سوشل میڈیا کی خبریں

سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنی ٹیلی تھون پر میڈیا بلیک آؤٹ سے متعلق شہبازشریف سے سوال کیا جس پر شہبازشریف نے بھی سوشل میڈیا پر ہی جواب دے دیا۔ دونوں کے سوال جواب پر سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے شہبازشریف پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں (شہبازشریف کو) جھوٹ بولنے کی اتنی عادت ہو گئی ہے کہ جھوٹ سے نکل ہی نہیں سکتے، خان صاحب نے تو صرف پوچھا تھا اگر آپ نے میڈیا گیگ، صحافیوں پر تشدد، دہشت گردی کے پرچے نہیں کیے تو پھر کون کر رہا ہے؟ ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا آپ وزیراعظم ہو، اگر آپ کو کچھ نہیں پتہ، آپ کے ہاتھ میں کوئی کنٹرول نہیں تو استعفیٰ دے دو۔ شیریں مزاری نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ جہاں تک فنذڑ کی بات ہے تو وہ آپ کو کوئی دینے کو تیار نہیں کیونکہ ساری دنیا میں آپ اول درجے کے چور مشہور ہیں۔ آپ ہمیں فنڈز کے خرچے پر لیکچرنہ دیں، قوم عمران خان پر اعتماد کرتی ہے۔ شیریں مزاری نے یہ بھی کہا کہ شوکت خانم ہسپتال ہو یا نمل یونیورسٹی، ان کا ریکارڈ بہت صاف ہے۔ آپ اپنے گریبان میں جھانکیں اور چوری کا پیسہ واپس کریں۔ یاد رہے کہ عمران خان نے سوشل میڈیا پر شہبازشریف سے ایک سوال کیا تھا کہ کیا تحریک انصاف کے خوف کی وجہ سےمیڈیا پر ہماری زباں بندی، اہلِ صحافت پر تشدد اور ان کے خلاف جھوٹے مقدموں کے اندراج، ٹی وی اور یوٹیوب پر تحریک انصاف کو بلیک آؤٹ کرنے اور فلڈ ریلیف ٹیلی تھون کی نشریات روکنے جیسی مذموم کوشش کے آپ ذمہ دار ہیں؟ جواب میں وزیراعظم نے کہا تھا کہ ہماری حکومت اس وقت سیلاب متاثرین کی بحالی میں مصروف ہے لہذا آپکے الزامات و غلط فہمیوں سے متعلق کوئی وقت نہیں۔ رہ گئی بات چندے کی تو امید ہے کہ آپ موجودہ فنڈز کے ساتھ ساتھ 2010 کے سیلاب متاثرین کے چندے وغیر قانونی فارن فنڈنگ کا حساب طرح ضرور دیں گے۔ شہبازشریف نے مزید لکھا کہ یہ حساب اسی طرح دیں جِس طرح میں نے اور میرے ساتھیوں نے ہمیشہ خندہ پیشانی سے دیا اور ابھی تک قانون کے سامنے سر جھکایا ہوا ہے۔ یہ تمام پابندیاں اور ہتھکنڈے آپ کے خصائل ہیں، ہمارے نہیں۔ ہم صرف قانون اور آئین کے راستے پر چل رہے ہیں۔
مشہور پاکستانی گلوکار، میزبان فخر عالم نے 22 یونٹ کا 10ہزار روپےکا بل بھیجنے پر کےالیکٹرک سے وضاحت طلب کرلی ہے۔ تفصیلات کے مطابق مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر فخر عالم نے کے الیکٹرک کیجانب سے بھجوائے گئے ایک بل کی تصویر شیئرکی جس کے مطابق 22 یونٹس کے استعمال پر صارف کو 10 ہزار 483 روپےکابل بھجوایا گیا ہے۔ فخرعالم نے یہ تصویر شیئر کرتے ہوئے کےالیکٹرک کو مخاطب کیا اور کہا کہ مجھے سمجھایا جائےکہ 22 یونٹ کے استعمال پر تقریبا 11 ہزار روپےکا بل؟ اس کا حساب لگائیں تو یہ 500 روپے فی یونٹ پڑگیا، یہ کیسا حساب کتاب ہے،مجھے پاکستان کے لوگوں کیلئے بہت افسوس ہورہا ہے۔ اپنی دوسری ٹویٹ میں فخر عالم نے کہا کہ اگر کےالیکٹرک اس بل میں لگائےگئے چارجز کے حوالے سے وضاحت کرےتو یہ قابل تحسین عمل ہوگا۔ ایک اور ٹویٹ میں گلوکار نے کہا کہ بہت سے صارفین نے اپنے اپنے بلوں کی تصاویر مجھےٹویٹر اورفیس بک پر شیئر کی ہیں، مجھے آپ کی تکلیف کا احساس ہے، پاکستان میں بجلی کی پیداوار اورترسیل کے نظام کے حوالے سے سنجیدگی سے غورکرنے کی ضرورت ہے۔ کے الیکٹرک نے فخر عالم کی جانب سے معاملہ اٹھائے جانے پر ردعمل دیتے ہوئے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں بجلی کے بلوں میں عائد فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ اور دیگر چارجز سے متعلق تفصیلات بتائی گئیں۔ فخر عالم نے کے الیکٹرک کے ردعمل پرشکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بتایا گیاہے کہ جب فیول کی قیمتوں میں کمی ہوتی ہے تو صارف کو اس کا فائدہ دیا جاتاہے، چلیں دیکھتے ہیں مستقبل میں آنے والے بلوں میں صارفین کو کتنا ریلیف دیا گیا۔
