خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
وفاقی وزارت اطلاعات ونشریات نے واضح کیا ہے کہ قومی ترانے کے اصل الفاظ اور اس کی دھن میں کوئی تبدیلی نہیں کی جارہی، وزارت نے بتایا کہ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی افواہیں بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔ وزارت اطلاعات ترجمان کا کہنا ہے کہ قومی ترانے کو جدید ترین ٹیکنالوجی اور گلوکاروں کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ دوبارہ ریکارڈ کیا جائے گا۔ اس حوالے سے سٹیئرنگ کمیٹی نے متفقہ طور پر قومی ترانے کی ازسرنو ریکارڈنگ کے لئے آرکسٹریشن اور ووکل رینڈرنگ کے اعلیٰ و عالمی معیار کو یقینی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یاد رہے کہ موجودہ قومی ترانہ پہلی بار 1954 میں ریکارڈ کیا گیا تھا۔ کمیٹی نے چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد جموں وکشمیر سے تقریباً 120 سے 150 گلوکاروں کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وفاق کی تمام ثقافتوں اور عقائد کی ترجمانی ہو سکے۔ یہ فیصلہ قومی ترانے کی دوبارہ ریکارڈنگ سے متعلق سٹیئرنگ کمیٹی کے چوتھے اجلاس میں کیا گیا۔ سٹیئرنگ کمیٹی کا یہ اجلاس 25 ستمبر کو آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں منعقد ہوا۔ جس کی صدارت کمیٹی کے چیئرمین سابق وفاقی وزیر جاوید جبار نے کی۔ اجلاس میں سیکرٹری اطلاعات ونشریات شہیرا شاہد، ڈائریکٹوریٹ آف الیکٹرانک میڈیا سے جنرل عمرانہ وزیر، ڈائریکٹر پروڈکشنز آئی ایس پی آر بریگیڈیئر عمران نقوی، معروف فلمی شخصیت ستیش آنند کے علاوہ چاروں صوبوں سے وابستہ فنون لطیفہ اور تعلیم سے وابستہ نمایاں شخصیات نے شرکت کی۔ اجلاس میں قومی ترانے کی ازسرنو ریکارڈنگ کی تیاری اور پیداواری لاجسٹکس اور ان پر آنے والے اخراجات کے پہلووؤں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ 67 برس سے زائد عرصے میں جہاں ریکارڈنگ اور میوزک کے آلات میں عالمی سطح پر جدت آئی ہے، وہاں موسیقی میں بے پناہ صلاحیتوں کے باوجود پاکستان کے پاس نہ تو مستقل قومی آرکسٹریشن ہے اور نہ ہی ترکی اور دیگر مسلم ممالک کی طرز پر ریکارڈنگ کی جدید سہولیات میسر ہیں۔ ترجمان کے مطابق قومی ترانے میں گلوکاری کے لئے خالصتاً پاکستانی گلوکاروں اور صداکاروں کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ فلم اور ویڈیو پروڈیوسرز سے قومی ترانے کے لئے ایک منٹ 20سیکنڈ پر مشتمل دورانیے کی نئی ویڈیو کی تکمیل کے لئے بھی سفارشات طلب کی گئیں۔ مندرجہ بالا سٹیئرنگ کمیٹی کا قیام وفاقی حکومت کی منظوری سے رواں برس جون میں عمل میں لایا گیا جس میں فنون لطیفہ سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات کو بھی نمائندگی دی گئی۔ سٹیئرنگ کمیٹی نے زور دیا کہ قومی ترانے کی نئی ریکارڈنگ پاکستان کی آنے والی 75 ویں سالگرہ سے پہلے مکمل ہونی چاہئے۔
وزیراعظم عمران خان کا امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں مضمون شائع ہو ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو افغانستان میں جنگ کے نتائج پر مورد الزام نہیں ٹھہرانا چاہیئے، امریکی کانگریس میں امریکی نقصان پر پاکستان پر الزام لگائے جانے پر حیرت ہے،2001سے بار بار آگاہ کرتا رہا کہ افغان جنگ نہیں جیتی جا سکتی۔ عمران خان نے مزید لکھا کہ پاکستانی حکومتیں ماضی میں قانونی حیثیت کے حصول کے لئے امریکا کو افغانستان کے معاملے پر خوش کرتی رہی ہیں۔ نائن الیون کے بعد ماضی کے مجاہدین کو دہشتگرد قرار دیا گیا، دہشتگردی کے خلاف امریکہ کی جنگ کی حمایت کرنے کے بعد عسکری گروپس نے پاکستان کی ریاست کے خلاف جنگ شروع کر دی۔ وزیراعظم نے مزید لکھا کہ ہم اپنی بقا کے لئے لڑے اور بہترین فوج اور انٹیلی جنس آلات کے باعث دہشتگردی کو شکست دی۔ نائن الیون کے بعد آنے والی افغان حکومتیں افغانوں کی نظروں میں وہ مطلوبہ مقام پیدا نہ کرسکیں، یہی وجہ تھی کہ افغانستان میں کوئی بھی بدعنوان اور ناکام حکومت کے لئے لڑنے کو تیار نہ تھا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا 3 لاکھ افغان سیکورٹی فورسز کے مکمل طور پر ہتھیار ڈالنے پر پاکستان کو مورد الزام ٹھہرایا جا سکتا ہے؟ اس حقیقت کو تسلیم کرنے کے بجائے افغان اور مغربی حکومتیں پاکستان پر الزام لگانے کے لئے بھارت کے ساتھ مل کر جعلی خبریں پھیلاتی رہی ہیں۔ وزیراعظم نے یہ بھی لکھا کہ بے بنیاد الزامات کے باوجود پاکستان نے سرحد کے بائیو میٹرک کنٹرول اور سرحد کی مشترکہ نگرانی کی پیشکش کی۔ ہم نے اپنے محدود وسائل کے باوجود افغانستان کے ساتھ سرحد پر باڑ لگائی، ہمییں اب الزام تراشی کا رویہ ترک کردینا چاہیے اور افغانستان کے مستقبل کی جانب دیکھنا چاہیئے۔ وزیراعظم نے اقوام عالم کو مشورہ دیا کہ افغانستان میں امن و استحکام کے لئے نئی افغان حکومت کے ساتھ تعاون کیا جائے۔ طالبان کی حکومت اور بین الاقوامی برادری کی شمولیت ہر ایک کے لئے مثبت مفادات لائے گی، اگر ہم نے درست اقدام اٹھایا تو ہم دہشتگردی سے پاک اور معاشی طور پر خوشحال افغانستان کے مقاصد حاصل کر لیں گے۔ آخر پر عمران خان نے کہا کہ اگر ہم نے ماضی کی غلطیوں کو دہرایا تو بے چینی، بڑے پیمانے پر مہاجرین اور دہشتگردی جیسے مسائل بڑھیں گے اور تمام فریق متاثر ہوں گے۔
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر بھی ویڈیو لیک اسکینڈل کی زد میں آ گئے ہیں۔ ان کے ساتھ منسوب ایک مبینہ غیر اخلاقی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں مختلف خواتین کو جنسی عزائم کا شکار بنایا گیا ہے۔ لیگی رہنما محمد زبیر نے اس ویڈیو پر ردعمل دیتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا ہے کہ یہ "سیاست کا نچلا درجہ" ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ ویڈیو ڈاکٹرڈ اور جعلی ہے۔ سابق گورنر سندھ نے کہا کہ اس سازش کے پیچھے جو بھی ہے اس نے انتہائی شرمناک حرکت کی ہے یہ بہت ہی ناقص عمل ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے ہمیشہ ایمانداری، دیانت اور پختہ عزم کے ساتھ ملک کی خدمت کی ہے۔ محمد زبیر نے کہا کہ میں پاکستان کی بہتری کیلئے آواز بلند کرتا رہوں گا۔ یہ مبینہ ویڈیو سامنے آنے کے بعد کچھ ہی دیر میں سوشل میڈیا پر ہر طرف وائرل ہو گئی اور ٹوئٹر سمیت ہر سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔ جس پر اب تک لاکھوں لوگ اپنی رائے کا اظہار کر چکے ہیں، جہاں کچھ لوگ اس صورتحال کا مذاق اڑا رہے ہیں جبکہ کچھ لوگ اس طرح کے طرز سیاست کی مذمت بھی کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے معروف اینکرپرسن غریدہ فاروقی نے کہا ویڈیو کس نے بنائی، کیوں بنائی؟ کس نے لیک کی؟ اس کا فرانزک آڈٹ ہونا چاہیے، تحقیقات کی جائیں اگر تو یہ ان کا نجی معاملہ ہے تو الگ بات ہے لیکن اگر نوکری کا جھانسہ دیکر اس طرح ہوس کا نشانہ بنایا گیا ہے تو احتساب ہونا چاہیے۔ فہیم نامی صارف نے کہا کہ غریب کی چھت اور امیر کی ویڈیو ہمیشہ لیک ہوتی ہے۔ بیا نامی صارف نے کہا کہ اس وقت مسلم لیگ ن کے باقی رہنماؤں کا یہ حال ہے۔
پاکستان نے "کام ایئر" نامی نجی افغان ایئرلائن کو کابل سے اسلام آباد پروازوں کی اجازت دیدی پاکستان نے افغانستان کی نجی ایئرلائن کام ایئر کو ملک کیلئے پراوزیں چلانے کی اجازت دے دی۔ سول ایوی ایشن کے ڈائریکٹر عرفان صابر کے مطابق افغانستان کی یہ نجی ایئرلائن ہفتے میں کابل سے اسلام آباد کیلئے 3 پروازیں چلائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ افغانستان میں طالبان کی حکومت آنے کے بعد کسی افغان ایئرلائن کو اجازت دے کر پاکستان اس فہرست میں پہلا ملک بن گیا ہے۔ سی اے اے کے ڈائریکٹر عرفان صابر نے بتایا کہ کام ایئر نے پاکستان سے آپریشن کیلئے اجازت کی درخواست دی تھی جس کے بعد پاکستانی حکام کی جانب سے اجازت دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کام ایئر اب تک کی وہ واحد ایئرلائن ہے جس نے پاکستان سے اجازت طلب کی ہے۔ یاد رہے کہ افغان وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقاہر بلخی نے کہا تھا کہ کابل ایئرپورٹ میں مسائل حل کردیے گئے ہیں یہ ایئرپورٹ مقامی اور بین الاقوامی پروازوں کے لیے مکمل طور پر فعال ہے، انہوں نے کہا تھا کہ امارات اسلامی افغانستان کی نئی حکومت(افغان طالبان) نے تمام ایئرلائنز کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس نجی افغان ایئرلائن کے پاس 7 طیارے ہیں جبکہ 1200 افراد کا عملہ موجود ہے۔ یہ ایئرلائن2003 میں بنائی گئی تھی اور اس کے آپریشنل روٹس میں وسطی ایشیا، جنوبی ایشیا، مشرق وسطیٰ اور دیگر کئی ممالک شامل تھے۔ مگر 15 اگست کو طالبان کی حکومت انے کے بعد تمام غیر ملکی ایئرلائنز نے افغانستان کیلئے اپنی سروس معطل کر دی تھی۔
پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز نے بوتل بند پانی کے نمونوں کی سہ ماہی رپورٹ جاری کردی ہے۔ اس رپورٹ میں اپریل 2021 تا جون 2021 کے دوران پاکستان بھر سے 180 برانڈز کے نمونے لیے گئے جن میں سے 22 انسانی صحت کے لئے شدید مضر نکلے ہیں۔ ان 22 برانڈز کے پانی میں خطرناک حد تک ٹی ڈی ایس، آرسینک اور پوٹاشیم پائے گئے ہیں۔ جبکہ وبائی بیماریوں کے جراثیم کی موجودگی کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق غیرمحفوظ نمونوں میں ہیضہ، اسہال، پیچیش، ہیپاٹائٹس اور ٹائیفائیڈ کے جراثیم پائے گئے ہیں۔ غیرمحفوظ قرار پانے والے برانڈز میں ہائی ڈریڈ، بلیو پلس، العمر، سن لے، ایکوا کنگ، اسپرنگ فریش لائف، مک وے واٹر، پیور نیچر، بیسٹ نیچرل، البرکہ واٹر، کویو، مصافی،یو ایف پیور ایج، ڈورو، ڈراپ آئس، پیوریکانا منرل، ڈراپس، بروک اور ایکوا بیسٹ نامی کمپنیز شامل ہیں۔ رپورٹ میں حیران کن انکشاف سامنے آیا ہے کہ ان کمپنیوں کا پانی زیادہ تر بڑے سرکاری اسپتالوں کے اطراف واقع اسٹورز پر فروخت کیا جاتا ہے جو مریض بھی استعمال کرتے ہیں ، مضر صحت اور جراثیم سے آلودہ پانی کی اسپتالوں کے اطراف فروخت مریضوں کی جان کے لیے خطرہ ہے۔ یہی نہیں اسی طرح پارکس اور تفریحی مقامات پر بھی زیادہ تر جعلی اور غیر رجسٹرڈ پانی کے برانڈز فروخت ہو رہے ہیں جو تفریح کے لیے آنے والے شہریوں بالخصوص بچوں کے لیے خطرہ ہیں۔
پاکستان ایئر لائنز نے بین الاقومی سطح پر ایک اور اعزاز حاصل کرکے ملک و قوم کا نام دنیا بھر میں روشن کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پی آئی اے، اقوام متحدہ کی ویمن ایجنسی اور وفاقی محتسب برائے ہراسانی کے مابین معاہدہ طے پایا ہے جس کے بعد پی آئی اے کو خواتین کو محفوظ سفر فراہم کرنے کیلئے سرکاری طور پر اقدامات اٹھانے والی دنیا کی پہلی ائیرلائن قرار دیا گیا ہے۔ اس معاہدے کا مقصد خواتین کو محفوظ سفر فراہم کرنے اورایئر لائنز میں کام کرنے والی خواتین کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کیلئے اقدامات کیے جانا ہے۔ معاہدے کے مطابق پی آئی اے اپنے دفاتر، ائیرپورٹس اور جہاز میں ہراسانی کو روکنے کیلئے شعور اجاگر کرے گا اور ان مقامات پر ہراسانی کو روکنے کیلئے وفاقی محتسب سے مل کر قانونی چارہ جوئی بھی کی جائے گی۔ معاہدے کی رو سے پی آئی اے اپنی پروازوں اور تمام دفاتر میں ہراسانی کو روکنے کیلئے اقوام متحدہ کے پروگرام میں شامل ہوگا، پی آئی اے دنیا کی پہلی ایئر لائن ہوگی جس میں اقوام متحدہ کے پروگرام کو نافذ کرنے کیلئے اقدامات شروع کردیئے ہیں۔ پی آئی اے ، وفاقی محتسب برائے ہراسانی اور اقوم متحدہ کی ویمن ایجنسی کے درمیان اس معاہدے پر دستخط کردیئے گئے ہیں ، پی آئی اے کی جانب سے دستخط سی ای او ارشد ملک نے کیے،وفاقی محتسب برائے ہراسانی کشمالہ طارق اور اقوام متحدہ ویمن ایجنسی کی سربراہ شرمیلا رسول نے بھی معاہدے پر دستخط کردیئے ہیں۔ اس موقع پر سی ای او پی آئی اےایئر مارشل ارشد ملک کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے پی آئی اے کا انتخاب پی آئی اے اور پاکستان کیلئے ایک اعزاز ہے،بہنوں اور بیٹیوں کی حفاظت اور حسن سلوک سے پیش آنا ہماری مذہبی اور قومی روایت ہے۔ یو این وومن کی سربراہ شرمیلا رسول نے کہا کہ کسی بھی ملک کی ترقی میں آمد و رفت اور ٹرانسپورٹ کا نظام اہمیت کا حامل ہے، پاکستان جیسے ملک میں نصف آبادی خواتین پر مشتمل ہے،خواتین کو محفوظ ٹرانسپورٹ اور ماحول فراہم کرنے سے ملک بہت زیادہ ترقی کرے گا۔ اس کامیابی پر وفاقی محتسب کشمالہ طارق کی جانب سے پی آئی اے اور یو این ویمن کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی محتسب معاشرہ میں ہراسانی کو روکنے اور ہراساں کرنے والے کو منطقی انجام پہنچانے کیلئے سرگرم رہے گا ۔
