سوشل میڈیا کی خبریں

وزیر دفاع خواجہ آصف نے گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں دھواں دھار تقریر کی اور اراکین پارلمینٹ سمیت اوورسیز پاکستانیوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا، خواجہ آصف نے یہ بےشرم لوگ ہیں، پاکستان صرف لاشیں دفنانے آتے ہیں، ٹیکس نہ دینے والے ہماری اسمبلی میں موجود ہیں۔ خواجہ آصف کی اووسیز پاکستانیوں پر تنقید پر سوشل میڈیا صارفین اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں برہمی کا اظہار کررہے ہیں، طارق متین نے لکھاخواجہ صاحب یوکے یو ایس اے والوں کی بات کر رہے ہیں غلط کر رہے ہیں وہاں تو ہم نے ایسے بھی لوگ دیکھے جو اپنے پیاروں کی میتیں بھیج دیتے ہیں خود آتے بھی نہیں۔ پتہ نہیں بے شرم سے بڑھ کر خواجہ صاحب ان کے لیے کیا کہیں گے۔ شفاعت شاہ نے لکھا یہ ریمارکس پاکستان کے لیے اچھے نہیں ہیں، ناصر قیام خان نے لکھا خواجہ آصف نے امریکہ اور کینیڈا میں اوورسیز پاکستانیوں کو جس طرح زلیل کیا وہ ناقابل یقین ہے ، سعودی عرب اور دوبئی میں پچاس لاکھ پاکستانیوں نے آٹھ سو ملین ڈالرز بھجوائے جبکہ یوکے اور امریکہ میں رہنے والے صرف چند لاکھ نے سات سو ملین ڈالرز پاکستان بھجوائے ، خواجہ صاحب آپ کو شرم آنی چاہئے آپ کے لیڈر اور آل اولاد بھی برطانوی اورسیز ہیں۔ وقاص مغل نے لکھا جعلی اقامہ رکھنے والے خواجہ آصف کا قومی اسمبلی میں انگریزی بولنے والے اوورسیز پاکستانیوں پر تنقید اور انکے لیے "شیم فُل" جیسے الفاظ کا استعمال انتہائی قابل مذمت ہے۔فارن ریمٹنس نہ بھجنے کی دھمکیوں پر ایسے الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے موصوف کہتے ہیں اصل پاکستانی تو سعودیہ اور یواے وی میں ہیں جو 50 ڈگری میں کام کر کے پاکستان کو پیسہ بھیجتے ہیں جناب وزیر صاحب آپ اوورسیز پاکستانیوں کے ٹھیکیدار مت بنیں وہ آپکی طرح کرپشن اور ظُلم سے پیسہ نہیں کماتے پلیز آپ کچھ شرم کریں کچھ حیا کریں۔ وقار خان نے لکھا خواجہ آصف کی نواز شریف کے بیٹوں پر شدید تنقید اوورسیز پاکستانیوں کو بے شرم قرار دے دیا، یہ صرف لاشیں دفنانے آتے ہیں۰ یاد رہے بیگم کلثوم نواز کی لاش پارسل کی گئی تھی۔ عمر شہزاد نے کہا خواجہ آصف نے جن اوورسیز کو شیم لیس اور لاش دفنانے پاکستان آنے والے کہا ہے اب اگر ان میں رَتّی بھر بھی غیرت ہوئی تو اس کے پورے خاندان کو امریکہ اور یورپ سے ڈھونڈ نکالیں گے۔ اس کو کسی بھی ملک کے ائیرپورٹ پر خوش آمدید نہ کہیں ۔کافی گھٹیا قسم کی چوّل ماری ہے خواجے نے۔ ایک صارف نے لکھا ٹھیک ہی کہا ہے گھر سے مثال دیکھی ہے انکا کیڈر بھی تو “باپ” کو دفنانے نہ آیا، عابد شیر “بیوی” کو دفنانے نہ آیا ،اس لئے انکو لگتا ہے کہ پورے پاکستان میں یہی چل رہا ہے۔
چیئرمین عمران خان یوٹیوب پر 10 لاکھ سبسکریپشن حاصل کرنے والے پہلے پاکستانی سیاستدان بن گئے تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے یوٹیوب پر ایک ملین سبسکرائبرز کا ہدف عبورکرلیا ہے۔انہوں نے یہ ہدف چینل کے فعال ہونے کے انتہائی کم عرصے میں عبور کیا ہے، اس سے قبل عمران خان کے چینل پر شاذوناذر ہی ویڈیوز اپلوڈ ہوتی تھیں۔ عمران خان کا یوٹیوب چینل اس وقت زیادہ فعال ہوا جب ان پر میڈیا کی جانب سے تقاریر اور بیانات نہ دکھانے پر پابندی لگائی گئی۔ اسکے بعد عمران خان نے اپنا بیانیہ لوگوں تک پہنچانے کیلئے ٹوئٹر، فیس بک اور یوٹیوب چینل کا سہارا لیا۔ عمران خان کی تقاریر انکے یوٹیوب چینل پر لائیو نشر ہوتی ہیں اور ایک ہی وقت میں ہزاروں افراد دیکھتے ہیں، انکا گزشتہ روز کاخطاب بھی تقریبا 7 لاکھ لوگوں نے دیکھا۔ عمران خان کے اس وقت فیس بک پیج پر 13ملین فالورز، ٹوئٹر پر 19 ملین فالورز ہیں جبکہ انسٹاگرام پر 8.4ملین فالورز ہیں۔اسی طرح تحریک انصاف آفیشل اور دیگر سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی ملین کے حساب سے فالورز رکھتے ہیں۔
معروف سرچ انجن گوگل نے پاکستان میں اپنا ڈوڈل تبدیل کر دیا اور یہ ڈوڈل پاکستان میں عام انتخابات سے متعلق ہے۔اسکی وجہ پاکستان میں عام انتخابات میں متوقع تاخیر ہے۔ گول نے اپنے ڈوڈل میں پاکستان کا جھنڈا اور بیلٹ بکس شامل کرتے ہوئے عام انتخابات کی طرف توجہ مبذول کرائی ہے۔ اپنے ڈوڈل کے ذریعے گوگل نے آگاہی دی ہے کہ پاکستان میں عام انتخابات کب ہونے ہیں۔گوگل کے مطابق 13 اگست 2023 کو قومی اسمبلی کی مدت ختم ہو رہی ہے اور اس کے بعد 60 روز میں عام انتخابات کروانے ہیں۔ ایک سوشل میڈیا صارف نے طنز کیا کہ گوگل نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کر لی، انتخابات کا مطالبہ کردیا ہے ہُن اس نے کب پریس کانفرنس کرکے چھوڑنی ہے؟ صحافی اویس منگل والا نے طنز کیا کہ اب گوگل خود پر پابندی لگوائے گا بنت زینب نے لکھا کہ گوگل بھی پاکستان میں الیکشن مانگ رہا ہے ۔ یہ عالمی نظام کے پریشر کی ایک جدید قسم ہے ۔ طاہر ملک نے طنز کیا کہ پی ڈی ایم حکومت کا گوگل کے خلاف کاروائی کا اعلان ، گوگل کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ شمیم نے لکھا کہ گوگل اس امپورٹڈ حکومت کو شرم دلاتے ہوۓ ارشاد راٹھی نے لکھا کہ گوگل نے امپورٹڈ رجیم کو یاد دہانی کرا دی ہے الیکشن آرہے ہیں ساٹھ دن میں کہیں یہ گوگل کو ہی نا جیل میں بند کر دیں۔ ریحان نے طنز کیا کہ اب توہین الیکشن کمیشن کا مقدمہ درج ہوگا۰ گوگل والوں نے کی جان ایسے نہیں چھوٹے گی جب تک پریس کانفرنس نہیں کر تے
