باجوڑ میں خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے پولنگ عملے پر تشدد کیا جس پر احتجاج کرتے ہوئے عملے نے الیکشن ڈیوٹی کا بائیکاٹ کردیا,زبیر علی خان نے لکھا خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں کے چار اہلکاروں نے دفتر میں آکر بدتمیزی کی اور پولنگ عملے کا ڈیٹا مانگا اور انہیں تبدیل کرنے کا حکم دیا،
باجوڑ ریٹرنگ آفیسر کا ڈسٹرکٹ ریٹرنگ آفیسر کو خط میں خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں کی مبینہ مداخلت پر احتجاج کے بعد باجوڑ ضلعی انتظامیہ نے دفاتر بند کردیے۔ باجوڑ کے ریٹنرنگ افسر نے ڈسٹرکٹ ریٹرنگ آفیسر کو خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں کی مبینہ مداخلت سے متعلق خط میں لکھ کرآگاہ کردیا۔
زبیر علی خان نے بتایا کہ اطلاعات کے مطابق ایس کی مبینہ مداخلت کے باعث پولنگ عملے نے الیکشن کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا,باجوڑ میں ریٹرنگ افیسر میں کلرک پر تشدد کرنے کے خلاف کلرک ایسوسی ایشن نے ایس کے اہلکاروں کے تبادلے کا مطالبہ کردیا,صدر کلرک ایسوسی ایشن نے کہا جب تک تشدد کرنے والے اہلکاروں کا تبادلہ نہیں کیا جاتا ہمارا الیکشن سے بائیکاٹ ہے، آئندہ ایجنسی کا کوئی بھی اہلکار بغیر تحریری آرڈر کے دفتر میں آیا تو زمہ دار خود ہوگا،
ایجنسی کے اہلکاروں کام سیکیورٹی کرنا ہے اپنی حدود میں رہیں،
شاکر اعوان نے ویڈیو کلپ شیئر کرتے ہوئے لکھا آج پھر یہ شعر بار بار سننے کو دل کر رہا ہے۔۔باجوڑ این اے آٹھ کے ریٹرننگ افسر نے آئی ایس آئی کے چار اہلکاروں کی طرف سے پولنگ اسٹاف میں تبدیلی کیلئے دباو اور بعد ازاں اسٹاف پر جسمانی تشدد کی تحریری درخواست دے دی.
دوسری جانب خیبر پختونخوا حکومت نے باجوڑ واقعے کا نوٹس لے لیا, ترجمان خیبر پختونخوا حکومت کے مطابق باجوڑ واقعے کی باقاعدہ تحقیقات کرکےملوث افراد کیخلاف ایکشن لیاجائےگا.
خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع باجوڑ کے حلقہ ایم اے 8 کے ضمنی انتخابات کے لیے ریٹرنگ افسر پر الیکشن عملے کو تبدیل کرنے لئے خفیہ اداروں کے اہلکاروں کی جانب سے مبینہ دباو اور اسٹاف پر تشدد کے خلاف ضلعی انتظامیہ کے عملے نے ضمنی الیکشن ڈیوٹی کا بائیکاٹ اور احتجاجا دفاتر بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔
ریٹرنگ افسر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے ڈسٹرکٹ ریٹرنگ افسر باجوڑ کو واقعے کی تحریری شکایت بھی کی جبکہ واقعے کے خلاف جمعے کی نماز کے بعد احتجاجی مظاہرہ بھی ہوا تھا۔ ریٹرنگ افسر کی جانب سے تحریری شکایت میں بتایا گیا کہ جمعے کی نماز سے پہلے باجوڑ میں تعنیات حساس ادارے کے چار اہلکار ان کے آفس ائے اور ضمنی الیکشن میں انتخابی عملے کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا۔ جبکہ ان کی جانب سے انکار پر دباو بھی ڈالا گیا۔
ریٹرنگ افسر جمعے کی نماز کے لئے نکل گئے اور نماز کے بعد کھانے کے لئے گئے جس کے دوران حساس ادارے کے اہلکار دوبارہ ان کے آفس ائے اور اسٹاف پر تشدد کیا۔ جس سے انتخابی عملے میں شامل افسر زخمی ہو گیا جسے اسپتال منتقل کیا گیا۔
ریٹرنگ افسر نے مزید لکھا ہے کہ حساس ادارے کے اہلکاروں نے تشدد کے ساتھ بندوق بھی تانا۔ جبکہ بعد میں فرار ہو گئے۔ ڈپٹی کمشنر جو ریٹرنگ افسر بھی ہیں انہوں نے ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ریٹرنگ افسر نے ڈسٹرکٹ ریٹرنگ افسر کو بتایا کہ واقعے کے خلاف ضلعی انتظامیہ کا عملہ سراپا احتجاج ہے۔ اور تمام دفاتر بند رہیں گے۔ اور الیکشن ڈیوٹی کا بھی بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ ریٹرنگ افسر نے ڈی سی کو آگاہ کیا کہ 20 اپریل کو الیکشن میٹریل کی تقسیم ہو گی لیکن عملہ بائیکاٹ پر ہے۔ اور الیکشن ڈیوٹی نہیں دیں گے۔
واقعے کے خلاف ضلعی انتظامیہ کے اسٹاف نے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔ اور ملوث اہلکاروں کا باجوڑ سے تبادلے کا مطالبہ کیا۔ احتجاجی ملازمین کا موقف تھا کہ حساس ادارے کے اہلکار ان کے دفتر گھس کر تشدد کیا اور سرکاری امور میں مداخلت کی۔ خبردار کیا کہ اہلکاروں کے تبادلے تک وہ احتجاج جاری رکھیں گئے۔