سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنی ٹیلی تھون پر میڈیا بلیک آؤٹ سے متعلق شہبازشریف سے سوال کیا جس پر شہبازشریف نے بھی سوشل میڈیا پر ہی جواب دے دیا۔
دونوں کے سوال جواب پر سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے شہبازشریف پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں (شہبازشریف کو) جھوٹ بولنے کی اتنی عادت ہو گئی ہے کہ جھوٹ سے نکل ہی نہیں سکتے، خان صاحب نے تو صرف پوچھا تھا اگر آپ نے میڈیا گیگ، صحافیوں پر تشدد، دہشت گردی کے پرچے نہیں کیے تو پھر کون کر رہا ہے؟
ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا آپ وزیراعظم ہو، اگر آپ کو کچھ نہیں پتہ، آپ کے ہاتھ میں کوئی کنٹرول نہیں تو استعفیٰ دے دو۔
شیریں مزاری نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ جہاں تک فنذڑ کی بات ہے تو وہ آپ کو کوئی دینے کو تیار نہیں کیونکہ ساری دنیا میں آپ اول درجے کے چور مشہور ہیں۔ آپ ہمیں فنڈز کے خرچے پر لیکچرنہ دیں، قوم عمران خان پر اعتماد کرتی ہے۔
شیریں مزاری نے یہ بھی کہا کہ شوکت خانم ہسپتال ہو یا نمل یونیورسٹی، ان کا ریکارڈ بہت صاف ہے۔ آپ اپنے گریبان میں جھانکیں اور چوری کا پیسہ واپس کریں۔
یاد رہے کہ عمران خان نے سوشل میڈیا پر شہبازشریف سے ایک سوال کیا تھا کہ کیا تحریک انصاف کے خوف کی وجہ سےمیڈیا پر ہماری زباں بندی، اہلِ صحافت پر تشدد اور ان کے خلاف جھوٹے مقدموں کے اندراج، ٹی وی اور یوٹیوب پر تحریک انصاف کو بلیک آؤٹ کرنے اور فلڈ ریلیف ٹیلی تھون کی نشریات روکنے جیسی مذموم کوشش کے آپ ذمہ دار ہیں؟
جواب میں وزیراعظم نے کہا تھا کہ ہماری حکومت اس وقت سیلاب متاثرین کی بحالی میں مصروف ہے لہذا آپکے الزامات و غلط فہمیوں سے متعلق کوئی وقت نہیں۔ رہ گئی بات چندے کی تو امید ہے کہ آپ موجودہ فنڈز کے ساتھ ساتھ 2010 کے سیلاب متاثرین کے چندے وغیر قانونی فارن فنڈنگ کا حساب طرح ضرور دیں گے۔
شہبازشریف نے مزید لکھا کہ یہ حساب اسی طرح دیں جِس طرح میں نے اور میرے ساتھیوں نے ہمیشہ خندہ پیشانی سے دیا اور ابھی تک قانون کے سامنے سر جھکایا ہوا ہے۔ یہ تمام پابندیاں اور ہتھکنڈے آپ کے خصائل ہیں، ہمارے نہیں۔ ہم صرف قانون اور آئین کے راستے پر چل رہے ہیں۔