خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
سپرنٹنڈنٹ سنٹرل جیل میانوالی کو اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی ہدایات پر معطل کر کے انکوائری رپورٹ مکمل کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایات پر سپرنٹنڈنٹ سنٹرل جیل میانوالی کو اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے کے الزامات پر معطل کر دیا گیا ہے اور حکم دیا ہے کہ اس معاملے کی انکوائری رپورٹ ایک مہینے کے اندر مکمل کر کے پیش کی جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نوازشریف کی ہدایات پر 4 سپرنٹنڈنٹ جیل اور 2 ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کے نام بلیک لسٹ میں شامل کرنے کا حکم جاری کیا گیا اور جلد انکوائری مکمل کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔ انکوائری رپورٹ مکمل ہونے کے بعد میرٹ پر ان افسران کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی اور اس دوران متعلقہ افسران کلوز ٹو لائن رہیں گے۔ ذرائع کے مطابق سپرنٹنڈنٹ سنٹرل جیل میانوالی کی معطلی کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق سپرنٹنڈنٹ سنٹرل جیل میانوالی کو پیڈا ایکٹ 2006ء کے سیکشن 6 کے تحت 90 دنوں کے لیے معطل کیا گیا ہے جس کی وجہ نااہلی، غفلت اور اختیارات کا غلط بتائی گئی ہے۔ سپرنٹنڈنٹ سنٹرل جیل میانوالی کی ذمہ داریاں عارضی طور پر 17 ویں گریڈ کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ (ڈویلپمنٹ) سہیل صفدر خان کو سونپ دی گئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نوازشریف کی ہدایات پر نااہل، کرپٹ اور اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرنے والے افسران کے خلاف انکوائری کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کا کہنا تھا کہ محکمے میں کرپشن پر زیروٹالرینس پالیسی ہے، اختیارات کا غلط استعمال کرنے والے افسران کے خلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
دنیا میں پاکستان کا سر فخر سے اونچا کرنے والے ارشد ندیم کو انعامات میں ملنے والے رقوم پر ٹیکس وصولی کیلئے ایف بی آر نے حساب کتاب شروع کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اولمپکس میں پاکستان کو 40 سال بعد گولڈ میڈل دلوانے اور دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کرنے والے ایتھلیٹ ارشد ندیم کی حوصلہ افزائی کیلئے مختلف لوگوں و اداروں نے انعامات کا اعلان کیا ہے۔ تاہم سرکاری ادارے وفاقی بورڈ آف ریونیو نے ارشد ندیم کو ملنے والی انعامی رقوم پر ٹیکس وصولی کیلئے کمر کس لی ہے اور اس رقم پر حصہ وصولنے کیلئے حساب کتاب شروع کردیا ہے۔ اب تک ارشد ندیم کو پاکستان بھر سے تقریبا 20 کروڑ سے زائد کی انعامی رقم، اپارٹمنٹس اور گاڑیوں کے تحائف ملے ہیں جبکہ ورلڈ ایتھلیٹس فیڈریشن نے ارشد ندیم کو 1 کروڑ 40 لاکھ روپے کا انعام دینے کا اعلان کیا ہے، ایف بی آر کے مطابق ارشد ندیم کو اس انعامی رقم پر ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ ایف بی آر کے مطابق فائلر کو کل رقم کا 15 فیصد جبکہ نان فائلر کو 30 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا، اگر ارشد ندیم فائلر ہیں تو انہیں تقریبا 30 کروڑ روپے کا ٹیکس دینا ہوگا تاہم اگر وہ نان فائلر ہوئے تو انہیں تقریبا 6 کروڑ روپے ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ اس خبر کے سامنے آنےکے بعد سوشل میڈیا پر سخت ردعمل سامنے آرہا ہے، صارفین کا کہنا ہے کہ حکومت نے ارشد ندیم کو کسی بھی مرحلے میں سپورٹ تو کیا نہیں اور اب قومی ہیرو نے جب اپنی محنت سے عالمی ریکارڈ بنا کر انعامات حاصل کیے ہیں تو حکومت اس میں سے ٹیکس وصولی کی تیاری کررہی ہے۔ ایک صارف نے کہا کہ ارشد ندیم کو دیئے گئے انعامات پر سیلز ٹیکس، انٹرٹینمنٹ ٹیکس، ود ہولڈنگ ٹیکس اور انکم ٹیکس کی کٹوتی کے بعد ارشد ندیم کی طرف پانچ ہزار روپے نکلتے ہیں۔ فیصل خان نے کہا کہ ارشد ندیم اپنے خرچے پر اولمپکس میں شرکت کیلئے گیا، بجائے حکومت اس کو ویلکم کہنے کے ارشد کو ملنے والی انعامی رقم اور تحائف پر ٹیکس وصولی کا پروگرام بنارہی ہے۔ ایک صارف نے کہا کہ ایف بی آر جیسے ٹیکس کیلئے ارشد ندیم کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑ گئی ہے اس سے کم محنت اگر پاکستان میں ٹیکس وصولی کیلئے کرلے تو بات کا مزہ بھی آئے، اب حکومت اس معاملے میں ٹیکس معاف کردے گی اور واہ واہ بھی کمالے گی۔ ساجد عثمانی نے کہا کہ مجھے بہت افسوس ہے کہ ارشد ندیم کو انعامی رقم وصول بھی نہیں ہوئی اور ٹیکس لگنا شروع بھی ہوگیا، پاکستان کا سب سے بڑا چور محکمہ ایف بی آر ہے۔