جمائما گولڈ اسمتھ راحت فتح علی خان کی مداح، کیا فلم میں قوالی شامل کرینگی؟ وزیراعظم عمران خان کی سابق اہلیہ اور برطانوی ڈائریکٹر جمائما گولڈ اسمتھ لیجنڈری گلوکار راحت فتح علی خان کی مداح تو ہی ہیں، اس بار انہوں نے راحت فتح علی خان کو بنایا مہمان اپنے فلم سیٹ کا، جہاں گلوکار کی لائیو پرفارمنس کا اہتمام کیا گیا۔ انسٹاگرام پر جمائما نے راحت فتح علی خان کی پرفارمنس کی ویڈیو شیئر کی اور کہا کہ خوب انجوائے کیا،جمائما نے گلوکار راحت فتح علی خان کے ساتھ سوشل میڈیا پر تصاویر بھی شیئر کیں، ان تصاویر کو دیکھ کر کہا جارہا ہے کہ جمائما کی فلم میں راحت فتح علی خان کی قوالی بھی شامل ہوگی، خبریں بھی گردش کررہی ہیں، کہ جمائما کی نئی فلم ’واٹس لو گاٹ ٹو ڈو وِد اِٹ‘ میں راحت فتح علی بھی اپنی آواز کا جادو جگائیں گے، اب حقیقت تو فلم کے منظر عام پر آنے کے بعد ہی سامنے آئے گی۔ CULdHbQqJBJ اس سے قبل جمائما نے اپنے ایک ٹوئٹ میں پاکستانی صارفین سے نصرت فتح علی خان کی قوالی ’اے اتھرا عشق نہیں سونڑ دیندا‘ انگریزی ترجمہ طلب کیا تھا،جمائما گولڈاسمتھ کی پروڈکشن میں بننے والی فلم ’واٹس لو گاٹ ٹو ڈو وِد اِٹ‘ کی شوٹنگ لندن میں جاری ہے، اس فلم اداکارہ سجل علی بھی اداکاری کے جوہر دکھارہی ہیں،فلم کی کہانی محبت اور شادی سے متعلق ہوگا جو لندن اور جنوبی ایشیا کے درمیان محبت اور شادی پر مبنی ہوگی۔
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے جنرل اسمبلی سے خطاب میں پختون کے حوالے سے تبصرے پر سینیر صحافی اور کالم نگار سلیم صافی ایک بار پھر برہم ہوگئے،ٹوئٹر پر تنقیدی ٹویٹ داغ دیئے، سلیم صافی نے کہا کہ جنرل اسمبلی سے خطاب میں عمران خان نے ایک بار پھر پختونوں کی بے عزتی کی اور اس خرافات کی تکرار کی کہ پاکستانی جہادیوں نے جہادی سوچ کی بنیاد پرنہیں بلکہ اس بنیاد پرطالبان کا ساتھ دیا کہ دونوں پختون تھے،حالانکہ طالبان کے حق میں پہلا فتوی لال مسجد سے آیا تھا۔ سلیم صافی نے عمران خان کے بیان پر سوال اٹھائے کہ کیا افغان اورپاکستانی طالبان کی قربت کی بنیاد پختون ولی نہیں بلکہ اسلامی جہادی نظریہ ہے، کیااسامہ بن لادن پختون تھے،جنکی خاطر طالبان نےاپنی حکومت قربان کردی،کیا خالد شیخ پختون کےگھرسےنکلےتھے،یاپنڈی میں ایک پنجابی کےگھرسے؟کیارمزی بن الشیبہ کراچی میں پختون کےگھرسے نکلے تھے؟ سلیم صافی نے مزید کہا کہ طالبان کے سب سے بڑے سپورٹر جنرل حمید گل اورکرنل امام تھے، کیا وہ پختون تھے؟ جبکہ سب سے بڑی مخالف اے این پی تھی، کابل پر قبضے کے بعد طالبان نے پہلے پختون ڈاکٹر نجیب کو مارا تھا،ان زمینی حقائق کو جھٹلا کر عمران خان کس بنیاد پر طالبان کی جدوجہد کو پختون ولی سے جوڑرہے ہیں۔ اس سے قبل ایک ٹویٹ میں سلیم صافی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں حزیمت اٹھانے کےبعد امریکا اوراس کے نیٹو اتحادی قربانی کا بکرا ڈھونڈ رہے ہیں،عمران خان،شاہ محمود قریشی،معید یوسف اور شیخ رشید طالبان حکومت کے ترجمان بن کرانہیں پکاررہےہیں کہ پاکستان ہےنا، اس حکومت کے ہوتے ہوئے پاکستان کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں کہا تھا کہ قبایلی علاقوں میں پشتونوں کی طالبان سے قومیت کی بنیاد پر ہمدردیاں تھیں۔
ملک بھر میں کورونا وائرس کی جعلی ویکسی نیشن کا سلسلہ بھی جاری ہے، ویکسین نہ لگانے والے افراد کی انٹری بھی سامنے آرہی ہے، اتنا ہی نہیں سابق وزیراعظم نواز شریف جو اس وقت لندن میں مقیم ہیں ان کی جعلی انٹری کا معاملہ بھی سامنے آگیا، نواز شریف کی ویکسین کی جعلی انٹری کیسے ہوئی، کس ملک سے فون کال موصول ہوئی وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد نے سب بتادیا۔ وزیرصحت پنجاب یاسمین راشد نے بتایا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کی ویکسینیشن کے لیے کینیڈا سے فون آیا اور کینیڈا سے نوید نے فون کرکے آئی ڈی کارڈ کا اندراج کرایا اورآپریٹر سے کہاکہ یہ نمبر اس کے والد کا ہے،جس پر وارڈ بوائے نے نواز شریف کے نام پر انٹری کی۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ انٹری کسی کمپیوٹر آپریٹر نے نہیں بلکہ وارڈ بوائے نے کی اورایسا اس نے ذاتی تعلقات کو رکھتے ہوئے کیا،ایف آئی اے کی جانب سے تحقیقات جاری ہیں،ان کا کہنا تھا کہ ایک ملازم 2015اور دوسرا 2016میں بھرتی ہوا تھا،میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کی یہ بہت بڑی کوتاہی تھی، سائبر کرائم میں بھی نوٹس لے لیا ہے، ہمیں تو یہ شوق نہیں ہے کہ نوازشریف کا آئی ڈی کارڈ جمع کرائیں۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کے شناختی کارڈ پر جعلی ویکسی نیشن کے معاملے پر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے اپنے ڈیٹا سے ریکارڈ ہی ختم کر دیا تھا،نواز شریف کو 22 ستمبر کے روز لاہور کے ایک سینٹر میں سائنو ویک ویکسین لگانے کے لیے ڈیٹا کا اندراج ہوا تھا،نادرا ریکارڈ کے مطابق نواز شریف کو سائنو ویک کی پہلی ڈوز لگی تھی۔