استحکام پاکستان پارٹی کے پیٹرن انچیف جہانگیرترین نے فردوس عاشق اعوان کو پارٹی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات بنانے کا اعلان کیا ہے۔ اپنے ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ وہ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کو استحکام پاکستان پارٹی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات بنانے کا اعلان کرتے ہیں۔ اس پر پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق ایم این نبیل گبول کا انتہائی غیرشائستہ اور غیراخلاقی ردعمل سامنے آگیااور بعدازاں ٹویٹ ڈیلیٹ کردیا۔ نبیل گبول نے فردوس عاشق اعوان کو "ڈائنوسار" قرار دیتے ہوئے جہانگیرترین سے کہا کہ میرے دوست سیالکوٹ اس میک اپ پاؤڈر کو اپنی سیکرٹری اطلاعات مت بنائیں جو ڈائینوسار کی طرح لگتی ہے۔ یہ جس طرح بات کرتی ہے تمہاری پارٹی ڈوب جائے گی۔ نبیل گبول نے مزید کہا کہ اس سے بچ کر رہیں۔ اس پر سوشل میڈیا صارفین اور صحافیوں نے سخت ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ آپ کو اگر ڈاکٹر فردوس عاشق کی سیاست سے مسلہ ہےتو اس پر تنقید کریں لیکن پاکستانی مردوں کا مسلہ یہ ہے کہ وہ گھر سے باہر نکلنے والی ہر عورت پر پھبتیاں کسنا اپنا حق اور فحش جملے بازی پر فخر محسوس کرتا ہے۔۔نبیل گبول کو اپنا منہ کھولنے سے پہلے اپنا چہرہ اورجثہ آئینے میں دیکھناچاہیےتھا
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا اسلام آباد پریس کلب میں شاندار استقبال کیا گیا اور ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں، پورے منظر کی ویڈیوسوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو سوشل میڈیا صارفین نے سخت ردعمل دیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پریس کلب میں حکومت کی جانب سے صحافیوں کیلئے ہیلتھ انشورنس کے اعلان پر تقریب اظہار تشکر منعقد کی گئی جس میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کو بطور مہمان خصوصی مدعو کیا گیا۔ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیو ز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جیسے ہی مریم اورنگزیب ہال میں داخل ہوئیں تو صحافیوں کی جانب سے ان کا والہانہ استقبال کیا گیا، ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اورتالیوں کے ساتھ ساتھ شدید نعرے بازی بھی کی گئی۔ ویڈیو جیسے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے ایسے استقبال اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کرنے پر سخت ردعمل دیا گیا اور استقبال میں شریک صحافیوں کو ارشد شریف اور عمران ریاض خان کو بھول جانے پر آڑے ہاتھوں لیا۔ زبیر علی خان نے کہا کہ کیا ان صحافیوں نے وزیراطلاعات سے عمران ریاض کی بازیابی ، آزادی اظہار رائے پر قدغن سے متعلق سوال پوچھا؟ پہلے یہ کام کریں پھر شکریہ کا موقع دیں۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ کے صدر افضال بٹ کی جانب سے حکومت کے اس اقدام کا خیر مقدم کیے جانے پر ایک صارف نےجواب دیا کہ کاش آپ نے حکومت سے عمران ریاض کے بارے میں سوال کیا ہوتا، انہیں لاپتہ ہوئے آج 30 دن ہوگئے ہیں، صحافیوں کو بولنے کی آزادی چاہیے ، پہلےوہ دلوادیں ، یہ بڑے بڑے پیکج اور اربوں کی ہیلتھ انشورنس کسی کے دل کو پرسکون نہیں بناسکتی۔ اعجاز شاہ نے کہا کہ یہ تقریب آج کے کنٹرولڈ میڈیا کا منہ بولتا ثبوت ہے، جس کی نشاندہی عمران ریاض خان بہت پہلے ہی کرچکے تھے۔ اسد چوہدری نے کہا کہ اسلام آباد پریس کلب کی قیادت ایک ارب مختص ہونےپر پھولے نہیں سمارہی، حالانکہ صحت کارڈ تو سابق حکومت دے چکی ہے، ابھی تو عمران ریاض جیسے صحافی لاپتہ ہیں اور ارشد شریف کی ماں انصاف مانگتی پھرتی ہے۔ انجینئرحسن نے کہا کہ عمران ریاض کی بازیابی اور ارشد شریف کے قتل کی معنی خیز انکوائری کے بغیر مریم اورنگزیب کے ساتھ کس چیز کا جشن منایا جارہا ہے؟ عمر سعید نے کہا کہ ارشد شریف نے سچ عوام کے سامنے لانےکیلئے اپنی جان دیدی، مگر ہمارے آج کے صحافی ایک ارب کی ہیلتھ انشورنس پر بک گئے، مریم اورنگزیب کا استقبال ارشد شریف کے ساتھ غداری ہے۔
