کے الیکٹرک: غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سےشہری کی ہلاکت،بیٹے کی ہرجانےکیلئےدرخواست

court-karachi-loadsheidng.jpg


غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سے شہری کی ہلاکت، بیٹے نے ہرجانے کیلئے درخواست دیدی

کے الیکٹرک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کا خیال رکھنے میں بری طرح ناکام ہے: وکیل کا موقف

ملک میں گرمی کے موسم کے ساتھ ساتھ غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ طویل ہوتا جا رہا ہے جس سے شہریوں بے حال ہو چکے ہیں اور اس وجہ سے بہت سے اموات بھی ہو چکی ہیں۔ ذرائع کے مطابق سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ایک شہری کے جاں بحق ہونے پر اس کے بیٹے نے والد کی موت کا ذمہ دار لوڈشیڈنگ کو ٹھہراتے ہوئے عدالت سے رجوع کر لیا ہے اور کے الیکٹرک کے خلاف 2 کروڑ 2 لاکھ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مرحوم تاج محمد کے صاحبزادے عدنان نے سٹی کورٹ میں سینئر سول جج شرقی کو درخواست دیتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ شدید گرمی میں طویل لوڈشیڈنگ کے باعث 29 جون 2024ء کو میرے والد کو دل کا دورہ پڑا، انہیں ہسپتال لے کر گئے مگر وہ جانبر نہیں ہو سکے، انتقال کر گئے۔

درخواست گزار کے وکیل عثمان فاروق نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ واقعہ کے الیکٹرک کی غفلت کے باعث پیش آیا، سندھ ہائیکورٹ کی طرف سے بھی کے الیکٹرک سے اسی لیے لوڈشیڈنگ پلان طلب کیا گیا ہے۔ کے الیکٹرک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کا خیال رکھنے میں بری طرح ناکام ہوئی ہے اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث شہری اذیت کا شکار ہیں۔

سینئر سول جج شرقی نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے فریقین کو 22 اگست 2024ء کے لیے نوٹسز جاری کر دیئے ہیں اور کراچی میں بجلی سپلائی کرنے والی کمپنی سے جواب طلب کیا ہے۔ واضح رہے کہ 4 جولائی کو سندھ ہائیکورٹ نے ہیٹ ویو کے دوران غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف جماعت اسلامی کی درخواست پر کے الیکٹرک سے 15 جولائی تک بجلی کی پیداوار و لوڈشیڈنگ کا پلان طلب کیا تھا۔

کے الیکٹرک نے 15 اگست کو سندھ ہائیکورٹ میں ہونے والی سماعت میں درخواست گزار کے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ کراچی میں 70 فیصد سے زیادہ فیڈرز لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ ہیں۔ کے الیکٹرک ترجمان کے مطابق 30 فیصد فیڈرز پر بجلی کیخلاف کارروائی کے دوران بجلی فراہمی متاثر ہو سکتی ہے جس کے بعد عدالت نے مزید سماعت 21 اگست تک کیلئے ملتوی کر دی تھی۔