القسام بریگیڈز کے کمانڈر محمد الضیف کا سراغ لگانے کے لیے ڈاکیے کو استعمال کر کے شہید کرنے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ بین الاقوامی خبررساں ادارے کی رپورٹ میں انکشاف سامنے آیا ہے کہ القسام بریگیڈز کے کمانڈر محمد الضیف کی کمانڈر خان یونس بریگیڈز رافع سلامہ کے ساتھ ملاقات کی جگہ کا ڈاکیے کو پتہ تھا جس سے ایک خفیہ ایجنٹ سے معلومات لے کر اسرائیلی فوجیوں تک پہنچائیں۔
کمانڈر محمد الضیف کی شہادت پر تحقیقات کرتے ہوئے اس خفیہ ایجنٹ نے تسلیم کر لیا کہ اسرائیلی فورسز کی طرف سے اسے محمد الضیف کی تصویر دکھائی گئی تھی۔ خفیہ ایجنٹ نے اسرائیلی فورسز کو بتایا کہ یہ شخص اس علاقے میں متعدد بار دیکھا ہے جہاں کمانڈر رافع سلامہ نے پناہ لے رکھی ہے۔
روزانہ کی ڈاک پہنچانے کے دوران میں کمانڈر محمد الضیف کو اس ایجنٹ نے دیکھ لیا اور اسرائیلی فورسز کو آگاہ کیا جنہوں نے انہیں شہید کر دیا۔ اسرائیلی فورسز کے حملے کے وقت محمد الضیف اور رافع سلامہ ایک ہی جگہ پر موجود تھے تاہم الضیف کی شہادت کو حماس کی طرف سے چھپایا جا رہا ہے۔
کمانڈر محمد الضیف جس گھر میں اپنے ایک نائب کے ہمراہ پناہ گزیر تھے وہاں پر اسرائیلی فورسز کی طرف سے گرائے گئے بم کا وزن 2000 پاؤنڈ بتایا گیا ہے جس کی وجہ سے اس گھر کے اردگرد ایک گہرا گڑا پیدا ہو گیا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فورسز کی طرف سے گزشتہ ماہ 13 جولائی 2024ء کو کیے گئے اس حملے کے نتیجے میں القسام بریگیڈز کے کمانڈر محمد الضیف اور خان یونس بریگیڈز کے کمانڈر رافع سلامہ سمیت 90 سے زیادہ فلسطینی شہری بھی شہید ہوئے تھے۔