خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
پنجاب کے شہریوں کو اب سے پلاٹ کے ملکیتی پیپرزاور شناختی کارڈ کی کاپی پر قرضہ مل سکے گا، یہ سہولت پاکستان میں پہلی بار متعارف کروائی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں پہلی بار پلاٹ کے ملکیتی پیپرز اور شناختی کارڈ کی کاپی پر قرضہ فراہم کرنے کی منظوری دیدی گئی ہے، یہ سہولت پنجاب میں وزیراعلیٰ مریم نواز کی منظوری کے بعد متعارف کروائی گئی ہے۔ اس پروگرام کی منظوری وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں دی گئی، اجلاس میں اپنا گھر اپنی چھت، چلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام اور چیف منسٹر گرین ٹریکٹر جیسے تین میگاپروجیکٹس کی منظوری سمیت پتنگ بازی، غیر قانونی اسلحہ رکھنے پر قید اور جرمانے کی سزاؤں میں اضافے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار پلاٹ کے ملکیتی پیپرز اور شناختی کارڈ کی کاپی پرہاؤس لون دینے کی منظوری دی گئی، اس پروگرام کے تحت 15 لاکھ روپے قرض لینے والے کو شہریوں کو 9 سال کے عرصے میں 14 ہزار روپے ماہانہ قسط ادا کرنی پڑے گی۔ اس پروگرام کے تحت صارف سے کسی بھی قسم کے اضافی چارجز وصول نہیں کیے جائیں گے، جبکہ ہاؤس لون کی پہلی قسط مریم نواز نے وزراء کو ہاؤس لون کی پہلی قسط خود جاکر ادا کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ نے گرین ٹریکٹر پروگرام کے تحت 9500 ٹریکٹرز دینے، 50 ایکڑ اراضی رکھنے والے کسانوں کو ہر ٹریکٹر کی خریداری پر 10 لاکھ روپے کی سبسڈی دینے کی منظوری دی گئی، اس اسکیم کا آغاز 20 ستمبر سے کیا جائے گا۔ صوبائی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعلیٰ نے چیف منسٹر چلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام کی منظوری دی اور التواء کا شکار 12 ہزار ہارٹ سرجریز کو جلد از جلد مکمل کرنے اور انٹرنیشنل سرجنز کومدعو کرنے کی بھی ہدایات جاری کیں۔
حکومت کی جانب سے آئین میں 53 ترامیم کا مسودہ تیار کیا گیا ہےجن کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔ خبررساں ادارے جیو نیوز کی ایک رپورٹ میں ممکنہ طور پر آئین میں کی جانے میں 53 ترامیم کے حوالے سے تفصیلات شیئر کی گئی ہیں جن کے مطابق آئین کے آرٹیکل91اے میں"صاف ماحول ہر فرد کا بنیاد حق" کی لائن کا اضافہ کیا جائے گا۔ آئین کے آرٹیکل 17 اے میں لفظ سپریم کورٹ کو وفاقی آئینی عدالت سے تبدیل کیاجائے گا اور پاکستان کے خلاف کام کرنے والی جماعت کے معاملے کو سپریم کورٹ کے بجائے وفاقی آئینی عدالت کو بھیجا جائے گا۔ آئین کےآرٹیکل 48 میں ترمیم کی جائے گی جس کے تحت وزیراعظم ، کابینہ کی صدر کو بھیجی گئی ایڈوائز کو کسی عدالت یا ٹریبونل میں چیلنج نہیں کیا جاسکے گا، آئین کے آرٹیکل 68 میں ترمیم کے بعد وفاقی آئینی عدالت کے جج کے خلاف پارلیمان میں بات کرنے پر پابندی ہو گی۔ آرٹیکل 78 میں ترمیم کے تحت آئینی عدالت میں جمع رقم وفاقی حکومت کو منتقل کی جائے گی، آرٹیکل 81 میں تین ترامیم کی گئی جن میں لفظ وفاقی آئینی عدالت کو شامل کرنا ہے۔ آرٹیکل 100 میں ترمیم کے تحت اٹارنی جنرل اس شخص کو تعینات کیا جائے گا جو سپریم کورٹ یا وفاقی آئینی عدالت کا جج بننے کی اہلیت رکھتا ہو، آرٹیکل 111 میں ترمیم کے تحت ایڈوائزرز صوبائی اسمبلیوں اور کمیٹیوں کے اجلاس میں شرکت کرسکیں گے، آرٹیکل 114 میں ترمیم میں صوبائی اسمبلیوں میں وفاقی آئینی عدالت کے ججز پر بات کرنے پابندی عائد کی گئی ہے۔ آرٹیکل 165 اے میں ترمیم کے بعد وفاقی آئینی عدالت کا لفظ شامل کیا گیا، آرٹیکل 175 اے میں ترمیم کرکے آئنی عدالت کے ججز کی تعیناتی اور ہائی کورٹ کے ججز کی کارکردگی کا جائزہ شامل کیا گیا، اسی آرٹیکل میں کرکے جوڈیشل کمیشن میں تبدیلی کی گئی اور اس کمیشن کیلئے وفاقی آئینی عدالت کے سربراہ کو چیئر پرسن مقرر کیا گیا،چیرمین کے علاوہ کمیشن کے ارکان کی 12 قرار دی گئی، کمیشن میں چیف جسٹس آف پاکستان، آئینی عدالت کے دوججز، سپریم کورٹ کے دو سینئر ترین ججز، وزیر قانون، اٹارنی جنرل، بار کونسل کا ایک نمائندہ، قومی اسمبلی اور سینیٹ سے سے حکومت اور اپوزیشن کے نمائندے شامل ہوں گے۔ آرٹیکل 175 اے میں ترمیم کرکےسپریم کورٹ کے ججز کی تعیناتی کیلئے چیف جسٹس پاکستان کو کمیشن کا چیئرپرسن مقرر کیا گیا ہے، آئینی عدالت کے ججز کی تعیناتی کیلئے اسپیکر کی نامزد کردہ 8 رکنی کمیٹی سفارش کرے گی، آئینی عدالت کے ججز کی پہلی بار تعیناتی کیلئے صدر مملک چیف جسٹس وفاقی آئینی عدالت سے مشاورت کریں گے۔ اس آرٹیکل میں ترمیم کے نتیجے میں چیف جسٹس سپریم کورٹ کی تعیناتی کے طریقہ کار میں بھی تبدیلی کردی گئی ہے ، نئے چیف جسٹس کیلئے تین سینئر ترین ججز کی کمیٹی ایک نام تجویز کرے گی، ایک کمیشن ہائی کورٹ کے ججز کی کارکردگی کا سالانہ بنیادوں پر جائزہ لے گا، کسی جج کی کارکردگی تسلی بخش نا ہونے پر کمیشن سپریم جوڈیشل کونسل کو رپورٹ بھیجے گا۔ آرٹیکل175 بی میں ترمیم کرکے چیف جسٹس وفاقی آئینی عدالت کی تعیناتی اور دائرہ کار بیان کیا گیا ہے جب کہ آرٹیکل 176 میں ترمیم کرکے چیف جسٹس پاکستان کو چیف جسٹس سپریم کورٹ قرار دیا گیا ہے، آرٹیکل 176 اے کے تحت دوہری شہریت کے مالک شخص کو وفاقی آئینی عدالت کا جج تعینات ہونے کیلئے نااہل قرار دیا گیا ہے۔ آرٹیکل 177 کے تحت سپریم کورٹ کے ججز کی اہلیت بیان کی گئی ہے، 177 اے میں چیف جسٹس وفاقی آئینی عدالت کے حلف کے حوالے سے تفصیلات بتائی گئی ہیں جبکہ آرٹیکل 178 اے میں وفاقی آئینی عدالت کے ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر 68 برس مقرر کی گئی ہے۔ آرٹیکل 179 کے تحت چیف جسٹس سپریم کورٹ کی ریٹائر منٹ کی عمر 65 سال مقرر کی گئی ہے، 179 اے اور 179 بی میں کہا گیا ہے کہ وفاقی آئینی عدالت کے جج کی عدم موجودگی میں سپریم کورٹ کا جج صدر مملکت عارضی طور پر تعینات ہوں گے،آرٹیکل 182 کے مطابق وفاقی آئینی عدالت اسلام آباد میں واقع ہوگی، آرٹیکل 184 کے مطابق دو یا زیادہ حکومتوں کے درمیان کسی بھی تنازعے کو وفاقی آئینی عدالت دیکھے گی، مفاد عامہ کے معاملات آئینی عدالت سنے گی اور سپریم کورٹ سے تمام مفاد عامہ کے معاملات آئینی عدالت منتقل کیاجائیں گے۔ آرٹیکل 184 اے کے مطابق ہائی کورٹس کے آئینی معاملات پر سنائے گئے فیصلوں کو وفاقی آئینی عدالت میں چیلنج کیا جاسکے گا، آرٹیکل 185 کے تحت ہائی کورٹس کی اپیلوں کو سپریم کورٹ میں سنا جائے گاجبکہ آئینی سوالات کو وفاقی آئینی عدالت سنے گی، آرٹیکل 186 کے مطابق صدارتی ریفرنسز پر آئینی عدالت سماعت کرے گی جبکہ آرٹیکل 186 کے تحت سپریم کورٹ کو کسی بھی مقدمے کو ایک ہائی کورٹ سے دوسری ہائی کورٹ بھجوانے کا اختیار دیا گیا ہے۔ آرٹیکل 187 کے مطابق وفاقی آئینی عدالت کسی بھی متعلقہ شخص کو طلب کرنے کا اختیار رکھتی ہے، آرٹیکل 188 کے تحت وفاقی آئینی عدالت و سپریم کورٹ اپنے فیصلوں پر نظرثانی کا اختیار رکھیں گی، آرٹیکل 189 کے مطابق وفاقی آئینی عدالت کا کسی بھی قانونی معاملے میں جاری کردہ حکم نامے کو سپریم کورٹ سمیت تمام عدالتوں کیلئے بائنڈنگ قرار دیا گیا ہے جبکہ سپریم کورٹ کا کوئی بھی فیصلہ وفاقی آئینی عدالت پر بائنڈنگ نہیں ہوگا۔ آرٹیکل 190 کے مطابق وفاقی آئینی عدالت کی مدد کیلئے تمام جوڈیشل اتھارٹیز کو پابند کیا گیا ہے، آرٹیکل 191 کے تحت سپریم کورٹ و فاقی آئینی عدالت کو اپنے قواعد وضوابط بنانے کا اختیار دیا گیا ہے،192 کے تحت ایکٹ آف پارلیمنٹ سے ہائی کورٹس کے ججز کی تعداد کا تعین کیا گیا ہے جبکہ آرٹیکل 1932 کے تحت ہائی کورٹس کے ججز کی تعیناتی کے طریقہ کاری میں تبدیلی کی گئی ہے۔ آرٹیکل 199 کے تحت ہائی کورٹ کو از خود آرڈر جاری کرنے سے روکا گیا ہے جبکہ آرٹیکل 200 میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کی سفارش پر صدر کسی بھی جج کو ایک ہائیکورٹ سے دوسری ہائی کورٹ منتقل کرسکتے ہیں، آرٹیکل 202 کے تحت ہائی کورٹ کو ایکٹ آف پارلیمنٹ کے تحت قواعد وضوابط بنانے کا کہا گیا ہے جبکہ آرٹیکل 204 کے تحت توہین عدالت میں وفاقی آئینی عدالت کو شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے، آرٹیکل 205 میں آئینی عدالت کے ججز کی تنخواہوں، آرٹیکل 206 میں آئینی عدالت کے ججز کے استعفے اور آرٹیکل 207 میں وفاقی آئینی عدالت کو شامل کیا گیا اور کہا گیا ہے کہ کوئی جج آفس آف پرافٹ نہیں لے سکتا۔ آرٹیکل 208 میں وفاقی آئینی عدالت کے افسران کی تعیناتیوں، 209 میں سپریم جوڈیشل کونسل کی تشکیل میں تبدیلیوں کا ذکر کیا گیا ہے، آرٹیکل 210 میں کہا گیا ہے کہ کسی فرد کو طلب کرنے کا کونسل کا اختیار وفاقی آئینی عدالت کے پاس ہوگا، آرٹیکل 215 کے مطابق چیف الیکشن کمشنر یا رکن الیکشن کمیشن نئی تعیناتی تک عہدے پر برقرار رہیں گے۔ آرٹیکل 215 میں شق ون اے کا اضافہ بھی کیا گیا ہےجس کے مطابق چیف الیکشن کمشنر یا کوئی رکن کمیشن قومی اسمبلی و سینیٹ سے اکثریتی قرار دوں کے ذریعے دوبارہ نئی ٹرم کیلئے تعینات ہوسکتا ہے، آرٹیکل 239 کے مطابق آئینی ترامیم کے خلاف کسی بھی عدالت کا کوئی بھی حکم نامہ موثر نہیں ہوگا، آرٹیکل243 کے مطابق مسلح افواج کے سربراہان کی تعیناتیاں، دوبارہ تعیناتیاں، مدت ملازمت میں توسیع صرف پاک فوج کے قرانین کے مطابق ہوں گی اور انہیں دو تہائی اکثریت کے بغیر تبدیل نہیں کیا جاسکے گا۔ آرٹیکل 248 میں ترمیم کے تحت صدر، گورنرز اور آئین و قانون کے تحت قائم عدالتوں سے آئینی تحفظ فراہم کیا گیا ہے، آرٹیکل 259 کے تحت صدارتی ایوارڈز میں ادویات، آرٹس، سائنس و ٹیکنالوجی جیسے شعبوں کا اضافہ کیا گیا ہے، آرٹیکل 260، شیڈول پانچ میں وفاقی آئینی عدالت کے لفظ کا اضافہ کیا گیا ہے جبکہ شیڈول تین میں حلف نامے میں وفاقی آئینی عدالت کا حلف شامل کیا گیا ہے۔ شیڈول چا ر میں کنٹونمٹ ایریاز کے الفاظ شامل کیے گئے ہیں اور لوکل ٹیکس، ٹول، فیس ، سیس اور دیگر چارجز کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