اداکارہ ریشم کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں وہ دریا میں ڈبل روٹی اور گوشت کے ٹکڑے پھینک رہی ہیں۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ریشم نہ صرف گوشت اور ڈبل روٹی بلکہ جس ڈبے میں گوشت لیکر آئی تھیں وہ ڈبہ بھی پھینک دیا اور ساتھ ساتھ ڈبل روٹی والا شاپر بھی پھینکتی نظر آتی ہیں۔ ریشم کی اس حرکت پر سوشل میڈیا صارفین نے اسے خوب آڑے ہاتھوں لیاور کہا کہ یہ جہالت کا ثبوت ہے، جس گاڑی میں یہ سامان لیکر آئی تھیں اسی میں شاپر اور ڈبہ لیکر جاسکتی تھیں اور راستے میں کسی کوڑے دان میں پھینک سکتی تھیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اداکارہ ریشم نے کوئی منت مانگی ہوگی جسے پورا کرنے کیلئے وہ مچھلیوں کو گوشت اور ڈبل روٹی کھلارہی ہیں۔ صحافی عاصمہ اعظم کا کہنا تھا کہ ان کا اعتماد سے پلاسٹک اس طرح پھینکنا ظاہر کرتا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی اور اس کے نقصانات کا ان کو کوئی اندازہ نہیں۔یہ وہ عمومی رویہ ہےجس کا خمیازہ ہماری زمین بھگت رہی ہے اور ہمیں اس کا نہ احساس ہے نہ دکھ۔افسوس!! عمران افضل راجہ نے تبصرہ کیا کہ یہ اتنی بےوقوف خاتون کون ہیں کہ ایسے پلاسٹک تو کوئی سڑک پر نہیں پھینکتا اور یہ پانی میں پھینک رہی ہیں؟ ہم بچے تھے تب بھی اتنی عقل تھی کہ کوئی چیز سڑک پر یا پانی میں نہیں پھینکنی بِن میں ڈالنی ہے۔ سابق صوبائی وزیر ارم عظیم فاروق نے ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ پہلے صدقہ دے رہی ہیں وہ بھی دکھاو کر کے ، ماحول کو خراب کر رہی ہیں پلاسٹک بیگزپانی میں ڈال کر جو مچھلیاں نگل کر مر جائیں گی ۔ رضا طوری کاکہنا تھا کہ ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ کیا منت پوری ہوگئی ان کی ؟ اذان سعید نے تبصرہ کیا کہ اداکارہ ریشم کھلے عام نہر/دریا میں پلاسٹک پھینک رہی ہے معلوم نہیں مچھلی تھیں یا نہیں لیکن پلاسٹک پھینکنا انتہائی گھٹیا عمل ہے حکومت کو اس پر ایکشن لینا چاہیے واضح رہے کہ ڈبلیو ڈبلیو ایف کے مطابق سمندر میں پلاسٹک کی آلودگی آبی حیات کی بقا کے لیے باعث خطرہ بن گئی ہے۔ہمارے ہاں کچی آبادیوں میں عام طور پر گٹر اکثر شاپر بیگز کی وجہ سے بند رہتے ہیں جبکہ برساتی نالوں میں شاپرز کی موجودگی کی وجہ سے برساتی نالے اوورفلو ہوجاتے ہیں۔ اگر ریشم جیسے بڑے اداکار ذمہ داری کا احساس نہیں کریں گے تو عام آدمی سے کیا امید کی جاسکتی ہے۔ ان کا کام لوگوں کو ماحولیاتی آلودگی ، درخت لگانے سے متعلق ایجوکیٹ کرنا ہے
بلے بازی کی صلاحیتوں سے مالا مال پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم کرکٹ کے میدانوں اور شائقین میں انتہائی مقبول ہیں اب سوشل میڈیا یہ دلچسپ سوال زیربحث ہے کہ کیا اب فزکس کے طلبہ بھی ان کی کور ڈرائیو سے متعلق پڑھیں گے۔ فزکس پڑھنے والے طلبہ کے لیے بابراعظم کی کور ڈرائیو‘ کا ذکر تب شروع ہوا جب امریکی پلیٹ فارم ریڈڈٹ پر 9 ویں جماعت کی فزکس کی درسی کتاب کا سکرین شاٹ شیئر کیا گیا، ریڈڈٹ میں پوسٹ کیے گئے سکرین شاٹ کے ساتھ لکھا گیا کہ ’بابراعظم پاکستان میں فیڈرل بورڈ کی نویں جماعت کے سلیبس میں شامل کر لیے گئے ہیں‘۔ فیڈرل بورڈ کی فزکس کی 9ویں جماعت کی کتاب میں ان کی کور ڈرائیو سے متعلق سوال میں لکھا گیا کہ ’کینیٹک انرجی‘ سے متعلق مثال میں پوچھا گیا ہے کہ ’بابر اعظم 150 کی قوت سے کور ڈرائیو کھیلیں اور گیند کا وزن 120 گرام ہو تو یہ کس رفتار سے باؤنڈری پر پہنچے گی؟‘ جبکہ مثال کے دوسرے حصے میں ذکر کیا گیا ہے کہ ’ایک فٹبالر 450 گرام کی فٹ بال کو کس قوت سے کک کرے کہ وہ اس رفتار کو پہنچے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر بابر اعظم کے حوالے سے فزکس کی نصابی کتاب میں شامل سوال کی تصویریں گردش کر رہی ہیں اور کرکٹ کے شائقین اور سوشل میڈیا صارفین دلچسپ تبصرہ کر رہے ہیں، سینئر صحافی اور سپورٹس رپورٹر ذیشان قیوم نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کتاب کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ: کیا آپ حرکی توانائی سے متعلق سوال کو حل کر سکتے ہیں؟ ایک اور صارف فضل ہادی نے ٹویٹ پیغام میں لکھا کہ: فیڈرل بورڈ کی فزکس کی نویں جماعت کی کتاب میں پاکستانی کپتان بابر اعظم کی کور ڈرائیو سے متعلق سوال شامل کر لیا گیا ہے۔ ایک سوشل میڈیا صارف سحرش سجاد نے تصویر شیئر کرتے ہوئے ٹویٹر پر اپنے دلچسپ پیغام میں لکھا کہ: یہ فزکس کی کتاب میں شامل وہ پہلا سوال ہے جس سے کوئی نفرت نہیں کرتا۔ ایک اور صارف نے تصویر شیئر کرتے ہوئے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: نیا نصاب اور فزکس کی کتاب، بابر اعظم ہر جگہ موجود ہے، اس کی واپسی کا انتظار ہے۔ ایک اور سوشل میڈیا صارف نے اپنے دلچسپ ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: پاکستانی قوم کرکٹ سے کتنی محبت کرتی ہے، پاکستانی کپتان بابر اعظم کی کور ڈرائیو سے بہتر کوئی چیز نہیں۔ ایک اور خاتون سوشل میڈیا صارف انمول فریا نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: نویں جماعت کے فزکس کے نصاب میں بابر اعظم کی کور ڈرائیو سے متعلق سوال کو شامل کر لیا گیا، پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے یقیناً ایک نسل کو متاثر کیا۔ یاد رہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بہترین کھلاڑیوں کی کور ڈرائیو پر ہونے والی ووٹنگ میں بھی قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم نے بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان اور مایہ ناز بلے باز ویرات کوہلی کو پیچھےچھوڑ دیا تھا جبکہ سابق انگلش کپتان ناصر حسین بھی پاکستانی کپتان بابر اعظم کی کور ڈرائیور کی تعریف کر چکے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ بابر اعظم کے کور ڈرائیو شارٹ یقیناً ویرات کوہلی سے بہتر ہیں۔
بھارت پاکستان کیخلاف کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا، کھیل میں بھی بھارتی پاکستان کے خلاف بغض سے بھرے ہیں،بھارتی دارالحکومت دہلی کی پولیس نے ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی 2022 کے فائنل میں شاداب اور آصف علی کے کیچ چھوڑنے کی ویڈیو کے ذریعے پاکستانی ٹیم پر ٹرولنگ کی۔ دہلی پولیس نے اپنے مصدقہ ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پاکستانی کھلاڑی آصف علی اور شاداب کی ٹکر سےکیچ چھوٹنےکی ویڈیو کو ٹریفک آگاہی کے لیے استعمال کیا،ویڈیو کے کیپشن میں دہلی پولیس نے لکھا کہ 'اے بھائی ذرا دیکھ کر چلو'، اس کے ساتھ ہی ویڈیو میں روڈ سیفٹی اور ایشیا کپ کے ہیش ٹیگز کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔ ایشیا کپ کے فائنل میں پاکستانی پیسر محمد حسنین کے 19ویں اوور کی آخری گیند پر سیٹ بیٹر راجا پکسے نے ایک اونچا شاٹ کھیلا جس سے بال باؤنڈری لائن پر کھڑے آصف علی کے ہاتھوں میں آہی رہی تھی کہ دور سے دوڑتے ہوئے شاداب گیند پکڑنے کی غرض سے آئے اور آصف سے ٹکرا گئے،دونوں فیلڈروں کی ٹکر سے گیند باؤنڈری سے باہر چلی گئی اور چھکا ہوگیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے سابق وزیراعظم عمران خان کے سوالات کا جواب دیدیا ہے، کہا کہ ہم قانون اور آئین کے راستے پر چل رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں وزیراعظم شہباز شریف سے سوال پوچھتےہوئے کہا تھا کہ میڈیا پر ہماری زباں بندی، اہل صحافت پر تشدد اورجھوٹے مقدمات کا اندراج ، میڈیا اور یوٹیوب پر ہمیں بلیک آؤٹ کرنے اور فلڈ ریلیف ٹیلی تھون کی نشریات روکنے جیسی مذموم کوششوں کے ذمہ دار آپ ہیں؟ عمران خان نے کہا کہ ہمیں معلوم ہےکہ آپ کے مجرم حواری اورانکے سرپرست تحریک انصاف کی مقبولیت سے خوفزدہ ہیں۔ اگر آپ ہمارےآئینی حقوق غصب کرنےاور اظہاروصحافت کی آزادی کےحوالے سےعالمی وعدوں سے انحراف کے ذمہ دار نہیں تو قوم کو یہ بتانا آپ کی ذمہ داری ہے کہ اس سب کا ذمہ دار کون ہے؟ وزیراعظم شہباز شریف نے سابق وزیراعظم کی جانب سے اٹھائے گئے ان سوالات کا جواب ٹویٹر پر ہی دیا اور کہا کہ جہاں تک چندے کی بات ہے تو ہمیں امید ہے کہ آپ موجودہ فنڈز کے ساتھ ساتھ2010کےسیلاب متاثرین کے نام پر لئے گئے چندےوغیر قانونی فارن فنڈنگ کی ایک ایک پائی کاحساب اُسی طرح ضرور دیں گے جِس طرح میں نے اور میرے ساتھیوں نے ہمیشہ خندہ پیشانی سے دیا اور ابھی تک قانون کے سامنے سر جھکایا ہوا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہماری حکومت اسوقت سیلاب متاثرین کی بحالی میں مصروف ہے لہذا آپکے الزامات و غلط فہمیوں سے متعلق ہمارے پاس کوئی وقت نہیں ہے۔۔ وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ یہ تمام پابندیاں اور ہتھکنڈے آپ کے خصائل ہیں، ہمارے نہیں۔ ہم صرف قانون اور آئین کے راستے پر چل رہے ہیں۔
پاکستان کی جانب سے آنجہانی ملکہ الزبتھ دوم کو کل ملک بھر خراج عقیدت پیش کیا جائے گا، ملکہ الزبتھ دوم کی وفات پر ملک بھر میں کل ایک روزہ سوگ منانے کا اعلان کر دیا گیا،وفاقی حکومت کی جانب سےاعلامیہ جاری کردیا گیا، اعلامیے کے مطابق کل ملک بھر میں پاکستانی پرچم سرنگوں رہے گا۔ ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم 8 ستمبر چھیانوے برس کی عمر میں انتقال کرگئیں، برطانوی حکومت کی جانب سے ملک میں دس روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا،کینیڈا میں تین روزہ سوگ منایا جارہاہے۔ کنگ چارلس سوم نے باقاعدہ تخت سنبھال لیا، لندن کے سینٹ جیمز پیلس میں تاریخی تقریب کے دوران نئے بادشاہ کا باضابطہ اعلان کیا گیا۔ حکام کے مطابق اس حوالے سے قومی پرچم کو مکمل بلند کیا گیا۔ برطانیہ بھرمیں اتوار تک مزید شاہی فرمان جاری کیے جانے کا سلسلہ جاری رہے گا،جس کے بعد قومی پرچم ملکہ کی موت کے سوگ میں دوبارہ سرنگوں کردیا جائے گا،آخری رسومات سے قبل نئے بادشاہ اسکاٹ لینڈ، شمالی آئرلینڈ اور ویلز جائیں گے۔ سوشل میڈیا صارفین نے اس نوٹیفکیشن پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ کیا ہم اب بھی غلامی کے دور سے گزررہے ہیں، ہم نے ملک تو آزاد کروالیا لیکن ذہنی غلامی سے کب نکلیں گے؟