ایک طرف سے ملک بھر کے تاجر حکومتی پالیسیوں کے باعث پریشان ہیں تو دوسری طرف منی لانڈرنگ کی روک تھام کرنے والے اداروں کی نااہلی کے باعث جعلی درآمدکنندگان اربوں روپے ہڑپ کرنے میں مصروف ہیں۔ ذرائع کے مطابق انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان میں لوہے اور سٹیل کے شعبے میں 9 جعلی درآمد کنندگان نے پچھلے 3 مالی برسوں کے دوران 9 اعشاریہ 7 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی جس پر مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ معروف ملکی جریدے بزنس ریکارڈ کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق لوہے اور سٹیل کے شعبے میں 8 برآمدکنندگان کی طرف سے 9 اعشاریہ 7 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کرنے کے بڑے سکینڈل کا پردہ پوسٹ کلیئرنس آڈٹ (پی سی اے) سائوتھ کی طرف سے فاش کیا گیا ہے۔ پوسٹ کلیئرنس آڈٹ (پی سی اے) سائوتھ کی طرف سکینڈل کا پردہ فاش کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ اس سکینڈل سے جڑے ہوئے 9 جعلی درآمدکنندگان نے حکومت کو ڈیوٹی ٹیکس کی مد میں 315 ملین روپے کی ادائیگی سے بچنے کے لیے اپنے "مینوفیکچرنگ سٹیٹس" سے فائدہ اٹھاتے ہوئے منی لانڈرنگ کی۔ پی اے سی سائوتھ کی طرف سے جعلی 9 درآمدکنندگان کو آڈٹ کروانے کے لیے نوٹس جاری کیے گئے تھے تاہم کوریئر کمپنی کی طرف سے تمام نوٹسز واپس کر دیئے گئے اور ریمارکس میں لکھا کہ ان کے پتے ناقابل شناخت ہیں۔ پی سی اے سائوتھ کی ٹیموں نے مزید تحقیقات کی تہ پتہ چلا کہ ان 9 درآمدکنندگان کا کوئی وجود ہی نہیں ہے۔ تحقیقات میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ڈیٹا بیس سے چھان بین کرنے کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ ان 9 برآمدکنندگان نے 9 اعشاریہ 72 ارب روپے دوسرے ملکوں میں منتقل کر دیئے۔ درآمدکنندگان نے اپنے مینوفیکچرنگ سٹیٹس کا غلط استعمال کرتے ہوئے حاصل کی گئی غیرقانونی چھوٹ حاصل کر کے 315 ملین روپے ٹیکس چوری کر لی۔ تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ درآمدکنندگان کے انکم ٹیکس کے مطابق ان کی مالی حالت انتہائی کمزور تھی اس لیے اتنے بڑے پیمانے پر درآمدات کی مالی معاونت مشکوک قرار دی گئی۔ حیرت انگیز بات یہ بھی تھی کہ ان درآمدکنندگان میں سے 3 نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع ہی نہیں کروائے جس نے ان کی غیرقانونی سرگرمیوں کی مزید تصدیق کی، پی سی اے ٹیمیں اصل ماسٹر مائنڈز کی شناخت کے لیے تحقیقات کر رہی ہیں۔
ملک بھر کے شہری معاشی حالات کے باعث پریشان ہیں اور بہت سے نوجوان ایسے میں جرائم میں ملوث ہو جاتے ہیں لیکن اب خواجہ سرائوں نے بھی راہگیروں سے وارداتیں کرنی شروع کر دی ہیں۔ ذرائع کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور کے کینال روڈ پر واقع نرسری چوک میں ایسا ہی ایک واقع پیش آیا جس پر ڈولفن پولیس نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے طلباء کو سرراہ لوٹنے والے خواجہ سرا گینگ کا سرغنہ گرفتار کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نرسری چوک کے قریب گزشتہ رات خواجہ سرائوں نے سرراہ طلباء کو لوٹ لیا جس کے بعد مددگار 15 پر کال کی گئی تو ڈولفن ٹیم فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی اور طلباء سے واردات کرنے والے خواجہ سرا گینگ کے سرغنہ کو گرفتار کر لیا تاہم اس کے دوسرے ساتھی موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ ڈولفن پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ خواجہ سرا اور اس کا گینگ اس سے پہلے بھی دوطرفہ سڑک پر متعدد راہگیروں سے اس طرح کی وارداتیں کر چکے ہیں۔ نرسری چوک میں واقع یہ پل عمومی طور پر طلباء یونیورسٹی تک پہنچنے کے لیے استعمال کرتے ہیں جہاں پر خواجہ سرا نوسربازی یا زبردستی ان سے موبائل فون اور کیش چھین لیتے ہیں۔ ڈولفن پولیس کی طرف سے گرفتار کیے گئے خواجہ سرا نے گزشتہ شام بھی ایک شہری سے 15 ہزار روپے چھین لیے تھے، متاثرہ شہریوں کی طرف سے خواجہ سرا کی شناخت کی گئی ہے اور اس کا تعلق لیہ سے بتایا جا رہا ہے۔ گرفتار کیے گئے خوجاہ سرا سے موبائل فون اور ایئربڈز بھی برآمد کر لیے گئے اور مزید تفتیش کرنے کیلئے چوکی ایل بلاک کے حوالے کر دیا گیا اور مفرور خواجہ سرا کو تلاش کرنے کیلئے مختلف جگہوں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
بنگلہ دیش کی سابق وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کے صاحبزادے سجیب واجد جوئے نے عبوری حکومت کی جانب سےالیکشن کے اعلان کے بعد والدہ کی وطن واپس جانے کا اعلان کردیا، کہا والدہ کچھ عرصے کیلئے بھارت میں ہیں ، اس لئے جماعت کی خاطر سرگرم ہونے کیلئے تیار ہوں۔ امریکا میں مقیم شیخ حسینہ کے بیٹے نے دعویٰ کیا ان کی والدہ الیکشن کے قریب بنگلہ دیش واپس آجائیں گی,شیخ حسینہ آیا انتخابات میں حصہ لیں گی یا نہیں۔ انہوں نے کہا میری والدہ اپنی موجودہ مدت مکمل کرنے کے بعد سیاست سے ریٹائرڈ ہو جائیں گی۔ برطانوی خبر ایجنسی کو دیے گئے انٹرویو میں حسینہ واجد کے بیٹے صجیب واجد نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارت روانگی سے قبل ان کی والدہ نے بطور وزیراعظم باضابطہ طور پر استعفیٰ نہیں دیا تھا۔ واشنگٹن میں دیے گئے اپنے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ میری والدہ نے آفیشلی استعفیٰ دیا اور نہ ہی انہیں اس کا وقت مل سکا تھا۔ صجیب واجد کا کہنا تھا کہ انکی والدہ نے استعفیٰ دینے کا ارادہ کیا تھا اور وہ اس سلسلے میں اپنا بیان ریکارڈ کروانا چاہ رہی تھیں لیکن پھر مظاہرین نے وزیراعظم ہاؤس کی جانب پیش قدمی شروع کردی جس کے بعد انہیں بیان ریکارڈ کرنے یا استعفیٰ دینا تو دور اپنا سامان اٹھانے کی مہلت بھی نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ صدر نے عسکری حکام اور حزب اختلاف کے ساتھ مشاورت کے بعد اسمبلی تحلیل کردی اور وزیراعظم کے باضابطہ استعفیٰ کے بغیر ہی نگران حکومت قائم کردی ہے، آئینی اعتبار سے حسینہ واجد اب بھی بنگلادیش کی وزیراعظم ہیں اور صدر کے اقدامات کو قانونی طور پر عدالت میں چیلنج کیا جا سکتا ہے
مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کہتے ہیں وفاق نے صوبے کے پیسے نہ دیے تو آئی ایم ایف سے سرپلس کا جو وعدہ کیا, ہم سے اس کی توقع بھی نہ رکھے۔ جیونیوز سے گفتگو میں مزمل اسلم نے کہا اس سال وفاق سے ضم اضلاع کے لیے 400 ارب ملنے چاہیے تھے لیکن اے آئی پی اور بجٹ کو ملا کر ہمارے لیے 70 ارب روپے رکھے گئے، 70 ارب میں سے اب ملیں گے کتنے؟ یہ30 جون 2025 کو ہمیں اپ ڈیٹ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق نے پیسے نہ دیےتو آئی ایم ایف سے سرپلس کا جو وعدہ کیا ہے ہم سے وہ توقع نہ کرے، بجلی کاخالص منافع اور رائیلٹی کے واجبات نہ ملے تو سرپلس کو مینج کرنا مشکل ہوگا، 2 سال سے وفاق کی جانب سے واجبات کی ادائیگی سست روی کا شکار ہے, آمدن کا تخمینہ پچھلے سال 70 ارب روپے اور اس سال 93 ارب روپے ہے، اب نیا این ایف سی آجانا چاہیے اور ہمیں نئے این ایف سی کےحساب سے شیئر ملنا چاہیے مگر وفاق نیا این ایف سی نہیں ہونے دے رہا۔ مزمل اسلم کہتے ہیں کشمیر کےلیے وفاق نے بجٹ 50 فیصد اور گلگت کے لیے37 فیصد بڑھایا جبکہ قبائلی اضلاع کا بجٹ صفر فیصد بھی نہیں بڑھایا، ہم نے وفاق کو واضح طور پر بتادیا ہے کہ آپ زیادتی کر رہےہیں,وفاق کو آگاہ کر دیا ہے کہ تنخواہیں بڑھانےکے تناسب سے پیسے ملنے چاہئیں، وفاق نے کہا کہ اب تو آئی ایم ایف سے بات ہوگئی ہے، اگلے سال دیکھیں گے۔
بنت حوا اب اپنی آخری آرام گاہ میں بھی محفوظ نہیں رہی، قبرستان میں بھی خواتین کی لاشوں کی بے حرمتی ہونے لگی، ایسا ہی ایک واقعہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقے کورنگی میں پیش آیا جہاں لاشوں سے جنسی زیادتی کرنے والے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کورنگی کے علاقے میں واقعہ قبرستان میں عوام نے آدھی رات کے وقت مبینہ طور پر لاشوں سے جنسی زیادتی کرنے والے ملزم کو پکڑ لیا جسے شہریوں نے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد پولیس کے حوالے کر دیا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار کیا گیا ملزم کورنگی کے قبرستان سے 8 سال پہلے بھی پکڑا گیا تھا، ملزم خواتین کی قبریں کھود کر لاشیں باہر نکال کر انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بناتا تھا۔ ملزم قبرستان میں دفن ہونے والی تازہ قبروں پر نظر رکھتا تھا اور اس نے انکشاف کیا ہے کہ اس نے 4 خواتین کی لاشوں کو قبر سے نکال کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا، ملزم کیخلاف مقدمہ درج کر کے کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ گزشتہ رات درندہ صفت ملزم نے میت کے ساتھ غیراخلاقی حرکت کرنے کی کوشش کی تھی جس پر وہاں موجود شہریوں نے اسے پکڑ کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور عوامی کالونی تھانے کی پولیس کے حوالے کردیا۔ ڈسٹرکٹ کورنگی پولیس کے ترجمان نے بھی واقعے کی تصدیق کی ہے اور بتایا گیا ہے کہ خاتون کی لاش 10 سے 12 روز پرانی ہے، پولیس مزید تفتیش کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ صوبائی دارالحکومت لاہور میں بھی قبروں سے بچوں کی لاشیں نکالنے والا ملزم پکڑا گیا تھا جس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا تھا، ملزم کو ساندہ پولیس نے گرفتار کیا تھا جس نے 5 بچوں کی لاشیں قبروں سے نکالی تھیں۔ ملزم بچوں کی تدفین کے چند گھنٹوں بعد ہی قبر سے لاش نکال کر انہیں 10 سے 15 گز کے فاصلے پر رکھ دیتا تھا اور پولیس کو خود ہی اطلاع دیتا تھا۔
ملک میں جنسی ہراسگی کے واقعات میں اضافہ ہونے لگا، وفاقی دارالحکومت میں واقع اسلام آباد کلب میں اہم شخصیت کی بیٹی کو ہراساں کرنے کا واقعہ سامنا آیا ہے جس پر کلب انتظامیہ نے ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کا کلب میں داخلہ پر پابندی لگا دی۔ ذرائع کے مطابق اسلام آباد کلب میں ملک کی اہم شخصیت کی بیٹی کو ہراساں کرنے کا واقعہ پیش آیا جس پر ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے کلب انتظامیہ نے ان کے کلب میں داخلہ پر پابندی لگا دی ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعہ پر ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے،اہم شخصیت کی بیٹی کو ہراساں کرنے والا واصف کریم نامی نامزد ملزم سینئر بیوروکریٹ کا بھتیجا بتایا جا رہا ہے جس کا نام ایف آئی آر میں درج کیا گیا ہے۔ مذکورہ واقعہ اسلام آباد کلب میں 3 اگست کی رات کو پیش آیا جہاں نامزد ملزم کلب ممبر راجہ مسعود کے مہمان کے طور پر وہاں آیا تھا اور مبینہ طور پر لڑکی کو ہراساں کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم واصف کریم نجی موبائل کمپنی میں ملازمت کرتا ہے اور سینئر بیوروکریٹ کا بھتیجا ہے، اسلام آباد کلب میں لڑکی اپنے والدین کے ساتھ ڈنر کے لیے گئی تھی جہاں پر ملزم نے لڑکی کو ہراساں کرنے کی کوشش کی۔ پولیس نے واقعے کے خلاف مقدمہ درج کر کے مبینہ جنسی حراسگی کے خلاف تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ اسلام آباد کلب کی انتظامیہ نے کلب ممبر راجہ مسعود کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے اس کی ممبرشپ معطل کر دی اور واصف کریم کے آئندہ کلب داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ کلب انتظامیہ کی طرف سے دونوں افراد کے حوالے سے آفس آرڈر بھی جاری کر دیا گیا ہے جبکہ واقعے کے خلاف سیکرٹریٹ پولیس نے مقدمہ درج کر کے مبینہ جنسی ہراسگی کے الزامات کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کراچی کے بڑے سرکاری ہسپتال میں خاتون کے ساتھ جنسی ہراسگی کا واقعہ سامنے آیا تھا جس میں عباسی شہید ہسپتال کے انچارج او پی ڈی عارف زیدی ملوث پائے گئے تھے۔ عارف زیدی خاتون کو اپنے دوست کے ساتھ دوستی کرنے پر مجبور کرتا رہا جس کا بچہ سپیشل چائلڈ ہے اور ہسپتال میں زیرعلاج تھا۔
حکرمت خیبرپختونخوا کی طرف سے 9 مئی کے واقعات کے حوالے سے پشاور ہائیکورٹ میں جوڈیشل کمیشن بنانے کے لیے ججز کی نامزدگی کرنے کے لیے دائر کی گئی درخواست کو مسترد کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت خیبرپختونخوا کی طرف سے پشاور ہائیکورٹ کو اس سلسلے میں بھیجے گئے خط پر نظرثانی کرنے کے لیے واپس بھجوایا گیا ہے، اس حوالے سے پشاور ہائیکورٹ انتظامیہ کی طرف سے صوبائی حکومت کو باقاعدہ آگاہ کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پشاور ہائیکورٹ کے رجسٹرار کی طرف سے خیبرپختونخوا حکومت کو ایک مراسلہ ارسال کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ درخواست جس فورم سے ارسال کی گئی ہے وہ اس کا مجاز ہی نہیں ہے۔ صوبائی حکومت کی طرف سے یہ درخواست دے کر رولز آف بزنس 1985ء کی خلاف ورزی کی گئی ہے اس لیے اس درخواست پر موجودہ حالات کے تناظر میں جوڈیشل کمیشن تشکیل نہیں دیا جا سکتا۔ واضح رہے کہ القادر ٹرسٹ کیس میں پچھلے سال 9 مئی 2024ء کو سابق وزیراعظم عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتار کیے جانے کے بعد تحریک انصاف نے ملک گیر احتجاج کیا تھا جس میں ن لیگ کے دفتر کو جلانے کے علاوہ سول، نجی وعسکری تنصیبات نذر آتش کی گئیں۔ 9 مئی کو نجی وسرکاری املاک کا شدید نقصان ہوا اور اس دوران 8 شہری جاں بحق اور 290 زخمی ہو گئے تھے۔ 9 مئی کو مظاہرین نے صوبائی دارالحکومت لاہور میں واقع کورکمانڈر ہائوس جسے جناح ہائوس بھی کہا جاتا ہے پر دھاوا بول دیا تھا اور راولپنڈی میں پاک آرمی کے جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) کا گیٹ بھی توڑا گیا تھا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ملک بھر سے 1900 افراد گرفتار کیے اور عمران خان اور پی ٹی آئی رہنمائوں وکارکنوں کے خلاف متعدد مقدمات درج کر لیے گئے تھے۔
دفتر خارجہ پاکستان کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے ہمسایہ ملک ایران کو شاہین 3 میزائل دینے کی رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے۔ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ وزیر خارجہ ونائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے سعودی عرب کا دورہ کیا اور اسلامی تعاون تنظیم(او آئی سی) وزارت خارجہ کانفرنس میں شریک ہوئے جہاں پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے غزہ میں اسرائیل کی طرف سے جاری جرائم کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ملک ایران کو پاکستان کی طرف سے شاہین تھری میزائل فراہم کرنے کی رپورٹس غلط ہیں، پاکستان نے حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کی اور غزہ پر اسرائیل کا غیرقانونی محاصرہ اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکستان نے رواں ہفتے کے شروع میں کشمیریوں کیلئے یوم استحصال منایا، مقبوضہ کشمیر میں پاکستان کے عسکریت پسندی میں ملوث ہونے کے بھارت الزامات مسترد کرتے ہیں۔ ممتاز زہرا بلوچ نے امریکہ میں گرفتار کیے گئے پاکستانی شہری کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس حوالے سے ہم نے امریکی بیان دیکھا ہے جس کے بعد آصف مرچنت کے حوالے سے رابطہ بھی کیا گیا ہے، اس کیس میں ہم امریکی انتظامیہ کی طرف سے تفصیلات سامنے آنے کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور پاکستان کے مابین انسداد دہشت گردی وسکیورٹی امور کیلئے متعدد چینلز موجود ہیں، امریکی کانگریس میں پیش کیے گئے بل میں پاکستان کی طرف غیرضروری اشاروں کا بھی نوٹس لیا ہے۔ امید کرتے ہیں کہ پاک امریکہ تعلقات بہتر کرنے کے لیے امریکی کانگریس اپنا مثبت کردار ادا کرے گی، دوست ملکوں کو نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔ ممتاز زہرا بلوچ نے بنگلہ دیش میں جاری سیاسی صورتحال کے تناظر میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے بنگلہ دیش کے ساتھ مثبت تعلقات قائم ہیں، پاکستانی عوام اور حکومت بنگلہ دیشی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتی ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف کی طرف سے ڈاکٹر محمد یونس کو بنگلہ دیش میں چیف ایڈوائزر مقرر ہونے پر مبارکباد پیش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں ہونے والے واقعات میں پاکستان کا ہاتھ ہونے کی بھارتی رپورٹس مسترد کرتے ہیں، ایسی رپورٹس ان کے پاکستان بارے ذہنی جنون کی عکاس ہیں۔ متحدہ عرب امارات نے پاکستانی شہریوں کیلئے ویزے پر پابندی نہیں لگائی، بنگلہ دیش میں میں موجود پاکستانی طلبہ سے پاکستانی ہائی کمیشن رابطے میں ہے اور برطانیہ میں پیش آئے واقعات پر بھی نظر رکھے ہوئے ہیں۔
رہنما پی ٹی آئی ڈاکٹر شاہد صدیق کے قتل کی تحقیقات جاری ہیں, قاتل بیٹے کی دوست کا اہم بیان بھی سامنے آگیا ،بیان میں قیوم سے کبھی بھاری رقم کی ڈیمانڈ نہیں کی, پولیس نے رہنما پی ٹی آئی ڈاکٹر شاہد صدیق کے قتل کی تحقیقات میں ملزم قیوم کی دوست کو تفتیش میں کلیئرقرار دے دیا۔ پولیس کےمطابق لڑکی کا ڈاکٹرشاہد کے قتل میں کوئی کردارسامنے نہیں آیا, لڑکی کا تفصیلی بیان ریکارڈ کرلیا گیا,لڑکی نے بیان میں بتایا کہ قیوم سے کبھی بھاری رقم کی ڈیمانڈ نہیں کی، صرف 2بیگز اور ایک انگوٹھی قیوم نے اپنی مرضی سے تحفے میں دی۔ گذشتہ روز پولیس نے پی ٹی آئی رہنما کے قتل کی تحقیقات میں مقتول کے بیٹے قیوم کی دوست کو بھی شامل تفتیش کیا تھا,پولیس کا کہنا تھا کہ رہنما پی ٹی آئی کے بیٹے قیوم نے قریبی دوست سےملکر باپ کےقتل کا منصوبہ بنایا۔ پولیس کے مطابق ڈاکٹر شاہد کے بیٹے قیوم نے قریبی دوست کے ساتھ مل کر باپ کے قتل کا منصوبہ بنایا، ملزم قیوم کے دوست کو بھی گرفتار کرلیا گیا,قیوم ایک لڑکی سے پسند کی شادی کرنا چاہتا تھا، ڈاکٹر شاہد صدیق کے انکار کرنے پر جنوری میں بھی ان پر قاتلانہ حملہ کروایا تھا۔
ایک طرف ملک میں معاشی بحران ہے تو دوسری طرف ملکی اداروں نااہلی نے تاجروں کو پریشان کر رکھا ہے جس کی وجہ سے ملک میں کوئی سرمایہ کاری کرنے کو تیار نہیں ہے۔ ذرائع کے مطابق پاک سوزوکی موٹرز کمپنی کی طرف سے گاڑیوں کے پارٹس کی بندرگاہ پر ڈیڑھ مہینے سے زیادہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود کلیئرنس نہ ملنے پر احتجاجاً اپنا پلانٹ بند کر دیا گیا ہے۔ ملک کے بہت سے آٹوپارٹس مینوفیکچررز پلانٹ میں پیداوار نہ ہونے کی سے کمپنیوں کے ہزاروں ملازمین پریشانی کا شکار ہیں۔ پاک سوزوکی موٹرز کمپنی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اربوں روپے کے ڈی مرج اور ڈی ٹینشن چارجز کی ادائیگی بھی کی گئی ہے تاہم اس کے باوجود سی کے ڈی (آٹوپارٹس) کی بندرگاہ سے کلیئرنس ہی نہیں دی جا رہی۔ 45 دنوں سے یہ پارٹس بندرگاہ پر پڑے ہیں جس کی وجہ سے گاڑیوں کی پیداوار اور حکومت کو ڈیوٹی وٹیکس کی وصولی میں بھی تعطل پیدا ہو گیا ہے۔ پاکستان آٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن، پاپام ودیگر صنعتی تنظیموں کی طرف سے حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ آٹو پالیسی 2021-26ء پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں کوئی نیا سرمایہ کار اس ملک میں نہیں آئے گا۔ پاک سوزوکی موٹرز کمپنی کا کہنا ہے کہ موجودی حالات میں غیرملکی آٹو مینوفیکچررز میں سرمایہ کاری کرنے والے تاجر بھی مشکلات کا شکار ہو چکے ہیں۔ پاک سوزوکی موٹرز کمپنی کے ترجمان نے کہا کہ بہت سے آٹو پارٹس مینوفیکچررز اپنے پلانٹس میں پیداوار نہ ہونے کے باعث اپنے ہزاروں ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کر چکے ہیں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ سوزوکی موٹرز کراچی میں واقع اپنے پروڈکشن پلانٹکو احتجاجی طور پر غیرمعینہ مدت کے لیے بند کیا جا رہا ہے۔
پاکستان سے افغان مہاجرین کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے, افغان مہاجرین کی واپسی کے لئے امریکہ سے تعاون مانگ لیا,وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام سے پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات میں افغان مہاجرین کی بہبود، بحالی اور دو طرفہ تعاون سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ امیر مقام نے میزبان کمیونٹیز کے لیے امریکی امداد میں اضافے اور مہاجرین کی واپسی کے لیے افغانستان میں سازگار حالات پیدا کرنے کی کوششوں پر زور دیا,امریکی سفیر نے پاکستان کی اقتصادی ترقی بالخصوص ٹیکسٹائل برآمدات بہتر بنانے میں تعاون کے امریکی عزم کا اعادہ کیا۔ امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے افغان شہریوں کی میزبانی کی حمایت میں پاکستان کے کردار کو سراہا۔ملاقات میں دونوں فریقین کی جانب سے جاری تعاون کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ ڈونلڈ بلوم نے پاکستان بالخصوص خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے شدید اثرات کا اعتراف کیا۔ اعلامیہ کے مطابق وفاقی وزیر امیر مقام نے تعاون میں اضافے اور مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔ پاکستان کے ساتھ امریکہ کے دیرینہ تعاون پر اظہار تشکر کرتے ہوانجینئر امیر مقام نے کہا 2001 سے پاکستان میں دہشت گردی کی وجہ سے 70 ہزار سے زائد جانیں ضائع ہوئیں, پاکستان کا 150 ارب ڈالر سے زیادہ کا معاشی نقصان ہوا۔ عالمی برادری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں کو تسلیم کرے۔وفاقی وزیر امیر مقام نے افغان مہاجرین کی واپسی میں امریکہ اور دیگر عالمی شراکت داروں کی مدد کی ضرورت پر زور دیا۔
وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جس طرح 9 مئی کے کیسز کے فیصلے آنے چاہیے تھے اس طرح نہیں آرہے۔ تفصیلات کے مطابق خواجہ آصف نے جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج 9 میں میں ملوث افراد کو قانون کا سہارا مل رہا ہے، جب تک 9 مئی کا شاخسانہ حل نہیں ہوجاتا تب تک کوئی مذاکرات نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہا کہ جیسے 9 مئی کے کیسز کے فیصلے ہونے چاہیے تھے ویسے نہیں ہورہے، کوئی چانس نہیں ہے کہ 9 مئی کو بھلایا جاسکے، ایک گروپ نے منظم سازش کرکے 9 مئی کو بغاوت برپا کی جو کہ ناکام ہوگئی، یہ بغاوت افواج پاکستان کے اتحاد کے خلاف تھی، یہ بغاوت اس ایک شخص نے برپا کرنے کی کوشش کی جو اپنا اقتدار کھو بیٹھا تھا۔ وفاقی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ قبل از وقت انتخابات ہونے ہوئے تو اس کا فیصلہ حکومت خود کرے گی، اللہ کا بڑا فضل ہے کہ موجودہ حالات قبل از وقت نئے انتخابات کی کوئی ڈیمانڈ نہیں کرتے، ہماری حکومت کہیں نہیں جارہی، میڈیا پر بس جھوٹا پراپیگنڈہ ہورہا ہے۔
غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سے شہری کی ہلاکت، بیٹے نے ہرجانے کیلئے درخواست دیدی کے الیکٹرک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کا خیال رکھنے میں بری طرح ناکام ہے: وکیل کا موقف ملک میں گرمی کے موسم کے ساتھ ساتھ غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ طویل ہوتا جا رہا ہے جس سے شہریوں بے حال ہو چکے ہیں اور اس وجہ سے بہت سے اموات بھی ہو چکی ہیں۔ ذرائع کے مطابق سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ایک شہری کے جاں بحق ہونے پر اس کے بیٹے نے والد کی موت کا ذمہ دار لوڈشیڈنگ کو ٹھہراتے ہوئے عدالت سے رجوع کر لیا ہے اور کے الیکٹرک کے خلاف 2 کروڑ 2 لاکھ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مرحوم تاج محمد کے صاحبزادے عدنان نے سٹی کورٹ میں سینئر سول جج شرقی کو درخواست دیتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ شدید گرمی میں طویل لوڈشیڈنگ کے باعث 29 جون 2024ء کو میرے والد کو دل کا دورہ پڑا، انہیں ہسپتال لے کر گئے مگر وہ جانبر نہیں ہو سکے، انتقال کر گئے۔ درخواست گزار کے وکیل عثمان فاروق نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ واقعہ کے الیکٹرک کی غفلت کے باعث پیش آیا، سندھ ہائیکورٹ کی طرف سے بھی کے الیکٹرک سے اسی لیے لوڈشیڈنگ پلان طلب کیا گیا ہے۔ کے الیکٹرک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کا خیال رکھنے میں بری طرح ناکام ہوئی ہے اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث شہری اذیت کا شکار ہیں۔ سینئر سول جج شرقی نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے فریقین کو 22 اگست 2024ء کے لیے نوٹسز جاری کر دیئے ہیں اور کراچی میں بجلی سپلائی کرنے والی کمپنی سے جواب طلب کیا ہے۔ واضح رہے کہ 4 جولائی کو سندھ ہائیکورٹ نے ہیٹ ویو کے دوران غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف جماعت اسلامی کی درخواست پر کے الیکٹرک سے 15 جولائی تک بجلی کی پیداوار و لوڈشیڈنگ کا پلان طلب کیا تھا۔ کے الیکٹرک نے 15 اگست کو سندھ ہائیکورٹ میں ہونے والی سماعت میں درخواست گزار کے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ کراچی میں 70 فیصد سے زیادہ فیڈرز لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ ہیں۔ کے الیکٹرک ترجمان کے مطابق 30 فیصد فیڈرز پر بجلی کیخلاف کارروائی کے دوران بجلی فراہمی متاثر ہو سکتی ہے جس کے بعد عدالت نے مزید سماعت 21 اگست تک کیلئے ملتوی کر دی تھی۔
ملک بھر میں غیرت کے نام پر قتل کرنے کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی ایسا ہی ہولناک واقعہ پیش آیا ہے جس میں ایک جوڑے کو غیرت کے نام پر بے حسی کے ساتھ موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا کے علاقے ہنگو سے تعلق رکھنے والے ایک لڑکا اور لڑکی جنہوں نے پسند کی شادی کر رکھی تھی کو وفاقی دارالحکومت میں ملزمان نے قتل کر دیا۔ واقعہ اسلام آباد کے تھانہ ترنول کی حدود میں واقع گائوں پنڈپڑیاں میں پیش آیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ غیرت کے نام پر قتل کیے جانے والے لڑکے کی شناخت شعیب جبکہ لڑکی کی شناخت مردانہ بی بی کے نام سے ہوئی ہے، دونوں نے پسند سے شادی کر لی تھی اور اپنی جان بچانے کی خاطر ایک گھر میں پناہ لے رکھی تھی۔ مقتول جوڑے کا تعاقب کرتے ہوئے ملزمان اس گھر میں داخل ہو گئے اور لڑکی اور لڑکے کو تیزدھار آلے سے ذبح کرنے کے بعد موقع سے فرار ہو گئے۔ پولیس ذرائع کے مطابق دونوں کی لاشیں ہسپتال منتقل کر دی گئی ہے، مردانہ بی بی کی عمر 24 سال جبکہ شعیب کی عمر 22 سال بتائی گئی ہے جبکہ ملزم مردانہ بی بی کا رشتہ دار بتایا گیا ہے۔ مردانہ بی بی کی طرف سے لڑکے کے حوالے سے اپنے دیور سے ہراساں کرنے کی شکایت بھی کی گئی تھی، خاتون کی شکایت پر ملزمان اسلام آباد پہنچے، پہلے لڑکے کو قتل کیا اور پھر خاتون کی بھی جان لے لی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان نے پنڈپڑیاں گائوں پہنچنے کے لیے ٹیکسلا سے گاڑی کرائے پر بک کروائی تھی، گاڑی اور ڈرائیور بھی پولیس نے حراست میں لے لیا تاہم ملزمان نے پولیس سے رابطہ کر کے اعتراف جرم کر لیا۔ ملزمان نے پولیس کو بتایا کہ ڈرائیور کا کوئی قصور نہیں ہے، ہم نے دونوں کو اپنی روایت کے مطابق قتل کیا ہے۔ پولیس کے مطابق دونوں کے پسند کی شادی کرنےپر لڑکی کے گھر والے اس سے سخت نالاں تھے، واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں جلد ملزمان کا سراغ لگا لیا جائے گا۔ ایس ایس پی آپریشنز ارسلان شاہ زیب کا کہنا تھا کہ ملزمان کو جلد سے جلد گرفتار کر کے ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
پاکستان قرضے میں ڈوبا ہوا ہے, ملک کے معاشی حالات سنبھلنے کا نام نہیں لے رہے, بیرون ملک قرضوں کا بوجھ بھی ہے,ایسے میں امریکی خبر رساں ادارے ”بلومبرگ“ نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے ایک سال کے لیے پاکستانی قرضے رول اوور کرنے کا وعدہ کرلیا۔ ایک سال کے لئے قرضے رول اوور کرنے سے پاکستان کو بڑا ریلیف مل گیا، حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ 7 بلین ڈالر کے قرض کے پروگرام کی حتمی منظوری کی اب بھی منتظر ہے۔ بلومبرگ نے اپنی رپورٹ میں کہا وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بعد اسلام آباد میں صحافیوں کو بتایا رول اوور کا حجم پچھلے سال جیسا ہی ہوگا، پاکستان کے پاس دو طرفہ قرضوں میں 12 بلین ڈالر ہیں جن میں پچھلے کچھ سالوں سے اضافہ ہوا,پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے جولائی میں 37 ماہ کے قرض پروگرام کے لیے ایک معاہدہ کیا تھا۔ پاکستان سالوں سے آئی ایم ایف کے پروگراموں پر انحصار کئے ہوئے ہیں، بعض اوقات ملک ڈیفالٹ کے دہانے پر بھی پہنچ جاتا ہے اور اسے آئی ایم ایف کی طرف سے مقرر کردہ بیرونی مالیاتی اہداف کو پورا کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب اور چین سے مزید قرضے لینے پڑتے ہیں,رپورٹ کے مطابق محمد وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کے تین سالہ پروگرام کے دوران زیادہ سے زیادہ 5 بلین ڈالر کے فنانسنگ گیپ کو سنبھالے گی۔ پاکستان کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے کے بعد آئی ایم ایف نے اپنے بیان میں کہا نیا توسیعی فنڈ سہولت پروگرام اس کے ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری اور پاکستان کے ترقیاتی اور دو طرفہ شراکت داروں سے ضروری مالیاتی یقین دہانیوں کی بروقت تصدیق سے مشروط ہے۔ عالمی بینک 5 سال میں پاکستان کو 8 ارب 70 کروڑ ڈالرقرض دے گا,اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق عالمی بینک کی جانب سے ملنے والے یہ فنڈز مختلف ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کے جائیں گے، پاکستان میں عالمی بینک کے تعاون سے 58 منصوبوں پر کام جاری ہے، ان منصوبوں کی مجموعی لاگت 14 ارب 80 کروڑ ڈالر ہے جب کہ پاکستان کو اب تک 6 ارب 16 کروڑ ڈالر مل چکے ہیں۔
وفاقی حکومت نے عمران خان سے جیل میں ملاقات کرنے والے والوں کو اجازت دینے کے عمل میں فوجی افسران کی مداخلت سے متعلق الزامات کی سختی سے تردید کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بغیر مداخلت وکلاء سے ملاقات کی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر سماعت کی ، درخواست میں عمران خان کی جانب سے عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ عمران خان سے جیل میں ملاقات کی اجازت ملنے کے عمل میں میجر اور کرنل سمیت فوجی افسران کی مداخلت کو ختم کیا جائے۔ دوران سماعت چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کیا وزارت دفاع کی رپورٹ آگئی ہے؟ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ وزارت دفاع نے بانی پی ٹی آئی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ وزارت دفاع نے اپنے بیان میں ان الزامات کی سختی سے تردید کی کہ اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کرنے والوں کو ملنے کی اجازت دینے کے عمل میں فوجی افسران کی مداخلت شامل ہے۔ اس موقع پر ایڈووکیٹ شعیب شاہین نے کہا کہ وزارت دفاع کے خط کی کاپی ریکارڈ کا حصہ ہیں ہے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ آپ کے خط کے جواب میں انہوں نے خط لکھ کر ہی بتایا ہوگا نا، اگر خط میں کوئی حساس چیز نہیں ہے تو اس خط کو ریکارڈ کا حصہ بنادیں اوروزارت دفاع کا جواب عدالت کو دکھادیں۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کردی ہے۔
