہزار ووٹوں کی کمی کردی گئی جبکہ ن لیگی امیدوار اظہر ناہرا کے 1ہزار ووٹ بڑھ گئے۔ صحافی احمد وڑائچ نے کہا کہ دوبارہ گنتی کا ایک پیٹرن بالکل واضح ہے کہ مسترد ووٹوں کی تعداد میں اضافہ اور پی ٹی آئی ووٹوں میں کمی ہوجاتی ہے، این اے 81 میں بھی جتنے مسترد ووٹ بڑھائے گئے اتنے پی ٹی آئی امیدوار کے کم کردیئے گئے اور سیٹ ن لیگ جیت گئی۔ صحافی سید ثمر عباس نے کہا کہ دوبارہ گنتی کے بعد ن لیگ اور پی ٹی آئی امیدوار کے علاوہ باقی تمام امیدواروں کے ووٹ بالکل پہلے جیسے ہی رہے جو کہ ممکن نہیں ہے، واضح طور پر نظر آرہا یے کہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا مقصد کسی مخصوص امیدوار کو ہرانا اور کسی کو جتوانا ہے۔ صحافی فہیم اختر نے کہا کہ اچھا کھلے عام اور دن کی روشنی میں مینڈیٹ تبدیل کرنے کی ڈکیتی ہورہی ہے اور کوئی پوچھنے والا بھی نہیں شاید نہیں یقینا پوچھنے والے ساتھ ملے ہوئے ہیں، بھائی اس سے بہتر ہے الیکشنز نہ کرایا کریں
رمضان المبارک کے مہینے میں حکومت کی جانب سے شہریوں میں غیر معیاری سستے آٹے کی تقسیم کے معاملے پر عوام پھٹ پڑی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر سامنےآنے والی تفصیلات اور ویڈیوز کے مطابق حکومت کی جانب سے رمضان المبارک میں عوام میں غیر معیاری اور چوکر ملے آٹےکی تقسیم کا انکشاف ہوا ہے، 648 روپے کا 10 کلو آٹے کا تھیلا خریدنے والے عوام اندر سے چوکر نکلنے پر سراپا احتجاج ہیں جن کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں، حکومت کی جانب سے اس اقدام پر سوشل میڈیا صارفین بھی پھٹ پڑے ہیں۔ صحافی شاکر محمود اعوان نے ایسی ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے غریب عوام کو آٹے کی جگہ چوکر دی جارہی ہے وہ بھی 648 روپے میں 10 کلو ، جو کہ مارکیٹ سے بھی کئی گنا مہنگی ہے۔ پی ٹی آئی رہنما اور عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ ڈار نے کہا کہ سیالکوٹ میں پنجاب حکومت کی جانب سےغیر معیاری آٹے کی تقسیم انتہائی افسوسناک معاملہ ہے، عوام کو چوکر ملا آٹا دے کر تضحیک کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور ساتھ ہی ان کی صحت سے بھی کھیلا جارہا ہے۔ عمران بھٹی نے کہا کہ رمضان ریلیف کے نام پر شہریوں کو چوکر ملا آٹا دیا جارہا ہے، جو کام مافیا کرتا تھا اب وہ حکومت سرکاری سطح پرکررہی ہے۔ عثمان فرحت نے کہا کہ عوام کو ریلیف پیکج کے نام پر چوکر ملا آٹا اور اپنے لیے سرکاری گاڑی میں تبدیلیوں اور میچنگ کپڑوں کیلئے تین کروڑ کی گرانٹ ، مریم نواز کی اصلیت دو ہفتوں میں ہی سامنے آنا شروع ہوگئی ہے۔ صحافی واینکر اسامہ غازی کا کہنا تھا کہ جب تھیلے پر نواز شریف کی تصویر ہوگی تو اندر کچھ تو گڑ بڑ ہوگی ہی، ہم انسان ہیں، جانور نہیں، ایسا آٹا جانور بھی نہیں کھائیں گے، عوام کی بس ہوگئی ہے۔ آغا شیخ سرور نے بھی آٹے میں موجود چوکر کی ویڈیوز شیئر کیں اور کہا کہ آدھی قیمت پر جو تھیلے تقسیم کیے جارہے ہیں ان کے اندر چوکر کی بھاری مقدار نظر آرہی ہے، کیا مریم نواز قوم کو بھکاری کے ساتھ ساتھ جانور بھی سمجھتی ہیں۔ ایک صارف نے کہا کہ عوام نے مریم نواز سے کوئی بھیک نہیں مانگی، حکومت نے اپنی مرضی سے آٹا تقسیم کرنے کا کام شروع کیا، مگر اس آٹے کے نام پر عوام کو چوکر دیا جارہا ہے۔