امریکا افغان آباد کاری پر پاکستان کا شکر گزار ہے, ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے بتایا کہ قائم مقام امریکی نائب وزیر خارجہ جان باس نے امریکہ میں افغانوں کی آبادکاری پر پاکستان کے تعاون کا شکریہ ادا کیا۔ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس بریفنگ کے دوران کہا امریکی قائم مقام نائب وزیر خارجہ برائے سیاسی امور جان باس نے دورہ پاکستان میں اہم شخصیات سے کی جانے والی ملاقاتوں میں معیشت اور سلامتی امور پر گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ جان باس نے دہشت گردی اور پُرتشدد انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پاکستان کے ساتھ سلامتی پر تعاون بڑھانے پر زور دیتے ہوئے بتایا کہ قائم مقام امریکی نائب وزیرخارجہ جان باس نے پاکستان میں اقتصادی اور سلامتی امور پر تعاون بڑھانے پر بات کی ہے. واشنگٹن میں پریس کانفرنس کے دوران ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے بتایا کہ امریکی نائب وزیر خارجہ جان بس نے دورہ پاکستان کے دوران علاقائی استحکام اوراقتصادی امور پر بات کی۔ جان باس نے 30 اپریل 2024 کو بھی پاکستان کا دورہ کیا تھا جس میں انہوں نے سینئر پاکستانی حکام کے ساتھ شراکت داری فریم ورک کے تحت علاقائی اور دوطرفہ مسائل کو حل کرنے کے لیے ملاقاتیں کی تھی,جان باس اس سے قبل 2017 سے 2020 تک افغانستان میں امریکی سفیر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں، یہ ایک اہم دور تھا جس دوران طالبان کے ساتھ مذاکرات کیے گئے۔
تعلیم و آگہی کی کمی کی وجہ سے دیہی وپسماندہ علاقوں میں عملیات اور تعویذ کے ذریعے لوگ اپنے مسائل حل کرنے کی کوششیں کرتے ہیں مگر بڑے شہروں کا لوگ بھی اپنے مسائل حل کرنے کے لیے جعلی عاملوں کے چنگل میں پھنس جاتے ہیں۔ صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے مغلپورہ میں نازیبا ویڈیوز بنا کر خواتین کو ہراساں اور بلیک میل کرنے والے ایک شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے جو پیری فقیری کا ڈھونگ رچا کر یہ سب کچھ کر رہا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نصیر احمد نامی ملزم پیری فقیری کا ڈھونگ رچا کر تعویذ ودم کے بہانے خواتین کو اپنے آستانے پر بلا کر ان کی نازیبا ویڈیوز بنا کر ہراساں کرتا تھا۔ ملزم خواتین کی نازیبا ویڈیوز بنانے کے بعد انہیں بلیک میل کرتا اور پیسے بٹورتا تھا جس کے خلاف پولیس کی ہیلپ لائن 15 پر کال کرنے کے بعد کارروائی کی گئی اور اسے گرفتار کر لیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے ملزم نصیر احمد کے خلاف مغلپورہ تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور مزید تفتیش کرنے کے لیے اسے پولیس کے انویسٹی گیشن ونگ کے حوالے کر دیا گیا ہے جہاں اس سے مزید تفتیش کی جا رہی ہیں۔ پولیس کا کہنا تھا کہ شہریوں کو ایسے عناصر کے خلاف چوکنا رہنا چاہیے اور فوری طور پر ایسے افراد کی نشاندہی کرنی چاہیے تاکہ ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جا سکے۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی ایسے بہت سے واقعات پیش آ چکے ہیں جن میں خواتین کو نازیبا ویڈیوز بنا کر ہراساں کیا جاتا رہا ہے، کچھ عرصہ پہلے گھروں میں کام کرنے والی خواتین کا ایک گروہ متحرک ہوا تھا جو اہل خانہ کی ویڈیوز بنا کر انہیں ہراساں اور بلیک میل کرتا تھا۔ ویمن پولیس ریس کورس نے ایسی 2 خواتین کو گرفتار کیا تھا جو نازیبا ویڈیوز بنانے میں ملوث تھی اور مختلف گھروں میں کام کرتی تھیں۔
قومی احتساب بیورو(نیب) نے گمنام درخواست پر اراکین اسمبلی کے خلاف کارروائی نا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق یہ اعلان ڈپٹی چیئرمین نیب سہیل ناصر نے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان سے ملاقات کے دوران کیا ، اس موقع پر ڈی جی نیب لاہور امجد مجید اولکھ بھی شریک تھے، ملاقات میں ڈپٹی چیئرمین نیب نے گورنر پنجاب کو احتساب سہولت سیل(اے ایف سی) کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی اور بتایا کہ احتساب سہولت سیل میں کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہوگی نا ہی کسی کی عزت نفس مجروح ہوگی۔ اس موقع پر ڈپٹی چیئرمین نیب نے کہا کہ اگر کسی بھی معزز رکن اسمبلی کے خلاف کوئی شکایت درج کروائی جاتی تو اس درخواست کو پہلے احتساب سہولت سیل میں اسکروٹنی کیلئے ریفر کیا جائے گا، یہ سیل ان شکایات پر سکروٹنی کرنے گا، ابتدائی تحقیقات کے بعد شکایت کو اسپیکر کے ذریعے نیب کو واپس ارسال کی جائے گی، نیب خود کسی بھی رکن صوبائی اسمبلی کے خلاف موصول ہونے والے شکایت پر ڈائریکٹ ڈیل نہیں کرے گا۔ ملاقات کے دوران ڈپٹی چیئرمین نیب نے کہا کہ غلط اور بے بنیاد درخواست یا شکایت درج کروانے والے درخواست دہندہ کے خلاف کارروائی بھی عمل میں لائے گی، نیب آئندہ کبھی کسی بھی رکن اسمبلی کے خلاف گمنام اور جعلی ناموں سے دائر شکایات پر کارروائی نہیں کرے گا۔
پاکستان ایئر لائنز کی دبئی سے پشاور آنے والی پرواز کی کراچی لینڈنگ کے حوالے سے اہم تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی طارق ابوالحسن نے پی آئی اے کی پرواز پی کے 284 کے پشاور کے بجائے کراچی میں ہنگامی لینڈنگ اور اس کے بعد سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کے حوالے سے تفصیلات شیئر کردی ہیں۔ طارق ابوالحسن نے بتایا کہ فنی خرابی کے باعث پرواز کو اتوار کی شب کراچی ایئر پورٹ پر ٹیکنیکل لینڈنگ کروائی گئی،لینڈنگ کے بعد مسافروں کو کئی گھنٹے تک طیارے میں ہی بٹھائے رکھا گیا جس کی وجہ سے مسافروں نے طیارے کے اندر ہی احتجاج شروع کردیا اور اسی احتجاج کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کئی گھنٹے بعد مسافروں کو ایک متبادل پرواز پر پشاور کیلئے روانہ کردیا گیا، ان دنوں پی آئی کے طیاروں میں فنی خرابی کی ایک بڑی وجہ فاضل پرزہ جات کی عدم فراہمی ہے جس کی وجہ سے طیاروں کی مینٹیننس شدید متاثر ہورہی ہے، پی آئی اے کے متعدد افسران کا کہنا ہے کہ ایئر لائنزآمدنی میں اضافہ ہونے کے باوجودپرزہ جات نہیں خرید رہی۔ اس بیان پر محمد احمد نامی ایک شخص جو اپنی پروفائل پکچر سے پائلٹ لگ رہے تھے انہوں نے کمنٹ کیا اور کہا کہ دبئی میں پش بیک ٹرک سے ٹکرانے کی وجہ سے طیارے میں فنی خرابی پیدا ہوئی، قومی ایئر لائنز نے اس پرزے کا بندوبست کیا جو ایک نجی ایئر لائنز کے ذریعے دبئی بھیجا گیا۔ محمد احمد نے کہا کہ پرواز کے پائلٹ اپنی ڈیوٹی کے 12 گھنٹے کی حد تک پہنچ گئے تھے مگر ڈی جی سی اے نے انہیں مزید 4 گھنٹے تک بڑھانے کی اجازت دی جس سے انہیں ہوائی جہاز کو بحال کرنے میں 16گھنٹے کا وقت لگ گیا،جہاز میں عملے کی تبدیلی کیلئے کراچی میں ہنگامی لینڈنگ کی گئی۔ خیال رہے کہ دبئی سے پشاور جانے والی قومی ایئر لائنز کی پرواز پی کے 284 نے اتوار کی شپ کراچی میں لینڈنگ کی جس کےبعد سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں کہا گیا کہ پرواز کو غلطی سے کراچی اتارا گیا، ویڈیو میں طیارے کے اندر مسافروں کو احتجاج کرتے اور ایئر پورٹ سیکیورٹی عملے سے بحث کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان کراچی کی حالت زار پر پھٹ پڑے, یونس خان نے کہا کراچی کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے، کراچی دیکھ کر لگتا ہے موہنجودڑو میں رہتا ہوں,میڈیا سے گفتگو میں یونس خان بھی کراچی کی صورتحال پر نالاں نظر آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی روشنیوں کا شہر تھا۔ جیسا کراچی وہ آج دیکھ رہے ہیں، اس سے قبل انہوں نے کبھی نہیں دیکھا۔ یونس خان کا کہنا تھا کہ اب شہر کا نظام درہم برہم ہے ٹریفک کے نظام کا برا حال ہے، سڑکیں ماضی میں بہتر تھیں۔ اب شہر میں ٹریفک کے نظام کا برا حال ہے۔ یہاں ہر 6 ماہ میں سڑک بنتی اور ٹوٹتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے انفرا اسٹرکچر پرتوجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ارباب اختیار سے کہتا ہوں اللہ کو بھی جواب دینا ہے, شہری بھی اپنی ذمہ داری پوری نہیں کرتے، پان گٹکا کھاتے ہوئے سوچیں کہ بچے دیکھ رہے ہیں۔ کراچی کی اونر شپ سب کو لینی ہوگی۔ سابق کپتان کے اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین بھی میدان میں آگئے, ایک صارف نے طنزاً لکھا کہ ابھی میئر کراچی مرتضیٰ وہاب ٹوئٹ کر کے کراچی کی حالت ٹھیک کر دیں گے۔ محمد منصور لکھتے ہیں کہ پیپلز پارٹی اور مرتضیٰ وہاب کو سابق کپتان کی جانب سے ملنے والے ایسے ریمارکس پر شرم آنی چاہیے، ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی جو روشنیوں کا شہر تھا اس وقت کوڑے اور کچرے سے بھرا ہوا شہر بن گیا ہے۔ محمد ارسلان نے مرتضیٰ وہاب کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ کراچی کی حالت سب کو نظر آ رہی ہے لیکن آپ ہیں جو شاہراہ فیصل پر نکل کر کہتے ہیں کہ سب ٹھیک ہے۔ سوشل میڈیا صارفین پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے نظر آئے کہ اتنے عرصہ سے کراچی میں ان کی حکومت ہے لیکن وہ آج تک وہاں کی حالت بہتر نہیں کر سکے۔
خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ میں ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے پر چار طالب علموں کو اسکول سے نکال دیا گیا,گورنمنٹ ہائی اسکول دنہ کول کے میٹرک کے چار طالب علموں نے اسکول کی حدود میں ویڈیوز ریکارڈ کرنے کے بعد ٹک ٹاک پر اَپ لوڈ کی تھی.۔ علاقہ مکینوں کی شکایت پر پرنسپل جمیل احمد نے چاروں طلبا کو سخت سزا دیتے ہوئے انہیں اسکول سے خارج کر دیا,ضلعی ایجوکیشن آفیسر مظفر علی خان نے وائرل ویڈیوز اور بچوں کے اسکول سے اخراج پر انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے اور گورنمنٹ شہید نواب علی سینٹینئیل ماڈل ہائی اسکول چکیسر کے ہیڈماسٹر شرافت علی اور گورنمنٹ مڈل سکول برپاؤ کے ہیڈ ماسٹر رشید علی سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں چار طالب علموں کو ایک کلاس روم میں پشتو گانے پر رقص کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے,یہ ویڈیو جب سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو اسکول انتظامیہ نے عوامی شکایات کو مد نظر رکھتے ہوئے طلبا کو اسکول سے خارج کیا اور بیڈ کریکٹر سرٹیفیکیٹ‘ بھی دیے جس کے بعد وہ اب کسی بھی سکول میں داخلہ لینے کے لیے اہل نہیں رہے۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر مظفر علی خان نے بیڈ کریکٹر سرٹیفیکیٹ سے متعلق خبریں بے بنیاد قرار دے دیں,اسکول انتظامیہ کی اس کارروائی پر سخت ایکشن لیا گیا ہے اور بچوں کو دوبارہ داخل کرایا جائے گا۔ اسکول انتظامیہ نے بچوں کے اخراج سے متعلق ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی اپ لوڈ کی ہے۔ اس ویڈیو میں پرنسپل جمیل احمد بتا رہے ہیں کہ ان بچوں نے ڈسپلن کی خلاف ورزی کی ہے جس کے باعث سکول کی بدنامی ہوئی اس لیے انہیں سکول سے خارج کیا جا رہا ہے۔
