پاک افغان بارڈر طورخم پر افغان سکیورٹی فورسز کی طرف سے ممنوعہ علاقے میں تعمیراتی کام کرنے پر افغانستان اور پاکستان کی فورسز کے درمیان فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاک افغان طورختم سرحد پر تعینات سکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے جس کے بعد صورتحال کشیدہ ہونے کےپیش نظر دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کے لیے استعمال ہونے والے طورخم گیٹ کو ہر طرح کی آمدورفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں اطراف سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا، اس تنازعے کی وجہ افغان سکیورٹی فورسز کی طرف ممنوعہ علاقے میں تعمیرات بنا جس کے باعث افغان اور پاکستان سکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ فائرنگ کا واقعہ پاکستان کے بگ بین پوسٹ کے علاقے میں ممنوعی تعمیرات کرنے پر پیش آیا جس کے بعد صورتحال انتہائی کشیدہ ہو گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں کی سکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کے بعدکشیدگی میں اضافے کے باعث پاک افغان سرحد پر تجارت کی غرض سے استعمال ہونے والے طورختم گیٹ پر ہر طرح کی آمدورفت روک دی گئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ کشیدہ صورت حال کے تناظر میں بارڈر پر سکیورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں ٹیڈ پالیسی کے خلاف لنڈی کوتل میں طورخم بارڈر پر ٹرانسپورٹرز، تاجروں نے پہینہ جام ہڑتال کر دی اور مین شاہراہ پر ٹائرز جلا کر طورخم سرحد پر نافذ سخت پالیسیوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ کسٹم کلیئرنس اہلکاروں کی طرف سے اس موقع پر گاڑیوں کی کلیئرنس کا مکمل بائیکاٹ کا اعلان کر دیا گیا، طور ختم میں ٹرانسپورٹرز، تاجروں اور کسٹم ایجنٹس نے ٹینٹ لگا کر احتجاجی دھرنا دیا۔
کسٹم کلیئرنس ایجنٹس کے مطابق ٹرانسپورٹرز کو ٹیڈپالیسی منظور نہیں، اس سے سرحد کے دونوں طرف ہونے والی تجارت متاثر ہو رہی ہے، ٹیڈ پالیسی میں نرمی اور مال بردار گاڑیوں کو عام ٹوکن پر بارڈر کراس کروایا جائے۔ ٹرانسپورٹر اور تاجروں کا موقف ہے کہ ٹیڈ سرٹیفکیٹ کیلئے تمام ضروری اسناد جمع کروا دیتے ہیں تاہم متعلقہ دفاتر وقت پر اسناد جاری نہیں کرتا جس سے ہمیں کروڑوں کا نقصان پہنچ رہا ہے۔