آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے آڈٹ سال 2024-25 کی رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں پنجاب حکومت کے مالی سال 2023-24 کے اخراجاتی کھاتوں میں 1,000 ارب روپے سے زائد کی سنگین مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں فراڈ، غلط ادائیگیاں، مالی بدانتظامی، غلط خریداری اور سرکاری فنڈز کے غلط استعمال جیسے معاملات نمایاں ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 282 مختلف کیسز کی نشاندہی کی گئی جن میں 988 ارب روپے کی رقم صرف کنسولیڈیٹڈ فنڈز کے کمرشل بینکوں میں غیر مجاز طور پر رکھنے سے متعلق ہے۔ دیگر انکشافات میں 3.1 ارب روپے کے 14 فراڈ کیسز، 25.4 ارب روپے کی زائد ادائیگیاں، 10.6 ارب روپے کی مالی بدانتظامی، اور 43 ارب روپے کی غلط خریداری شامل ہے۔
اس پر مونس الٰہی نے اپنے ایکس پیغام میں لکھا کہ آڈیٹر جنرل نے میڈم تھیف منسٹر کے ایک سالہ دور میں 10 کھرب روپے سے زیادہ کی مالی بے ضابطگیاں پکڑ لیں۔ سنگین مالی فراڈ، بوگس خریداریاں، غلط ادائیگیاں سامنے آ گئیں۔
مونس الٰہی نے اس موقع پر #MadamThiefMinister کا ہیش ٹیگ استعمال کیا۔
جس پر عظمیٰ بخاری نے جواب دیا کہ مونس الہی نے اپنے والد صاحب کے دور کی بے ضابطگیاں پکڑ لیں جسکا حصہ وہ خود رہے اور پھرنو ٹوں کے بیگ بھر کے بھگوڑا بن گیا
اس پر صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین نے عظمیٰ بخاری کی تصحیح کرنیکی کوشش کی اور کہا کہ مالی سال2023-24ء کا آغاز یکم جولائی2023ء سے ہوا اورخاتمہ30جون2024ء کو ہوا جبکہ پرویز الٰہی وزیراعلیٰ جنوری 2023 تک تھے۔
انہوں نے عظمیٰ بخاری پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی حالت ہے جنہیں یہ نہیں معلوم کہ مالی سال کب شروع ہوتا ہے اور کب ختم ہوتا ہے انہیں وزیر بنادیا گیا۔
ماجد نظامی نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ آنریبل منسٹر آپ کا دعوی درست نہیں ہے۔ اس آڈٹ رپورٹ میں 8 ماہ سالار اعلی کے رفیقِ خاص محترم المقام محسن نقوی کی حکومت کے ہیں اور 4 ماہ محترمہ مریم نواز شریف صاحبہ کی حکومت کے ہیں۔ چوہدری پرویز الہی جنوری 2023 میں جا چکے تھے۔
قسمت خان نے تبصرہ کیا کہ مالی سال2023-24ء کا آغاز یکم جولائی2023ء سے ہوا اورخاتمہ30جون2024ء کو ہوا۔ اس دوران محسن نقوی نگران وزیراعلیٰ تھے،جو25فروری2024ء تک رہے۔26فروری2024ء سے مریم نوازوزیراعلیٰ بنیں۔یعنی اس عرصے میں صرف محسن نقوی اور مریم نوازنے حکومت کی۔اس مالی سال سے پرویزالہی کا کوئی لینا دینا نہیں
احمد وڑائچ کا کہنا تھا کہ چودھری پرویز الہیٰ کی حکومت جنوری 2023 میں ختم ہوئی۔ مالی سال 24-2023 کا آغاز، یکم جولائی 2023 سے ہوا تھا، جو 30 جون 2024 کو ختم ہوا۔ اس حساب سے 8 ماہ سید محسن نقوی اور 4 ماہ مریم نواز حکومت۔ عظمیٰ بخاری صاحبہ کو مالی سال کی الف ب کا غالباً علم نہیں۔
نادر بلوچ نے ردعمل دیا کہ یہ پنجاب کی وزیر اطلاعات کا عالم ہے کہ انہیں یہ تک معلوم نہیں کہ جولائی دوہزار بائیس تئیس کے دوران پنجاب کا وزیراعلیٰ کون تھا، جب حقائق سے لاعلمی اس حد تک ہو، تو اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ حکومتی کارکردگی کی بنیاد کیا ہوگی۔ بجائے اس کے کہ وہ بدانتظامی، کرپشن اور ناقص گورننس کے ذمہ داروں کو جوابدہ بنائیں، یہ محض الزامات کی سیاست میں مصروف ہیں۔