وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ تکمیل کے مراحل ضرور عبور کرے گا، اس کیلئے راستے ضرور نکلیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے نجی ٹی وی چینل کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے ایرانی صدر کےدورہ پاکستان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات کی تاریخ بہت طویل ہے، ایرانی صدر کا دورہ پاکستان ایک بڑی پیش رفت ہے، کسی کو اس دورے سے تکلیف ہوئی ہے تو اس کا ہمارے پاس کوئی حل نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی صدر پاکستان میں ایک بڑا جلسہ کرنا چاہتے تھے تاہم سیکیورٹی صورتحال کی وجہ سے ان کی خواش پوری نہیں ہوسکی، دہشت گردی ایک مشترکہ مسئلہ ہے اس لیے دونوں برادر ملک مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کریں گے،۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ہمارے خطے میں بڑی طاقتوں کی مداخلت اور بد امنی بڑھ گئی ہے،اسی لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے مشترکہ مفادات کیلئے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوں، طالبان کی کابل فتح کے موقع پر جو ٹوئٹ کی تھی آج بھی اس پر قائم ہوں ، کیونکہ وہ ایک مظلوم کی جیت تھی۔
پاکستان میں دہشت گردی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی افغانستان کی بالواسطہ یا بلاواسطہ سرپرستی سے پاکستان میں دہشت گردی کررہی ہے۔