خبریں

کراچی میں مہنگائی سے تاجر متاثر, عید پر70 فیصد سامان فروخت نہ ہوسکا کراچی میں بڑھتی مہنگائی سے تاجر بھی متاثر ہوئے, عید کے موقع پر تاجروں کا 70فیصد سامان فروخت نہ ہوسکا, جس پر تاجروں نے مایوسی کا اظہار کیا,آل کراچی تاجر اتحاد کے سربراہ عتیق میر کے مطابق عید پر 70 فیصد سامان فروخت نہ ہوسکا۔کراچی میں صرف سوا کروڑ افراد نے نئےکپڑے خریدے۔ عتیق میر کا دعویٰ ہےکہ تاجر محض 18 ارب روپےکا مال بیچ سکے,سربراہ آل کراچی تاجر اتحادکے مطابق مہنگائی اور امن و امان کے خدشات بھی سیل میں حائل رہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کی سالانہ ایشین ڈیولپمنٹ آؤٹ لک رپورٹ 2024 جاری کر دی گئی ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کی سالانہ آؤٹ لک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایشیائی ممالک میں مقامی طلب و ترقی، برآمدات اور سیاحت بڑھنے سے خطے کی شرح نمو 4.9 فیصد رہنے کا اندازہ جبکہ خطے میں مہنگائی کی لہر میں کمی آئے گی۔ رپورٹ کے مطابق چین کی شرح نمو 4.8 فیصد جبکہ بھارت کی شرح نمو 7 فیصد رہنے کا امکان ہے، پاکستانی معیشت سیاسی غیر یقینی اور سیلاب کے باعث سکڑ گئی ہے، پاکستان میں گزشتہ سال گزشتہ پانچ دہائیوں سے زیادہ مہنگائی ریکارڈ کی گئی، اگر اصلاحات پر عملدرآمد کیا گیا تو معاشی بحالی کا عمل اس سال سے شروع ہو جائے گا۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ میں پاکستان کی شرح نمو رواں مالی سال 1.9 فیصد رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے اور سیاسی عدم استحکام کو معاشی بحالی اور اصلاحات کیلئے اہم چیلنج قرار دیا گیا,رپورٹ کے مطابق پاکستان کو بیرونی ادائیگیوں کیلئے عالمی مالیاتی اداروں اور دوست ممالک پر انحصار کرنا پڑے گا اور پاکستان کو خواتین کی مالیاتی شمولیت کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال زرعی پیداوار اور صنعتی شعبے میں بہتری آنے کی امید ہے جبکہ تعمیراتی شعبے میں لاگت بڑھنے اور ٹیکس میں اضافے سے ترقی متاثر ہوئی ہے۔ آؤٹ لک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی آئندہ مالی سال شرح نمو 2.8 فیصد ہونے کا اندازہ ہے جبکہ رواں مالی سال مہنگائی 25 فیصد کی اونچی سطح پر رہنے کا اندازہ لگایا گیا ہے، مہنگائی میں آئندہ مالی سال کمی آنے کی امید ہے اور مہنگائی کی شرح 15 فیصد تک آجائے گی,رپورٹ کے مطابق آئندہ سال غذائی اشیاء کی قیمتوں میں استحکام آئے گا تاہم آئی ایم ایف پروگرام کے تحت توانائی کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی زیادہ رہے گی۔
حیدرآباد میں ملت ایکسپریس میں خاتون پر ہاتھ اٹھانے والے کانسٹیبل میر حسن کو گرفتار کرلیا گیا, ٹرین میں خاتون پر ہاتھ اٹھانے کا واقعہ 7 اپریل کو ملت ایکسپریس میں پیش آیا تھا,سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد آئی جی ریلویز پولیس نے واقعہ کا نوٹس لیا تھا,ڈی آئی جی ساؤتھ عبدالله شیخ نے اہلکار کی گرفتاری اور حولات میں بند کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اہلکار کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔ انھوں نے مزید کہا ایسا بد اخلاق عمل کسی بھی طرح قابل قبول نہیں، کانسٹیبل کو گرفتار کرکے اسکے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا,ان کا کہنا تھا کہ اہلکار کے خلاف قانونی کارروائی کے علاوہ سخت محکمانہ کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی,ڈی آئی جی ساؤتھ نے کہا کہ معاملے کی ہر پہلو سے شفاف تفتیش عمل میں لائی جارہی ہے۔ دوسال قبل زکریا ایکسپریس میں خاتون سے ٹرین عملے کی زیادتی کا واقعہ سامنے آیا تھا, جس میں خاتون کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں زیادتی ثابت ہوئی تھی۔ واقعے میں نامزد 2 ملزمان اور ایک مشکوک شخص کو گرفتار کر لیا گیا تھا,ڈی ایس ریلوے نے مقدمے میں 2 نامزد ملزمان اور ایک مشکوک شخص کو حراست میں لیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ گرفتار 2 ملزمان کا تعلق ملتان اور ایک کا تعلق شورکوٹ سے ہے۔
