خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ میں ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے پر چار طالب علموں کو اسکول سے نکال دیا گیا,گورنمنٹ ہائی اسکول دنہ کول کے میٹرک کے چار طالب علموں نے اسکول کی حدود میں ویڈیوز ریکارڈ کرنے کے بعد ٹک ٹاک پر اَپ لوڈ کی تھی.۔
علاقہ مکینوں کی شکایت پر پرنسپل جمیل احمد نے چاروں طلبا کو سخت سزا دیتے ہوئے انہیں اسکول سے خارج کر دیا,ضلعی ایجوکیشن آفیسر مظفر علی خان نے وائرل ویڈیوز اور بچوں کے اسکول سے اخراج پر انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے اور گورنمنٹ شہید نواب علی سینٹینئیل ماڈل ہائی اسکول چکیسر کے ہیڈماسٹر شرافت علی اور گورنمنٹ مڈل سکول برپاؤ کے ہیڈ ماسٹر رشید علی سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں چار طالب علموں کو ایک کلاس روم میں پشتو گانے پر رقص کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے,یہ ویڈیو جب سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو اسکول انتظامیہ نے عوامی شکایات کو مد نظر رکھتے ہوئے طلبا کو اسکول سے خارج کیا اور بیڈ کریکٹر سرٹیفیکیٹ‘ بھی دیے جس کے بعد وہ اب کسی بھی سکول میں داخلہ لینے کے لیے اہل نہیں رہے۔
ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر مظفر علی خان نے بیڈ کریکٹر سرٹیفیکیٹ سے متعلق خبریں بے بنیاد قرار دے دیں,اسکول انتظامیہ کی اس کارروائی پر سخت ایکشن لیا گیا ہے اور بچوں کو دوبارہ داخل کرایا جائے گا۔
اسکول انتظامیہ نے بچوں کے اخراج سے متعلق ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی اپ لوڈ کی ہے۔ اس ویڈیو میں پرنسپل جمیل احمد بتا رہے ہیں کہ ان بچوں نے ڈسپلن کی خلاف ورزی کی ہے جس کے باعث سکول کی بدنامی ہوئی اس لیے انہیں سکول سے خارج کیا جا رہا ہے۔