بین الاقوامی خبرر ساں ادارے سے تعلق رکھنے والے معروف اینکر کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم وٹس ایپ پر بچوں کی نازیبا تصاویر منگوانے کے اعتراف کے بعد 6 ماہ کی سزا سنا دی گئی۔
رپورٹ کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے تعلق رکھنے والے بین الاقوامی شہرت یافتہ نیوز اینکر ہیوایڈورڈز کو آج مقامی عدالت میں بچوں سے ہراسانی اور نازیبا تصاویر بنوانے کے الزامات کے تحت 6 ماہ کی سزا سنا دی گئی۔ عدالت نے اینکر کو 2 سال کیلئے نمعطل کر دیا اور انہیں بحالی پروگرام میں بھی شرکت کرنا ہو گی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق بی بی سی سے تعلق رکھنے والے معروف اینکر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بچوں سے 41 نازیبا تصاویر منگوانے کا اعتراف کر لیا تھا جس میں انتہائی سنگین نوعیت کی 3 تصویریں بھی شامل تھیں۔ بچوں کی عمریں 13 سے 15 برس کے درمیان بتائی گئی ہیں جبکہ ایک بچے کی عمر 7 سے 9 برس کے درمیان تھی۔
63 سالہ برطانوی نیوز اینکر ہیو ایڈورڈز نے پیسوں کا لالچ دے کر 7 سے 15 برس کی عمر کے بچوں سے نازیبا تصاویر بنوا کر منگوائی تھیں اور رواں برس ماہ جولائی میں دسمبر 2020ء سے اگست 2021ء کے درمیانی عرصے میں بچوں سے نازیبا تصاویر بنوانے کے 3 الزام قبول کیے تھے جس پر انہیں عدالت 6 ماہ کی سزا سنا دی۔
واضح رہے کہ ہیو ایڈورڈز نے رواں برس اپریل میں بچوں سے جنسی ہراسانی کا معاملہ منظرعام پر آنے کے بعد بی بی سی طبی بنیادوں پر استعفیٰ دے دیا تھا تاہم ادارہ انہیں پہلے ہی مقدمہ کا فیصلہ ہونے تک معطل کر چکا تھا۔ ہیو ایڈورڈز کی طرف سے عوامی سطح پر ان الزامات پر تبصرہ سامنے نہیں آیا تاہم ان کی بیوی کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ وہ ذہنی صحت کے سنگین مسائل کے شکار ہیں اور ہسپتال میں علاج چل رہا ہے۔