لاہور کے ایک بس اسٹاپ پر لڑکیوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے والا شخص ویڈیو وائرل ہونے کے بعد گرفتار کرلیا گیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پنجاب پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے جس پر الزام ہے کہ اس نے سٹاپ پر کھڑی تین لڑکیوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کی کوشش کی ہے۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو منظر عام پر آئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تین لڑکیاں جو حلیے سے طالب علم معلوم ہوتی تھیں لاہور کی سڑک پر بس کے انتظار میں کھڑی ہیں ، ان کے قریب ہی ایک شخص لال رنگ کی شرٹ میں کھڑا دکھائی دے رہا ہے جو ان تینوں لڑکیوں سے بات کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ اچانک تینوں لڑکیاں اس شخص سے بچنے کیلئے مخالف سمت میں دوڑ لگادیتی ہیں، دو لڑکیاں ایک طرف اور 1 لڑکی اس شخص سے بچنے کیلئے دوسری سمت میں دوڑ پڑتی ہے۔ واقعے کی ویڈیو ٹویٹر پر شیئر کرتے ہوئے ایک صارف نے پنجاب پولیس کو ٹیگ کرتے ہوئے ملزم کو فوری طور پر گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ویڈیو پوسٹ ہونے کے تین گھنٹے بعد پنجاب پولیس نے ٹویٹر پر ہی ایک بیان جاری کیا جس میں اس شخص کی زیر حراست تصویر بھی شیئر کی گئی اور بتایا گیا کہ مقامی پولیس نے اطلاع ملتے ہی فوری کارروائی کی اور ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کرلیا ہے۔
پنجاب میں خواتین کو ہراساں کرنے اور زیادتی کے واقعات تھم نہ سکے، حالیہ واقعہ ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کی تحصیل گوجرہ میں پیش آیا،جہاں بارہ سالہ لڑکی کو اغوا کرنے کے بعد اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا،گوجرہ پولیس کے مطابق مغوی لڑکی کو موچی والا روڈ پر ایک مکان میں چار افراد نے زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔ گوجرہ پولیس کے مطابق موقع ملنے پر لڑکی فرار ہو کر واپس ماں کے پاس پہنچ گئی،لڑکی کی والدہ کی مدعیت میں اغواء اور زیادتی کا مقدمہ درج کر کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔ اس سے قبل چار ستمبر کو پنجاب کے شہر مظفرگڑھ میں مبینہ طور پر ایک خاتون پولیس اہلکار کے اغوا، ان پر تشدد، اور ان سے ریپ کی کوشش کی گئی تھی، خاتون پولیس اہلکار مظفرگڑھ میں جینڈر کرائم سیل میں تعینات ہیں،خاتون کا موقف تھا کہ ملزم نے انھیں تھانے کے باہر سے اغوا کر کے مختلف جگہوں پر لے جا کر تشدد کا نشانہ بنایا۔ شیخوپورہ کے علاقے مانا والا میں لاپتہ 6 سال کی بچی کی لاش ملی تھہ، بچی کو مبینہ طور پر زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا، زیادتی و قتل کے الزام میں پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا تھا،خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات کیخلاف وزیراعلیٰ پنجاب آر پی اوز اور ڈی پی اوز کو ہدایت کرچکے ہیں کہ ایسے واقعات کا سدباب یقینی بنائیں، اورپولیس ایسے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کرے۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے نیویارک آمد پر اور جنرل اسمبلی میں خطاب سے قبل تنقید احتجاج کا سامنا ہے، ایسےمیں امریکی صدر جوبائیڈن نے بھی مودی کو لیکچر دے ڈالا، جی ہاں بھارتی وزیراعظم نے امریکی صدر سے ملاقات کی تو بائیڈن نے مودی پر گاندھی کا فلسفہ جھاڑ دیا۔ امریکا کے دورے پر موجود بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو امریکی صدر جو بائیڈن نے گاندھی کے فلسفے پر لیکچر دے دیا،جوبائیڈن نے مودی کو کہا کہ گاندھی جی کا پیغام عدم تشدد، احترام اور برداشت کا پیغام تھا، ساتھ ہی بائیڈن نے اس بات کا اعتراف بھی کیا کہ امریکا اور بھارت کے درمیان تعلقات میں نئے دور کا آغاز ہورہا ہے، ملاقات کے ایجنڈے میں انڈو پیسیفک کی صورتحال، کوآڈ یعنی امریکا،بھارت ،جاپان اور آسٹریلیا کی شراکت داری بھی شامل تھی۔ بھارتی وزیراعظم کی وائٹ ہاؤس آمد پر سکھ کمیونٹی نے بھی احتجاج کیا، مظاہرین کا بھارت کی ریاست مشرقی پنجاب کو آزادی دینے کا مطالبہ کردیا، مظاہرین کہتے ہیں مودی کے دور میں اقلیتوں پر مظالم میں اضافہ ہوا۔