نومئی کے ذمہ داروں کا تعین کرنیکا آسان طریقہ یہ ہے کہ پرتشدد واقعات سے سب سے زیادہ فائدہ کسے پہنچا؟ عمران خان کا ٹویٹ اپنے ٹوئٹر پیغام میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ۹ مئی کو ہونے والے جلاؤ گھیراؤ کے ذمہ داروں کے تعین کا ایک سادہ ترین طریقہ یہ ہے کہ ہم اپنے سامنے ایک کلیدی سوال یہ رکھیں کہ ان پرتشدد واقعات کا سب سے بڑھ کر فائدہ پہنچا کسے ہے؟ یقیناً یہ تحریک انصاف تو نہیں! دوسرا اہم سوال (جس کا جواب منظر کو بہت حد تک واضح اور شفاف کردے گا) یہ پوچھا جائے کہ کیسے محض 48 گھنٹوں میں ہی ایک نہایت مربوط اور حیرت انگیز منصوبے کے تحت (باقاعدہ ہدف بنا کر) تحریک انصاف کے 10 ہزار کارکنان، سپورٹرز اور تحریک انصاف کے بیانیے کو مثبت نگاہ سے دیکھنے والے صحافیوں کو یا تو قید کر لیا گیا یا (بزورِ جبر) عاجز و غیرمتعلق کردیا گیا۔ عمران خان کے مطابق اس سب میں بلاشبہہ ایک سوچی سمجھی ترکیب ہی کارفرما تھی۔ انہوں نے ڈان اخبار کا لنک بھی شئیر کیا جس کے مطابق قومی اسمبلی نے عمران خان کے خلاف فوجی عدالتوں میں کاروائ کی قرارداد منظور کرلی۔ https://www.dawn.com/news/1759363 جماعت اسلامی کے ارکان اسمبلی اور جی ڈی اے رہنماؤں کے علاوہ تمام ایم این ایز نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔
صحافی وجاہت سعید خان نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے خلاف پاکستان میں دہشت گردی، بغاوت پر اکسانے اور غداری جیسے مقدمات قائم ہیں۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک تفصیلی بیان میں وجاہت سعید خان نے کہا کہ مجھے ایسی خبریں موصول ہوئی ہیں کہ پاکستان میں میرے خلاف تشدد ، بغاوت پر اکسانا، مدد فراہم کرنا ، دہشت گردی اور غداری جیسے مقدمات درج ہیں،یہ مقدمات ایک ایسے شخص کی مدعیت میں درج کیے گئے جسے میں جانتا تک نہیں ہوں۔ وجاہت سعید خان نے کہا کہ مجھ پر غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کا ایجنٹ ہونے، حکومت کو کمزور کرنے ، فوج کو تقسیم کرنے ، دہشت گردی کو بڑھاوا دینے، ریاستی اداروں پر حملہ کرنے اور ملک میں خانہ جنگی شروع کروانے جیسے الزامات لگائے گئے، میرے خلاف درج مقدمات میں دہشت گردی کی سنگین دفعات شامل کی گئی ہیں جن کی سزا موت ہے۔ وجاہت سعید نے خود پر عائد کیے گئے الزامات کو بے بنیاد اور لغوقرار دیا اور کہا کہ ستم ظریفی یہ ہے کہ جس پولیس افسر نے یہ الزامات عائد کیے ہیں اس نے میرےوکیل کو بتایا ہے کہ یہ کیس ان کے دائرہ کار میں نہیں ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کچھ دیگر حکام اس معاملے کو ممکنہ طور پر غیر قانونی طور پر ہینڈل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کا ایک قابل فخر شہری ہوں ، اور شائد یہی سب سے بڑی فخر کی بات ہے، میں نے اپنا کیریئر پاکستان کے فرنٹ لائنز سے رپورٹنگ کے لیے وقف کیا ہے، میں اسی فوج کے ساتھ تعینات رہا جس کو تقسیم کرنے کے الزامات مجھ پر عائد کیے جارہے ہیں،میں نے انہی دہشت گردوں اور دشمن غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے بارے میں اطلاع دے کر اپنی اور اپنے خاندان کی حفاظت کو خطرے میں ڈال دیا ہے جن سے متعلق یہ الزام لگاتے ہیں کہ میں ان کے ساتھ مل کر سازش کررہا ہوں۔ وجاہت سعید خان نے کہا کہ یہ جھوٹے الزامات پاکستان میں آزادی اظہار، آزادی صحافت اور تحریک آزادی کو سلب کرنے کے ایک بڑے نمونے کا حصہ ہیں،درحقیقت یہ پاکستان میں جمہوریت کے عمل کو روکنے کے لیےاستعمال کیے جانے والے ہتھکنڈےہیں۔ میں ان الزامات کا پاکستان کی بہادر عدلیہ کے ذریعے سامنا کروں گا اور ان کا مقابلہ کروں گا، میری جنگ بہت آسان ہوگی کیونکہ مجھ پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔ خیال رہے کہ وجاہت سعید خان کے خلاف اسلام آباد میں متعدد مقدمات درج کیے گئے ہیں جن میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے 9 مئی 2023 کو حکومت اور افواج پاکستان کے خلاف تشدد، دہشت گردی اور بغاوت کو ہوا دینے والے سوشل میڈیا مواد کو شیئر کیا گیا۔
اقتدار سے ہٹنے کے بعد جب تحریک انصاف کے رہنماؤں نے کہا تھا کہ روسی تیل پر پاکستان اور روس کے درمیان مذاکرات ہوچکے تھے اور روس پاکستان کو 30 سے 40 فیصد رعایت پر تیل دینے کو تیار تھا۔ اسے ن لیگ کے حامیوں اور عمران خان کےمخالفوں نے مذاق سمجھا اور کہا کہ پاکستان روسی تیل کا کیا کرے گا؟ پاکستان کے پاس تو روسی تیل کو ریفائن کرنے کیلئے ٹیکنالوجی بھی نہیں ہے گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے روس سے خام تیل کے پہلے مال بردار جہاز کے پاکستان پہنچنے کے حوالے سے ایک ٹویٹ کی اور کہا کہ آج میں نے قوم سے کیا ہوا ایک اور وعدہ پورا کردیا ہے، روس سے رعایتی نرخوں پر خریدا گیا خام تیل کا پہلا کارگو آج پاکستان پہنچ گیا ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف نے اسکا کریڈٹ خود کو دیدیا اور کہا کہ انہوں نے عوام سے کیا ہوا وعدہ پورا کردیا۔ اس پر ایک وی لاگر ارسلان خان نے گوئبلز کا قول شئیر کیا جس میں اس نے کہا تھا کہ جھوٹ اتنا بولو کہ آخر کار سچ لگنے لگے۔۔ ارسلان خان نے کچھ لیگی حامیوں کے ماضی کے ٹویٹس بھی شئیر کئے ماضی میں نہ صرف ن لیگ کا آفیشل چینل بلکہ ن لیگ کے کئی حامی عمرسیف،رضارومی، شزا فاطمہ خواجہ، علی معین نوازش، شہزادغیاث شیخ یہ کہتے رہے کہ پاکستان کے پاس تو روسی تیل کو ریفائن کرنیکی ٹیکنالوجی ہی نہیں ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے کہا ہے کہ جو لوگ ماضی میں روس سےتیل خریدنے کے خلاف پراپیگنڈہ کیا کرتے تھے آج وہ عمران خان کے شروع کیے گئے اس منصوبے کا کریڈٹ لے رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے آج مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر روس سے خام تیل کے پہلے مال بردار جہاز کے پاکستان پہنچنے کے حوالے سے ایک ٹویٹ کی اور کہا کہ آج میں نے قوم سے کیا ہوا ایک اور وعدہ پورا کردیا ہے، روس سے رعایتی نرخوں پر خریدا گیا خام تیل کا پہلا کارگو آج پاکستان پہنچ گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج کا دن تاریخ میں تاریخی تبدیلی کے دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا، ہم نے معاشی ترقی، خوشحالی اور کم لاگت پر ایندھن کی فراہمی کی جانب پہلا قدم بڑھا لیا ہے،یہ ایک نئے باب کی شروعات ہے، میں اس قومی اقدام کی تکمیل میں شریک تمام لوگوں کی کاوشوں کو سراہتا ہوں۔ وزیراعظم کے اس بیان پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے ماضی میں کی گئی وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک کی ایک تقریر کا کلپ شیئر کیا جس میں وہ روس سے سستے داموں تیل نا خریدنے کی توجیہات پیش کرتےدکھائی دے رہے ہیں۔ ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ روس سے رعایتی نرخوں پر تیل خریدنے کا فیصلہ عمران خان نے کیا تھا، آج شہباز شریف 15 ماہ بعد پہلے کارگو کا کریڈٹ لینے کیلئے ٹویٹ کررہے ہیں، ماضی میں مصدق ملک روس سے سستے تیل کے معاہدہ سے متعلق پراپیگنڈہ کیا کرتے تھے، ان لوگوں کی بے شرمی کا بھی لیول ہے۔ شہبا زگل نے اپنے بیان میں کہا کہ چلیں اب تیل تو آگیا یہ بتادیں کہ ملک میں پیٹرول کب سستا ہوگا؟
تحریک انصاف نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے پیغام دیتے ہوئے لکھا کہ میڈیا پر مکمل کنٹرول کے بعد اب فاشسٹ حکومت سوشل میڈیا کی آواز بھی دبانا چاہتی ہے۔ تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں پاکستان تحریک انصاف کے آفیشل یوٹیوب کو بند کروانے کے لئے مسلسل ٹارگٹ کیا جا رہا ہے پی ٹی آئی آفیشل نے درخواست کی کہ اسلئے پاکستان تحریک انصاف کا یہ نیا آفیشل چینل بھی سبسکرائب کرلیں واضح رہے کہ تحریک انصاف کا آفیشل چینل گزشتہ ایک دہائی سے زیادہ عرصہ سے موجود ہے جس کے 7 لاکھ 21 ہزار سبسکرائبرز ہیں۔ میڈیا پر بلیک آؤٹ ہونے کے بعد عمران خان کی تقاریر اور پیغامات کیلئے اسی چینل کا سہارا لیا جاتا ہے۔ یوٹیوب پر عمران خان کا بھی یوٹیوب چینل موجود ہے جس کے ایک ملین سبسکرائبرز ہونیوالے ہیں، یہ چینل پہلے غیرفعال تھا لیکن میڈیا پر پابندیوں کے بعد اس چینل پر بھی عمران خان کی تقاریر اور پیغامات نشر ہوتے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے چاہنے والوں کی جانب سے ٹوئٹر پول کے ذریعے جیت کی جنگ جاری ہے، ٹوئٹ کرکے عوامی رائے لی جارہی ہے،یہ رائے ان رہنماؤں سے متعلق لی جارہی ہے جو تحریک انصاف چھوڑ کر جہانگیرترین کیساتھ مل چکے ہیں اور ان سےپوچھا جارہا ہے کہ آپ اب بھی انہیں ووٹ دیں گے یا عمران خان کو؟ علی زئی وی لاگ نے ٹویٹ کیا آپ کسے ووٹ دیں گے ؟ اپنے پسندیدہ امیدوار کو زیادہ سے زیادہ ووٹ دے کر جتوائیں اور ری ٹویٹ لازمی کریں ، اس پول کا رزلٹ فواد چوہدری کو واٹس ایپ پر بھیجا جائے گا۔ علی زئی نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا کھمبا 75 ہزار ووٹ لے کر آگے، فواد چوہدری اب تک صرف حبا فواد کا ایک ووٹ لے سکے ۔ 8 گھنٹے باقی ہیں مزید ووٹ ڈالیں۔ گزشتہ روز صحافی فیض اللہ خان نے ٹویٹ کیا تھا آرمی چیف کی جانب سے نو مئی کے ذمہ واران کے خلاف کارروائی کے اعلان کے بعد تحریک انصاف کا ووٹر عمران خان کے ساتھ منسلک رہے گا یا قیادت کی طرح ساتھ چھوڑ جائے گا، اس پول پر عمران خان کے حامیوں نے بھرپور ووٹ دیئے۔ صحافی فیض اللہ خان نے لکھا ایک زبردست پول اختتام پذیر ہوا جس میں 1 لاکھ 81 ہزار سے زائد لوگوں نے حصہ لیا نتائج کیمطابق 62 فیصد ووٹ عمران خان کے حق جبکہ 38 فیصد مخالفت میں آئے
