وفاقی بورڈ آف ریونیو ایف بی آر ریکوریز میں ناکام ہوگیا، آڈٹ رپورٹ کے مطابق 80 ارب کی ریکوری بھی ممکن نا ہوسکی۔
تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کی کارکردگی کے حوالے سے آڈیٹر جنرل کی تیار کردہ آڈٹ رپورٹ سامنے آگئی ہے جس میں ایف بی آر کی ناقص کارکردگی کی نشاندہی کی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر نے 3 ہزار نوٹسز جاری کیے جس کی معیاد گزرنے کے باوجود 80ارب روپے کی ریکوری ممکن نہیں ہوسکی۔
رپورٹ کے مطابق 1173 ٹیکس دہندگان کی آمدنی کا درست حساب نا ہونے کی وجہ سے خزانے کو 104 ارب روپے کا نقصان ہوا،51 ٹیکس دہندگان ایسے ہیں جنہوں نے سروسز کی فراہمی، سپلائی و دیگر معاملات میں 41 ارب ود ہولڈنگ ٹیکس ادا نہیں کیا، اس چوری پر ایف بی آر کی جانب سے کوئی اقدام بھی نہیں کیا گیا اور ایف بی آر کی ٹیکس ریفنڈ میں فراڈ پر کسی بھی قسم کے اقدامات بھی نہیں کیے جارہے۔
آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر کے پاس متعدد نان ریکوریز کی وصولی کیلئے حتمی ڈیڈ لائن بھی نہیں دی گئی، نان ریکوریز کا معاملہ اسی سال کا نہیں بلکہ گزشتہ برسوں میں بھی یہ ہوتا رہا ہے۔
آڈیٹر جنرل نے انکشاف2ہزار ٹیکس دہندگان ایسے تھے جن پر لیٹ پیمنٹ ڈیفالٹ سرچارج بھی نہیں لگایا گیا جس سے ریونیو میں 11 ارب کا نقصان ہوا، ریٹیلرز، ڈسٹری بیوٹرز اور ہول سیلرز کی جانب سے انکم ٹیکس کی ادائیگی نا کرنے سے 9 ارب کا نقصان ہوا ہے۔