سینئر تجزیہ کار حامد میر نے انکشاف کیا ہے کہ سی ڈی اے نے اسلام آباد کے 6 کرکٹ گراؤنڈ ز امیر لوگوں کو فروخت کرنےکی تیاری کرلی ہے۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں حامد میر نے کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی(سی ڈی اے ) کی جانب سے شائع کردہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں واقع کرکٹ گراؤنڈ ز کو 2 سال کیلئے امیر لوگوں کے حوالے کرنے سےمتعلق اشتہار شیئر کیا۔ حامد میر نے یہ اشتہار شیئر کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کی حکومت اسلام آباد کے 6 کرکٹ گراؤنڈ ز امیر لوگوں کی "متعلقہ حکام" کے ساتھ رجسٹرڈ کمپنیوں کے حوالے کرنے کی تیاری کررہی ہے، یہ ایک طرح سے ان گراؤنڈز کی نجکاری ہے، کرکٹ لورز سی ڈی اے اور امیر لوگوں کے درمیان اس تعاون کا نوٹس لیں۔ اپنی دوسری ٹویٹ میں حامد میر نے کہا کہ کرکٹ گراؤنڈ امیر لوگوں کو فروخت کرنا قانون کی خلاف ورزی ہے، بہت سےوکلاء اس ٹینڈر کو عدالت میں چیلنج کرنے اور کرکٹ لورز آئندہ ہفتے نئی حکومت کی اس پالیسی کے خلاف احتجاج کرنے کیلئے تیار ہیں۔ حامد میر نے اس معاملےپر وزیراعظم شہباز شریف کی توجہ دلاتے ہوئےکہا تھا کہ سی ڈی اے ڈائمنڈ کرکٹ گراؤنڈ جیسے گراؤنڈ بیچ رہی ہے، اس میدان سے بابرا عظم، حارث رؤف جیسےسٹار کرکٹرز پیدا ہوئے ہیں، غریب کھلاڑیوں کیلئے کرکٹر کے دروازےبند نہ کیے جائیں۔ حامد میر نے کہا کہ کل تک جو کرکٹرز پچھلی حکومت کے خلاف احتجاج کررہے تھے آج سول سوسائٹی کے ساتھ مل کر موجودہ حکومت کے خلاف احتجاج کررہے ہیں، اور اسکا کریڈٹ سی ڈے اےکو جائے گا۔
معروف گلوکارہ قرۃ العین بلوچ نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے متعلق امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ شیئر کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری جواب مانگ لیا۔ گلوکارہ نے ویڈیو کے کیپشن میں سیلاب متاثرین تک امدادی رضا کار اور امداد نہ پہنچنے کے معاملے پر سوال اٹھاتے ہوئے لکھا کہ بلاول بھٹو نے ایک کھرب 30 ارب روپے کی جو امداد جمع کی تھی وہ کہاں ہے؟ امدادی رضاکار کہاں ہیں؟ دوسری جانب برطانوی نژاد پاکستانی اداکارہ ارمینا خان نے بھی سیلاب متاثرین کی ابتر حالت پر حکمرانوں کو آڑے ہاتھوں لیا۔ ارمینا رانا خان نے ٹوئٹر پر سیلاب سے متاثرہ بچی کے انتقال کی خبر شیئر کرتے ہوئے ایک پیغام بھی لکھا۔ خبر کے مطابق ایک خاندان کی ننھی بچی جو کہ صرف ایک برس کی تھی پوری رات بھوک سے بلک بلک کر روتی رہی اور جب بھوک کی شدت برداشت نہ کرسکی تو جان گنوا بیٹھی، ارمینا نے اس خبر پر انتہائی افسوس کا اظہار بھی کیا۔ اداکارہ نے اپنی دوسری ٹوئٹ میں سیلاب زدگان کو عطیہ کی گئی امداد سے متعلق اہم سوال اُٹھاتے ہوئے حکمرانوں سے پوچھا کیا کہ ’امدادی رقم کہاں گئی؟ متاثرین اب تک کیوں مر رہے ہیں؟‘ ارمینا کے اس سوال پر کئی سوشل میڈیا صارفین نے بھی آواز اٹھائی اور حکومت کی سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سرگرمیوں پر تنقید کی۔
وزیراعظم شہبازشریف کا سوشل میڈیا پر ایک کلپ وائرل ہورہا ہے جس میں وزیراعظم شہبازشریف اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کیساتھ کھڑے ہوکر پریس ٹاک کررہے ہیں۔ کلپ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پہلے وزیراعظم شہبازشریف اردو میں بات کرتے ہیں اور بعد میں انگلش میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی تعریفیں کرنا شروع کردیتے ہیں۔ کلپ میں وزیراعظم شہبازشریف بار بار اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی کہنی پکڑ کر انکی تعریفیں کررہے ہیں اس کلپ میں مفتاح اسماعیل وزیراعظم شہبازشریف کے پاس آتے ہیں جس پر وزیراعظم شہبازشریف کہتے ہیں کہ انگریزی ہی بولی ہے میں نے۔۔ جس کا مطلب ہے کہ مفتاح اسماعیل شہبازشریف کو کہہ رہے ہیں کہ انگلش میں بات کریں۔ اسکے بعد شہبازشریف بار بار مالش والے انداز میں سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کی کہنی پر مسلسل ہاتھ پھیرتے ہیں اور تعریف میں زمین آسمان کے قلابے ملادیتے ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین نے اس پر تبصرے کرتے ہوئے کہا کہ کیا واقعی یہ پاکستان کے وزیراعظم ہیں؟ کیا پاکستان کا وزیراعظم اتنا ہی احساس کمتری کا شکار ہے ؟ بار بار تعریفوں سے غلط تاثر جارہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر وزیراعظم شہبازشریف انگلش ٹھیک طریقے سے نہیں بول سکتے تو اردو میں بات کرلیں اور ایک ٹرانسلیٹر ساتھ رکھ لیں۔ کچھ نے اس بات پر بھی تنقید کی کہ بار بار وزیراعظم شہبازشریف کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو سیلاب زدگان کی امداد سے متعلق یقین دہانی کیوں کرانی پڑرہی ہے؟ عدیل حبیب کا اس پر کہنا تھا کہ میں وزیر اعظم شہباز شریف کیلئے فکرمند ہوں ،لگتا نہیں کہ وہ ذہنی طور پر یہاں پر(اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کیساتھ پریس ریفنگ میں) ہیں ۔آپ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے ساتھ ان کی گفتگو دیکھی ہوگی۔ شیریں مزاری نے تبصرہ کیا کہ لگتا ہے دونوں بھائی صرف ہمیں شرمندہ کر سکتے ہیں! کیا وزارت خارجہ نے اسے اطلاع نہیں دی کہ وہ ایس جی یو این ہے جنرل سیکرٹری نہیں؟ اور اس کا اعصابی ہکلانا اور باڈی لینگویج!یواین سیکرٹری جنرل بھی سوچ رہا ہوگا کہ مسلسل شیک ہینڈ اور تھپتھپانا کہیں گلے لگنے میں نہ بدل جائے۔ شیریں مزاری کا مزید کہنا تھا کہیہ پریشان کن ہے ،یہ شخص وزیر اعظم میں رہنے کے قابل نہیں ہے۔ تحریک انصاف کے سینیٹر عون عباس بپی نے تبصرہ کیا کہ شریف خاندان کے لوگ پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی کا سبب بنتے ہیں۔ کرائم منسٹر شہباز شریف اگر چپ رہتا تو کم از کم تھوڑی عزت ہی رہ جاتی! کس طرح کا نااہل ٹولہ پاکستان پر مسلط کیا گیا ہے، اسکی مثال خود ہی دیکھ لیں۔۔۔ سالار سلطانزئی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے اقوام متحدہ کے بندے کو جتنی تپکیاں دی اور جیسی انگریزی بولی اس بندے کو لگنا پاکستانی اس سے ملکہ الیزبت کی تعزیت کررہےہیں۔ ایک سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ فشہباز شریف نے انگلش کی نواز شریف والی کر دی رحمانی بلوچ نے تبصرہ کیا کہ ہمیں پیسہ دے دو قسم کھاتے ہیں ایک روپیہ نہیں کھائیں گے شہباز شریف کی دیسی انگلش اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل شہباز شریف کی انگلش دیکھ کر احساس ہوا الحمدلله میری اس سے کافی بہتر ہے مجھے بھی بولنی چاہیئے ایک عمران خان تھا جسکو دفتر خارجہ کے افسران بریفننگ دینے لگتے تھے تو آدھی چیزیں ان کو پہلے ہی پتہ ہوتی تھیں اٹھنا بیٹھنا بولنا کوئی مسلئہ ہی نہ تھا اور ایک شہباز شریف ہے جسکو پریس کانفرنس میں لقمہ دے کر بتانا پڑ رہا کہ سر انگلش بولیں اور پھر انگلش بھی واہ۔۔ وزیراعظم شہباز شریف کا اج ایک اور کلپ وائرل ہوتا ہے جس میں وہ سیلاب زدہ علاقوں کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے ہیلی کاپٹر پر بیٹھنے کی تیاری کرتے ہیں اور بار بار انہیں بازو سے پکڑ کر پہلے جہاز پرچڑھنے کا کہتے ہیں۔ اس کلپ پر فل ٹاس نامی سوشل میڈیا اکاؤنٹ تبصرہ کرتا ہے کہ سننے میں آیا ہے انتونیو گوترش نے اس حرکت کے بعد شہباز شریف کو میسج کیا ہے میں سیکرٹری جنرل اقوامِ متحدہ ہوں تیرا کوئی کزن نہیں۔
مسلم لیگ ن نے باقاعدہ طور پر تحریک انصاف کے سپورٹرز کے خلاف نازیبا لفظ "یوتھیا" استعمال کرنا شروع کردیا۔ مریم اورنگزیب ، حنابٹ سمیت ن لیگی رہنماؤں اور کارکنوں نے " #کیاسب_کویوتھیاسمجھ_رکھاہے" ٹرینڈ چلادیا۔ حکومتی ترجمان مریم اورنگزیب نے مریم نوازشریف کا ایک کلپ شئیر کیا اور ڈسکرپشن میں ٹرینڈ " #کیاسب_کویوتھیاسمجھ_رکھاہے" استعمال کیا۔ اس کلپ میں مریم نواز تحریک انصاف کے سپورٹرز کو یوتھیا کہتی ہیں اور جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ سارا پاکستان یوتھئے نہیں ہیں، کیا سارے پاکستان کو یوتھیا سمجھ رکھا ہے؟ حنا پرویز بٹ نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ عمران خان جیسا بے شرم شخص دنیا بھر میں نہیں دیکھا جو تو شہ خانہ کی گھڑیاں تک بیچ کر کھا گیا مگر ذرا برابر بھی شرمندگی نہیں۔