امدادی چیکس تقسیم کرتے ہوئے مشیر وزیراعلی مشعال یوسفزئی و دیگر کی تصویریں جاری کرنے کا معاملہ وزیراعلی آفس نے نوٹس لے لیا تمام ضلعی انتظامیہ کو امدادی چیکس تقسیم کرنے کے دوران تصویریں لینے سے اجتناب کرنے کی ہدایت کردی چیکس تقسیم کرتے ہوئے عوام کی عزت نفس کا خیال رکھا جائے، وزیراعلی آفس نے ہدایات جاری کردیں گزشتہ روز مشال یوسفزئی ، شہریار آفریدی اور پی ٹی آئی رہنماؤں کی طرف سے کچھ ایسی تصاویر اور ویڈیوز سامنے آئی تھیں جس میں وہ لوگوں میں امدادی چیکس تقسیم کررہے ہیں۔ صحافی زبیر علی خان نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ مریم نواز کی آٹے کی تھیلیاں تقسیم کرتے ہوئے فوٹو شوٹ پر اعتراض کرنے والے خود عوام کی عزت نفس مجروح کر رہے ہیں۔۔۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان تصویروں میں عمران خان غائب ہیں اور جبکہ خود پیش پیش ہیں !!! اب سمجھ آئی کہ یہ لوگ کیوں عمران خان اور بشری بی بی کے بیانات کی وضاحتیں کرتے ہیں مقدس فاروق اعوان نے بھی ایک ویڈیو شئیر کی جس میں مشیر مشعال یوسفزئی سپیشل بچوں میں 50,50 روپے تقسیم کررہی ہیں اور اس موقع پر متعدد کیمروں سے ویڈیوز بنائی جا رہی تھیں
غیر ملکی خاتون سیاح کو 5 ساتھیوں سمیت لوٹ لیا گیا، پولیس آپس میں حدود کے تنازع پر لڑتی رہی تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سوئس سفارت خانے کی خاتون سمیت 5 پاکستانیوں کو 6 گھنٹے تک یرغمال بنانے کے بعد لوٹ لیا گیا تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق ایک غیر ملکی خاتون اور اس کے 5 پاکستانی ساتھیوں نے تھانہ گولڑہ کی حدود میں شاہ اللہ دتہ کے قریب اپنی گاڑیاں پارک کیں اور پھر ہائیکنگ کرتے سٹوپا کی طرف جا رہے تھے کہ ڈاکوؤں نے اسلحے کی نوک پر مارگلہ ہلز میں روک لیا۔ پولیس کے مطابق ڈاکوؤں نے موبائل فون، گھڑیاں چھین لیں اور پھر خاتون سمیت 4 افراد کو حراست میں لے لیا اور 2 افراد کو چھوڑ دیا۔ملزمان نے جن دو افراد کو جانے کی اجازت دی انہیں اے ٹی ایم سے رقم نکالنے پر مجبور کیا اور خبردار کیا کہ اگر انہوں نے پولیس کو اطلاع دی تو ان کے ساتھیوں کو قتل کر دیا جائے گا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ 2 افراد نے اے ٹی ایم سے ایک لاکھ 20 ہزار روپے نکالے اور رقم ڈاکوؤں کے حوالے کر دی جس کے بعد یرغمالیوں کو رہا کر دیا گیا۔ اس دوران وقوعہ راولپنڈی کے تھانہ ٹیکسلا اور اسلام آباد کے گولڑہ تھانہ کے درمیان تنازع بنارہا۔پولیس کے مطابق سیاحوں کو تھانہ ٹیکسلا کی حدود میں یرغمال بنایا گیا لیکن انکی گاڑیاں تھانہ گولڑہ کی حدود میں کھڑی تھیں جس پرڈی آئی جی کو نوٹس لینا پڑا گولڑہ تھانے کے پولیس اہلکار کے مطابق سیاحوں کو ٹیکسلا میں واقع اسٹوپا کے قریب سے حراست میں لیا گیا تھا تاہم ان کی گاڑیاں گولڑہ تھانے کی حدود میں کھڑی تھیں اس لیے متعلقہ تھانہ اس معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں ہائیکنگ ٹریل پر سیاحوں سے ڈکیتی کے واقعہ پر ایس ایچ او تھانہ گولڑہ کو معطل کر دیا گیا۔ ڈی آئی جی آپریشنز سید شہزاد ندیم بخاری نے کہا کہ ہائیکنگ ٹریل جس حدود میں ہو سیاحوں کی حفاظت اس تھانے کی ذمہ داری ہے۔ جرائم روکنے میں ناکام ایس ایچ اوز کے خلاف محکمانہ کارروائی ہو گی۔ ڈی آئی جی نے سرپرائز دورہ کر کے تھانہ گولڑہ کا تمام ریکارڈ خود چیک کیا اس دوران انہوں نے تھانے کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا اور محرر و ایس ایچ او اور گشت افسران سے باز پرس کی۔ ہائیکنگ ٹریک پر جانے والی سوئٹزرلینڈ کی خاتون سیاح اور اس کے 5 ساتھیوں کے ساتھ ڈکیتی کے واقعہ پر ڈی آئی جی نے الگ سے انکوائری کی بھی ہدایت کر دی۔ جس کی رپورٹ آنے پر دیگرغفلت کے مرتکب ماتحت پولیس افسران کے خلاف بھی محکمانہ ایکشن لیا جائے گا۔
بہاولنگر:ایس ایچ او رضوان منڈی مدرسہ کوبناکسی سرچ وارنٹ گھرمیں گھسنااورخواتین پرتشددمہنگاپڑگیاشہری نےایس ایچ اواورٹیم کوگھرمیں بندکردیا۔۔ تفصیلات کے مطابق رات کے وقت تھانہ مدرسہ پولیس کو چک سرکاری میں چھاپہ مارنا مہنگا پڑگیا ، ایس ایچ او سمیت پولیس نفری دیواریں پھلانگ کر مبینہ طور پر گھر میں داخل ہوئی، ، پولیس نے گھر میں موجود خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ یرغمال ایس ایچ او اور اہلکاران کی ویڈیو منظر عام پر آگئی خواتین کی چیخ و پکار پر اہل علاقہ جمع ہوئے اور پولیس کو گھیر لیا۔ اہل علاقہ نے ایس ایچ او سمیت پولیس اہلکاران کو زدوکوب کرکے مبینہ طور پر یرغمال بنالیا ۔ یرغمال ایس ایچ او اہلکار سے سرکاری پسٹل نقدی اور موبائل بھی چھین لیا دوسری جانب پولیس کا موقف ہے کہ پولیس ملزم کی گرفتاری کے لیے چک سرکاری گئی، ملزمان نے ایس ایچ او تھانہ مدرسہ سمیت دیگر اہلکاروں پر تشدد کیا، ملزمان نے پولیس ریڈ پارٹی پر فائرنگ کی اور تشدد کا نشانہ بنایا۔ پولیس زرائع کے مطابق ملزمان رضوان عباس و دیگر پولیس ملازمین کو گھسیٹ کر اپنے ڈیرے پر لے گئے، ملزمان نے یرغمال ایس ایچ او اور پولیس ملازمین سے نقدی اور موبائل بھی چھین لیے، پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر یرغمال ایس ایچ او اہلکاروں کو رہا کروایا۔ زخمی ایس ایچ او پولیس اہلکاران کو طبی امداد کے بعد ہسپتال منتقل کردیا گیا، تھانہ مدرسہ میں حملہ آور خواتین سمیت 23 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، پولیس پارٹی نے ملزم رفاقت کو گرفتار کرنے کے لیے چک سرکاری میں ریڈ کیا تھا، پولیس
