پاکستان تحریک انصاف نے چیف جسٹس کی تقرری کے حوالے سے ممکنہ آئینی ترمیم کیلئے اپنی تجاویز پیش کردی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے یہ تجاویز گزشتہ رات جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ہونے والی ملاقات میں پیش کی گئیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی وفد نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے دوران چیف جسٹس کی تقرری کے حوالے سے ممکنہ آئینی ترمیم کے حوالے سے تجویز دی کہ چیف جسٹس کی تقرری کیلئے 5 ججز کا پینل بنانے کے بجائے 3 سینئر ججز کا پینل بنایا جائے۔
اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی وفد کو یقین دہانی کروائی کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کا ایک متفقہ فیصلہ ہوگا، آئینی ترامیم اپوزیشن کی تجاویز کے ساتھ ہی منظور کروائی جائیں گی، مولانا فضل الرحمان نےپی ٹی آئی قیادت کو اس حوالے سے لچک دکھانے کی درخواست بھی کی۔
مولانا فضل الرحمان کی جانب سے حکومت کو آئینی ترمیم کیلئے 2 تجاویز پیش کی گئیں ہیں ، انہوں نے ججز کی عمر کی حد میں اضافے اور ججز کی تعداد میں اضافے کی حکومتی تجویز کو مسترد کیا اور چیف جسٹس کی سینئر ججز کے پینل سے تقرری کی تجویز دی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے اس معاملے پر ایک علیحدہ آئینی عدالت تشکیل دینے کی تجویز کی بھی حمایت کی اورانہوں نے حکومتی وفد کے بعداپنی تجاویز پی ٹی آئی وفد کے سامنے بھی رکھیں۔
پی ٹی آئی وفد نے جلد بازی میں آئینی ترامیم کو منظور کروانے کے بجائے اس قانون کا مسودہ سامنے آنے کے بعد مشاورت شروع کرنے کی تجویز دی، اس حوالے سے آج رات(اتوار کی رات) مولانا فضل الرحمان اور پی ٹی آئی وفد میں ایک بار پھر ملاقات ہوگی۔