بین الاقوامی خبرر ساں ادارے سے تعلق رکھنے والے معروف اینکر کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم وٹس ایپ پر بچوں کی نازیبا تصاویر منگوانے کے اعتراف کے بعد 6 ماہ کی سزا سنا دی گئی۔ رپورٹ کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے تعلق رکھنے والے بین الاقوامی شہرت یافتہ نیوز اینکر ہیوایڈورڈز کو آج مقامی عدالت میں بچوں سے ہراسانی اور نازیبا تصاویر بنوانے کے الزامات کے تحت 6 ماہ کی سزا سنا دی گئی۔ عدالت نے اینکر کو 2 سال کیلئے نمعطل کر دیا اور انہیں بحالی پروگرام میں بھی شرکت کرنا ہو گی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق بی بی سی سے تعلق رکھنے والے معروف اینکر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بچوں سے 41 نازیبا تصاویر منگوانے کا اعتراف کر لیا تھا جس میں انتہائی سنگین نوعیت کی 3 تصویریں بھی شامل تھیں۔ بچوں کی عمریں 13 سے 15 برس کے درمیان بتائی گئی ہیں جبکہ ایک بچے کی عمر 7 سے 9 برس کے درمیان تھی۔ 63 سالہ برطانوی نیوز اینکر ہیو ایڈورڈز نے پیسوں کا لالچ دے کر 7 سے 15 برس کی عمر کے بچوں سے نازیبا تصاویر بنوا کر منگوائی تھیں اور رواں برس ماہ جولائی میں دسمبر 2020ء سے اگست 2021ء کے درمیانی عرصے میں بچوں سے نازیبا تصاویر بنوانے کے 3 الزام قبول کیے تھے جس پر انہیں عدالت 6 ماہ کی سزا سنا دی۔ واضح رہے کہ ہیو ایڈورڈز نے رواں برس اپریل میں بچوں سے جنسی ہراسانی کا معاملہ منظرعام پر آنے کے بعد بی بی سی طبی بنیادوں پر استعفیٰ دے دیا تھا تاہم ادارہ انہیں پہلے ہی مقدمہ کا فیصلہ ہونے تک معطل کر چکا تھا۔ ہیو ایڈورڈز کی طرف سے عوامی سطح پر ان الزامات پر تبصرہ سامنے نہیں آیا تاہم ان کی بیوی کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ وہ ذہنی صحت کے سنگین مسائل کے شکار ہیں اور ہسپتال میں علاج چل رہا ہے۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر فائرنگ کرنے والے مشتبہ شخص کی شناخت ہوگئی ہے ، امریکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ فائرنگ کرنے والے حملہ آور کا نام ریان ویسلی راؤتھ ہے۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی " رائٹر" کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکی میڈیا نے نامعلوم اداروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر فائرنگ کرنے والے مشتبہ شخص کی شناخت ہوائی کے رہائشی58 سالہ ریان ویسلے راؤتھ کے نام سے ہوئی ہے۔ رپورٹس کے مطابق اتوار کو فلوریڈا کے پام بیچ پر ڈونلڈ ٹرمپ کے گولف کورس میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر فائرنگ کے واقعہ پر عینی شاہد نے حکام کے ساتھ حملہ آور کی گاڑی اور لائسنس نمبر پلیٹ کی معلومات شیئر کیں جس کے بعد حکام نے مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا ہے، تاہم ایف بی آئی نے اس حوالے سے کسی بھی قسم کے تبصرے سے انکار کیا ہے ۔ ایک سیکرٹ سروس ایجنٹ نے بتایا کہ جس وقت ڈونلڈ ٹرمپ پر حملہ ہوا وہ گولف کورس میں ٹرمپ کے ساتھ ہی تھے کہ اچانک انہیں پراپرٹی لائن کے قریب کچھ جھاڑیوں سے بندوق نظر آئی، جس پر اردگرد موجود سیکیورٹی اہلکاروں نے مشتبہ شخص پرگولیوں کے چار راؤنڈ فائر کیے مگر وہ شخص اپنے اسلحے اور دیگر سامان کے ساتھ موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ حکام کے مطابق اس دوران ایک عینی شاہد حملہ آور کی گاڑی اور لائسنس نمبر پلیٹ کی تصویر لینے میں کامیاب ہوگیا جسے اس نے حکام کے حوالے کیا، اس تصویر کی مدد سے مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ رائٹرز کے مطابق گرفتاری ملزم کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے روس کے خلاف جنگ میں یوکرین کی پرجوش حمایت پر مبنی پوسٹیں ملی ہیں۔
آئینی ترامیم پر اتفاق رائے کے لیے چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمن کے درمیان ہونے والی ملاقات میں کی گئی گفتگو منظرعام پر آگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کے لیے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری چند گھنٹوں میں دوسری دفعہ ان کی رہائشگاہ پر وفد کے ہمراہ پہنچے تھے، ان سے پہلے چیئرمین پیپلزپارٹی کی وزیراعظم شہبازشریف سے بھی ملاقات ہوئی تھی۔ بلاول بھٹو اور فضل الرحمن کے درمیان ملاقات کے موقع پر پیپلزپارٹی کے وفد میں میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، انجینئر نوید قمر اور سید خورشید شاہ اور جے یو آئی کے وفد میں پارٹی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا اسعد محمود، مولانا عبدالواسع، میر عثمان بادینی، مولانا مصباح الدین اور سینیٹر کامران مرتضیٰ شامل تھے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم شہبازشریف کو سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمن سے ملاقات بارے آگاہ کیا، آئینی ترمیم کے معاملے پر بلاول بھٹو نے مشاورت اور حمایت کے لیے مولانا فضل الرحمن سے کی رہائشگاہ پر ملاقات کے لیے پہنچے تھے جہاں ان کا استقبال سربراہ جے یو آئی نے کیا تھا۔ مولانا فضل الرحمن سے دوسری ملاقات کے بعد رہنما پیپلزپارٹی خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا فضل الرحمن سے ذاتی تعلق ہے، ان پوچھا تھا کوئی تجویز ہے تو بتائیں؟ ہم نے انہیں کہا تھا کہ مل کر بل پارلیمنٹ میں لے آتے ہیں، کووشش ہے کہ آئین وقانون کے مطابق قانون سازی کی جائے۔ قانون سازی کرنے کا حق پارلیمنٹ کو حاصل ہے جو ہم سے کوئی نہیں چھین سکتا، بل آئین کے مطابق ہو گا۔ پیپلزپارٹی رہنما نوید قمر نے کہا کہ ہمارا موقف ہے کہ آئینی ترمیم مشاورت سے لائی جائے اور یہ ملاقات اسی بات کو آگے بڑھانے کیلئے تھے، امید ہے قومی مشاورت سے یہ عمل مکمل کریں گے۔ کل کمیٹی نے اتفاق کیا تھا کہ جن شقوں پر اختلاف ہے اتفاق رائے پیدا کیا جائے، ملاقات میں مثبت باتیں ہوئیں ایسے ہی قومی اتفاق رائے پیدا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن نے آئینی ترمیم کی تشکیل کے حوالے سے اتفاق کیا ہے تاہم آئینی عدالت کے طریقہ کار سے مولانا فضل الرحمن کو اختلاف ہے۔ مولانا فضل الرحمن اور بلاول بھٹو کی ملاقات کے بعد سینیٹر کامران مرتضی نے کہا کہ آرٹیکل 8 اور 199 میں پابندیوں اور سختیوں کو دیکھیں تو پتہ لگ جائے گا کہ انہیں کیا تحفظات ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ان دونوں آرٹیکلز میں دی گئی کچھ استثنیٰ ختم کر دی جائیں تو نتیجہ کیا نکلے گا خود دیکھ لیں، پیپلزپارٹی نے کہا ہے کہ وہ جے یو آئی ف کے ساتھ ڈرافٹ شیئر کریں گے۔ پیپلزپارٹی ہمیں آئینی ترمیم کا ڈرافٹ وٹس ایپ پر فراہم کرے گی تو پھر ہم دیکھیں گے، مولانا فضل الرحمن کو اپنی سفارشات دے دی ہیں ، باقی فیصلہ وہ کریں گے۔
آئینی ترامیم کے معاملے کو وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ امریکہ سے واپسی تک موخر کردیا گیا ہے، اس معاملے کو وزیراعظم کی واپسی پر پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق26ویں آئینی ترمیم کیلئے اتوارکو رات گئے تک جاری رہنے والے قومی اسمبلی کے اجلاس اور گزشتہ روز تین بار وقت کی تبدیلی کے باوجود نا ہونے والے سینیٹ کے اجلاس کو غیر معینہ مدت تک یکیلئے ملتوی کردیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے آئندہ چند روز میں دورہ امریکہ کیلئے روانہ ہونا ہے لہذا اس معاملے کو وزیراعظم کی امریکہ سے واپسی تک کیلئے موخر کردیا گیا ہے ، وزیراعظم کی واپسی پر آئینی ترمیم کو پارلیمنٹ کے سامنے پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ گزشتہ روز سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے ججز کی مدت ملازمت میں اضافے اور نئی آئینی عدالت کے قیام سمیت دیگر آئینی ترامیم کی منظوری کیلئے گزشتہ روز سینیٹ و قومی اسمبلی کے اجلاس طلب کیے گئے، اجلاس میں مولانا فضل الرحمان اور اپوزیشن جماعتوں کے اعتراضات اور تجاویز کی وجہ سے آئینی ترامیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش نا ہوسکا۔ سینیٹ کے اجلاس کیلئے گزشتہ روز تین بار وقت تبدیل کیا گیا تاہم اجلاس منعقد نا ہوسکا اور اسے اگلے دن تک کیلئے ملتوی کردیا گیا، آئینی کمیٹی نے بھی گزشتہ روز چار بار بیٹھک کی مگر کسی حتمی نتیجے پر نا پہنچ سکی اور اسپیکر نے رات گئے اجلاس کو آج بروز پیر تک کیلئے ملتوی کردیا۔ آج اجلاس سے قبل آئینی ترامیم کے معاملے پر تمام جماعتوں کی رضامندی نا ہونے پر پہلے سینیٹ اور پھر قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کردیا گیا ہے۔ ن لیگ کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ آئینی ترامیم کا منظور نا ہونا حکومت کی ناکامی ہے، اس معاملے پر مولانا فضل الرحمان کی جیت ہوئی ہے۔
‏پیپلز پارٹی کی مولانا اسعد محمود کو سندھ سے سینیٹر بنوانے اور وزیر داخلہ محسن نقوی کی جے یو آئی کو وزیراعلیٰ بلوچستان کی آفر ،ڈان نیوز کا دعوی ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق اگرچہ بند دروازوں کے پیچھے کیا بات چیت ہوئی اس بارے میں کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا، لیکن اندرونی ذرائع نے "ڈان" کو بتایا کہ پی ٹی آئی نے مبینہ طور پر فضل الرحمان کے بیٹے اسد محمود کو قومی اسمبلی میں ایک نشست کی پیشکش کی، اور ان کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اس تحریک میں شامل ہوں جسے پارٹی 'ملک میں حقیقی جمہوریت کی بحالی کی مقبول تحریک' قرار دیتی ہے۔ جے یو آئی (ف) کے ذرائع نے اشارہ دیا کہ مولانا کی دو مطالبات میں خیبر پختونخوا صوبے میں گورنری کا عہدہ اور ان کے بیٹے اسد کے لیے پارلیمنٹ میں نشست شامل ہیں، اس کے علاوہ وفاقی کابینہ میں کچھ جگہ کا بھی ذکر ہے۔ رپورٹس کے مطابق پیپلز پارٹی نے اسد محمود کو سندھ سے سینیٹر منتخب کروانے کی پیشکش کی ہے۔ بلوچستان کے ارکان اسمبلی کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ وزیر داخلہ محسن نقوی نے مولانا فضل الرحمان کو بلوچستان کے وزیر اعلیٰ کے عہدے کی پیشکش کی ہے، ان کی حمایت کے بدلے، اور یہ بھی امکان ظاہر کیا کہ اسد محمود بلوچستان سے ایم پی اے بن سکتے ہیں۔ مولانا کو ساتھ ملانے کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اتوار کے روز وزیر داخلہ محسن نقوی بھی مذاکرات کے عمل میں شامل تھے۔ تاہم، وہ واحد نہیں تھے، سابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی بھی حکومت کے لیے ایک پل کا کردار ادا کرتے ہوئے نظر آئے۔ پھر رات گئے، وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور سابق وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ بھی پارلیمنٹ ہاؤس میں آئے اور مولانا اور حکومتی نمائندوں کے درمیان جناب نقوی کے چیمبرز میں ہونے والی ملاقات میں شامل ہوئے۔