ارشد شریف قتل کا مقدمہ شریف خاندان و ن لیگی رہنماؤں کے خلاف درج کرنے کی درخواست، عدالت نے آئی جی سے جواب طلب کرلیا سیشن کورٹ اسلام آباد میں سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کا مقدمہ شریف خاندان اور ن لیگی رہنماؤں کے خلاف درج کرنے کی درخواست دائر کی گئی ہے، سیشن کورٹ نے اس درخواست پر آئی جی اسلام آباد ،ایس ایس پی اور ایچ او سے جواب طلب کرلیا ہے، ارشد شریف کے اہلخانہ درخواست کے حوالے سے ناعلم۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی سیشن عدالت میں دائر درخواست کی نقل شیئر کی جس میں شاکر علی نامی شہری نے ارشد شریف قتل کا مقدمہ نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز، حمزہ شہباز، حسین نواز، اسحاق ڈار، مریم اورنگزیب ، رانا ثناء اللہ، پرویز رشید و دیگر کے خلاف ارشد شریف قتل کا مقدمہ درج کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ درخواست میں آئی جی اسلام آباد، ایس ایس پی اسلام آباد اور کراچی کمپنی تھانہ جی 9 مرکز کے ایس ایچ او کو فریق بنایا گیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر سینئر صحافی و کورٹ رپورٹر ثاقب بشیر نے یہ درخواست شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ارشد شریف قتل کا کیس مجسٹریٹ داخل دفتر کرچکا ہے ، سپریم کورٹ نےبھی پچھلے سال جون سے اس معاملے پر از خود نوٹس کیس مقرر نہیں کیا، ارشد شریف کی فیملی انصاف کی منتطر ہے ، ایسے میں ایک شہری تھانہ کراچی کمپنی پہنچے اور ارشد شریف قتل کا مقدمہ شریف خاندان و ن لیگی رہنماؤں کے خلاف درج کرنے کی درخواست دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پھر یہ شہری سیشن کورٹ پہنچے جہاں انہوں نے درخواست دی اور موقف اپنایا کہ ارشد شریف نے شریف خاندان کی کرپشن کے حوالے سے پروگرامز کیے،ان کا قتل ایک قومی سانحہ ہے جس کا مقدمہ کوئی بھی درج کرواسکتا ہے، لہذا اس معاملے کا مقدمہ شریف خاندان کے خلاف درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے عدالت ان افراد کے نام ای سی ایل پر ڈالے تاکہ یہ اشتہاری نا ہوجائیں۔
عمران خان کے وکیل انتظار پنجوتھہ کا کہنا تھا کہ القادر ٹرسٹ کیس میں ایک الزام یہ تھا کہ فرحت شہزادی عمران خان اور بشریٰٖ کی فرنٹ مین ہیں اور 190 ملین پاونڈز کا فائدہ کے عوض کچھ زمین ملک ریاض نے ان کے نام لگوائی جو دراصل بی بی اور عمران خان کی زمین تھی اور اس زمین کی کوئی قیمت ادا نہیں ہوئی انہوں نے مزید کہا کہ جب کل پٹواری ریکارڈ سمیت عدالت میں پیش ہوا تو کاغذات میں واضح طور پر درج تھا کہ جو زمین فرحت شہزادی نے ملک ریاض سے خریدی اس کی ساری قیمت ادا ہوئی اور ٹیکس بھی باقاعدہ اداگیا، کسی قسم کی کوئی قانونی بے ضابطگی دیکھنے کو نہیں ملی انتظار پنجوتھہ کا مزید کہنا تھا کہ پہلے القادر یونیورسٹی کے چیف فنانس افسر کے بیان نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو بری الزمہ کیا جب یہ ثابت ہوا کہ عمران خان اور بی بی نے کبھی خود یا اپنے کسی رشتہ دار کے زریعے یونیورسٹی سے ایک پیسے کا فائدہ بھی نہیں کیا اور وہ محض ٹرسٹی ہیں، اور اب یہ فرنٹ مین والا الزام بھی جھوٹ ثابت ہوا اللہ الحق ہے رہنما پی ٹی آئی لطیف کھوسہ نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کا وثوق سے اس لئے کہہ رہا ہوں کہ سائفر اور عدت کیس میں بریت نوشتہ دیوار ہے، جبکہ 190 ملین پاؤنڈ کیس میں مرکزی گواہ نے ہمارے حق میں گواہی دے دی ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس میں گواہان نے تسلیم کرلیا ہے کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی نے کوئی فائدہ نہیں لیا۔
راولپنڈی کی ایک مسجد سے نمازیوں اور اعتکاف میں بیٹھے افراد کا سازوسامان چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی خیابان سرسید مسجد سے ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے، ملزم پر الزام ہے کہ وہ مساجد میں اعتکاف میں بیٹھے شہریوں اور نمازوں کا سامان چوری کرتا ہے۔ راولپنڈی پولیس کے مطابق ملزم مختلف مساجد سے نمازیوں اور اعتکاف میں بیٹھے شہریوں کا سامان چوری کرلیتا تھا، ملزم کے قبضے سے موبائل فونز، شہریوں کے شناختی کارڈز اور نقدی بھی برآمد ہوئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم سے 2 لاکھ 83 ہزار روپے کی نقدی اور پانچ موبائل فونز برآمد کیے گئے ہیں، ملزم کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ یادرہے کہ کچھ روز قبل لیہ میں چوری کی واردات میں ملوث اعتکاف میں بیٹھے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق ملزم نے ساتھی کے ساتھ مل کر 2 روز قبل موتی بازار میں درزی کی دکان میں چوری کی تھی۔پولیس کا مزید کہنا ہے کہ ملزم سے درزی کی دکان سے چوری کئے گئے 12 سوٹ برآمد کر لئے گئے۔
