بنگلہ دیش میں وزیراعظم حسینہ واجد کے مستعفیٰ ہونے کے بعد ان کے قریبی سمجھے جانے والے انٹیلی جنس چیف میجر جنرل ضیاء الحسن ملک سے فرار ہونے کی کوشش کے دوران گرفتار ہوگئے ہیں۔
بنگلہ دیشی میڈیا رپورٹس کے مطابق انٹیلی جنس چیف کی گرفتاری کی کارروائی فلمی انداز میں ہوئی، ڈھاکا ایئرپورٹ کے رن وے پر ایمریٹس ایئر لائن کی ایک پرواز ٹیک آف کیلئے تیار تھی کہ اچانک طیارے کو ہنگامی طور پر رن وے سے واپس بورڈنگ برج واپس لایا گیا اور طیارے کی تلاشی شروع کردی گئی۔
تلاشی کے بعد حکام نے ایک مسافر کو گرفتار کرنے کے بعد طیارے کو پرواز کی اجازت دیدی اور گرفتار مسافر کو اپنے ہمراہ لے گئے، بعد ازاں انکشاف ہوا کہ گرفتار مسافر انٹیلی جنس ادارے کے برطرف چیف میجر جنرل ضیاء الحسن ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے سامنے آنے کے بعد بنگلہ دیشی فوج یا میجر جنرل ضیاء الحسن کے اہلخانہ کی جانب سے ان کی گرفتاری کے حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
خیال رہے کہ بنگلہ دیش میں عوامی تحریک اور طلباء کے حکومت مخالف احتجاج کے بعد وزیراعظم شیخ حسینہ واجد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے کر بھارت فرار ہوگئی ہیں، جس کے بعد حسینہ واجد کے قریبی ساتھی سمجھے جانے والے انٹیلی جنس چیف کو گزشتہ روز ان کے عہدے سے برطرف کردیا گیا تھا۔
ضیاءالحسن 2009میں بطور میجر راب 2 کے نائب کپتان مقرر ہوئے، اسی سال انہوں نے ترقی حاصل کرکے لیفٹیننٹ کرنل کا عہدہ حاصل کیا اور راب ہیڈ کوارٹر کے انٹیلی جنس ونگ کے ڈائریکٹر تعینات ہوئے، 2022 میں انہیں نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن مانیٹرنگ سینٹر کا ڈائریکٹر جنرل تعینات کیا گیا ۔