راجن پور میں ایک زیر تعمیر چیک پوسٹ پر مقامی افراد نے حملہ کردیا ہے، پولیس نے 5 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق راجن پور کے علاقے تھانہ گوٹھ مزاری کی حدود میں ایک زیر تعمیر چیک پوسٹ پر مقامی افراد نے دھاوا بول دیا ہے، مقامی افراد کے حملے میں 5 اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مقامی افراد نے چیک پوسٹ کی زمین کو واگزار کروانےکیلئے چیک پوسٹ پر حملہ کیا ہے،حملے میں ملوث 5 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہےاور دیگر کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن کیا جارہا ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی پی او راجن پور نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی روجھان سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف آئینی ترامیم کے معاملے پر "سب اچھاہے" کی رپورٹ غلط ثابت ہونے پر وزیراعظم شہباز شریف اور ن لیگ کی حکومت سے ناراض ہوگئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سیاسی محاذ پر آئینی ترامیم کے حوالے سے اہم سرگرمیاں عروج پر ہیں،حکومت آئینی ترامیم کیلئے نمبر گیم پوری کرنے اور اتحادی و اپوزیشن جماعتوں کی حمایت حاصل کرنے کیلئے جوڑ توڑ میں مصروف ہے۔ اس حوالے سے حکومت کی جانب سے 12 ستمبر کو میاں نواز شریف کو اسلام آباد آمد کے موقع پر یہ یقین دہانی کروائی گئی کہ تمام معاملات قابو میں ہیں، حکومت کو باآسانی 2 تہائی اکثریت حاصل ہوجائے گی اور مولانا فضل الرحمان بھی اس معاملے میں حکومت کے ساتھ ہیں۔ نواز شریف کو اس موقع پر حکومت کی جانب سے آئینی ترامیم کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی تاہم انہیں مکمل مسودہ دکھانے کے بجائے چند حصوں کے حوالے سے تفصیلات بتائی گئیں اور انہیں آئینی ترامیم کے مسودے میں شامل 40 سے زائد شقوں سے لاعلم رکھا گیا، نواز شریف سب اچھا ہے کہ رپورٹ لے کر اسلام آباد سے واپس لاہور پہنچ گئے۔ بعد ازاں نواز شریف کو لاہور میں یہ اطلاع ملی کہ حکومت آئینی ترامیم اتوار کو پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور اس کی منظوری کیلئے بھی کوشاں ہے، تاہم اس دوران فیملی کے ہمراہ دوحہ جانے والے سابق وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کو فوری طور پر وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایات پرواپس بلوایا گیا اور نواز شریف کویہ اطلاع ملی کہ حکومت کے پاس نمبرز پورے نہیں ہیں۔ اتوار کے روز نواز شریف ایک بار پھر لاہور سے اسلام آباد پہنچے تو انہیں اطلاع دی گئی کہ مولانا حکومت کی حمایت پر رضامند نہیں ہیں، نواز شریف نے یہ اطلاع ملتے ہی خود مولانا سے رابطہ کیا تو مولانا نے موقف اپنایا مسودے میں بہت سی ایسی شقیں ہیں جو ہمیں منظور نہیں، نواز شریف نے پوچھا کہ آپ کو مسودہ دکھایا نہیں گیا جس پر مولانا فضل الرحمان نے نفی میں جواب دیا۔ یہ معاملات سامنے آنے کے بعد نواز شریف نے وزیراعظم شہباز شریف سمیت پارٹی رہنماؤں اور وفاقی کابینہ سے ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ چند روز قبل مجھے سب قابو میں ہے کی رپورٹ دی گئی مگر حقیقت میں کچھ بھی مینج نہیں ہے۔ نواز شریف پارٹی رہنماؤں سے ناراض ہوکر ایک بار پھر لاہور آگئے ہیں اور اب وہ جشن عید میلاد النبی کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔
سعودی عرب میں ملک سے غداری کے الزام میں ایک شہری کو موت کی سزا سنادی گئی ہے۔ عرب خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی شہری مشعل بن سلیمان الغنام پر وطن سے غداری کا الزام ثابت ہوگیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق مجرم مشعل بن سلیمان کی دہشت گرد تنظیموں سے وابستہ تھا اور مجرم نے دہشتگردوں کو ٹھکانہ فراہم کیا اور ان کی مدد بھی کی،مجرم امن و سلامتی کو نقصان پہنچانے مجرمانہ سرگرمیوں میں بھی ملوث پایا گیا ہے۔ سعودی وزارت داخلہ کے مطابق ملزم پر وطن سے غداری جیسے کاموں کے الزامات ثابت ہونے پر سزا سنائی گئی۔ خیال رہے کہ ایک ہفتہ قبل سعودی عرب میں تین سعودی باشندوں کو ملک سے غداری کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی تھی، ان ملزمان پر دہشت گردوں کی تنظیموں کی مدد، دہشتگردانہ سوچ اختیار کرنے اور خون ریزی کا حصہ بننے جیسے الزامات تھے۔
مالدیپ حکومت نے شدید معاشی و مالی مشکلات کے باوجود آئی ایم ایف سے قرضہ نا لینے کا اعلان کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بحرہند کی مسلم ریاست مالدیپ کے وزیر خزانہ محمد شفیق نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مالدیپ میں معاشی مشکلات عارضی ہیں، اگر سیاحت کا شعبہ مکمل طور پر بحالی کی طرف آجائے تو معاملات قابو میں آجائیں گے۔ مالدیپ حکومت کا کہنا ہے کہ ملک میں معاشی مشکلات تاحال برقرار ہیں مگر صورت حال قابو میں ہے، مالدیپ حکومت کا آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ مالدیپ کے وزیر خارجہ موسیٰ ضمیر نے بھی اس حوالے سے ایک بیان جاری کیا اور کہا کہ حکومت مالدیپ کی جانب سے معاشی مشکلات کو قابو میں کرنے کیلئے معیشتی اصلاحات متعارف کروائی جارہی ہیں اور ساتھ ہی محصولات کی وصولی کو بھی بڑھایا جارہا ہے۔ انہوں نے کولمبو میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پارٹنرز ممالک معاشی مشکلات کے حوالے سے تشویش کا شکار ہیں اور ہم پر اشتراک عمل کیلئے زور دے رہے ہیں۔ خیال رہے کہ چین اور بھارت دو ایسے ممالک ہیں جو مالدیپ کو قرضہ فراہم کرنے میں سر فہرست ہیں ، مالدیپ کی کریڈٹ ریٹنگ گر چکی ہے مگر صورتحال اس وقت اتنی خطرناک نہیں ہے،رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی کے دوران مالدیپ پر 3 ارب 37 کروڑ ڈالرز کے بیرونی قرضے تھے۔
وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کے قتل کی سازش کے الزام میں امریکی نیوی سیل سمیت 6 غیر ملکیوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وینزویلا کے حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ صد ر نکولس مادورو کے قتل کی سازش میں مبینہ طور پر سی آئی اے ملوث ہے ،وینزویلا حکام نے سازش میں ملوث امریکی نیوی سیل سمیت 6 غیر ملکیوں کو گرفتار بھی کرلیا ہے۔ وینزویلا حکام کے مطابق ان لوگوں کو ملک کو غیر مستحکم کرنے کی مبینہ سازش تیار کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا، گرفتار افرادمیں 3 امریکی، 2 ہسپانوی اور ایک چیک شہری شامل ہے، حکام نے مبینہ طور پر سازش میں استعمال ہونے والی 400 امریکی ساختہ رائفلز بھی اپنے قبضے میں لے لی ہیں۔ وینزویلا کے وزیر داخلہ نے اس حوالے سے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ سی آئی اے کی قیادت اس سازش کو تیار کررہی تھی جس کا مقصد صدر مادورو کو قتل کرنا تھا۔ خیال رہے کہ یہ الزام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وینزویلا میں اپوزیشن جماعتیں، لاطینی امریکی رہنما اور امریکہ خود صدر مادورو کی انتخابات جیت کو تسلیم کرنے سے انکاری ہیں۔ وینزویلا میں صدارتی انتخابات کے بعد ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران ہزاروں افراد کو گرفتار بھی کیاگیا۔
کراچی میں قازقستان کی ایک کمپنی کو جعلسازوں نے کروڑوں روپے کا چونا لگادیا ہے، مرغیوں کی فیڈ کی خریداری کیلئے پاکستان کمپنی سے رابطہ کرنے والے قازقستان کے تاجروں سے سوا تین کروڑ روپے لوٹ لیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق قازقستان کے تاجر بخیت جان اور میرس نے مرغیوں کی فیڈ خریدنے کیلئے پاکستان کی ایک کمپنی بگ ڈریگن سے رابطہ کیا، دونوں کمپنیوں کے درمیان50ہزار ڈالرز میں سودا طے ہوگیا جس کے بعد قازق کے تاجروں نے 50 فیصد ایڈوانس کی رقم پاکستانی کمپنی کے اکاؤنٹ میں منتقل کردی۔ بعد ازاں بگ ڈریگن کمپنی نے قازق کے تاجروں کو دھوکہ دیا جس کے بعد ان کے خلاف مقدمہ درج کروایا گیا مگر کچھ حاصل نہیں ہوا۔ ایک بار لٹنے کے بعد قازق کے تاجروں نے کراچی میں ایک میکن فوڈز نامی کمپنی سے ڈیل کیلئے رابطہ کیا، کمپنی کے مالک محمد عمیر نے قازق کے تاجروں کو اپنی فیکٹری کا دورہ کروایا اور ان سے 3 لاکھ 20 ہزار ڈالرز میں ڈیل فائنل کی۔ قازق کے تاجروں نےڈیل فائنل ہونے پر 90 ہزار ڈالرز میکن فوڈز کےاکاؤنٹ میں منتقل کیے مگر بدقسمتی سے انہیں ایک بار پھر فراڈ کا منہ دیکھنا پڑا اور معلوم ہوا کہ محمد عمیر کی کمپنی بھی فراڈ تھی، غیر ملکی تاجروں نے دوبارہ پولیس سے رابطہ کیا مگرکوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔ غیر ملکی تاجروں نے دوہرے فراڈ کا شکار ہونے کے بعد کہا ہے کہ اگر انہیں اب بھی پاکستانی قانون کی طرف سے سپورٹ مل جائے تو وہ دوبارہ دوطرفہ تجارت کے خواہاں ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف نے چیف جسٹس کی تقرری کے حوالے سے ممکنہ آئینی ترمیم کیلئے اپنی تجاویز پیش کردی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے یہ تجاویز گزشتہ رات جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ہونے والی ملاقات میں پیش کی گئیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی وفد نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے دوران چیف جسٹس کی تقرری کے حوالے سے ممکنہ آئینی ترمیم کے حوالے سے تجویز دی کہ چیف جسٹس کی تقرری کیلئے 5 ججز کا پینل بنانے کے بجائے 3 سینئر ججز کا پینل بنایا جائے۔ اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی وفد کو یقین دہانی کروائی کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کا ایک متفقہ فیصلہ ہوگا، آئینی ترامیم اپوزیشن کی تجاویز کے ساتھ ہی منظور کروائی جائیں گی، مولانا فضل الرحمان نےپی ٹی آئی قیادت کو اس حوالے سے لچک دکھانے کی درخواست بھی کی۔ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے حکومت کو آئینی ترمیم کیلئے 2 تجاویز پیش کی گئیں ہیں ، انہوں نے ججز کی عمر کی حد میں اضافے اور ججز کی تعداد میں اضافے کی حکومتی تجویز کو مسترد کیا اور چیف جسٹس کی سینئر ججز کے پینل سے تقرری کی تجویز دی ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے اس معاملے پر ایک علیحدہ آئینی عدالت تشکیل دینے کی تجویز کی بھی حمایت کی اورانہوں نے حکومتی وفد کے بعداپنی تجاویز پی ٹی آئی وفد کے سامنے بھی رکھیں۔ پی ٹی آئی وفد نے جلد بازی میں آئینی ترامیم کو منظور کروانے کے بجائے اس قانون کا مسودہ سامنے آنے کے بعد مشاورت شروع کرنے کی تجویز دی، اس حوالے سے آج رات(اتوار کی رات) مولانا فضل الرحمان اور پی ٹی آئی وفد میں ایک بار پھر ملاقات ہوگی۔

Back
Top