خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ طالبان کےساتھ جامع افغان حکومت کیلئے مذاکرت کا آغازکرچکے ہیں،طالبان سے مذاکرات میں جامع افغان حکومت میں تاجک،ہزارہ اورازبک کوشامل کرنے کیلئے گفتگو کی گئی۔ وزیراعظم عمران خان نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ 40 سال کے تنازعے کے بعد موجودہ صورتحال افغانستان میں امن و استحکام لائے گی،افغانستان میں امن نہ صرف افغانستان بلکہ پورے خطے کے مفاد میں ہے،دوشنبے میں افغانستان کے پڑوسی ممالک بالخصوص تاجک صدر سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔ دوسری جانب وزیرِ مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ وزیراعظم کا دورہ تاجکستان کافی کامیاب رہا،کابل سے انخلا کے عمل میں پاکستان نے اہم کردارادا کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے بھی آج قدم اٹھایا ہے کہ افغانستان میں ایک جامع حکومت بنے، چالیس سال سےجاری تصادم کا خاتمہ ہو،پرامن افغانستان پرامن پاکستان کے حوالے سے ضروری ہے۔ ادھرافغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت نے نیا آئینی اساسی ڈھانچہ جاری کردیا، اساسی اور قانونی ڈھانچہ چالیس نکات پر مشتمل ہے،افغانستان آزاد و خودمختار متحدہ اسلامی امارات ہے،اس ملک کا سرکاری مذہب اسلام ہے۔ افغان طالبان دیگر مذاہب اور اقلیتیں اسلامی شریعت کے احکامات کے تحت مذہبی عقائد انجام دینے کیلئے تیار ہیں، افغان عوام کو بنیادی انسانی حقوق اور انصاف یکساں ملے گا، افغانستان کی سرکاری زبان دری اور پشتو ہوگی،افغانستان کے ہمسائیہ ملکوں کے ساتھ حل طلب مسائل ترجیجی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے۔
پرویز رشید نے لال موزے کیوں پہنیں؟ مریم نواز کا کیا تعلق؟ ن لیگ کے سینیئر رہنما پرویز رشید کو اپنی پسند سے کیا موزے پہننے کا بھی حق نہیں؟ آخر ماجرا کیا ہے؟ جی ہاں اس وقت سوشل میڈیا پر ن لیگ کے سابق سینیٹر پرویزرشید کے سُرخ موزے زیر بحث ہیں، وجہ بنا شرمیلا فاروقی کا ٹویٹ،پی پی رہنما شرمیلا فاروقی نے پرویزرشید کی ایک تصویرشیئرکی جس میں وہ قمیض شلوار کے ساتھ پشاوری چپل اورسُرخ موزے پہنے ہوئے ہیں۔ شرمیلا فاروقی نے تصویر کے کیپشن میں سوال کیا کہ آپ میں سے کتنوں کے پاس ایسے موزوں کی جوڑی ہے؟ بس شرمیلا فاروقی کا ایسا سوال اور سوشل میڈیا پر دلچسپ تبصروں کا طوفان آگیا، صارفین مزے مزے کے ٹویٹ کرنے لگے،اس دوران مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے ذکر بھی چل نکلا۔ پرویز رشید کے ساتھ بیٹھی مریم نواز کے قیمتی اور مہنگے ترین جوتے بھی توجہ کا مرکز بن گئے،تصویر میں مریم نواز کے جوتے کا سرخ تلا نظر آرہا تھا جس پر صحافی اور سوشل ایکٹوسٹ ماروی سرمد نے بھی تنقید کرڈالی، انہوں نے لکھا کہ ساتھ بیٹھی خاتون کون ہیں؟میری نگاہیں ان کے کرسٹین لوبوٹان کے جوتوں پرجم گئی ہیں،ماروی سرمد کے جواب میں صحافی مہرین زہرہ ملک نے پوچھا کیا یہ اندازہ لگانا اتنا مشکل ہے؟ ڈونوں صحافیوں کے انجان بننے پر صارف میاں بلال نے مریم نواز کی پوری تصویر شیئر کرتے ہوئے تصدیق کی کہ پرویز رشید کے برابر میں مریم نواز ہی ہیں۔ صارف عزیز گوہر نے کہا کہ لال تلوں پر بھی نظر ڈالنے پر زور دیا۔ فہد انور نے شوز کے برینڈ کا نام لیتے ہوئے کہا کہ مریم نواز ہیں تو لگژری چیزیں تو استعمال کرینگی ناں۔ سکندر ڈوگر نے شرمیلا فاروقی کی پیپلزپارٹی کے سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کے صاحبزادے عبدالقادر گیلانی کی لال موزوں میں تصویر شیئر کردی۔ لال موزوں کی اس بحث میں پرویز رشید کے بجائے مریم نواز کے مہنگے ترین جوتوں نے توجہ حاصل کرلی، مریم نواز کے قیمتی اور مہنگے ترین برینڈ کے جوتے ہمیشہ ہی سوشل میڈیا صارفین کی نظروں میں رہتے ہیں۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف کے نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کےدورہ معطلی سے متعلق بیان کے دفاع مسلم لیگ ن کا میڈیا سیل میدان میں اتر آیا ہے اور حکومت مخالف ٹرینڈز بھی چلا دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مریم نواز کے بیان کے بعد مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر "معیشت کے بعد کرکٹ بھی تباہ" کا ٹرینڈ سامنے آیا جس کے تحت ٹویٹ کرنے والے زیادہ تر ٹویٹر صارفین کا تعلق مسلم لیگ ن اور مریم نواز کے میڈیا سیل سے ہے۔ اس ٹرینڈ کے تحت ٹویٹ کرنے والے صارفین کا کہنا ہے کہ جس حکومت سے ملک کی معیشت نہیں سنبھالی گئی آج اس حکومت نے کرکٹ کو بھی تباہ کردیا ہے۔ قومی مسئلے کو سیاست کی نذر کرنے والے اور اس پر بھی حکومت کو تنقید کرنے والے یہ صارفین مسلم لیگ نے عہدیداران ہیں، درج ذیل میں اس کے ثبوت بھی موجود ہیں۔ عمران خان پر تنقید کرنے والے عامر قیوم بھٹی نامی یہ صارف مسلم لیگ ن ڈسٹرکٹ گجرات کے صدر ہیں۔ اس ٹرینڈ کے تحت درجنوں کے حساب سے ٹویٹس کرنےو الے یہ محمد طاہر بھٹی صاحب بھی ن لیگی سوشل میڈیا سیل کا حصہ ہیں۔ محمد شہباز مغل نامی یہ صارف مسلم لیگ ن میڈیا ٹیم کا حصہ اور پی پی98 فیصل آباد کے کوآرڈینیٹر ہیں۔ یہ صارف پی ایم ایل این کی سوشل میڈیا ٹیم فیصل آباد کا حصہ ہیں۔ چوہدری رضوان ارشد نامی یہ صارف خود کو مریم نوا ز کی ٹیم کا حصہ قرار دیتے ہیں۔ واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ کی جانب سے عین سیریز کے آغاز والے دن دورہ کو ختم کرکے سیریز ملتوی کردینے کے اعلان کے بعد مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف کی جانب سے ایک بیان سامنے آیا جس میں انہوں نے اس قومی مسئلے پر بھی وزیراعظم کو طنز کا نشانہ بنانے کی کوشش کی اور کہا کہ" میں سبز پاسپورٹ کی عزت کرواؤں گا"۔ مریم نواز شریف کی جانب سے اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ مخالفت اپنی جگہ مگر قومی معاملات کو سیاست کی نذر نہیں کیا جانا چاہیے۔
نور مقدم قتل کیس،ملزم ظاہر کے والدین کی درخواست ضمانت پر سماعت ملتوی اسلام آباد ہائی کورٹ میں نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین ذاکر جعفر اور عصمت ذاکر کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی،دوران سماعت ملزمان کے وکیل خواجہ حارث نے اپنے دلائل مکمل کرلئے،خواجہ حارث سے دلائل کے دوران کہا کہ جرم میں اعانت دانستہ اور منصوبہ بندی کے تحت ہوتی ہے،اگرپولیس کو اطلاع دینے پر قتل رک سکتا تھا تو بھی یہ اعانت جرم نہیں ہے،یہاں قانون کی الگ دفعات کا اطلاق ہوگا۔ وکیل خواجہ حارث نے دلائل میں کہا کہ یہ کیس بہت زیادہ پیچیدہ نہیں تھا جس پر جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ہماری پولیس کو تفتیش کے دوران کڑیاں ملانا نہیں آتا ہے، جبکہ ایک تاثر یہ بھی ہے کہ ٹرائل میں تاخیر ہو گی تو ملزم کو ضمانت نہ ملے ا ور ضمانت نہ ملنے پر کم از کم ملزم جیل میں یہ سزا تو کاٹے۔ خواجہ حارث نے دلائل دیئے کہ کیس تیاری سے پہلے وہ فیصلے پڑھنے چاہیں جو آپ کے خلاف جاتے ہوں،اعترافی بیان اور کال ریکارڈ بارے عدالت کو بتانا چاہتاہوں،خواجہ حارث نے ملزم ظاہر جعفر کا اعترافی بیان پڑھ کر سنایا جس کے مطابق نور مقدم نے شادی سے انکار کیا تو جھگڑا ہوگیا، مقتولہ نے دھمکی دی کہ پولیس کیس کرکے تذلیل کراﺅں گی، والد کو فون پر بتایا کو نور کو ختم کرکے جان چھڑ ا رہا ہوں، یہ جملہ ظاہر جعفر کے ابتدائی بیان میں شامل نہیں ہے۔ خواجہ حارث نے اپنے دلائل میں کہا کہ ابتدائی بیان کے مطابق ملزم نے قتل کے بعد گھر والوں کو آگا ہ کیا،یہ ٹرائل کے دوران ثابت ہو گا کہ کون سا بیان درست ہے،پولیس تحویل میں ملزم کے بیان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں،ملزم کا بیان مجسٹریٹ کے سامنے ریکارڈ کرانا ضرور ی ہے،جرم میں اعانت دانستہ اور منصوبہ بندی کے تحت ہوتی ہے،اگرپولیس کو اطلاع دینے پر قتل رک سکتا تھا تو بھی یہ اعانت جرم نہیں ہے،یہاں قانون کی الگ دفعات کا اطلاق ہوگا۔ جس پر جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ دنیا بدل رہی ہے،امریکا میں تو ٹرائل کو ٹیلی وائز بھی کیا جاسکتا ہے،ٹیلی وائز کرنے کے حوالے سے یہاں ابھی رولز بننے ہیں،کچھ عرصہ پہلے قتل ہو جانے پر دہشتگردی کی دفعات لگادیتے تھے،سپریم کورٹ نے تشریح کی تو یہ پریکٹس رک گئی،ہمارے ہاں ماب جسٹس کا بھی رواج ہے،کچھ ہو جائے تو سڑک پر ہی حساب برابر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ شوکت مقدم کے وکیل شاہ خاور سے دلائل سے متعلق شاہ خاور ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ایک گھنٹے سے کچھ زائد وقت لوں گا، جسٹس عامر فاروق نے ملزمان کے وکیل سے بھی استفسار کیا کہ خواجہ صاحب، آپ جوابی دلائل دینا چاہیں گے؟، جس پر خواجہ حارث نے جواب دیا کہ جی ہاں، میں جوابی دلائل بھی دینا چاہوں گا،شوکت مقدم کے وکیل شاہ خاورکو 21ستمبر کو دلائل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی،آئندہ سماعت پر شاہ خاور دلائل کا آغاز کریں گے۔
ضمانت ہونے پر مخالف وکیل نے عدالت کو تالہ لگادیا۔سکیورٹی انچارچ مبشر اعوان نے عدالت کا تالہ توڑ دیا اور عدالت کو سائلین کے لیے کھول دیا گیا تفصیلات کے مطابق لاہور کے سيشن کورٹ نے لڑائی جھگڑے کے مقدمے ميں نامزد وزيراعظم کے بھانجے حسان نيازی کی درخواست ضمانت منظور کرلی ہے۔عدالت نے حسان نیازی کی جانب سے دائر ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں 50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ حسان نیازی کی ضمانت ہونے پرنواب اکبر بگٹی کی بیوہ نرگس شہزادی کے وکیل نے سماعت کرنیوالے جج کی عدالت کو تالہ لگادیا۔ نجی چینل کے مطابق ایڈوکیٹ چوہدری محمود عالم نے عدالت سے حسان نیازی کی ضمانت کی فائل بھی لے گئے۔وکیل نے عدالتی عملہ سے فیصلے کی فائل مانگی اور بعد میں تالہ لگا کر عدالت میں چلتے بنے بعدازاں سکیورٹی انچارچ مبشر اعوان نے مداخلت کی اور عدالت کا تالہ توڑ دیا اور عدالت کو سائلین کے لیے کھول دیا گیا۔ ایڈوکیٹ حسان نیازی کا کہنا تھا کہ نرگس شہزادی نے مجھ پر ایک بے بنیاد ایف آئی آر درج کرائی تھی اور یہ اس پر 15، 16 بار التوا لے چکے تھے۔آج پھر یہ لوگ التواء مانگ رہے تھے لیکن عدالت نے میرے حق میں فیصلہ دیدیاجس پر مخالف وکیل غصے میں آگئے اور عدالت سے بدتمیزی کی ۔ حسان نیازی نے مزید کہا کہ انہوں نے جج کو چاقو سے مارنے کی دھمکی بھی دی اور وہ فائل جس میں میری ضمانت کا حکمنامہ لکھا تھا وہ جج سے فائل چھین لی اور جج کو عدالت کے اندر ہی بند کرکے چلے گئے۔ حسان نیازی کا مزید کہنا تھا کہ جب بھی ہم مشکل کیس لیں تو ہمیں انتقامی کاروائی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ضمانت میرا حق تھا اور یہ لوگ مجھے اس حق سے محروم رکھنے کی کوشش کرتے رہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے استعفے کے حوالے سے خبریں زیرگردش ہیں، جس پر بلوچستان حکومت نے وضاحت دے دی ہے،بلوچستان حکومت نے وزیراعلیٰ کے استعفے سے متعلق خبر کو من گھڑت اور افواہیں قرار دے دیا ہے،ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے کہا کہ اکثریت کھونے سے متعلق خبر بےبنیاد ہے، جام کمال استعفیٰ نہیں دے رہے ہیں۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کیخلاف تحریکِ عدم اعتماد کے معاملے پر بی اے پی کے ناراض ارکان کو منانے کی کوششیں جاری ہیں،سینیٹرکہدہ بابرکی رہائشگاہ پربی اے پی رہنماؤں کو ظہرانہ دیا گیا ہے،جس میں چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر بلوچستان اسمبلی سمیت پارٹی کے سینئررہنما شریک ہیں۔ اس سے قبل ایک پروگرام میں وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا تھا کہ اپوزیشن نے اسمبلی پر حملہ کرنے کے بعد سے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا تھا، بلوچستان عوامی پارٹی اتحادی پارٹی ہے، ہمارے اتحادیوں کےکچھ تحفظات ہیں، اسد بلوچ کا ممکن ہے کہ وہ اپوزیشن کا ساتھ دیں، بی اےپی کےکچھ ارکان نے بھی اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے، ہماری نمبرز پورے کرنے کی بھرپور کوشش ہے،جام کمال نے کہا تھا کہ کہ پرامید ہیں کہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگی کیونکہ میں چالیس ارکان کے ذریعے وزیراعلیٰ منتخب ہوا، ہمارے نمبرز پورے ہوں گے۔
اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی کو نوٹسز جاری کر دیے اور 14 روز کے اندر جواب طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزرا کی جانب سے قومی ادارے الیکشن کمیشن پر الزامات پر الیکشن کمیشن نے دونوں وفاقی وزرا سے 14 روز کے اندر جواب طلب کر لیا ہے۔ جواب نہ دینے کی صورت میں دونوں کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کاامکان ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے فواد چوہدری اور اعظم سواتی کو نوٹسز جاری کر کے ان سے لگائے گئے الزامات کے ثبوت مانگ لیے ہیں۔الیکشن کمیشن نے اعظم سواتی سے پیسے پکڑنے کے اور دھاندلی کرنے کے ثبوت مانگے۔ اس سے قبل وفاقی وزرا کی جانب سے الزامات پر الیکشن کمیشن آف پاکستان میں اجلاس منعقد ہوا، جس میں الزامات پر مبنی پیمرا کی جانب سے بھجوائے گئے ویڈیو کلپس کا جائزہ لیا گیا جس کے بعد دونوں وزراء کو نوٹس جاری کئے گئے۔ یاد رہے کہ مذکورہ وفاقی وزرا سے الزامات کے ثبوت مانگنے کا فیصلہ منگل کے روز چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں ہونے والے الیکشن کمیشن کے اجلاس میں کیا گیا تھا۔ سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنوردلشاد کا کہنا ہے کہ اگر وزرا ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہے تو پھر الیکشن کمیشن کے پاس ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرنے کا اختیار حاصل ہے۔چیف الیکشن کمشنر کے وہی اختیارات ہیں جو سپریم کورٹ کے ایک جج کے ہیں۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت کے درمیان اختلاف کی سب سے بڑی وجہ آئندہ انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے استعمال کا معاملہ ہے۔ الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے لیے اس ووٹنگ مشین کے استعمال پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور 37 اعتراضات حکومت کے سامنے رکھے۔ کچھ روز قبل ایک کمیٹی کے اجلاس میں اعظم سواتی اور اسپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن کے درمیان شدید گرماگرمی ہوئی۔ اعظم سواتی نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن نے پیسے پکڑے ہوئے ہیں، ایسے ادارے کو آگ لگادینی چاہئے۔ اسکے بعد اعظم سواتی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے چیف الیکشن کمشنر کو اپوزیشن کا ’ماؤتھ پیس‘ اور ’آلہ کار‘ قرار دیتے ہوئے انہیں الیکشن لڑنے کا مشورہ دیا تھا۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’چیف الیکشن کمشنر اگر سیاست کرنا چاہتے ہیں تو میں انہیں دعوت دیتا ہوں کہ وہ عہدہ چھوڑیں اور الیکشن لڑیں۔‘
افغانستان اسلامی امارات کے نائب وزیر اعظم ملا عبدالغنی برادر نے بھارتی میڈیا کی جانب سے کیے جانے والے پروپیگنڈے کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں کہا کہ میری صحت اور زندگی سے متعلق تمام افواہیں من گھڑت اور جھوٹی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نہ میں زخمی ہوا ہوں اور نہ ہی اسلامی امارات سے کوئی اختلاف ہے۔ تفصیلات کے مطابق افغان نائب وزیراعظم نے مودی کی چالوں کو عملی جامہ پہنانے والے بھارتی میڈیا کی جھوٹی خبروں کا قلع قمع کر دیا ہے انہوں نے بتایا کہ میرے طالبان کی حکومت سے کسی قسم کے اختلاف کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ جو لوگ یہ خبریں چلا رہے ہیں وہ جھوٹ پر مبنی پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔ ملا عبدالغنی برادر نے اپنے ویڈیو پیغام میں اپنی صحت اور زندگی سے متعلق تمام افواہیں مسترد کر دیں انہوں نے کہا کہ میرا اسلامی امارات کی موجودہ حکومت (طالبان قیادت) سے کوئی اختلاف نہیں۔ افغان طالبان کی صفوں اور قیادت میں گہرا اتفاق اور محبت کا رشتہ قائم ہے۔ نائب وزیراعظم افغانستان اسلامی امارات نے مزید کہا کہ ہم اقتدار اور منصب کے لالچی لوگ نہیں۔ انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ قطر کے وزیر خارجہ کے دورے کے دوران میں سفر میں تھا، سفر میں ہونے کے سبب ملاقات میں شرکت نہ کرسکا۔ قطری وزیر خارجہ کا دورہ اچانک تھا، اگر میرے علم میں ہوتا تو ملاقات میں ضرور شرکت کرتا۔
اپوزیشن کی چیف الیکشن کمشنر کو تعاون کی یقین دہانی۔۔چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے اسلام آباد میں پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کے وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد میڈیا گفتگو میں نیئر بخاری نے کہا کہ دونوں جماعتوں کے وفد الیکشن کمیشن کا ساتھ دینے آئے ہیں،حکومت اور وزراء کو آئینی ادارے کے سربراہ کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال نہیں کرنی چاہیے،حکومت جمہوری اداروں کے ساتھ تصادم کر رہی ہے۔ نیئر بخاری نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ الیکشن کمیشن کو ہر فورم پر سپورٹ کریں گے،نئی قانون سازی پر الیکشن کمیشن کا مؤقف آئین و قانون کے مطابق ہے،ای وی ایم یا دیگر ترامیم آئین سے متصادم ہیں،سیاسی جماعتوں کا الیکشن میں بہت اسٹیک ہے، انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے، یہ حکومت یا کسی اور ادارے کا کام نہیں۔ شیری رحمان نے یوم جمہوریت کے حوالے سے کہا کہ حکومت جمہوری اداروں، سیاسی جماعتوں اور میڈیا کے ساتھ تصادم میں ہیں،پیپلز پارٹی کے وفد میں نیئر بخاری، فرحت اللّٰہ بابر، شیری رحمان، سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر، اے این پی کے سینیٹر ہدایت اللّٰہ اور ایمل ولی خان شامل تھے۔ دوسری جانب سپریم کورٹ نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی تعیناتی کے خلاف درخواست مسترد کردی،عدالت نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کو برقرار رکھا۔ قائم مقام چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آئین کے مطابق کسی آئینی ترمیم کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔
افغانستان میں طالبان کے کنٹرول کو مزاحمتی شمالی اتحاد مکمل طور پر مسترد کرچکی ہے، اور اب سابق افغان نائب صدر امراللہ صالح کے بھائی کی ہلاکت کی خبریں گردش کررہی ہیں۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان نے سابق افغان نائب صدر امراللہ صالح کے بڑے بھائی روح اللہ عزیزی کو مار دیا ہے،امراللہ پنجشیر میں طالبان مخالف مزاحمتی اتحاد کے رہنماؤں میں سے ایک ہیں۔ روح اللہ عزیزی کے بھانجے نے نے ہلاکت کی تصدیق کردی ہے،انہوں نے بتایا کہ گذشتہ روز طالبان نے انہیں قتل کیا،جبکہ طالبان کی جانب سے تدفین کی اجازت بھی نہیں دی جارہی ہے۔ بھانجے نے الزام عائد کیا کہ طالبان کہہ رہے ہیں روح اللہ عزیزی کی لاش دفنانے کے بجائے گلنے سڑنے دیا جائے۔ طالبان کے الامارہ نامی ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بتایا گیا کہ امراللہ صالح کا بڑا بھائی روح اللہ پنجشیر میں لڑائی کے دوران مارا گیا،طالبان کے خلاف وادی پینجشیر میں مزاحمت کرنے والے امراللہ صالح اس وقت کہاں ہیں کوئی اطلاعات نہیں ہیں اور امراللہ صالح تنقید کی زد میں ہیں کہ اس نے اپنے بھائی کو مرنے کیلئے چھوڑدیا۔ ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے پنج شیر سے بھاگنے کی تردید کردی تھی،طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ کیا تھا کہ امراللہ صالح تاجکستان جاچکے ہیں۔ دوسری جانب پنجشیرکےقومی مزاحمتی محاذ کےرہنما علی میصم نظاری نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان پنجشیرکےعوام پرظلم کر رہے اورانھیں بھاگنے پرمجبورکر رہے ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پرٹویٹ میں علاقہ مکینوں کی نقل مکانی کی ویڈیو شئیر کی اورلکھا کہ پنجشیرسے ہزاروں افراد کوان کے گھروں سےنکال دیا گیا ہے، گاڑیوں کے ان قافلوں میں وہ لوگ ہیں جو طالبان کے کہنے پرزبردستی صوبہ چھوڑ رہے ہیں،طالبان نسلی قتلِ عام کر رہے ہیں اور دنیا بے حسی سے دیکھ رہی ہے،انہوں نے عالمی برادری سے ان جنگی جرائم کو روکنے کا مطالبہ بھی کردیا۔ اقوام متحدہ نے افغانستان میں پرامن احتجاج کرنےوالوں پرطالبان کی جانب سے سخت کارروائی کرنےکی مذمت کردی،اقوام متحدہ نےاپنی رپورٹ میں کہا کہ طالبان نے اپنے بنیادی حقوق کےلیےاحتجاج کرنے والے مظاہرین کو گرفتارکیا اور انھیں مارا پیٹا گیا،ایسے واقعات کسی کے مفاد میں نہیں، نہ ہی استحکام کا باعث ہیں، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مظاہرین اوراحتجاجی مظاہروں کی کوریج کرنے والے صحافیوں کے خلاف طاقت کا استعمال اور دیگر نامناسب اقدامات روکے جائیں۔

Back
Top