بنگلہ دیش میں وزیراعظم حسینہ واجد کے مستعفیٰ ہونے کے بعد ان کے قریبی سمجھے جانے والے انٹیلی جنس چیف میجر جنرل ضیاء الحسن ملک سے فرار ہونے کی کوشش کے دوران گرفتار ہوگئے ہیں۔ بنگلہ دیشی میڈیا رپورٹس کے مطابق انٹیلی جنس چیف کی گرفتاری کی کارروائی فلمی انداز میں ہوئی، ڈھاکا ایئرپورٹ کے رن وے پر ایمریٹس ایئر لائن کی ایک پرواز ٹیک آف کیلئے تیار تھی کہ اچانک طیارے کو ہنگامی طور پر رن وے سے واپس بورڈنگ برج واپس لایا گیا اور طیارے کی تلاشی شروع کردی گئی۔ تلاشی کے بعد حکام نے ایک مسافر کو گرفتار کرنے کے بعد طیارے کو پرواز کی اجازت دیدی اور گرفتار مسافر کو اپنے ہمراہ لے گئے، بعد ازاں انکشاف ہوا کہ گرفتار مسافر انٹیلی جنس ادارے کے برطرف چیف میجر جنرل ضیاء الحسن ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے سامنے آنے کے بعد بنگلہ دیشی فوج یا میجر جنرل ضیاء الحسن کے اہلخانہ کی جانب سے ان کی گرفتاری کے حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ خیال رہے کہ بنگلہ دیش میں عوامی تحریک اور طلباء کے حکومت مخالف احتجاج کے بعد وزیراعظم شیخ حسینہ واجد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے کر بھارت فرار ہوگئی ہیں، جس کے بعد حسینہ واجد کے قریبی ساتھی سمجھے جانے والے انٹیلی جنس چیف کو گزشتہ روز ان کے عہدے سے برطرف کردیا گیا تھا۔ ضیاءالحسن 2009میں بطور میجر راب 2 کے نائب کپتان مقرر ہوئے، اسی سال انہوں نے ترقی حاصل کرکے لیفٹیننٹ کرنل کا عہدہ حاصل کیا اور راب ہیڈ کوارٹر کے انٹیلی جنس ونگ کے ڈائریکٹر تعینات ہوئے، 2022 میں انہیں نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن مانیٹرنگ سینٹر کا ڈائریکٹر جنرل تعینات کیا گیا ۔
فلسطین پر قابض اسرائیل کی طرف سے پچھلے 1 سال سے جاری جنگ کے دوران فلسطین کے مختلف شہروں میں حملوں کے لیے دنیا کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں ایمازون، مائیکروسافٹ اور گوگل کی سروسز استعمال کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ انکشاف کیا گیا ہے کہ فلسطین پر قابض اسرائیلی افواج کی طرف سے ایمازون کلائوڈ سروس، مائیکروسافٹ کے مصنوعی ذہانت کے ٹولز اور گوگل کی سروسز کو حملوں میں مدد اور فوجی مقاصد کے لیے استعمال کی جا رہی ہیں۔ بین الاقوامی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر کی افواج اور حکومتیں موجودہ دور میں ٹیکنالوجی کمپنیوں کی سروسز استعمال کرتی ہیں تاہم جنگی مقاصد کیلئے ٹیکنالوجی کے استعمال کی عام طور پر اجازت نہیں ہو تی، مختلف ملک اس مقصد کیلئے مقامی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہیں تاہم اسرائیل فلسطین پر حملوں کے لیے گوگل، مائیکروسافٹ اور ایمازون جیسی کمپنیوں کی سروسز استعمال کر رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے سینٹر آف کمپیوٹنگ اینڈ انفارمیشن سسٹمز یونٹ کی کمانڈر کرنل راچیلی ڈیمبنسکی کی طرف سے صنعتی وفوجی اہلکاروں کو دی جانے والی ایک پریزنٹیشن میں اس ٹیکنالوجی کے استعمال کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ خبررساں ایجنسیوں نے ریکارڈنگ حاصل کر لی ہے، اسرائیلی فوج کیلئے سینٹر آف کمپیوٹرز اینڈ انفارمیشن سسٹم تمام ڈیٹا پروسیسنگ کی نگرانی کرتا ہے۔ ڈیمبنسکی کی پریزنٹیشن سے پتہ چلا کہ 7 اکتوبر 2023ء سے اسرائیلی فوج غزہ میں جاری دراندازی کے حوالے سے ان ٹیکنالوجی کمپنیوں کی سروسز کا بڑے پیمانے پر استعمال کر رہی ہیں۔ ڈیمبنسکی کے لیکچر سلائیڈز میں دو دفعہ گوگل کلاؤڈ ، مائیکروسافٹ اور ایمازون ویب سروسز (AWS) کے لوگوز ظاہر ہوئے جو عام طور پر فوج کے اندرونی سروسز میں محفوظ "آپریشنل کلائوڈز" کو نمایاں کرتا ہے۔ ڈیمبنسکی کی طرف سے اس انٹرنل کلائوڈ کو "ہتھیاروں کے پلیٹ فارم" کے طور پر بیان کیا گیا جس میں اہداف کو نشانہ بنانے کیلئے ایپلی کیشنز، غزہ کی فضائوں کو دیکھنے، لائیو ڈرون فوٹیج پورٹل سمیت فائر، کمانڈ وکنٹرول سسٹمز شامل ہیں۔ غزہ پر اکتوبر 2023ء کے آخر میں اسرائیلی زمینی حملے کے بعد فوجی وعسکری اہلکاروں کی شمولیت سے انٹرنل اسرائیلی ملٹری سسٹم اوورلوڈ ہو گیا تھا اور فوجی معمولات متاثر ہوئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس وجہ سے بہت سے تکنیکی مسائل سامنے آیا اور اسرائیلی فوج نے مائیکروسافٹ، ایمازون اور گوگل کی کلائوڈ سروسز کا استعمال کرنا شروع کر دیا جس سے اسرائیلی آپریشنل کارکردگی میں اضافہ ہوا۔ بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی کلائوڈ سروسز سے فوجی کمپیوٹر مراکزمیں سرورز انسٹال کرنے کے لامحدود سٹوریج کی سہولت میسر آتی ہے۔ ڈیمبنسکی کا کہنا تھا کہا اسرائیلی فوج کو ان کمپنیوں کےس اتھ کام کرنے سے محصور فلسطینیوں کے خلاف آپریشن میں بہت فائدہ ہوا تاہم یہ واضح نہیں کیا کہ فوج کی کیسے مدد کی گئی یا کون سی خدمات خریدی گئیں؟ تحقیق میں یہ بات بھی پتہ چلی کہ کچھ کلائوڈ فراہم کرنے والی ٹیکنالوجی کمپنیاں غزہ میں اسرائیلی دراندازی کے آغاز سے اسرائیلی فوج کو مصنوعی ذہانت کی خدمات فراہم کر رہی ہیں۔

Back
Top