معروف صحافی حامد میر نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان میں پٹرول کی قیمت بھارت ، ڈنمارک، سوئٹزرلینڈ اور کئی دیگر مغربی ممالک کی نسبت بہت کم ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حیرت انگیز طور پر پاکستان اور امریکہ میں پٹرول کی قیمت ایک جیسی ہے تاہم پاکستان میں عام لوگوں کی آمدنی کم ہوتی جا رہی ہے جس کہ وجہ سے پٹرول خریدنا مشکل ہو چکا ہے حامد میر کے اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین نے سخت ردعمل دیا، انہوں نے حامد میر کو منافق قراردیتے ہوئے لکھا کہ عمران خان کے دور میں 148 روپے لیٹر پٹرول انہیں مہنگا لگتا تھا اور اب 262 روپے لیٹر سستا لگ رہا ہے۔ رکن قومی اسمبلی سائرہ بانونے لکھا کہ یہ موازنہ ہی خون کھولانے کے لئے کافی ہے اور پٹرول خریدنا مشکل نہیں تقریباً ناممکن ہو چکا ہے غریب آدمی کی بات کر رہی ہوں ویگو وی 8 کروزرز والوں کی نہیں ارم زعیم نے سوال کیا کہ کیسے کر لیتے ہیں آپ اتنی منافقت؟ کتنی پیار بھری ٹویٹ ہے یہ، کوٹ کوٹ کرپیار اور احتیاط اس میں موجود ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ پاکستان میں ایک بندے کی اوسط سالانہ آمدن پندرہ سو ڈالر ہےجبکہ امریکا میں پچاس ہزار ڈالر سے بھی زیادہ۔ اور مقابلہ کرنے چلے ہیں امریکا سے۔کبھی تو سچ بول لیا کرو یار۔ عبدالباری راؤ نے تبصرہ کیا کہ میرا نہیں خیال حامد میر صاحب کوئی بہت سمجھدار انسان۔ ہاں چالاکی ضرور ہوگی تبھی قومی سطح کے اینکر بنے۔ جناب امریکہ اور پاکستان کی آمدنی میں 70 گُنا سے ذیادہ فرق ہے۔ امریکا کی فی کس شرح آمدنی 70ہزار ڈالر سالانہ سے بھی ذیادہ ہے۔ جبکہ پاکستان کی فی کس سالانہ شرح آمدنی محض 15سو ڈالر ہے۔ پٹرول کی قیمت امریکہ والی اور آمدنی صومالیہ والی ہے۔ سعید بلوچ کا کہنا تھا کہ ایسی دانشوری پر تُف ہے، پی ٹی آئی کےدورمیں تو آپ جیسےکہاکرتے تھےپاکستان اور امریکہ یورپ کی معیشت ہی مختلف ڈھانچہ رکھتی ہےاسلیےانکاموازنہ بنتاہی نہیں اور آج عوام کوپ بیوقوف بنانےکےلیےآپ امریکہ کی کو پاکستان سےملارہےہیں؟کیا آپکومعلوم ہے امریکہ میں یومیہ اجرت کتنی ہے؟بلکہ فی گھنٹہ کیا اجرت ہے؟ ارشد نے لکھا کہ عمران خان کے دور میں جب پیٹرول 148 کا تھا اور یہ بات جب عمران خان کہتا تھا کہ پاکستان میں پٹرول اور کے نسبت سستا ہے تو تم لوگ مذاق اڑایا کرتے تھے اور آج جب پیڑول 262 کا ہے تو سب سے سستا لگ رہا ہے۔
تبدیلی آئی ہے سے تبدیل ہونے کا سفر،سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے پاکستان تحریک انصاف کو خیر باد کہا تو تنقید کا سامنا رہا، تجزیہ کار عامر متین نے بھی عمران اسماعیل پر طنز کردیا۔ نائنٹی ٹو نیوز کے پروگرام مقابل میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے عامر متین نے جہانگیر ترین استحکام پاکستان کا اعلان کردیاجس سے غبارے میں تھوڑی ہوا بھردی ہے۔ عامر متین نے کہا روک سکو تو روک لو تبدیلی آئی رے والا عمران اسمعیل بھی بھی رک گیا اور مجھے گولی مارو گے تو پی ٹی آئی چھوڑوں گا والا علی زیدی بھی گولی دے گیا۔ عامر متین نے مزید کہا عمران کے بغیر ہم زیرو ہیں والا فواد چوہدری بھی مراری چلا ہیرو بننے پر لگ گیا۔ پتہ نہی اس پر ان کو شرم آنی چاہیے یا ہمیں ہنسی۔ محمد اکمل خان نے عامرمتین کا ایک کلپ ٹویٹ کیا کہ سیاسی ہوا کا رخ بدلتے ہی جہانگیر ترین کے قریب ترین ترین ہونے والے سابقین تحریک انصاف کون ہیں اور ماضی قریب میں وہ کیا دعوے کرتے تھے۔ واضح رہے کہ جہانگیر ترین استحکام پاکستان پارٹی کے نام سے اپنی سیاسی جماعت کا باضابطہ اعلان کرچکے ہیں، جس میں تحریک انصاف کے کئی سابق رہنما شامل ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کو خیر باد کہنے والے فواد چوہدری نے جہانگیر ترین گروپ میں شامل ہونے کا فیصلہ کر لیا۔ بیماری کے باوجود فواد چوہدری نے عبد العلیم خان کے عشائیے میں شرکت کی۔ سابق صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان بھی پارٹی میں شامل ہوں گے۔ سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل ، سابق وفاقی وزیر علی حیدر زیدی، ڈاکٹر نادیہ عزیز، محمد اقبال ، محسن رضا، سعید اکبر نوانی، راشد اکبر، فیصل جبوانہ، میاں وارث، میاں کاشف، تیمور بھٹی، مہر اسلم بھروانہ جہانگیر ترین کے ساتھ شامل ہوگئے۔ دوسری طرف نو مئی کے واقعات کے بعد پارٹی کو خیر باد کہنے والوں میں عامر کیانی، محمود مولوی، راجہ یاور کمال، فردو عاشق اعوان، رانا نذیر، پیر سعید الحسن شاہ، عمیر نذیر، خالد محمود، جاوید انور اعوان، جلیل شرقپوری، رائے اسلم ،جے پرکاش، فاٹا سے جی جی جمال، اجمل وزیر، ملک نعمان لنگڑیال، نوریز شکور، بھی جہانگیر ترین گروپ میں شامل ہوں گے۔
صحافی فیض اللہ خان نے ٹویٹ کیا آرمی چیف کی جانب سے نو مئی کے ذمہ واران کے خلاف کارروائی کے اعلان کے بعد تحریک انصاف کا ووٹر عمران خان کے ساتھ منسلک رہے گا یا قیادت کی طرح ساتھ چھوڑ جائے گا، اس پول پر عمران خان کے حامیوں نے بھرپور ووٹ دیئے۔ اس پول میں میں 1 لاکھ 81 ہزار سے زائد لوگوں نے حصہ لیا ۔ 62 فیصد افراد نے عمران خان کے حق میں جبکہ 38 فیصد افراد نے مخالفت میں ووٹ دیا صحافی فیض اللہ خان نے لکھا ایک زبردست پول اختتام پذیر ہوا جس میں 1 لاکھ 81 ہزار سے زائد لوگوں نے حصہ لیا نتائج کیمطابق 62 فیصد ووٹ عمران خان کے حق جبکہ 38 فیصد مخالفت میں آئے وقاص احمد نے ٹویٹ کیا پول انصافیوں کے ہتھے چڑھنے سے پہلے 45000 ووٹ کاسٹ ہوئے جس میں 5000 انصافیوں کے حق میں تھے،پھر وقت بدل گیا، جزبات بدل گئے، پول انصافیوں کے ہتھے چڑھ گیا،اور پھر 5 ہزار والے 110٫000 پر پہنچے اور 45 ہزار والے 70,000 پر
