جہانگیر ترین نے نئی سیاسی جماعت ’استحکام پاکستان پارٹی‘ کے قیام کا باضابطہ اعلان کردیا۔اس موقع پر ان کے ہمراہ پارٹی کے دیگر رہنما بھی موجود تھے اس نئی سیاسی جماعت کے پیٹرن اِن چیف جہانگیر ترین خود ہیں۔
اس تقریب میں تحریک انصاف کے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری مرکز نگاہ رہے جس کی وجہ انکا چہرہ چھپانا تھا۔استحکام پاکستان کی لانچنگ تقریب ، فواد چوہدری کی اسٹیج پر بیٹھنے سے معذرت۔
فواد چودھری کو رہنماؤں اور انتظامیہ کی جانب سے سٹیج پر بیٹھنے کی دعوت دی گئی لیکن فوادچوہدری جان بوجھ کر سٹیج پر نہیں بیٹھے ۔پچھلے کونے میں چہرے کو ہاتھ کے ذریعے چھپانے کی ناکام کوشش کرتے رہے، پوری پریس کانفرنس کے دوران فوادچوہدری پریشان دکھائی دیتے رہے۔
صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین نے اس پر دلچسپ تبصرے کئے، انہوں نے سوال کیا کہ فوادچوہدری نے چہرہ کیوں چھپایا ہوا ہے؟ کسی نے کہا کہ اس جماعت کا مستقبل فوادچوہدری کے چہرے پر لکھا ہے، تو کسی نے کہا کہ جب زبردستی لاکر بٹھایا گیا ہو تو یہی حالت ہوتی ہے۔
کسی نے طنز کیا کہ فوادچوہدری کچھ عرصہ جیل کاٹ لیتاتو ایسے منہ نہ چھپانا پڑتاتو کسی نے کہا کہ ایسی حرکتیں کرتے ہی کیوں ہو جب پکڑے جانے کا خدشہ ہو۔
فوادچوہدری اور فیاض الحسن چوہان کے چہرے چھپانے پر مقدس فاروق اعوان نے لکھا کہ سب سے پہلے آپ نے گھبرانا نہیں ہے ۔۔۔!!!
سادات یونس نے لکھا کہ دومہینے جیل کاٹ لیتا تو پوری عمر ایسے منہ نہ چھپانا پڑتا
وقاص اعوان نے تبصرہ کیا کہ جب ضمیر کے خلاف فیصلہ کریں تو یہی حالت ہوتی ہے ۔۔جبری شادی
ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ کہاں مُلک کی سب سے بڑی پارٹی کا ترجمان اور کہاں پچھلی لائن میں منہ چھبانا
فیاض شاہ نے طنز کیا کہ فحاشی کے اڈے پر چھاپہ پڑ جائے تو وہاں سے برآمد ہونے والے نام نہاد شرفا ایسے ہی منہ چھپاتے ہوئے باہر آ رہے ہوتے ہیں۔
ریحان نے لکھا کہ بہت جوش و خروش نظر آرہا ہے۔
وقاص امجد نے تبصرہ کیا کہ فواد چوہدری کی سیٹ اوپر سٹیج پر لگی ہوئی تھی۔۔ پر وہ سٹیج پر بلکہ نیچے کرسیوں پر منہ پر ہاتھ کیے بیٹھے ہیں۔۔ ایسی حرکتیں تو ہم وہ کہاں کرتے ہیں جہاں پکڑے جانے کا خدشہ ہو
احمد وڑائچ نے لکھا کہ سر اٹھاؤ تو سہی آنکھ ملاؤ تو سہی نشۂ مے بھی نہیں نیند کے ماتے بھی نہیں خوب پردہ ہے کہ چلمن سے لگے بیٹھے ہیں صاف چھپتے بھی نہیں سامنے آتے بھی نہیں