سپرنٹنڈنٹ سنٹرل جیل میانوالی کو اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی ہدایات پر معطل کر کے انکوائری رپورٹ مکمل کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایات پر سپرنٹنڈنٹ سنٹرل جیل میانوالی کو اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے کے الزامات پر معطل کر دیا گیا ہے اور حکم دیا ہے کہ اس معاملے کی انکوائری رپورٹ ایک مہینے کے اندر مکمل کر کے پیش کی جائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نوازشریف کی ہدایات پر 4 سپرنٹنڈنٹ جیل اور 2 ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کے نام بلیک لسٹ میں شامل کرنے کا حکم جاری کیا گیا اور جلد انکوائری مکمل کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔ انکوائری رپورٹ مکمل ہونے کے بعد میرٹ پر ان افسران کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی اور اس دوران متعلقہ افسران کلوز ٹو لائن رہیں گے۔
ذرائع کے مطابق سپرنٹنڈنٹ سنٹرل جیل میانوالی کی معطلی کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق سپرنٹنڈنٹ سنٹرل جیل میانوالی کو پیڈا ایکٹ 2006ء کے سیکشن 6 کے تحت 90 دنوں کے لیے معطل کیا گیا ہے جس کی وجہ نااہلی، غفلت اور اختیارات کا غلط بتائی گئی ہے۔ سپرنٹنڈنٹ سنٹرل جیل میانوالی کی ذمہ داریاں عارضی طور پر 17 ویں گریڈ کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ (ڈویلپمنٹ) سہیل صفدر خان کو سونپ دی گئی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نوازشریف کی ہدایات پر نااہل، کرپٹ اور اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرنے والے افسران کے خلاف انکوائری کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کا کہنا تھا کہ محکمے میں کرپشن پر زیروٹالرینس پالیسی ہے، اختیارات کا غلط استعمال کرنے والے افسران کے خلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