گزشتہ روز جاوید چوہدری کا ایک کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جس میں وہ کہتے ہیں کہ مراد سعید صاحب آج کل جو بھی ویڈیو یا آڈیو میسج ریکارڈ کرتے ہیں تو پیچھے واش روم کی ٹونٹی یا کموڈ چلا دیتے ہیں تا کہ انکی لوکیشن ٹریس نہ ہو۔ سوشل میڈیا صارفین نے اس کلپ پر دلچسپ تبصرے کئے، انہوں نے جاوید چوہدری پر خوب طنز کیااور دلچسپ تبصرے کئے اور کہا کہ لوکیشن چھپانے کا ایسا عظیم الشان فارمولہ جاوید چوہدری ہی دے سکتا ہے، انہوں نے سوال کیا کہ کیا کموڈ یا واش روم کی ٹوٹی کسی سافٹ وئیر سے جڑی ہے۔ صحافی طارق متین نے اسے ٹونٹی صحافت قرار دیا۔ ملیحہ ہاشمی کا کہنا تھا کہ جاوید چوہدری فرما رہے ہیں کہ، "مراد سعید جو بھی وڈیو یا آڈیو میسج کرتا ہے، وہ واش روم میں بیٹھ کر ٹوٹی چلا کر یا کموڈ چلا کر کرتا ہے۔ تاکہ اسکی لوکیشن ٹریس نہ ہو سکے لیکن اب ٹریس ہو گیا ہے کہ وہ کہاں چھپے ہیں" کیا مطلب؟ چوہدری صاحب نے کموڈ اور واش روم کی ٹوٹی سے ٹریس کی ہے مراد کی لوکیشن؟ یہ کون سا سافٹ وئیر ہے جو کموڈ سے جڑا ہوا ہے؟ شفقت نے تبصرہ کیا جاوید چوہدری جیسا لوٹا ہی ٹوٹیوں کے متعلق ایسا عظیم الشان معلوماتی بیان دے سکتا ہے کامران نے سوال کیا کہ ٹونٹی سے لوکیشن کیسے چھپا سکتے ہیں۔۔؟؟ طیب نے طنز کیا کہ جاوید چوہدری کی باتھ روم سیٹ ٹیکنالوجی اور چوہان کی الگورتھم ٹیکنالوجی میں کوئی خاص فرق نہیں ایک صحافت کا چوہان ہے تو دوسرا سیاست کا جاوید ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ چین نے پاکستان سے جاوید چوہدری کی حوالگی کا مطالبہ کر دیا جاوید چوہدری کی ٹوٹی والی ٹیکنالوجی سے مستفید ہونا چاہتے ہیں عمر انعام کا کہنا تھا کہ جاوید چوہدری نے واقعی یہ کہا ہے؟؟ کوئی اپنے کانوں پر ظلم کر کے انکا پورا ولاگ ڈھونڈ سکتا ہے پلیز؟؟ احتشام نے لکھا کہ ٹویٹ کرتے وقت نلکا ضرور چلائیں کیونکہ دورانِ ٹویٹ نلکے سے لوٹے میں پانی ڈالنے سے لوکیشن کا پتہ نہیں چلتا۔ احمد ندیم نے طنز کیا کہ جاوید چوہدری نے اپنی لوکیشن کو چھپانے کا ایسا فارمولا دیا ہے کہ لوگوں نے اپنے گھروں کی ٹوٹیاں کھول تو دیں ہیں، اب لوکیشن چھُپ پائی ہے یا نہیں، لیکن ان کے گھروں کی ٹینکیوں میں پانی ضرور ختم ہو گیا ہے- میر محمد علی خان کا کہنا تھا کہ دیوار پر سر ماریں یا سر پر دیوار۔۔۔۔۔۔آپ کی چوائس ہے۔
مہک ملک کا فین پیج خرید کے پارٹی کا پیج بنا لیا! سب خرید کے استحکام آئے گا؟ سوشل میڈیا صارف سابق رہنما پاکستان تحریک انصاف جہانگیر خان ترین کے نئی سیاسی جماعت استحکام پاکستان پارٹی کے اعلان کے بعد سوشل میڈیا پر ان کی پارٹی پر دلچسپ تبصروں کا سلسلہ جاری ہے۔ استحکام پاکستانی پارٹی کیلئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر اور فیس بک پر آفیشل پیج بھی بنائے گئے ہیں ۔ استحکام پاکستان پارٹی کا فیس بک پیج اس سے پہلے معروف رقاصہ، ٹک ٹاکر اور سٹیج اداکارہ مہک ملک کا فین پیج تھا جس پر صارفین کی طرف سے بھرپور تنقید کی جا رہی ہے۔ سینئر صحافی راجہ فیصل نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: بلاشُبہ تاریخ کی کتابوں میں استحکامِ پاکستان کیلئے محترمہ مہک ملک صاحبہ کا کلیدی کردار سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔ ایک صارف فرید ملک نے استحکام پاکستان پارٹی کے سوشل میڈیا اکائونٹ کا سکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا کہ: مہک ملک سے استحکام پاکستان پارٹی تک کا سفر کامیابی سے جاری ہے! جنگل کی آگ کی طرح پھیلا دو ان کو ان کی اوقات دکھا دو شاباش انصافین! ہیش ٹیگ لوٹوں کی کچرا پارٹی! کامران وحید نے لکھا کہ: ویسے استحکام آئے نہ آئے لیکن "مہک ملک" سے استحکام ضرور آیا ہے۔۔۔ ایک صارف نے لکھا کہ: دوسرا پریکٹیکل ، مہک ملک کا فین پیج خرید کے پارٹی کا پیج بنا لیا! سب خرید کے استحکام آئے گا؟ ایک صارف نے لکھا کہ: جیسے فرحان ورک نے ٹوئیٹر پر فیک اکاؤنٹ بنائے ہوئے تھے اسی طرح فیس بک پر مہک ملک فینز پیج کا نام چینج کر کے استحکام پاکستان پارٹی کا پیج بنا دیا! ایک صارف نے لکھا کہ: مقبولیت کا یہ حال ہے کہ مہک ملک کے فین پیج کو خرید کر استحکامی ناچ رہے ہیں! ایک صارف نے لکھا کہ: ملک میں استحکام کے لیے مہک ملک کے فینز کی خصوصی پیشکش، مہک ملک کا فین پیج اب استحکام پاکستان کا پیج ہوگا! ایک صارف نے لکھا کہ: فرحان ورک نے استحکام پاکستان کا پیج مہک ملک سے خریدا ! یعنی مہک ملک کے فالورز اب جہانگیرترین کے فالورز بن گئے ! پہلے دن سے کہہ رہا ہوں کہ فرحان ورک ایک امیچور ایکٹوسٹ ہے جو دوبارہ ایکٹیو ہونے پر اوور ایمبیشیس ہو گیا ہے ! ایک اور سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ: پاکستان استحکام پارٹی بنانے کے لیے پہلے لیڈرز چوری کیے، پھر پارٹی کا نام چوری کیا اور اب مہک ملک کا بنایا ہوا پیج بھی چوری کر لیا ہے۔ اللّٰہ بچائے پاکستان کو ایسے چوروں کے استحکام سے!