یوتھیے تو آنکھیں بند کر سکتے ہیں مگر حقیقت میں پورا پاکستان آپکی اصلیت جان چکا ہے مریم نواز کی قریبی ساتھی ثانیہ عاشق نے بھی یہی ٹرینڈ استعمال کرتے ہوئے لکھا کہ قوم تمہارا اصل چہرہ پہچان چکی ہے عمران خان، قوم دیکھ چکی ہے کہ تمہیں اس ملک کے دشمنوں سے پیسا ملا ہے، قوم جان چکی ہے کہ تم حکومت اور اپوزیشن دونوں میں اس ملک کے لئے عذاب ہو۔ ن لیگی ایم این اے مائزہ حمید گجر بھی پیچھے نہ رہیں اور نازیب ٹرینڈ استعمال کرتے ہوئے تبصرہ کیا کہ چلیں پی ٹی آئی والوں کا بہت مبارک ہو انکی لاڈلی لخت جگر فرح گوگی چورنی اور رشوت خور کی دوست کو این آر او مل گیا ن لیگی ایم پی اے اور تحریک انصاف کے سابق رہنما اویس لغاری نے بھی یہی ٹرینڈاستعمال کیا۔ اس پر تجزیہ کار اطہر کاظمی نے کہا کہ جلسے میں ایک گالی سے نکلا انتہائی غلیظ لفظ تحریک انصاف کےووٹرز کےلیے استعمال کیا گیا وہ بھی ایک خاتون رہنما کی جانب سے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ خاتون کا نام لینے پر بھی جن کو اخلاقیات کے دورے پڑنا شروع ہوجاتے ہیں وہی شخصیات اس غلیظ لفظ کو مین سٹریم کرنے سب سے آگے نظر آتی ہیں۔صاف ظاہر مسئلہ اخلاقیات نہیں
حکومت نے پشاور جلسے کے دوران یوٹیوب کو بلاک کیا لیکن گزشتہ روز چشتیاں میں ہونیوالے جلسے کے دوران یوٹیوب کو کیوں ڈاؤن نہیں کیا؟ وجہ سامنے آگئی۔ پرسوں پشاور میں تحریک انصاف نے جلسہ کیا اس دوران عمران خان کی تقریر سوائے بول، اے آروائی کے تمام پاکستانی چینلز پر بلیک آؤٹ کردی گئی اور ساتھ ساتھ یوٹیوب کو بھی ڈاؤن کردیا گیا جس کا مختلف صحافیوں اور سماجی حلقوں کی جانب سے سخت ردعمل دیکھنے کے بعد آیا۔ اس کا حکومت کو فائدہ کی بجائے الٹا نقصان ہوا اور اعدادوشمار کے مطابق 2 ملین سے زائد لوگوں نے عمران خان کی تقریر کو فیس بک جبکہ تقریب 6 ملین لوگوں نے یوٹیوب کے 21 چینلز پر دیکھا جبکہ لاکھوں لوگوں نے تقریر ٹوئٹر سپیس پر بھی دیکھی۔ تحریک انصاف کے سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ جبران الیاس کا کہنا تھا کہ آپ کو معلوم ہے کہ عمران خان کی گزشتہ روز چشتیاں میں تقریر کو یوٹیوب پر دوبارہ بلاک کیوں نہیں کیاگیا؟ جبران الیاس نے اسکی وجہ بتاتے ہوئے لکھا کہ عمران خان کی تقریر کو پچھلے تمام جلسوں کے مقابلے میں 3گنا زیادہ ویوز ملے۔ جبران الیاس نے پی ٹی اے حکام کو خبردار کرتے ہوئے لکھا کہ آپ ملتان جلسہ میں بھی یہ ایڈونچر ٹرائی کرسکتے ہیں، یہ صرف تحریک انصاف کی مدد کرے گا۔ جس روز یوٹیوب کو ڈاؤن کیا گیااس روز عدیل حبیب نے بھی خبردار کیا تھا کہ پورے پاکستان میں یوٹیوب بین کر کے قوم کی توجہ خان پر مرکوز کروا دی گئی، جو نہیں بھی سنتے تھے، انھوں نے بھی سوچا دیکھیں تو سہی ایسا کیا کہہ رہا ہے انہوں نے سوال کیا کہ ایسا کونسا جینئس ہے جو یہ مشورے دیتا ہے انہیں۔ یوٹیوب بلاک کرنے پر امیر عباس نے بھی ردعمل دیا تھا اور تبصرہ کیا تھا کہ عمران خان کی تقریر پر حکومت نے یوٹیوب بند کر دیا ہے۔ انکی حماقت پر ہنسی آتی ہے،یوٹیوب جیسے کھلے گا عمران کی تقریر اس پر اپلوڈ ہو گی اور پہلے سے زیادہ لوگ دیکھیں گے۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ حکومت کا صرف منہ کالا ہو گا۔ اب تو بیچارے اتنا پھنس گئے ہیں کہ اعتراف بھی نہیں کر سکتے کہ یہ کوئی اور کر رہا ہے
گزشتہ روزسندھ کے علاقے میر پور ماتھیلو گھوٹکی کے ریلیف کیمپوں سے غیر مسلم سیلاب متاثرین کو نکالنے کی خبر دینے والے صحافی نصر اللہ گڈانی کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ خبررساں ادارے سماء ٹی وی کے سندھ حکومت کی کوریج کرنے والے صحافی سنجےسدھوانی نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ پر ایک تصویر شیئر کی جس میں پولیس والوں کو ایک چہرہ ڈھکے ، ہتھکڑی لگے شخص کو لے جاتے دیکھا جاسکتا ہے۔ سنجے سدھوانی نے کہا کہ یہ وہ صحافی ہے جس نے گزشتہ روز میر پور ماتھیلو گھوٹکی کے کیمپوں سے غیرمسلم سیلاب متاثرین کو باہر نکالنے کی خبر دی تھی، انتظامیہ نے اس صحافی پر مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کرلیا ہے اور اسے اس طرح عدالت میں پیش کیاجارہا ہےجیسے یہ کوئی بہت بڑا دہشت گرد ہو، یہ کہاں کا انصاف ہے؟ واضح رہے کہ سنجے سدھوانی نے گزشتہ روز ایک ٹویٹ کی تھی جس میں انہوں نے میر پور ماتھیلو گھوٹکی کے مقامی صحافی نصر اللہ گڈانی کی ایک ویڈیو رپورٹ شیئر کی تھی، جس میں نصر اللہ گڈانی نے بتایا تھا کہ ریلیف کیمپوں سے سیلاب سے متاثرہ غیر مسلم بھاگڑیوں کی کمیونٹی کے لوگوں کو انتظامیہ کی جانب سے باہر نکالا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ سیلاب زدگان کو یہ کہہ کر ریلیف کیمپوں سے باہر نکال رہی ہے کہ وہ متاثرہ لوگ نہیں ہیں، سنجے سدھوانی نے رہنما پیپلزپارٹی شرجیل انعام میمن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیسے معلوم کیا گیا کہ یہ متاثرین نہیں ہیں؟ صحافی کی گرفتاری پر وزیراعلیٰ سندھ نے نوٹس لیا اور وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر صحافی کو رہا کر دیا گیا۔ واضح رہے کی پولیس نے عدالت سے صحافی کا جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کر لیا تھا۔
