پیپلز پارٹی کی مولانا اسعد محمود کو سندھ سے سینیٹر بنوانے اور وزیر داخلہ محسن نقوی کی جے یو آئی کو وزیراعلیٰ بلوچستان کی آفر ،ڈان نیوز کا دعوی
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق اگرچہ بند دروازوں کے پیچھے کیا بات چیت ہوئی اس بارے میں کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا، لیکن اندرونی ذرائع نے "ڈان" کو بتایا کہ پی ٹی آئی نے مبینہ طور پر فضل الرحمان کے بیٹے اسد محمود کو قومی اسمبلی میں ایک نشست کی پیشکش کی، اور ان کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اس تحریک میں شامل ہوں جسے پارٹی 'ملک میں حقیقی جمہوریت کی بحالی کی مقبول تحریک' قرار دیتی ہے۔
جے یو آئی (ف) کے ذرائع نے اشارہ دیا کہ مولانا کی دو مطالبات میں خیبر پختونخوا صوبے میں گورنری کا عہدہ اور ان کے بیٹے اسد کے لیے پارلیمنٹ میں نشست شامل ہیں، اس کے علاوہ وفاقی کابینہ میں کچھ جگہ کا بھی ذکر ہے۔
رپورٹس کے مطابق پیپلز پارٹی نے اسد محمود کو سندھ سے سینیٹر منتخب کروانے کی پیشکش کی ہے۔
بلوچستان کے ارکان اسمبلی کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ وزیر داخلہ محسن نقوی نے مولانا فضل الرحمان کو بلوچستان کے وزیر اعلیٰ کے عہدے کی پیشکش کی ہے، ان کی حمایت کے بدلے، اور یہ بھی امکان ظاہر کیا کہ اسد محمود بلوچستان سے ایم پی اے بن سکتے ہیں۔
مولانا کو ساتھ ملانے کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اتوار کے روز وزیر داخلہ محسن نقوی بھی مذاکرات کے عمل میں شامل تھے۔ تاہم، وہ واحد نہیں تھے، سابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی بھی حکومت کے لیے ایک پل کا کردار ادا کرتے ہوئے نظر آئے۔
پھر رات گئے، وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور سابق وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ بھی پارلیمنٹ ہاؤس میں آئے اور مولانا اور حکومتی نمائندوں کے درمیان جناب نقوی کے چیمبرز میں ہونے والی ملاقات میں شامل ہوئے۔