اپنے ٹوئٹر پیغام میں عامرمتین کا کہنا تھا کہ عطا تارڑ نے واضح کہا ہے کہ استحکام پارٹی پی ٹی آئی کا نظریاتی گروپ نہی بلکہ پی ڈی ایم کی اتحادی یا زیلی جماعت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عون چوہدری جیسے لوگ اب بھی حکومت کا حصہ ہیں۔اب فواد چوہدری کس منہ سے حکومت کا دفاع یا مخالفت کریں گیں۔اس سے بہتر تھا کہ اصلی بریک لے لیتے۔مگر سمجھوتے کا کافی مواد موجود تھا شائد انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھ رہے تھے کہ استحکام پاکستان پارٹی پی ڈی ایم کی مخالفت میں ہوگی مگر عطا تارڑ کے بیان کے مطابق ان میں سے کافی سارے لوگ ابھی بھی کمیشن کا حصہ ہیں ا نہوں نے ریزائن نہیں کیا ۔ کیا انکی انتخابی انڈرسٹینڈنگ ہو پائے گی یا نہیں عامرمتین کا کہنا تھا کہ فواد وہ کاریگر ہے جو پیپلز پارٹی سے شروع ہو کر مشرف اور پھر پی ٹی آئی کا لاؤڈ سپیکر بنا۔ امتحان یہ ہے کہ اپنی حلیف پی ڈی ایم کا دفاع کیسے کریں گے؟۔کیسے شہباز،زرداری کو عظیم لیڈر ثابت کریں گے۔ آخر مٰں انہوں نے مزید کہا کہ اب نوکری کا تقاضہ یہ ہی ہے۔ التجا ہے کہ دوسرے فواد کی طرح پھر ٹی وی اینکر نہ بن جانا
جہانگیر ترین نے نئی سیاسی جماعت ’استحکام پاکستان پارٹی‘ کے قیام کا باضابطہ اعلان کردیا۔اس موقع پر ان کے ہمراہ پارٹی کے دیگر رہنما بھی موجود تھے اس نئی سیاسی جماعت کے پیٹرن اِن چیف جہانگیر ترین خود ہیں۔ اس تقریب میں تحریک انصاف کے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری مرکز نگاہ رہے جس کی وجہ انکا چہرہ چھپانا تھا۔استحکام پاکستان کی لانچنگ تقریب ، فواد چوہدری کی اسٹیج پر بیٹھنے سے معذرت۔ فواد چودھری کو رہنماؤں اور انتظامیہ کی جانب سے سٹیج پر بیٹھنے کی دعوت دی گئی لیکن فوادچوہدری جان بوجھ کر سٹیج پر نہیں بیٹھے ۔پچھلے کونے میں چہرے کو ہاتھ کے ذریعے چھپانے کی ناکام کوشش کرتے رہے، پوری پریس کانفرنس کے دوران فوادچوہدری پریشان دکھائی دیتے رہے۔ صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین نے اس پر دلچسپ تبصرے کئے، انہوں نے سوال کیا کہ فوادچوہدری نے چہرہ کیوں چھپایا ہوا ہے؟ کسی نے کہا کہ اس جماعت کا مستقبل فوادچوہدری کے چہرے پر لکھا ہے، تو کسی نے کہا کہ جب زبردستی لاکر بٹھایا گیا ہو تو یہی حالت ہوتی ہے۔ کسی نے طنز کیا کہ فوادچوہدری کچھ عرصہ جیل کاٹ لیتاتو ایسے منہ نہ چھپانا پڑتاتو کسی نے کہا کہ ایسی حرکتیں کرتے ہی کیوں ہو جب پکڑے جانے کا خدشہ ہو۔ فوادچوہدری اور فیاض الحسن چوہان کے چہرے چھپانے پر مقدس فاروق اعوان نے لکھا کہ سب سے پہلے آپ نے گھبرانا نہیں ہے ۔۔۔!!! سادات یونس نے لکھا کہ دومہینے جیل کاٹ لیتا تو پوری عمر ایسے منہ نہ چھپانا پڑتا وقاص اعوان نے تبصرہ کیا کہ جب ضمیر کے خلاف فیصلہ کریں تو یہی حالت ہوتی ہے ۔۔جبری شادی ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ کہاں مُلک کی سب سے بڑی پارٹی کا ترجمان اور کہاں پچھلی لائن میں منہ چھبانا فیاض شاہ نے طنز کیا کہ فحاشی کے اڈے پر چھاپہ پڑ جائے تو وہاں سے برآمد ہونے والے نام نہاد شرفا ایسے ہی منہ چھپاتے ہوئے باہر آ رہے ہوتے ہیں۔ ریحان نے لکھا کہ بہت جوش و خروش نظر آرہا ہے۔ وقاص امجد نے تبصرہ کیا کہ فواد چوہدری کی سیٹ اوپر سٹیج پر لگی ہوئی تھی۔۔ پر وہ سٹیج پر بلکہ نیچے کرسیوں پر منہ پر ہاتھ کیے بیٹھے ہیں۔۔ ایسی حرکتیں تو ہم وہ کہاں کرتے ہیں جہاں پکڑے جانے کا خدشہ ہو احمد وڑائچ نے لکھا کہ سر اٹھاؤ تو سہی آنکھ ملاؤ تو سہی نشۂ مے بھی نہیں نیند کے ماتے بھی نہیں خوب پردہ ہے کہ چلمن سے لگے بیٹھے ہیں صاف چھپتے بھی نہیں سامنے آتے بھی نہیں
پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم سے متعلق فیاض الحسن چوہان کی پریس کانفرنس کا سوشل میڈیا پر مذاق بن گیا، دلچسپ میمز اور تبصرے وائرل گزشتہ روز پی ٹی آئی چھوڑنے والے فیاض الحسن چوہان نے پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ خود بھی سافٹ وئیر انجینئر ہیں اور پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کا الگورتھم جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ٹویٹر، فیس بک، انسٹا، ٹک ٹاک کے ہیڈ آفس سان فرانسسکو، یورپ اور یوکے میں ہیں۔تحریک انصاف کی سوشل میڈیا ٹیم میں 30 ہزار نوجوانوں کو 25 ہزار روپے ماہانہ پر بھرتی کیا گیا،باہر سے پوسٹیں بن بن کے آتی تھی گروپوں کے اندر۔ انہوں نے مزید کہا کہ الگورتھم کیا ہے؟ یہ عام ریڑھی والے چھابڑی والے بیچارے کو سمجھ نہیں آے گی میں سمجھاتا ہوں میں خود سوفٹ ویئر انجینیئر ہوں الگورتھم ایک سیٹ آف ٹولز کہہ لیں یا ایک سوفٹ ویئر کہہ لیں، یا ایک پروگرامنگ کہہ لیں یا ایک میکنزم کہہ لیں فیاض الحسن چوہان کے خود کوسافٹ وئیرانجینئر کہنے اور 30 ہزار نوجوانوں کو 25 ہزار ماہانہ کے دعوے پر سوشل میڈیا صارفین ان کا مذاق اڑاتے رہے، ان کا کہنا تھا کہ اتنا عظیم ٹیلنٹ سیاست کی نذر ہوگیا، اسکی مدد سے تو ہم ایک نیا بل گیٹس پید اکرسکتے تھے۔ سوشل میڈیا صارفین دلچسپ میمز اور تبصروں سے فیاض الحسن چوہان کا مذاق اڑاتے رہے جمیل فاروقی نے تبصرہ کیا کہ چوہان صاحب ایک کہنہ مشق سافٹ وئیر انجینئر ہیں ، ہمیں افسوس رہے گا کہ اتنا بہترین انجینئرنگ ٹیلنٹ سیاست میں ضائع کیوں ہوا ، نوجوانانِ پاکستان کو اُن کی عظیم تعلیمی خدمات سے استفادہ کرنا چاہئیے تاکہ ہم سافٹ وئیر انڈسٹری میں " بُل گیٹس" کو مات دے سکیں عائشہ خان نے لکھا کہ ایک سال سے ہمارے ملک میں روایت قائم ہے کہ جو حوالات میں کچھ دن گزارے گا اس کا سافٹ ویئر اپڈیٹ ہو جائے گا لیکن بندہ وہاں سے سافٹ ویئر انجینئر بن کر نکلے گا یہ آب شروع ہوا ہے وقاص امجد نےلکھا کہ اگر پٹواری فیاض الحسن چوہان کو اپنا سوفٹویر انجینئر ماننے لگے تو پھر تو نوازشریف اور زرداری بھی نیلسن منڈیلا ہے، مریم نواز بھی انگلش لٹریچر پڑھ کر شکسپئیر ثانی ہے۔۔۔۔ طلعت محمود نے طنز کیا کہ فیاض الحسن چوہان کا سوفٹویئر ایسا اپڈیٹ ہوا کہ خود کو سوفٹویر انجینئر کہنا شروع ہوگئے. سلمیٰ نے ایک تصویر شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ شہور سافٹ ویئر انجینئر فیض الحسن چوہان پی ٹی آئی سوشل میڈیا کا الگورتھم چیک کرتے ہوۓ راجہ اخلاق جنجوعہ نے تبصرہ کیا کہ 25 ہزار ماہانہ کے ساتھ میرے 27 لاکھ روپے بنتے ہیں جو مجھے اب تک نہیں ملے۔ فیاض الحسن بتائیں آپ منسٹر تھے اور سافٹ وئیر انجینئر بھی۔ آپکے ہوتے ہوئے ہمیں اپنے پیسے کیوں نہیں ملے سلیمان خان نے لکھا کہ میں فیاض الحسن چوہان پر کیس کرنے کا رہا ہوں کیونکہ مجھے زمان پارک سے اطلاع ملی ہے کہ ٹویٹس کی مد میں آپ کے ایک سال کی تنخواہوں کا چیک فیاض الحسن چوہان نے خود کیش کر کے ہڑپ کیا ہے اگر اور انصافی بھائی کو ابھی تک نہیں ملی تو وہ بھی چوہان نے کھائی ہوگی عامر شاہ نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ لگتا ہے فیاض الحسن چوہان کا سوفٹویئر اوور اپڈیٹ ہوگیا ہے
پاکستان مسلم لیگ ن کو سوشل میڈیا پر ہرزہ سرائی مہنگی پڑگئی، 2017 میں 2600 بلین ڈالر کے ذخائر کا دعویٰ کرنے پرسوشل میڈیا صارفین نے آئینہ دکھادیا۔ تفصیلات کے مطابق ٹویٹر پر ن لیگ کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے2017 میں نواز شریف کی زیر قیادت پاکستان کو ترقی کی بلندی پر ثابت کرنے کیلئے مختلف عوامل پر مبنی ایک پوسٹ شیئر کی گئی جس میں روپے کی قدر، ملکی ذخائر، جی ڈی پی، اسٹاک مارکیٹ ، بجلی کی پیداوار اور غیر ملکی سرمایہ کاری سے متعلق اعدادوشمار پیش کیے گئے تھے۔ تاہم ن لیگ کی کمزور سوشل میڈیا ٹیم نے املاء کی غلطیاں تو کی ہیں اس پوسٹ میں متعدد اعدادوشمار بھی غلط پیش کیے گئے جیسا کہ ملکی ذخائر کو 2600 بلین ڈالر بتایا گیا،ایسی غلطیوں کی نشاندہی باخبر سوشل میڈیا صارفین نے فوری طور پر کردی۔ صحافی طارق متین نے کہا ہے کہ 26سو ارب ڈالر؟ ایلون مسک تیرے جاں نثار ایک ، دو ، تین، چار ایک صارف نے کہا کہ جتنے ذخائر ن لیگ والے پاکستان کے بتارہے ہیں اتنے تو چین کے پاس بھی نہیں تھےاس وقت۔ جازب حسین نامی ایک صارف نے کہا کہ 2600 بلین کے ذخائر؟ اس وقت تو پاکستان دنیا کے امیر ترین ممالک میں سے ایک ہوگا؟ ہم یہ معلومات کیسے بھول گئے؟ شجاع الاسلام نے 2600 بلین ڈالر کے ذخائر کے دعوے کو پٹواری معلومات قرار دیا۔ محمد ظہیر نے کہا کہ مجھے بھی وہ نشہ کرنا ہے جو آپ کررہے ہیں، کیا کسی نے سی پیک منصوبے میں 46 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری دیکھی؟ 46 بلین ڈالر پاکستان کے مجموعی قرضوں کا نصف حصہ بنتا ہے، یہ پاکستان کے مجموعی بجٹ سے بھی بڑی رقم بنتی ہے، پھر کیوں اتنی بڑی سرمایہ کاری کو خفیہ رکھا گیا؟ شائد اس رقم کا آدھا حصہ چینی سیاستدانوں کی جیب میں ہے اور آدھا نواز شریف کی جیب میں۔ ایک صارف نے کہا کہ کسی(عمران خان ) نے ٹھیک کہا تھا کہ ایک تو یہ لوگ زیادہ پڑھے لکھے نہیں ہیں دوسرا یہ علم حاصل کرنے کی کوشش بھی نہیں کرتے۔ کلیم نامی صارف نے ن لیگ کی اس پوسٹ کا پوسٹ مارٹم ہی کرڈالا اور کہا کہ جس نے بھی یہ پوسٹ بنائی ہے اس کی بریانی کی پلیٹ میں سے بوٹی اٹھا لی جائے،2600 بلین ڈالر آپ کی بے بے کی پیٹی میں تھا؟ غیر ملکی سرمایہ کاری 300"گناہ"، ٹیکس ریونیومیں "ٹ" کا "ط" اتنا اوپر لگادیا ہے کہ لفظ پڑھنے میں کچھ اور ہی لگ رہا ہے۔

Back
Top