وزیر بلدیات سندھ ناصر شاہ نے اکتوبر کے آخر تک کراچی والوں کی کچرے سے جان چھڑانے کا دعویٰ کردیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر بلدیات ناصر شاہ نے کراچی واٹر بورڈ کی جانب سے موبائل ٹینکر سروس کا دوبارہ آغاز کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ ماہ کے اختتام تک کراچی والوں کی جان کچرے سے چھڑا لیں گے۔ صوبائی وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ شہریوں کی بہتری کے لیے ایک قدم اٹھایا ہے، شہر میں بارش کے بعد سڑکوں پر پانی جمع ہو جاتا ہے جس پر قابو پانے کے لئے حکومت نے بھرپور کام کیا ہے، سندھ حکومت کی جانب سے 44 نالے اور ڈی ایم سیز کے 500 نالے بھی صاف کیے جاچکے ہیں جبکہ اکتوبر کے آخر تک کراچی والوں کی کچرے سے جان چھڑادیں گے۔ ناصر شاہ نے واٹر بورڈ افسران کو نئے سسٹم پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ نئے سسٹم کے تحت ایپلیکشن کے ذریعے چیک اینڈ بیلنس رکھا جائے گا۔ انہوں نے حکومتی کارکردگی پر مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی سہولت کے لیےکافی پروگراموں کا آغاز کیا ہے، عوام پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا، کسی ٹیکس میں اضافہ نہیں کیا جارہا ہے بلکہ کے الیکٹرک کے ذریعے کلیکشن کا مقصد یہ ہے کہ رقم خزانے میں جمع کی جاسکے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے سرکلر ریلوے کے لئے لیول کراسنگ انفراسٹرکچر منصوبے کی منظوری پر بات کرتے ہوئے ناصر شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم صاحب صرف اعلانات نہ کریں کام کریں، کراچی سرکلر ریلوے وہی ہے جو سابقہ دور حکومت میں بھی شروع کی جانی تھی جس کے لیے سندھ حکومت مکمل تیار ہے۔
لاہورکی بینکنگ عدالت نے شہبازشریف اورحمزہ شہبازکی عبوری ضمانت میں نو اکتوبر تک توسیع کر دی، بینکنگ جرائم عدالت نے شہبازشریف اور حمزہ شہباز کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی،شہبازشریف نےعدالت کو بتایا کہ ان کا شوگر مل سے کوئی تعلق نہیں ہے، انہی سوالات کے جواب نیب کودے چکا ہوں، دوران تفتیش تذلیل کی گئی، جب کوئی آفیسر جھوٹ بول کرعدالت کو گمراہ کرے تو افسوس ہوتا ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ شوگر ملز ایسوسی ایشنز کے دباؤ میں نہیں آیا،کسانوں کو نقصان نہیں ہونے دیا، اللّٰہ کی قسم، دورانِ تفتیش ایف آئی اے افسران ایک آدمی پر چلاتے رہے، مجھ سے بات نہیں کی، مجھے ایف آئی اے کے دفتر میں بٹھائے رکھا گیا۔ ایف آئی اے کے وکیل نے بتایا کہ ایک نجی بینک کے 2 افسران کی ملی بھگت سے اکاؤنٹس بنائے گئے، بینک بھی تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہے، یہ کیس انتہائی پیچیدہ ہے، بینکوں اور ملزمان کو تحقیقات میں تعاون کا واضح حکم دیا جائے،بینکرز پر دباؤ ہے اور وہ منی لانڈرنگ کے خلاف تحقیقات میں تعاون کے لیے تیار نہیں ہیں، نجی بینک کے ایک افسر کے موبائل سے بینکرز پر دباؤ ڈالنے کے وائس میسیجز ملے ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ میں ایک بات کہنا چاہتا ہوں، مجھے بولنے کی اجازت دی جائے،جس پر جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کو جواب دیا کہ آپ کو اب بولنے کی اجازت نہیں، آپ کو ایک بار سن لیا، اب آپ خاموش رہیں،شہباز شریف نے کہا کہ خدا کی قسم میں بینک والوں کو جانتا تک نہیں، میں کیا دباؤ ڈالوں گا؟ ایف آئی اے ڈائریکٹر ڈاکٹر رضوان نے عدالت کے سامنے رپورٹ پیش کی، ڈاکٹر رضوان نے عدالت کو بتایا کہ شوگرانکوائری کمشن کی رپورٹ میں شوگر ملز بڑے پیمانے پر فنانشل فراڈ میں ملوث پائے گئے ہیں،جن بنیادوں پرانکوائری چل رہی ہے اس میں شہبازشریف اور حمزہ شہباز منی لانڈرنگ میں ملوث پائے گے ہیں۔ ایف آئی اے ڈائریکٹر ڈاکٹر رضوان نے بتایا کہ پیسے کو فرضی ذرائع سے اس طرح گھمایا جا رہا ہے جیسے پیسا گردش کر رہا ہے۔۔ تحقیقات کے دوران بیس ملازمین کے نام پربنائے گئے ستاون بینک اکاونٹس سامنے آئے ہیں،ان کاؤنٹس میں 25ارب روپے کی رقم آئی، یہ اکاونٹس 2008 میں کھلے اور 2018 میں بند ہوئے۔ ڈاکٹر رضوان نے بتایا کہ ایسے ظاہر کیا جاتا تھا کہ جیسے یہ لین دین کے پیسے ہیں، ان لوگوں کو اس پیسے کا معلوم بھی نہیں ہوتا تھا، 20 ملازمین کے 57 اکاؤنٹس کا ایف آئی اے پتہ لگا چکی ہے، جبکہ 55 ہزار 498 ٹرانزیکشنز کو ایف آئی اے دیکھ رہی ہے۔ کراچی اور اسلام آباد میں بھی اکاوئنٹس کھولے گئے،جن میں پیسے آئے،انہیوں نے بیرون ممالک جن افراد کو پیسے بھیجے ان میں کوئی بھی بزنس مین نہیں تھا، یہ غیر معمولی کیس ہے اس لیے اس میں تفتیش کا وقت لگ رہا ہے۔ جج نے استفسار کیا کہ تفتیش کب تک مکمل کریں گے؟ڈاکٹر رضوان نے جواب دیا کہ ہم ابھی چالان داخل کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، ملزمان تفتیش میں تعاون نہیں کر رہے، یہ عام نوعیت کا کیس نہیں،عدالت نے ملزمان کی عبوری ضمانت میں نو اکتوبر تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری اور وزیر ریلوے اعظم سواتی نے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹسز پر جواب جمع کروانے کیلئے ایک ماہ کا وقت مانگ لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کنٹونمنٹ بورڈ انتخابات کے حوالے سے وفاقی وزراء نے پریس کانفرنس میں الیکشن کمیشن ارکان کے سیاسی کردار پر تنقید کی تھی جس پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے وزراء سے جواب طلب کرلیا تھا۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 16 ستمبر کو کی گئی اس پریس کانفرنس کے حوالےسے الیکشن کمیشن نے فواد چوہدری اور اعظم سواتی کو نوٹسز جاری کیے تھے اور سات دن کے اندر اندر جواب طلب کیے تھے تاہم اب تک دونوں وزراء کی جانب سے جواب جمع نہیں کروایا جاسکا ہے۔ رپورٹ کے مطابق وفاقی وزراء کی جانب سے نوٹسز پر جواب جمع کروانے کیلئے ایک مہینے کا وقت مانگا گیا ہے۔یادرہے کہ 16 ستمبر کو کی گئی پریس کانفرنس میں وزیر ریلوے اعظم سواتی نے الزام عائد کیا تھا کہ الیکشن کمیشن ارکان نے مخالفین سے پیسے لے رکھے ہیں، اسی پریس کانفرنس میں وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے چیف الیکشن کمشنر پر سابق وزیراعظم نواز شریف سے رابطے کا الزام عائد کیا تھا۔ الیکشن کمیشن کے ایک اجلاس میں وفاقی وزراء کی تنقید کا معاملہ زیر غور آیا تھا جس پر ارکان الیکشن کمیشن نے ان الزامات کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور انہیں یکسر مسترد کردیا تھا۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما رانا ثنااللہ کے کل اثاثہ جات کی مالیت 40 کروڑ سے زائد ہونے کا انکشاف ہوا ہے تاہم راناثنااللہ 19کروڑ کے اثاثہ جات کی تفصیلات نیب کو فراہم نہ کر سکے۔ تفصیلات کے مطابق ن لیگی رہنما رانا ثنااللہ کے کل اثاثہ جات کی مالیت 40 کروڑ سے زائد ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ راناثنااللہ نیب میں 19 کروڑ کے اثاثہ جات کی تفصیلات فراہم نہ کر سکے۔ اثاثۃ جات کی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ راناثنااللہ کے لاہور میں ایک کنال کے 3 پلاٹس اور 2 فارم ہاؤسز جبکہ فیصل آباد میں کمرشل مارکیٹس میں ساڑھے 3 کروڑ کی دکانیں ہیں، ن لیگی رہنما کے نجی ہاؤسنگ اسکیم میں 5 پلاٹس ہیں جبکہ ایک لینڈ کروزر گاڑی ہے جو کہ منشیات کیس میں پولیس کی جانب سے ضبط ہے۔ذرائع نے کہا ہے کہ رانا ثنااللہ نے مختلف کاروباروں میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔نیب حکام کے مطابق 19 کروڑ کی جائیداد کا تسلی بخش جواب نہ دینے پر چیئرمین نیب کو ریفرنس بھجوا دیا جو کہ منظوری کے بعد احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
پی آئی اے (پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز) نے اپنے 6 ناقابل استعمال اور ناکارہ ایئر بس 320 طیارے نیلام کرنے کا فیصلہ کر لیا اور دلچسپی کی حامل کمپنیز کو درخواستیں جمع کرانےکی ہدایت کردی ہے۔ ترجمان کے مطابق پی آئی اے کے 6 ناکارہ اور ناقابل استعمال ایئر بس 320 طیارے نیلام کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، انجن کے بغیر ان طیاروں کی قیمت کے تعین کیلئے معروف کمپنیوں سے پیشکش طلب کر لی گئی ہے۔ قومی ایئرلائن کی جانب سے دلچسپی کی حامل کمپنیز کو 26 اکتوبر دوپہر 3 بجے تک درخواستیں جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ترجمان کے مطابق بولی اسی دن 4 بجے بولی دہندگان کی موجودگی میں کھولی جائے گی۔ اس سے قبل اگست 2021 میں بھی پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز نے گلگت ایئرپورٹ پر کھڑا اے ٹی آر طیارہ 83 لاکھ روپے میں نیلام کیا تھا ، طیارے کی نیلامی میں کامیاب بولی گلگت کے مقامی ٹھیکیدار کو دی گئی۔ ذرائع ابلاع کے مطابق اس ناکارہ اے ٹی آر طیارے کے انجن، دیگر سامان وزن کے حساب سے فروخت کیا گیا تھا۔ نیلامی کے لیے اس طیارے کی قیمت 8 لاکھ 44 ہزار روپے رکھی گئی تھی تاہم اسے مقررہ قیمت سے 10 گنا زائد پر نیلام کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے لغاری ترین گروپ کے ارکان سے ملاقات کی ہے۔ لغاری ترین گروپ کے سردار خرم لغاری نے وزیراعلیٰ پنجاب کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لغاری ترین گروپ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ خرم لغاری کا کہنا تھا کہ ہم تحریک انصاف کے ساتھ کھڑے ہیں، ہمیں وزیراعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدار کی قیادت پر اعتماد ہے۔ لغاری ترین گروپ کے سردار خرم لغاری نے وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدار سے ملاقات میں پارٹی ڈسپلن پر مکمل عملدرآمد کی یقین دہانی کروائی اور کہا کہ آپ نے ہمیشہ ہمیں عزت دی ہے۔ خرم لغاری نے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو حلقے کے مسائل سے آگاہ کیا، جس پر عثمان بزدار نے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ منتخب نمائندوں کے لیے دروازے ہمہ وقت کھلے ہیں، پارٹی پہلے سے زیادہ مضبوط ہے، مخالفین کی منفی سیاست دم توڑ چکی ہے، سیاست عوامی خدمت کا نام ہے۔ عثمان بزدار نے مزید کہا کہ ماضی کی طرح کھوکھلے نعرے نہیں لگائے بلکہ عوام کے مسائل حل کرنے کے لئے عملی اقدامات کئے ہیں، ترقی کے سفر میں رخنہ ڈالنے والے عناصر قوم کے سامنے ایکسپوز ہو چکے ہیں۔ 2 ہفتے قبل فیاض الحسن چوہان نے خرم لغاری سے ملاقات کی تھی، فیاض الحسن چوہان نے خرم لغاری کے تحفظات کو دور کرکے وزیر اعلیٰ سے ملاقات میں اہم کردار ادا کیا۔ یاد رہے کہ ایم پی اے خرم لغاری وہی رکن پنجاب اسمبلی ہیں جن پر پچھلے ہفتے تک خاتون کو ہراساں اور بلیک میل کرنے کا الزام تھا۔ 13 ستمبر کو خاتون نے عدالت میں بیان دیا تھا کہ اس کی خرم لغاری کے ساتھ صلح ہو گئی ہے اور اسے ان کی ضمانت پر کوئی اعتراض نہیں۔ خرم لغاری کا کچھ عرصہ قبل کا بیان ۔
منڈی بہاؤ الدین میں دو بچوں کو چوری کے الزام میں مرغی کے پنجرے میں بند کرنے والے ملزم کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق منڈی بہاؤ الدین میں تھانہ سٹی کے علاقے پانچ وارڈ میں ایک دکاندار نے دو بچوں کو 50 روپے کی چوری کے الزام میں پکڑ کر انہیں دکان کے باہر مرغیوں کے پنجرے میں بند کر دیا، ملزم بچوں کو ہراساں کرتا رہا اور راہگیروں کے پوچھنے پر دونوں بچوں کی اٹھائیس ہزار قیمت بھی بتاتا رہا۔ سٹرکٹ پولیس آفیسر ساجد حسین کھوکھر نے واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے پر نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو ملزم کو گرفتار کرنے کا حکم دیا، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بچوں کی عمریں 8 اور 9 سال ہیں، بچوں کو بازیاب کروا کر بحفاظت والدین کے حوالے کر دیا گیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف مزید تفتیش جاری ہے۔
کراچی کے انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن(آئی بی اے) سے گریجویٹ کرنے والے صابر سمیع بین الاقومی فوڈ چین "کے ایف سی" کے چیف آپریٹنگ آفیسر بن گئے ہیں۔خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کراچی سے تعلق رکھنے والے صابر سمیع کے ایف سی کے موجودہ سی ای او ٹونی لوئنگس کے 2021 کے آخر میں عہدہ چھوڑنے کے بعد چارج سنبھالیں گے۔ "یم برانڈز" کے مطابق صابر سمیع اس وقت کے ایف سی میں ڈویژن چیف آپریٹنگ آفیسر اور کے ایف سی ایشیاء کے مینیجنگ ڈائریکٹر کی حیثیت سے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔یم برانڈز کے سی ای او نے صابر سمیع کی اس کامیابی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ "صابر ایک غیر معمولی لیڈر ہیں جن کے پاس قابل ذکر صلاحیتیں اور ہمارے کاروبار کا علم ہے، صابر کا کے ایف سی کے بزنس کو بڑھانے اور دنیا بھر میں کمپنی کی موجودگی کو یقینی بنانے میں بہترین کردار کا ایک لمبا ٹریک ریکارڈ بھی ہے۔ صابر سمیع نے کراچی کے آئی بی اے سے 1988 میں ماسٹرز ان بزنس ایڈمنسٹریشن (ایم بی اے) کی ڈگری حاصل کی، انہوں نے اپنے پیشہ ورانہ کیریئر کا آغاز پروکٹر اینڈ گیمبل(پی اینڈ جی) آسٹریلیا سے بطور اسسٹنٹ برانڈ مینجر کیا جہاں انہوں نے1989 سے 1991 تک کام کیا۔ پی اینڈ جی نے 1990 سے 1994 کے درمیان صابر سمیع کو پی اینڈ جی پاکستان میں برانڈمینجر تعینات کیا، صابر نے چار برس کوکا کولا کے ریجنل مارکیٹنگ مینجر کی حیثیت سے بھی فرائض سرانجام دیئے ، یم برانڈز کے ساتھ صابر سمیع کا تعلق 2009 میں جڑا جو اب تک قائم ہے۔

Back
Top