وزارت خزانہ نے وزیراعظم آفس کے افسران و ملازمین کیلئے کئی ماہ کی اضافی تنخواہوں کی منظوری دیدی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم آفس کے افسران کیلئے اضافی تنخواہوں کی منظوری وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے آئی ایم ایف سے نئے بیل آؤٹ پیکج دینےکی درخواست لے کر واشنگٹن روانگی سے چند روز قبل دی ہے۔ وفاقی وزیر نے یہ فیصلہ بطور چیئرمین اقتصادی رابطہ کمیٹی کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم آفس کے افسران کیلئے 4 ماہ کی اضافی تنخواہیں دینے کی منظوری دی گئی ہے، افسران کیلئے یہ اضافی تنخواہیں اضافی کام کرنے کی وجہ سے اعزازیہ کے طور پر منظور کی گئی ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت افسران و ملازمین کو اس انعام کی ادائیگی کیلئے بینکوں سے 23 فیصد شرح سود پر قرض حاصل کرے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ وزیراعظم آفس کے گریڈ 1 سے 16 کے ملازمین کیلئے پر 2 ماہ کی اضافی تنخواہوں کی منظوری دی گئی ہے، وزیراعظم آفس کے ملازمین کیلئے اعلان کردہ اس انعام کے بعد2 ماہ میں ملنے والی اضافی تنخواہوں کی تعداد 5 ہوگئی ہے۔ خیال رہے کہ سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے وزیراعظم آفس کے ملازمین کو تین تنخواہیں بطور انعام دینے کی منظوری دی تھی، وزیراعظم نے گریڈ 17 سے 21 تک کے افسران کیلئے سابق نگراں وزیراعظم کی منظور کردہ تین تنخواہیں بحال کرکے اس میں ایک ماہ کی تنخواہوں کا مزید اضافے کی منظوری دیدی ہے۔
سابق وفاقی وزیر علی زیدی نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ میری خاموشی کو غلطی سے کوئی کمزوری نہ سمجھ بیٹھے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے کئی دفعہ کہہ چکا ہوں کہ میں نے چیئرمین عمران خان کی اجازت کے بغیر اسٹیبلشمنٹ کے کسی عہدے دار سے ملاقات نہیں کی اور ہر ملاقات کے بعد خان صاحب کو تفصیل سے آگاہ کیا۔ انکا کہنا تھا کہ بات چیت ہر سطح پر ہوتی ہے اور ہر مسئلے کا حل بات چیت سے نکلتا ہے، اس میں کوئی نئی بات نہیں ہے! علی زیدی نے کہا کہ افسوس یہ ہے کہ پی ٹی آئی کے اندر ہی کچھ مفاد پرست سازشیوں نے حسد میں آ کر ایک جھوٹا بیانیہ بنایا اور کچھ جذباتی نادان دوست اس جھوٹ کو سچ سمجھ بیٹھے۔ نتیجتاً میری اور میرے اہلخانہ کی زندگیوں کو خطرےمیں ڈال دیا! انہوں نے کہا کہ میں آج بھی پی ٹی آئی میں ان مفاد پرست سازشیوں کو دیکھ رہا ہوں اور اچھی طرح جانتا ہوں کہ کس کس کے تانے بانے کون کون چلا رہا ہے۔ علی زیدی نے وارننگ دی کہ میری خاموشی کو غلطی سے کمزوری نہ سمجھ بیٹھنا!بس خان کا انتظار ہے!بیشک اللّٰہ الحق ہے۔
کینیڈا کی خفیہ ایجنسی کی طرف سے بھارت اور پاکستان کی حکومتوں کے ممکنہ طور پر کینیڈا کے 2019ء میں اور 2021ء میں ہونے والے انتخابات میں مداخلت کی کوشش کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ برطانیہ کے معروف اخبار دی گارڈین نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ کینیڈا کی سی آئی آئی ایس نامی خفیہ ایجنسی نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں تجویز کیا گیا ہے کہ خاص طور پر کینیڈا کی آبادی کی بڑی تعداد کو تخریب کاری کے ہدف کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی حکومت 2021ء کے کینیڈا کے وفاقی انتخابات میں ممکنہ طور پر خفیہ سرگرمیاں اور مداخلت کرنے کا ارادہ رکھتا تھا جس کیلئے بھارتی کی طرف سے ایک سرکاری پراکسی ایجنٹ کا استعمال کیا گیا اور بھارتی نواز امیدواروں کو انتخابات کے لیے غیرقانونی طور پر مالی مدد فراہم کرنے کی کوششیں بھی کی گئیں۔ کینیڈین سکیورٹی انٹیلی جنس ایجنسی کے مطابق پراکسی ایجنٹ وہ مخصوص شخص ہوتا ہے جو کسی بھی غیرملکی ریاست سے واضح یا غیرواضح ہدایات لے کر اثرورسوخ کی سرگرمیاں اور کسی بھی غیرملکی ریاست کے درمیان تعلقات کو مبہم کرتا ہے۔ بھارتی حکومت کی طرف سے کینیڈا کے ان اضلاع میں انتخابات کو نشانہ بنایا گیا جہاں کے ووٹرز کی اکثریت خالصتان علیحدگی پسند تحریک یا پاکستان کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں۔ کینیڈین خفیہ ایجنسی نے پاکستان کے بارے میں لکھا ہے کہ 2019ء میں پاکستان کے حکومتی عہدیداروں نے خفیہ طور پر کینیڈا میں پاکستانی حکومت کے مفادات کو آگے بڑھانے کے مقصد سے کینیڈا کی وفاقی سیاست پر اثرانداز ہونے کی کوششیں کیں۔ کینیڈین حکومت نے خطرے کے پیش نظر اقدامات اٹھائے ہیں جن کا مقصد حکومت پاکستان کی جانب سے لاحق خطرات کو ختم کرنا تھا۔ دی گارڈین کے مطابق صورتحال کی نگران کر کے مداخلت کے خطرے کو موثر طریقے سے کم کرنے کیلئے جائزہ لے لیا گیا، یہ دستاویزات مکمل یا غیرتصدیق شدہ اکیلے ذرائع پر منحصر ہیں۔ دستاویزات سے پتہ چلا ہے کہ بھارت نے کینیڈا میں 2021ء کے انتخابات کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کی کوشش کر کے دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کو بڑھانے میں کردار ادا کیا۔
ملک بھر میں موجود کھاد تیار کرنے والی کمپنیوں کی طرف سے ناجائز منافع خوری کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کھاد تیار کرنے والی کمپنیاں سالانہ 152 ارب روپے کی حکومتی سبسڈی ہڑپ کر گئیں جس کا مقصد ملک کے کسانوں کو سستی کھاد فراہم کرنا تھا۔ کمپنیوں نے کسانوں کو سستی کھاد فراہم کرنے کے بجائے مہنگی فروخت کی اور 46 فیصد تک منافع کمایا۔ حکومت نے ملک بھر کی کھاد کمپنیوں کو کسانوں کو ریلیف دینے کیلئے 152 ارب روپے کی سبسڈی دی تھی۔ دستاویزات سے انکشاف ہوا ہے کہ کھاد تیار کرنے والی کمپنیوں نے کسانوں کو سستی کھاد دینے کے بجائے ہوشربا منافع کمایا جس پر کھاد کارخانوں کے مالکان سے پرائس فکسنگ کے حوالے سے وضاحت طلب کی گئی ہے۔ مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) جو کھاد کمپنیوں کی غیرقانونی سرگرمیوں پر نظر رکھتا ہے کی طرف سے یوریا کمپنیوں کو باضابطہ شوکاز نوٹس جاری کیا جا چکا ہے۔ یوریا کمپنیوں پر جرم ثابت ہونے کی صورت میں کم سے کم ساڑھے 7 کروڑ روپے جرمانہ ہو سکتا ہے جس کی زیادہ سے زیادہ حد کمپنی کے سالانہ ٹرن اورر کے 10 فیصد کے برابر ہو سکتا ہے۔ مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) کا ٹربیونل کیس کی سماعت کرنے کے بعد اس حوالے سے آرڈر جاری کرے گا۔ قبل ازیں 2013ء میں بھی اینگرو سمیت کھاد کمپنیوں کو 8 ارب روپے جرمانہ کیا جا چکا ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان کے ہمسایہ ملک بھارت میں یوریا کمپنیوں کے منافع کی شرح 20 فیصد ہے جبکہ پاکستان میں کمپنیوں نے 46 فیصد تک منافع کمایا۔ کھاد کمپنیوں کی طرف سے فی بیگ میں ایک ساتھ 482 روپے کا اضافہ کر دیا گیا جسے پرائس ایڈجسٹمنٹ قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔
بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو اڈیالہ جیل راولپنڈی میں دی جانے والی سہولیات پر آنے والے خرچ کی تفصیلات لاہور ہائیکورٹ میں پیش کر دی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل راولپنڈی میں دی جانے والی سہولیات کی رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں پیش کر دی گئی ہے جس کے مطابق ان کی سکیورٹی پر 12 لاکھ روپے ماہانہ خرچ ہوتا ہے۔ عمران خان کو جیل کے جس سیل میں رکھا گیا ہے وہاں کوئی شخص بغیر اجازت داخل نہیں ہو سکتا۔ لاہور ہائیکورٹ میں پیش کردہ رپورٹ کے مطابق عمران خان کو جیل کے 7 سیلز پر مشتمل سکیورٹی وارڈ میں رکھا گیا ہے جن میں سے 2 سیلز انکے زیراستعمال ہیں جبکہ سکیورٹی وجوہات کے باعث 5 سیلز بند رکھے گئے ہیں جن کے صحن میں وہ چہل قدمی کرتے ہیں۔ اڈیالہ جیل میں عمران خان کے سکیورٹی وارڈ کی حفاظت کرنے کیلئے پیشہ ور تربیت یافتہ افراد کو مامور کیا گیا ہے، جیل میں 10 قیدیوں پر 1 اہلکار تعینات ہے۔ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کیلئے اڈیالہ جیل میں 15 اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جن میں سے 2 سکیورٹی افسران ہیں جبکہ سکیورٹی پر لگائے گئے 3 اہلکار سی سی ٹی وی کیمروں کی نگرانی پر مامور کیے گئے ہیں۔ عمران خان کی اڈیالہ جیل میں سکیورٹی پر 12 لاکھ روپے ماہانہ خرچ ہو رہے ہیں جبکہ ان کی سکیورٹی کے لیے لگائے گئے سی سی ٹی وی کیمروں پر 5 لاکھ روپے کا خرچ آیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے کھانے کیلئے خصوصی قواعد وضوابط بنائے گئے ہیں جس کے مطابق ان کو صحت افزا کھانا فراہم کرنے کیلئے خصوصی کچن میں تیار کیا جاتا ہے۔ اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی نگرانی میں ان کا کھانا تیار ہوتا ہے جسے عمران خان کو دینے سے پہلے ڈپٹی سپرنٹنڈٹ جیل یا میڈیکل افسر معائنہ کرتا ہے۔ عمران خان کے طبی علاج کے لیے اڈیالہ جیل کے میڈیکل افسر کے ساتھ ساتھ راولپنڈی کے ایک ہسپتال کے 6 ڈاکٹرز تعینات کیے گئے ہیں، ایک اور ہسپتال کے سپیشلسٹ کی ٹیم بھی ہر ہفتے جیل کا دورہ کرتی ہے جو ضرورت پڑنے پر ان کا چیک اپ کرتے ہیں۔ چہل قدمی کرنے کیلئے انہیں ایک خاص جگہ فراہم کی گئی ہے اور ساتھ میں ورزش کیلئے مشین ودیگر اشیاء بھی مہیا کی گئی ہیں۔ اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات میں آنے والوں کیلئے بھی قواعد وضوابط بنائے گئے ہیں جبکہ جیل ٹرائل کے موقع پر جامع سکیورٹی پلان مرتب کیا جاتا ہے اور جیل میں ان کی حفاظت کیلئے پولیس، رینجرز و دیگر متعلقہ اداروں کے اہلکاروں نے فرضی مشقیں بھی کیں۔ پولیس کی اضافہ نفری کو اڈیالہ جیل کی طرف جانے والی سڑکوں پر تعینات کیا گیا ہے جہاں رینجرز وایلیٹ فورس اہلکار بھی گشت کرتے ہیں۔
راولپنڈی میں اقلیتوں کے پرمٹ ہولڈرز سے شراب خریدنے والوں کی چیکنگ کرنے والے 2 پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے تھانہ سول لائنز میں تعینات پولیس اہلکاروں کے خلاف اقلیتوں کے پرمٹ رکھنےوالے افراد کو پریشان کرنے کے خلاف شکایات پر ایس ایس پی آپریشنز راولپنڈی نے سخت نوٹس لے لیا، خاتون ایکسائز انسپکٹر کی موقع پر پہنچ کر پولیس اہلکاروں سے باز پرس کی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق راولپنڈی کے مال روڈ پر واقع ایک فائیو اسٹار ہوٹل کے سامنے شراب لے کر نکلنے والے اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے پرمٹ ہولڈرز کو پولیس اہلکاروں کی جانب سے ناکہ لگاکر روکا جارہا تھا اور ان کی چیکنگ کی جارہی تھی۔ ایس ایس پی آپریشنز نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سول لائنز تھانے کے دو اہلکاروں کو معطل کرکے انکوائری کا حکم دیدیا ہے، خاتون ایکسائز انسپکٹر کی اہلکاروں سے باز پرس کی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کار روک کر کھڑے پولیس اہلکاروں اور ایکسائز انسپکٹر کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا، جبکہ پولیس اہلکار پرمٹ ہولڈرز سے ایکسائز دستاویزات پر از خود تاریخ ڈالنے اور بے بنیاد مقدمات کا اندراج کرنے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سازش کی جا رہی ہے، پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس ختم ہونے سے پہلے ہی جھوٹ بول کر میڈیا پر خبر چلا دی جاتی ہے۔ تحریک انصاف کا اب تک ایک بھی جلسہ نہیں ہو سکا، میرا تعلق احتجاج اور جلسے جلوس تک ہے، جو بانی پی ٹی آئی حکم دیتے ہیں وہ ہی کرتا ہوں، فوکل پرسن متعلق یہ نان ایشوز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیا فوکل پرسن کا عہدے گورنر سٹیٹ بینک ہے عہدے جیسا ہے جو اتنا اہم ہے؟ عمران خان کے 6 فوکل پرسن ہیں جو ایک ایک بندے کی ملاقات کروا سکتے ہیں۔ میں نہ تو مشتعل ہوںاور نہ ہی جذباتی شخص ہوں کہ بونوں کے اچھلنے پر پریشان ہوتا رہوں، سائفر کیس میں تاخیر سمجھ سے بالا ہے اور 6ججز کا خط لمحہ فکریہ ہے، کوشش ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی عید پر کارکنوں سے ملاقات ہو۔ علاوہ ازیں نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے گفتگو میں شیرافضل مروت سے پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر اور سیکرٹری جنرل عمر ایوب کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے سوال "پی ٹی آئی ووٹرز میں آپ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے کیا پارٹی کی موجودہ قیادت آپ سے خفا ہے؟" کے جواب میں کہا کہ شروع شروع میں ایسا تھا لیکن ہم اختلاف رائے کو ختم کر رہے ہیں ۔ شریف افضل مروت نے ایک سوال پر "بیرسٹر گوہر اور عمر ایوب سے آپ کے تعلقات کیسے چل رہے ہیں؟" جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرا بیرسٹر گوہر کے ساتھ کبھی بھی کوئی مسئلہ نہیں ہوا نہ ہی عمر ایوب کے ساتھ کوئی مسئلہ ہے۔ انہوں نے تحریک انصاف کے ووٹرز میں اپنی مقبولیت کے حوالے سے سوال پر جواب میں کہا کہ مجھے علم ہے کہ میں پی ٹی آئی ووٹرز میں مقبول ہوں۔