مریم نواز نے ٹریفک مسائل کی وجہ سے ہیلی کاپٹر سے دفتر آنے جانے کا فیصلہ کیا ہے، مریم نواز گزشتہ روز بھی ہیلی کاپٹر کے ذریعے جاتی امراء پہنچیں۔ ماضی میں جب سابق وزیراعظم عمران خان ہیلی کاپٹر کے ذریعے دفتر جاتے تھے تو مریم نواز ان پر طنز کے تیر برسایا کرتی ہیں اور صحافی اور دیگر جماعتیں بھی تنقید میں پیچھے نہیں رہتی تھیں۔ مریم نواز کا 10 اکتوبر 2021 کا ایک بیان وائرل ہورہا ہے جس مین وہ کہتی ہیں کہ ہیلی کاپٹر پر ایک دربار سے دوسرے دربار تک سفرکرنے والےکوکیا خبرکہ عوام پرکیا قیامت گزر رہی ہے؟ انہوں نے کہا کہ جس ملک میں عوام فاقوں سے مر رہے ہوں، والدین مہنگائی سے تنگ آ کر بچوں کو زہر پلا کر خودکشیاں کر رہے ہوں،اس ملک کا حکمران اُس ریاست مدینہ کی بات کر رہا ہے جس کے کتے بھی اعلیٰ قسم کے گوشت پر پلتے ہوں ۔ مدثر نامی سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ "دیکھی میری میڈیا مینجمنٹ"وزیراعظم عمران خان ہیلی کاپٹر پہ سفر کرے تو تنقید کرتے تھے جبکہ مریم نواز کا ہیلی کاپٹر پہ آنا جانا "شہریوں کو ٹریفک مسائل سے بچانے کیلئے اہم قدم ہو گا" اس پر ڈاکٹر ارم نے کہا کہ سچ میں مجھے تو ان کے ورکرز اور فولورز ہر حیرت ہوتی ہے جو ان لوگوں کو ووٹ دیتے ہیں دیگر سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے ماضی میں جو کچھ عمران خان سے متعلق کہا اب سامنے آرہا ہے، وہ ہر معاملے میں عمران خان کی نقل کرتی نظر آرہی ہیں۔انکا کہنا تھا کہ ایسی باتیں کرنی ہی نہیں چاہئے جو کچھ عرصہ بعد سامنے آجائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے ماضی میں عمران خان کو جو طعنے دئیے وہ اب اسی کے سامنے آرہے ہیں۔
وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کی خواہش پر ان کی بلٹ پروف گاڑی میں تبدیلی کیلئے 2 کروڑ 73 لاکھ روپے کی ضمنی گرانٹ طلب کرلی گئی ہے۔ صحافی انور سمراء نے خبر شئیر کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز نے ذاتی استعمال کی سرکاری بلٹ پروف گاڑی کے ٹائرز تبدل کرنے،نئی پوشش ومیٹ خریدنے کے لئے 2 کروڑ 73 لاکھ روپے کے فنڈز مانگ لئے۔ وزیراعلی کی خواہش پر پوشش اور میٹ میچنگ ڈالے جائیں گے۔ انورسمرا نے خبر شئیر کرتے ہوئے تبصرہ کیا کہ پنجاب۔ کرلو بچت تے عوام دی خدمت۔ اس پر عظمیٰ بخاری خاموش نہ رہ پائیں اور کہا کہ سرکاری گاڑی کی مرمت معمول کا کام ہے، اسے وزیر اعلی سے منسوب کرنا شرمناک حرکت ہے، انہوں نے مزید کہا کہ سی ایم آفس معمول کے مطابق گاڑیوں کی مرمت اور پارٹس تبدیل کراتاہے،مرسیڈیز کار کا ٹائر 10ہزار کلومیٹر کے بعد تبدیل ہوتاہے۔جبکہ مذکورہ گاڑی کے ٹائر 29 ہزار کلومیٹر چل چکے ہیں،مرسیڈیز کار کا ایک ٹائر کریک ہونے کی وجہ سے فوری تبدیلی کی ضرورت پیش آئی۔ عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ گاڑی کی مرمت وغیرہ کے لئے قانونی طریقہ کار اختیار کیا گیا ،محض سنسنی پیدا کرنے کے لئے خبر بنانا قابل مذمت امر ہے اس پر نعیم پنجوتھہ نے سوال اٹھایا کہ یہ کون سے ٹائر ہیں جو پونے 3 کروڑ کے آتے ہیں ؟ اور عوام کے ٹیکس کےپیسہ گاڑی کی ڈیکوریشن پر کروڑوں میں لگایا جا رہا ہے ،لیگل پراسسز کی بات کی بات ہمیں نہ سمجھائیں،جو اپنا حکقہ ہار گئی اور جیلی طور پر جیت کر قانون و آئین کی دھجیاں اڑائی گئی وہ لیگل بات نہ کریں ہم سے. عدیل راجہ نے ردعمل دیا کہ دس ہزار کے بعد؟ یہ تو بہت کم ہے۔۔ آلٹو کا ٹائر ذیادہ چلتا ہے عبیدبھٹی نے تبصرہ کیا کہ وزیر اعلی کی مرسڈیز کونسے وان میں چلتی ہے جو 10 ہزار کلومیٹر بعد ٹائر بدلنے ہوتے ہیں؟ رف استعمال کی گئی مرسڈیز کے ٹائر بھی 50 ہزار میل یعنی 80 ہزار کلومیٹر کے بعد بدلے جاتے ہیں، وزیراعلی کی مرسڈیز ایسی جگہ جاتی ہی نہیں جہاں ٹائر کریک ہوسکے۔ پونے 3 کروڑ کے ٹائر اور پوشش؟ توبہ عمران نے ردعمل دیا مرسڈیز کا ٹائر 10 ہزار کلومیٹر پر تبدیل ھوتا ھے یہ بات مرسڈیز والوں کو بھی اس ٹویٹ سے پتا لگی ہے ۔ ذیشان سید نے کہا کہ اس محترمہ کی ڈیوٹی بڑی مشکل ہے مگر کیا کریں نوکری تو کرنی پڑے گی ناں، بے شک ٹھیک ہو یا غلط، سچ ہو یا جھوٹ ،، اس بیچاری پر کیوں غصہ،، یہ کرسی یا نوکری ایسی تو نہیں ملتی ساجراکرام نے کہا کہ آجکل چائنہ کے ٹائر والے چالیس ہزار کی گارنٹی دے رہے ہوتے ہیں ۔ ایہہ کیہڑی بیمار مرسیڈیز اے جو صرف دس ہزار ای چل رہی ہے ۔ تے ٹائر وی دو کروڑ آلے
کوئی بچہ کیلا کھاتے ہوئے پنجاب سے نکل گیا تو اس کے خلاف کیا کارروائی ہوگی‘؟صارف کا سوال ٹی وی اینکر محمد اسامہ غازی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر کیلے اور پیاز پنجاب سے باہر لے جانے پر ممانعت کے حوالے سے ایک اہم پیغام دیا,اسامہ غازی کے سوال پر سوشل میڈیا پر دلچسپ تبصرے جاری ہیں,اسامہ غازی نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے پنجاب حکومت کا ایک اور فیصلہ، کیلے اور پیاز کے پنجاب سے باہر لے جانے پر پابندی عائد کردی گئی۔ اسامہ غازی کی ٹوئٹ کے جواب میں مزید بھی کئی دلچسپ اور طنزیہ ٹوئٹ کئے گئے, ایک صارف نے اس اقدام کو خیبرپختونخوا کے عوام کے ساتھ زیادتی قرار دیا,ان کا کہنا تھا کہ کے پی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے کیوں کہ پنجاب حکومت جانتی ہے کہ کے پی میں پیاز پنجاب اور کیلا سندھ سے جاتا ہے۔ اس پر ایک صارف نے ایکس پر ہی ایک دلچسپ اور خاصا ٹیکنیکل سوال اٹھادیا,صارف احتشام علی عباسی لکھتے ہیں کہ اگر کوئی بچہ کیلا کھاتے ہوئے پنجاب کی حدود سے باہر نکل گیا تو اس کے خلاف کیا کارروائی ہوگی۔ ایک صارف وقاص عباسی نے پنجاب حکومت پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ ’ٹک ٹاکر گروپ کے ہنگامی اقدامات، کیلے کی اسمگلنگ پر سخت پابندی‘۔ صابر شاکر نے کہا کہ پیاز اور کیلے پنجاب سے باہر نہیں جاسکیں گے، ۔۔۔۔۔لیکن کیلا تو آتا ہی باہر سے ہے، ایک نے کہا کہ یہ کیلا کب سے پنجاب میں پیدا ھونا شروع ہوگیا ؟نیا گھوٹالا اگیا مارکیٹ میں فیاض راجہ نے کیلا باہر جانے پر پابندی کو سخت ترین پابندی قرار دیا خیال مال نامی صارف نے کہا کہ آٹے اور گندم کے بعد کیلے اور پیاز بھی کے پی کے نہیں جائے گا۔بجائے ذخیرہ اندوزوں کو پکڑنے کے پابندیاں لگا رہے۔ یاد رہے اس وقت پیاز اور کیلا سندھ سے پنجاب میں آ رہا ہے مگر کے پی کے نہ جانے پائے۔۔۔یہ پی ڈی ایم گٹھ جوڑ پاکستان کو توڑنے کی پوری تیاری سے آیا ہے۔ وفاقی کابینہ نے کیلے اورپیاز کی برآمد پر 15 اپریل 2024 تک پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد کیلے اور پیاز کی مارکیٹ میں وافر دستیابی یقینی بنانا ہے,رمضان المبارک کے موقع پر پیاز اور کیلے سمیت دیگر اشیائے خورونوش کی قیمتیں بھی آسمان کو چھو رہی ہیں,ہول سیلرز اور برآمد کنندگان کو توقع ہے کہ آئندہ 2 سے 3 روز میں کیلے اور پیاز کی قیمتوں میں کمی آجائے گی کیوں کہ برآمد کنندگان جنہیں غیر ملکی خریداروں سے ادائیگیاں ملی ہیں اپنے پرانے آرڈرز کلیئر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
این اے 69 کے بعد این اے 186 ڈیرہ غازی خان میں بھی الیکشن کمیشن بے نقاب ۔۔ تحریک انصاف کے امیدوار سجاد چھینہ کے جیتنے جانے کاانکشاف تفصیلات کے مطابق این اے 186 ڈیرہ غازی خان سے مسلم لیگ ن کے وفاقی وزیر اویس لغاری 1921 ووٹوں کے فرق سے کامیاب قرار پائے جبکہ الیکشن کمیشن کے اپلوڈ کئے گئے فارم 45 کے مطابق یہ سیٹ تحریک انصاف کے سجادحسین چھینہ جیت چکے ہیں۔ یادرہے کہ اویس لغاری کو وزیرریلوے جیسا اہم عہدہ ملا ہے اور انہوں نے گزشتہ روز حلف اٹھایا تھا الیکشن معاملات کور کرنیوالی ویب سائٹ پی ٹی آئی پالیٹکس کے مطابق یہ فرق فارم 45 اور فارم 48 کے مطابق 3 پولنگ اسٹیشنز پر سامنے آیا۔ ان پولنگ اسٹیشنز کے فارم 48 پر ووٹ کچھ اور تھے جبکہ فارم 45 کے مطابق دونوں امیدواروں کے ووٹ کچھ اور تھے۔ اعدادوشمار کے مطابق سجاد چھینہ یہ سیٹ 1045 ووٹوں سے جیت چکے تھے تحریک انصاف کا دعویٰ ہے کہ یہ سیٹ اویس لغاری 50 ہزار سے زائد ووٹوں سے ہارچکا تھا لیکن دوسرے دن انہیں جتوادیا گیا۔ ایک پولنگ اسٹیشن کے نتیجے کے مطابق مہر سجاد حسین چھینہ کو 498 ووٹ اور سردار اویس خان لغاری کو 343 ووٹ ملے تھے مگر نتیجے کو تبدیل کرکے اویس لغاری کے ووٹ کو 343 کی بجائے 1043 کر دیا گیا۔
سیکرٹری اطلاعات مسلم لیگ ن و صوبائی وزیراطلاعات و ثقافت عظمی زاہد بخاری کو رمضان پیکیج کے بیگز پر نوازشریف کی تصویر کا عمران خان فائونڈیشن کی طرف سے عوام کو دیئے گئے راشن بیگز سے موازنہ کرنے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ "پنجاب گورنمنٹ پر سب سے زیادہ تنقید رمضان بیگز پر میاں نوازشریف کی تصویر پر اپوزیشن کی طرف سے تنقید کی جا رہی ہے" جس پر مریم نوازشریف نے کہا کہ پنجاب میں حکومت نوازشریف کی ہے۔ تحریک انصاف کے آفیشل پیج سے ویڈیو شیئر ہونے کے بعد سیکرٹری اطلاعات مسلم لیگ ن و صوبائی وزیراطلاعات و ثقافت عظمی زاہد بخاری نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں عمران خان فائونڈیشن کی طرف سے دیئے گئے راشن بیگز کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا: نوازشریف عمرانی ڈاکو اور اس کی ڈاکو بیگم المعروف بنٹی ببلی سے پاکستان اور پنجاب کی جان چھڑوا کر لوگوں کو ریلیف دے رہا ہے! ویسے فساد خان زچہ بچہ،ٹوائلٹس اور راشن بیگ پر ابو کے پیسے لگا رہے تھے یا باجی کی سلائی مشینوں کے؟ سینئر صحافی رضی طاہر نے ردعمل میں لکھا: عظمیٰ بخاری کی جانب سے شیئر کی گئی روشن پیک کی تصویریں سرکاری خزانے سے جاری کیے گئے سامان کی نہیں بلکہ نجی فلاحی ادارے عمران خان فاؤنڈیشن کی ہیں۔ سینئر صحافی عمران افضل راجہ نے لکھا: "جیسی مالکن جاہل، ویسی کنیز جاہل" آئی کے ایف پرائیویٹ تنظیم ہے، بنی بھی عمران خان کے نام پر ہے وہ جس کی مرضی چاہے تصاویر لگائیں، کسی کے باپ کا پیسہ نہیں اُن کا اپنا ہے! رہی بات زچہ بچہ کی تو شریف خاندان کی دائی اپنے مطلب کا کام ڈھونڈ ہی لیتی ہے! ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا: راشن کے تھیلوں پر صاف صاف IKF لکھا ہوا ہے جس کا مطلب عمران خان فائونڈیشن! اس کا مطلب ہے کہ یہ این جی او نے دیے تھے، پنجاب حکومت نے نہیں۔ مائی گلاسی اور اس کی کنیز یا تو یہ بات نہیں سمجھ پارہی یا تو پھر اپنے والد زاہد بخاری کی طرح جھوٹی اور ڈھیٹ ہیں! سینئر صحافی ارم ضعیم نے لکھا: ریمنڈ ڈیوس شاید مکمل فیس دے کر نہیں گیا، پنجاب سے عوام نے لات مار دی، لگتا ہے صدمے سے دماغ ہل گیا ہے، اس لیے ایک NGO کی طرف سے دی گئی امداد اور حکومت پنجاب کے عوامی خزانے میں فرق معلوم نہیں ہو رہا اور جہالت کی انتہا ہے کہ تصویریں بھی خود پوسٹ کر دی ہیں۔ حمزہ خان نے لکھا: عظمی بخاری کی جانب سے شیئر کی گئی روشن پیک کی تصویریں سرکاری خزانے سے جاری کیے گئے سامان کی نہیں بلکہ نجی فلاحی ادارے عمران خان فاؤنڈیشن کی ہیں! ارم جعفری نے لکھا: عقل سے پیدل ان خواتین کو کون سمجھائے کہ جو تصاویر لگائی گئیں تھیں اُس وقت عمران خان وزیر اعظم تھے اور جو تھیلوں کی تصویر ہے وہ عمران خان فاونڈیشن کی ہیں، اب نواز شریف کو تو تم لوگوں نے وزیر تو کیا حکومت میں چپڑاسی تک کا عہدہ نہیں دیا!
نگراں وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی کے دور میں پاکستان ٹیلی ویژن کا ایک کروڑوں روپے کا مالی اسکینڈل سامنےآگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان ٹیلی ویژن کےنیوز پروگرام ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے 15 مارچ 2024کی تاریخ کے جاری کردہ لاکھوں روپے کے چیکس منظر عام پر آئے ہیں جو فوزیہ یزدانی اور عامر شفیع غوری کے ناموں پر جاری کیے گئے ہیں۔ سینئر صحافی و پروڈیوسر عدیل راجا نے ان چیکس کی تصاویر شیئر کرتےہوئے کہا کہ نگراں وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی کی لوٹ مار کی داستان سامنے آنا شروع ہوگئی، جلد بہت کچھ مزید منظر عام پرآئے گا۔ انہوں نے اپنی دوسری ٹویٹ میں کہا کہ پی ٹی وی کی تاریخ میں پہلی بار پوسٹ ڈیٹڈ چیکس جاری کیے گئے ہیں جو کہ لاکھوں روپے مالیت کے ہیں، پی ٹی وی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ چیکس مرتضیٰ سولنگی کی ہدایات پر جاری کیے گئے۔ عدیل راجا کا مزید کہنا تھا کہ نیادورسے پی ٹی وی لوٹ مار، یزدانی اور مرتضیٰ سولنگی جنہیں رضا رومی نے اسپانسر کیا تھا۔ صحافی رائے ثاقب کھرل نے کہا کہ جن خاتون کے نام پر چیکس جاری ہوئے یہ خاتون کون ہیں؟ یہ کس چینل میں کام کرتی ہیں یا ان کا کتنا تجربہ ہے؟ کوئی ردعمل آیا اس بارے میں ؟ سید کوثر کاظمی نے بھی ان چیکس کی تصاویر شیئر کیں اور کہا کہ پی ٹی وی اور نگراں حکومت ان دو افراد پر اتنی مہربان کیوں ہورہی ہے؟ ان افراد کو الیکشن ٹرانسمیشن کی مد میں لاکھوں روپے دیئے گئے، معاملہ اتنا سادہ نہیں ہے، یقینا ایک دو حصہ دار ضرور ہوں گے۔ سینئر صحافی محسن رضا خان انکشاف کیا کہ مرتضیٰ سولنگی نے ایک طرف شہباز حکومت میں اہم عہدے کے حصول کیلئے کوششیں شروع کردی ہیں تو دوسری جانب ان کی بدعنوانیوں اور لوٹ مار کی داستانیں بھی سامنے آرہی ہیں، مرتضیٰ سولنگی نےصحافیوں کےپلاٹوں کی فہرست میں میرٹ کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنا نام شامل کرکے فہرست کو متنازعہ بنادیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن ٹرانسمیشن میں من پسند افراد کو کروڑوں روپے کے چیکس دیئے گئے جو منظر عام پر آئے تو کئی افسران کے تبادلے اور شوکاز نوٹسز جاری کیے گئے، کروڑوں روپے خرچ کرنے کےباوجود پی ٹی وی کی ریٹنگز مسلسل تنزلی کا شکار ہیں۔ صحافی سعید بلوچ نے کہا کہ ابھی عمران خان اور ان کی اہلیہ کے خلاف گفتگو کرنے والے مزید افراد کے نام سامنے آئیں گے جنہیں چن چن کر نوازا گیا، جس شخص نے عمران خان کے خلاف توشہ خانہ والی درخواست دی تھی اس کو بھی پی ٹی وی میں پروگرام دیا گیا تھا۔
مبینہ طور پر 9 مئی واقعات میں ملوث اور ٹک ٹاک ویڈیوز سے شہرت حاصل کرنےوالی مریم اکرام کو ن لیگ کی جانب سے خواتین کی مخصوص نشست پر رکن قومی اسمبلی منتخب کروادیا گیا ہے، پی ٹی آئی کی سابق کارکن پر اس مہربانی پر ن لیگ کے اپنے کارکنان و رہنما تلماتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی جانب سے قوم اسمبلی میں جمع کروائی گئی خواتین کی مخصوص نشستوں کی فہرست میں ایک نام مریم اکرام کا بھی ہے جو کچھ عرصہ پہلے تک پاکستان تحریک انصاف کی سرگرم کارکن رہ چکی ہیں اور 9 مئی واقعات میں بھی ان کی تصاویر ریکارڈ کا حصہ ہیں، مریم اکرام ٹک ٹاک پر انٹرٹینمنٹ ویڈیو ز بنانے کے حوالے سے بھی مشہور ہیں۔ ن لیگ کی جانب سے پارٹی کی وفادار اور پرانی ورکرز کے بجائے ایسی خاتون کو ایم این اے منتخب کروانے کے فیصلے پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آرہا ہے، اہم بات یہ ہے کہ پارٹی کے اس فیصلے کو ن لیگ کے اپنے کارکنان بھی تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔ صحافی اسد کھرل نے بتایا کہ مریم اکرام کا نام قیادت کی مظوری کے بغیر فہرست میں ڈالا گیا، پہلی میٹنگ میں جب نام ڈسکس ہوا تو نواز شریف نے اس نام کو ایم پی اے کیلئے آخری ترجیحات میں رکھنے کی ہدایات دیں، بعدازاں جن میٹنگز میں نواز شریف موجود نہیں تھے اوپر کے نام مسترد کرکےمریم کا نام فہرست میں شامل کیا گیا۔ اجمل جامی نے انکشاف کیا کہ ن لیگ کی جانب سے خواتین کی مخصوص نشستوں پر ایک انتہائی نیا نام جب سامنے آیا تو پرانی ورکرز اور ذمہ داران کے ہاں شدید غم و غصہ پایا گیا، اسی لئے اعلیٰ قیادت اس ایک نئے نام کو ڈراپ کرنے پر رضا مند ہوگئی ہے۔ بصورت دیگر خواتین ونگ کی کچھ ذمہ داران مستعفی ہونے کی دھمکی دے رہی ہیں۔ صحافی عمران افضل راجا نے کہا کہ نام نہاد سانحہ 9 مئی اور ن لیگ کی نئی رکن قومی اسمبلی، جب تک یہ لوگ اقتدار میں رہیں گے روز نئے نئے لطیفے دیکھنے کو ملیں گے۔ اسد چوہدری نے لکھا کہ خبر یہ ہے کہ نام واپس نہیں ہوسکتا کیونکہ فہرست دی جاچکی ہے، تاہم اس متنازعہ خاتون کا رکن اسمبلی بننا ن لیگ کے سب سے زیادہ قربانیاں دینے والے ہزاروں نظریاتی کارکنوں کو پارٹی سے متنفر کردے گا۔ رباب حیات نے کہا کہ 9 مئی کا بیانیہ تباہ ہوگیا ہے۔ سوشل میڈیا ایکٹوسٹ شہزاد نے کہا کہ ن لیگ کی نئی رکن قومی اسمبلی پی ٹی آئی کے 9 مئی کے بلوائی حملے میں شامل تھی، سبحان اللہ۔ صحافی شعیب جٹ نےکہا کہ پی ٹی آئی کا بیانیہ تھا کہ سانحہ 9 مئی ن لیگ کے افراد نے پی ٹی آئی کا لبادہ اوڑھ کر کیا، مریم اکرام کو ایم این اے نامزد کیے جانے سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ مریم 9 مئی کو بھی ن لیگ کی تھی اور اب بھی ن لیگ کی ہی رکن اسمبلی بنے گی۔ صحافی مقدس فاروق نے کہا کہ ایسا محسوس ہورہا ہے کہ مریم کو رکن اسمبلی نامزد کرکے ن لیگ نے اپنے پاؤں پر خود کلہاڑی ماردی ہے، اب ن لیگ کا 9 مئی والا ٹھس ہوگیا ہے۔ ایک صارف نے مریم اکرام کی شیشہ پیتے ہوئے ویڈیو شیئر کی اور کہا کہ یہ ہیں مخصوص نشست پر ن لیگ کی رکن قومی اسمبلی بننے والی مریم اکرام۔ کامران واحد نے مریم اکرام کی شہباز شریف کی حلف برداری تقریب میں شرکت کی تصاویر شیئر کی اور کہا کہ یہ ہیں اصل 9 مئی والے۔ ن لیگی ورکر طیبہ امجد نے مریم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ن لیگ کے مخلص ورکر ہیں جو روزانہ مخالفین سےگالیاں کھاکر بھی آپ کا دفاع کرتے ہیں، شمائلہ رانا، مائزہ حمید اور عنیزہ پر مریم اکرام کو ترجیح دینے کی وجہ ان کی کونسی کارکردگی ہے؟ راجا کبیر نے کہا کہ پی پی 65 میں بدترین شکست کا سامنا کرنے والے پیر فرید کی بیٹی کو مخصوص نشست دینے پر سوال ضرور کریں، تاہم اخلاقیات کے دائرے سے باہر نا نکلیں۔
گزشتہ روز شیرافضل مروت نے دعویٰ کیا کہ وزیراعلی پنجاب مریم نواز کے ایما پر ایک بھارتی شہری کے ذریعے مجھے قتل کروانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے جس کیلئے اسکو ایک لاکھ ڈالر کی ادائیگی دی جا چکی ہے اس پر بیرسٹر عقیل ملک نے ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ اندازہ لگائیں کہ ایسے مکار اور جھوٹے لوگوں کو ووٹ دےکر اسمبلی میں پہنچایا گیا ہے۔ اب یہ باخوبی جانتا ہے کہ جھوٹ بول رہا ہے لیکن عوام کو گمراہ کرنے کیلئے کیسے کیسے حربے استعمال کیے جارہے ہیں۔ یا اللہ ہمیں اس فتنے سے بچا اور ان کے شر سے دور رکھ۔ فارم 47 سے جیتنے والے بیرسٹر عقیل کو سوشل میڈیا صارفین کا جواب سامنے آگیا,احمد وڑائچ نے لکھا لوگ بھی عجیب ہی ہوتے ہیں، پہلے خود کسی کا حق مارا، جھوٹ پر اسمبلی پہنچے، حلف لیتے وقت بھی احساس نہیں ہوا کہ کیا کر رہے ہیں۔ اور اب دوسروں کو اللہ سے ڈرنے کا کہہ رہے ہیں۔ بھائی پہلے خود تو ڈر لو، پھر دوسروں کو ڈرا لینا۔ اسلام بس دوسروں پر نافذ کرنا ہے، خود پر نہیں۔ ساجد اکرام نے لکھا فارم 47 سے جیتنے والا دھوکہ باز دوسرے کو جھوٹا کہہ رہا ہے. نور الہدی نے لکھا دیکھو دیکھو اللہ سے ڈرنے کا کہنے والے کون ہے جنہوں نے جھوٹ کی بنیاد پر اسمبلی پہنچے مینڈیٹ پر ڈاک ڈالا اور اللہ کے ناموں کے نیچے حلف لیا,أَسْتَغْفِرُ اللّٰه,ایسے مکار لوگو کی نصیحتیں دیکھے,اخے اللہ سے ڈرو جھوٹ بول رہا ہے,خود کے گریبان جھانکوں پہلے پھر دوسروں کو سیکھانا چوروں تحریک انصاف کی امیدوار عذرا مسعود فارم 45 کے مطابق 96،488 ووٹ لے کر جیت چکی تھیں لیکن فارم 47 میں عقیل ملک کو فاتح قرار دے دیا گیا جنہوں نے صرف 42،845 ووٹ حاصل کئے۔