امریکی سفارتخانے کے وفد کو نورمقدم قتل کے مجرم ظاہر جعفر تک قونصلر رسائی دے دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں امریکی سفارتخانہ کے 3 رکنی وفد کو نورمقدم قتل قتل کے مجرم ظاہر جعفر تک قونصلر رسائی دیدی گئی، وفد نے ظاہر جعفر سے اڈیالہ جیل کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ روم میں ملاقات کی۔ امریکی سفارتخانے کے 3 رکنی وفد میں نوید غازی، اسامہ حنیف اور مائیکل مرفی شامل تھے، ملاقات کے بعد وفد اڈیالہ جیل سے واپس روانہ ہو گیا۔ ظاہر جعفر کو 24 فروری 2022ء کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کی طرف سے سابق پاکستانی سفیر کی بیٹی نورمقدم کو قتل کرنے کے کیس میں سزائے موت سنائی گئی تھی جس کے بعد سے وہ اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔ عدالت نے مختصر فیصلے میں ظاہر جعفر کو قتل عمد کے سلسلے میں دفعہ 302 کے تحت سزائے موت سنانے کے بعد نورمقدم کے ورثاء کو 5 لاکھ ہرجانہ دینے کا حکم جاری کیا تھا۔ عدالت نے اس کے علاوہ ظاہر جعفر کو دفعہ 364 کے تحت 10 برس قید، 1 لاکھ روپے جرمانہ، دفعہ 342 کے تحت 1 سال قید، دفعہ 376 کے تحت 25 برس قید اور 2 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی اور فیصلے میں بتایا تھا کہ ملزم کی سزائے موت کی تصدیق اسلام آباد ہائیکورٹ کرے گی۔قتل ودیگر جرائم میں اعانت پر شریک ملزمان جان محمد اور افتخار کو 10،10 برس قیس اور 1،1 لاکھ روپے جرمانے کی سزا دی گئی تھی۔ یاد رہے کہ گزشتہ برس 13 مارچ کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ کی طرف سے نورمقدم کے بیہمانہ قتل کیس میں ظاہر جعفر کو سزائے موت دینے کا حکم برقرار رکھتے ہوئے سزا کی خلاف اپیلیں مسترد کر دی گئی تھیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے دفعہ دفعہ 376 (زنا بالجبر) کے تحت25 برس قید کی سزا کو بھی سزائے موت میں تبدیل کر دیا تھا جس کے بعد مجرم نے سزائے موت کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر رکھی ہے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے پارٹی رہنما سیف اللہ نیازی کو دیکھ کر ناگواری کا اظہار کیا اور کہا کہ آپ تو ہمیں چھوڑ گئے تھے۔ تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ اڈیالہ جیل میں عمران خان سے پارٹی کی سیاسی قیادت کی ملاقات کے دوران پیش آیا، عمران خان سے ملاقات کرنے والے رہنماؤں میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، شبلی فراز، انتظار پنجوتھا اور سیف اللہ نیازی و دیگر رہنما شامل تھے۔ اس موقع پر عمران خان نے سیف اللہ نیازی کو دیکھ کر ناگواری کا اظہار کیا اور سلام کرتے ہوئے کہا کہ "تم تو ہمیں چھوڑ گئے تھے"۔ پارٹی ذرائع کے مطابق جیل میں عمران خان سے ملاقات کیلئے جانے والے افراد کی فہرست مرتب کرنے والی کمیٹی نے اس فہرست میں سیف اللہ نیازی کا نام شامل نہیں کیا تھا، عمران خان نے بھی سیف اللہ نیازی کو ملاقاتیوں میں شامل کرنے کی منظوری بھی نہیں دی تھی تاہم سیف اللہ نیازی عمران خان سے ملاقات کیلئے عدالتی حکمنامہ لے کر جیل پہنچ گئے ۔ جیل حکام نے عدالتی حکم نامہ دیکھ کر ان کو ملاقات کیلئے اندر جانے کی اجازت دی ، عمران خان نے سیف اللہ نیازی کو دیکھ کر ناگواری کا اظہار کیا اور ان سے کوئی گفتگو نہیں کی۔ خیال رہے کہ سیف اللہ نیازی نے9 مئی کے واقعات کے بعد پاکستان تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کردیا تھا۔
گزشتہ روز جسٹس اطہرمن اللہ نے غیر معمولی ریمارکس دئیے ان کا کہنا تھا کہ اس عدالت نے ایک کیس میں ضمانت منظور کی گئی اور اس عدالت کے آرڈر کو ایک ایگزیکٹو آرڈر کے زریعے عدالت کے فیصلے کو روندا گیا۔ سپریم کورٹ کی کاروائی کور کرنیوالے صحافیوں کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے حکومتی وکلاء اور اٹارنی جنرل کو ریسکیو کرنیکی کافی کوشش کی اور ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ 76 سال سے ملک کیساتھ یہ ہو رہا ہے جسٹس نعیم اختر افغان نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایم پی او کا سہارا لیکر عدالتی فیصلوں کی خلاف ورزی آپ کی حکومت کر رہی ہے، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ایم پی او سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ موجود ہونے کے باوجود ایم پی او آرڈر جاری کیا گیا جسٹس منصور علی شاہ بھی کافی برہم نظر آئے اور کہا کہ آپ ایم پی او کا سہارا لیکر سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کر رہے ہیں دوسری طرف کہہ رہے ہیں یہ حکومت کچھ نہیں کر رہی۔ جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اٹارنی جنرل صاحب قول و فعل میں تضاد نہیں ہونا چاہیے، ایک طرف آپ کہہ رہے ہیں کہ یہ حکومت عدلیہ کی آزادی کیلئے بہت سنجیدہ ہے اور دوسری طرف سپریم کورٹ کے مخصوص کیس میں ضمانت کے فیصلے کے بعد ایم پی او کے تحت دوبارہ گرفتار کر لیا گیا احتشام کیانی نے اس پر کہا کہ 9 مئی مقدمہ میں ضمانت پر رہائی پانے والے پی ٹی آئی کارکنوں کی دوبارہ گرفتاری کیلئے ایم پی او آرڈر جاری کرنے سے متعلق سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس جمال خان مندوخیل کے ریمارکس کے بعد اگر اُس ایم پی او آرڈر کے خلاف لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ میں درخواست دائر ہوتی ہے تو غیرمعمولی آرڈر آ سکتا ہے زبیر علی خان نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ نے 9 مئی واقعے میں ملوث ملزمان کی ضمانت منظور ہونے کے باوجود تھری ایم پی او کے تحت گرفتاریوں پر سوال اٹاھ دیے ایک بار ہھر چیف جسٹس قاضی فائز عیسی اٹارنی جنرل کو ریسکیو کرنے آگئے