پیپلز پارٹی کے آصف زرداری صدر بن گئے, ان پر 2021 میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں فردجرم عائد ہونا تھی,فردجرم تو آج تک عائد نہ ہوئی لیکن وہ دوبارہ صدارت پر براجمان ہوگئے صحافی سہیل رشید کے مطابق آصف زرداری پر جعلی اکاؤنٹس کے پانچویں ریفرنس میں بھی فرد جرم کا فیصلہ کیا گیا تھا ،8 ارب منی لانڈرنگ کے کیس میں 29 ستمبر کو فرد جرم کیلئے طلب کیا گیا تھا, ایوان صدر میں اسٹینو بھرتی ہو کر زرداری کے ساتھ سو سے زیادہ بار بیرون ملک جانے والے اور اربوں روپے اکاونٹ میں رکھنے والے مشتاق احمد اشتہار ی قرار دیئے گئے تھے. نیب کی حالیہ تاریخ میں سب سے زیادہ ریکوری، سب سے زیادہ وعدہ معاف گواہان اور پلی بارگین والے اسکینڈل کے مرکزی کردار کیخلاف پانچ ریفرنس اب بھی موجود ہیں مگر " نیب کی کیا مجال" کہ اگلے پانچ سال اسی "بڑے صاحب" کو سلیوٹ مار کر کرپشن کیخلاف اپنے اقدامات کی رپورٹ پیش نہ کرے. اطہر کاظمی کا کہنا تھا کہ آصف زرداری تو صدر بن گئے اب جعلی اکاؤنٹس والی جے آئی ٹیز کا کیا کرنا ہے؟ کیوں کہ ان ساری جے آئی ٹیز میں بہت کچھ ثابت ہوگیا تھا۔ دوسری جانب عمران خان پر کیسز اسکے کئی سال بعد بنے اور اب تک نہ صرف توشہ خانہ کیس بلکہ سائفرکیس، توشہ خانہ نیب ریفرنس، عدت میں نکاح کیس میں ان پر فردجرم عائد ہوچکی ہے بلکہ سزا بھی ہوچکی ہے,اسی طرح جس دن شہبازشریف پر فردجرم عائد ہونا تھی اسی روز وہ وزیراعظم بن گئے اور نہ صرف فردجرم رک گئی بلکہ کیس بھی ختم ہوگیا۔ نومنتخب صدر آصف علی زرداری کی تقریب حلف برداری آج شام چار بجے ایوان صدر میں ہوگی۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ آصف زرداری سے حلف لیں گے۔ وزیراعظم شہبازشریف نے آصف علی زرداری کو دوسری مرتبہ صدر پاکستان منتخب ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ان کا بطور صدر پاکستان انتخاب، جمہوری اقدار کا تسلسل ہے۔ پاکستان کے الیکشن کمیشن نے صدارتی انتخاب کا نتیجہ جاری کردیا ہے جس کے مطابق آصف علی زرداری 411 ووٹ لے کر ملک کے صدر منتخب ہوگئے ہیں۔الیکشن کمیشن کے مطابق ان کے حریف محمود خان اچکزئی کو 181 ووٹ ملے۔پاکستان میں صدر کے انتخاب میں پارلیمنٹ اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں بیک وقت ہوتے ہیں اور الیکٹورل کالج میں کُل ملا کر 1185 ووٹ ہوتے ہیں۔ پاکستان کی اسمبلیوں میں اس وقت 92 نشستیں خالی ہیں۔ سنیچر کو ہونے والے انتخاب میں 1044 اراکینِ اسمبلی اور سینیٹ نے ووٹ دیا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق انتخاب کا نتیجہ وفاقی حکومت کو بھیجا جا چکا ہے اور ان کی جانب سے آصف علی زرداری کی کامیابی کا نوٹیفکیشن اتوار کو جاری کیا جائے گا۔