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سائفر کیس میں ریمارکس دیے ہیں کہ ہم نے جائزہ لیا ہے کہ سابق وزیر اعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی نے بیانات میں کچھ راز عیاں نہیں ہوا۔ انھوں نے کہا کہ ایک طرف آپ ایک ملک کو اُسکے اقدام پر ڈی مارش کر رہے ہیں اور دوسری طرف کہہ رہے ہیں کہ اُسی ملک سے تعلقات خراب نہ ہوں اور اُس کیلئے آپ نے سابق وزیراعظم کو جیل میں ڈال دیا، ایک دوسرے ملک نے آپکو بہت خوفناک بات کہی ہے جس پر ڈی مارش کر رہے ہیں لیکن چونکہ وہ سائفر میں آئی تو آپ کسی کو بتا نہیں سکتے؟۔ اس موقع پر چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے ’ہاتھی آپ نکال چکے، دم بھی نکال دیں۔ عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ ریاست کے دشمن کیلئے بنے قانون کو سیاسی دشمن کے خلاف استعمال کر لیا گیا، چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ یہ قانون تو اب غیرضروری ہو چکا ہے لیکن 75 سالوں میں کونسی اسمبلی نے اس قانون کو ختم کیا؟ جسغس گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ ہم نے جائزہ لیا، عمران خان اور شاہ محمود قریشی نے بیانات میں کچھ ڈسکلوز نہیں کیا، آپ کے پاس سائفر کی کاپی آئی اور وہ واپس نہ دینے پر دو سال کی سزا سنائی گئی، آپ نے سائفر کاپی واپس دینی تھی جو واپس نہیں دی گئی، اس پر دلائل دیں۔ سلمان صفدر نے کہا کہ صرف بانی پی ٹی آئی نے نہیں بلکہ سب نے کاپی واپس دینا تھی لیکن نہیں دی۔باقی کاپیاں ایف آئی آر درج ہونے کے بعد واپس آئیں۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سلمان صفدر کو مخطاب کرتے ہوئے کہا کہ سلمان صاحب آپ کل تیاری کے ساتھ اس پر دلائل دیں، چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ یہ آپکے فائدے کی بات ہے، ہاتھی آپ نکال چکے دم بھی نکال دیں۔ اس سے قبل وکیل بانی پی ٹی آئی سلمان صفدر نے کہا کہ سائفر کبھی بھی عوامی جلسے میں نہیں پڑھا گیا۔ اس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ سائفر کی جب ڈی کوڈ ہونے کے بعد کاپیاں بن جاتی ہیں تو وہ سائفر ہی رہتا ہے؟ سلمان صفدر نے جواب دیا کہ سائفر دفتر حارجہ میں رہ گیا اور اسکی کاپیاں آگے بھیجی جاتی ہیں، سپریم کورٹ کے ججز نے مجھے سائفر کہنے سے روکا۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ "سائفر کی جو کاپیاں بنتی ہیں وہ Transliteration کہلاتی ہیں"،
ملتان میں پولیس نے منشیات فروش کی بیوی اور کم سن بچی کو گرفتار کرکے حوالات میں بند کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ملتان کے تھانہ سیتل ماڑی کی پولیس نے بدنام زمانہ منشیات فروش یاسر کی گرفتاری کیلئے اس کے گھر پر چھاپہ مارا، اس موقع پر یاسر تو پولیس کے ہاتھ نا لگا مگر اس کی بیوی فہیم بی بی سے پولیس نے 600 گرام چرس برآمد کرلی۔ پولیس نے فہیم بی بی سے چرس برآمد کرکے مقدمہ درج کیا اور ملزمہ کو گرفتار کرکے تھانے لے آئی، پولیس نے جس وقت ملزمہ کو گرفتار کیا تو اس کی 7 سالہ بچی بھی اس کے ساتھ تھی جسے والدہ زبردستی اپنے ساتھ تھانے لے گئی اور اس کے اصرار پر پولیس نے بچی کو بھی اس کے ساتھ ہی حوالات میں بٹھادیا۔ بچی کو حوالات میں بند کرنے کی خبر سی پی او ملتان صادق علی تک پہنچی تو سی پی او نے اس معاملے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے نائٹ محرر خدا بخش ، کو معطل کرکے مقدمہ درج کرنے، اورتفتیشی افسر سب انسپکٹر اصغر علی کو معطل کرکے چارج شیٹ کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔ سی پی او ملتان نے متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کو بھی چارج شیٹ کرتے ہوئے نیو ملتان تھانے کے ایس ڈی پی او انعم تجمل کو معاملے کی انکوائری کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ انکوائری رپورٹ کی روشنی میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