گزشتہ روز پشاور میں عمران خان کے جلسے کے باعث ملک بھر میں یوٹیوب کی ویب سائٹ بند کردی گئی ۔عمران خان کی تقریر لائیو دکھانے پر چینلز پر غیراعلانیہ پابندی تھی جس کی وجہ سے عمران خان کا خطاب یوٹیوب کے مختلف چینلز پر نشر ہونا تھا۔ گزشتہ روز پشاور میں پاکستان تحریک انصاف کا جلسہ ہورہا ہے جس سے سابق وزیراعظم عمران خان نے خطاب کرنا تھا، تاہم عین ان کے خطاب سے قبل ملک بھر میں یوٹیوب ویب سائٹ بند ہوگئی جس پر سخت ردعمل دیکھنے کو ملا۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر متعدد لوگ ملک میں یوٹیوب سروس بند ہونے کی شکایت کرتے نظر آئے، اور چند ہی منٹوں میں یوٹیوب ڈاؤن ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔ صارفین سوال کرتے نظر آئے کہ جیسے ہی عمران خان جلسہ گاہ پہنچے یوٹیوب سروس بند ہونا شروع ہوگئی، کہاں گیا آزادی اظہار رائے۔ صحافی امیر عباس نے تبصرہ کیا کہ عمران خان کی تقریر پر حکومت نے یوٹیوب بند کر دیا ہے۔ انکی حماقت پر ہنسی آتی ہے،یوٹیوب جیسے کھلے گا عمران کی تقریر اس پر اپلوڈ ہو گی اور پہلے سے زیادہ لوگ دیکھیں گے۔حکومت کا صرف منہ کالا ہو گا۔ اب تو بیچارے اتنا پھنس گئے ہیں کہ اعتراف بھی نہیں کر سکتے کہ یہ کوئی اور کر رہا ہے شفاء یوسفزئی نے عمران خان کے جلسے کا کلپ شئیر کرتے ہوئے سوال کیا کہ یوٹیوب تو بند کیا جاسکتا ہے لیکن ۔۔۔ اتنی عوام کا کیا کریں گے؟؟؟ ثاقب ورک نے لکھا کہ ویسے میرا پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ کو مشورہ ہے کہ عمران خان کے پشاور جلسہ کی ریکارڈنگ دیکھ لیں، آپکو پتہ چل جائیگا کہ اصل میں غم و غصہ کا اظہار کس پر کرنا ہے اور توہین عدالت کا نوٹس کس کو دینا ہے !! صحافی عادل نظامی کا کہنا تھا کہ عمران خان کے پشاور جلسہ سے خطاب کےدوران پاکستان میں یوٹیوب کو مسئلہ ہوگیا ،،، خطاب ختم ہوتے ہیں مسئلہ ختم ہوگیا ارشد شریف کا کہنا تھا کہ چینل بند، صحافی بند، میڈیا پر پابندی، انٹرنیٹ بند اور اب یوٹیوب بھی بند!! یہ مارشل لاء ہے۔۔ مہرین زہرہ ملک نے عرب نیوز کی خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے طنز کیا کہ یہ دور عمران خان کا ہے کامران خان کا کہنا تھا کہ ۔ پشاور میں عمران خان کی عوامی تقریر کے موقع پر غیر معمولی شٹر ڈاؤن۔ کل آپ کو بتایا تھا کہ خان صاحب کو مستقبل قریب میں کسی بھی میڈیم پر براہ راست نشریات کی اجازت نہیں ہوگی۔ علی سلمان علوی نے لکھا کہ آپ ذرا سوچئیے کہ وہ شخص کتنا بڑا عقل کا اندھا ہو گا جس کی دانست میں آج کل کے دور میں میڈیا پر بلیک آؤٹ کر کے، یوٹیوب کی سروسز معطل کر کے انفارمیشن کے پھیلاؤ کو روکا جا سکتا ہے۔ ڈفرِاعظم نہ تو یہ 1980 کی دہائی ہے اور نہ ہی یہ جنریشن 1960 والی ہے۔ ثاقب بشیر نے طنز کیا کہ یوٹیوب لاپتہ ہو گئی احتشام الحق نے لکھا کہ پشاور میں تو سمندر بھی نہیں ہے۔ یہ شارک کہاں سے آگیا اور یوٹیوب کی تار کاٹ دی۔ وسیم عباسی کا کہنا تھا کہ ہمیں تو بتایا گیا تھا سوشل میڈیا پر پابندی نہیں لگے گئ۔۔ یوٹیوب کی بندش غلط اقدام ہے اس سے بہت سارے پاکستانیوں کی تعلیم روزگار اور تفریخ جڑی ہے۔۔ جو کرنا ہے آئین اور قانون کے اندر کریں شخصی آزادیوں کو بحال رکھیں تبھی بہتری ہو گئ۔۔ مغیث علی نے تبصرہ کیا کہ یہ کس نے مشورہ دیا ہوگا کہ یوٹیوب بند کر دو، قوم عمران خان کو نہیں سن پائے گی؟ کیا آپ کو نہیں پتہ آپ تقریریں نہیں روک سکتے ؟ بتائیں کیا آپ کو نہیں معلوم پشاور جلسہ میں عمران خان نے کیا کہا ؟
کراچی سے برآمد ہونے والی نان کسٹم پیڈ گاڑی سے متعلق الزام کے جواب میں فیصل واوڈا نے عطا تارڑ اورن لیگی حکومت کو چیلنج کردیا، سخت زبان کا استعمال کرتےہوئے عطاتارڑ کو کھری کھری سنادیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا نےمائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹو یٹر پر اپنے بیان میں عطاء تارڑ کو سخت زبان میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ تمہارے بھگوڑے مجرم نواز شریف کے بھائی کی حکومت ہے میں تمہاری پوری حکومت کو چیلنج کرتا ہوں کہ اپنا الزام ثابت کرو یہ نان ڈیوٹی پیڈ گاڑی میری ہے۔ فیصل واوڈا نے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر تم یہ ثابت نا کرسکے میں عمرے سے واپسی پر تمہاری حکومت کی اینٹ سے اینٹ بجا دوں گا اور کسی کا باپ بھی نہیں روک سکےگا۔ رہنما تحریک انصاف نے وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء تارڑ کو کھری کھری سناتے ہوئے کہا کہ صرف وضاحت کیلئے بتارہا ہوں کہ جس گھر سے یہ گاڑی برآمد ہوئی ہے اللہ کا احسان ہے کہ میرے گھر کا سرونٹ کوارٹر بھی اس سے بڑا ہے۔ سابق سینیٹر نے کہا کہ میں ہر قیمتی چیز پوری قیمت ادا کرکے رکھتاہوں، بشمول اچھی نسل کے کتوں کے، میرے پاس 1 نہیں کئی قیمتیں گاڑیاں ہیں،عطا تارڑ اگر ثابت کر دے کہ یہ نان ڈیوٹی پیڈ گاڑی میرے گھر سے نکلی یا میری ہے تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر عطاء تارڑ کے الزامات جھوٹےثاتب ہوئے تووہ میرے کتوں کی صفائی کا کام سنبھال لیں۔
اداکار شان شاہد کو فخر زمان پر تنقید کرنا مہنگا پڑگیا، سوشل میڈیا صارفین نے شان کو کھری کھری سنادیں۔ تفصیلات کےمطابق ایشیاء کپ میں پاک بھارت میچ کے دوران ناقص کارکردگی دکھانے پر شان شاہد نے پاکستانی بیٹسمین فخر زمان کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اپنی ٹویٹ میں کہا کہ16گیندوں پر 15 رنز ،آپ شائدقومی کرکٹ ٹیم میں کھیل رہے ہیں، واہ۔ تاہم سوشل میڈیا صارفین کو اداکار شان کی فخر زمان پرتنقید ذرا نا بھائی اور انہوں نے اپنی ٹرولنگ کی توپوں کا رخ شان شاہد کی طرف موڑ دیا،صارفین نے انہیں اپنے کام سے کام رکھنے کا مشورہ بھی دیا۔ ایک صارف نے شان کی ایک فلم کا چھوٹا سا ٹکڑا شیئرکرتے ہوئے کہا کہ ایسی فلموں پر ہم نے یا شان نے آپ کو کبھی کچھ کہا ہے؟ فیضان خان نامی صارف نے کہا کہ آپ کی 500 فلموں میں سے2 یا 4 ہی دیکھنے والی ہوں گی، فخر نے کبھی آپ کوکچھ بولا ہے؟ ابوبکر مرزا نے کہا کہ بھائی جو قوم کی خدمت آپ نے کی ہے وہ بھی بتادیں؟ عثمان نامی صارف نے لکھا کہ فخر زمان جیسے سپر سٹار کےبارے میں ایسی بات کہہ کر آپ نے اپنا مقام کھودیا ہے۔ ماجد فیضان بولے کہ آپ فلمی دنیا کے ہیرو ہیں فخر قومی ہیروہیں، آپ ان کی چیمپئنز ٹرافی کی 114 رنزکی اننگز بھول گئے،ان کی کی کارکردگی آپ کی 300 بیکار فلموں سے بہتر ہے۔ کپاڈیا نامی صارف نے شان شاہد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ اچھی بات نہیں ہے، آپ کو اپنے کھلاڑیوں کو سپورٹ کرنا چاہیے،فخر زمان میچ وننگ کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں، ٹی 20 ورلڈ کپ میں ان کی کارکردگی کو مت بھولیں۔
رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری نے اپنی ٹویٹ پر مریم اورنگزیب کے ردعمل پر سخت جواب دیدیا ہے۔ تفصیلات کے مطاق رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری نے یوم دفاع کی پریڈ منسوخ کرنے سے متعلق ایک بیان دیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ پریڈ منسوخی اچھا فیصلہ ہے کیونکہ جوانوں کو ہنسنے سے روکنا اور نہ رکنے پر کوہساربھیجنا ذرا مشکل کام تھا۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے اس بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آسمان پہ تھوک کر اپنا منہ گندا کرنے والے اب اپنے ناکام اور فوج دشمن ایجنڈے کو یومِ دفاع کے تقدس کو پامال کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فوجی جوان اپنی قیادت پر فخر کرتے ہیں۔ہنستے وہ اُس پر ہیں جس نے خود اپنی تذلیل کا بندوبست کیا ہواہے اور اپنے مفاد کو ملکی مفاد پر ترجیح دیتا ہے۔ فواد چوہدری نے مریم اورنگزیب کی اس تنقید پر سخت جواب دیتے ہوئے ٹویٹ داغی اور کہا کہ کینڈی کرش بی بی نہ تو آپ آسمان ہیں نہ ہی آپ کی فوج سے کوئی ہمدردی ہے آپ زمین کا وہ کباڑ ہیں جن سے ہر شعور رکھنے والا انسان نفرت کرتاہے۔ رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ مجھے آپ کی حالت پر رحم آتا ہے ۔۔۔ سگریٹ فروشی میں ہونیوالی کرپشن اور میڈیا بروکری کا حساب ہو گا۔
عامر متین نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک کلپ شئیر کیا جس میں وزیراعلیٰ سندھ بیوروکریسی سے بریفنگ لے رہے ہیں۔ ویڈیو میں وزیراعظم شہبازشریف اور وزیرخارجہ بلاول بھی موجود ہیں اور وزیراعلیٰ سندھ سوال کرتے ہیں کہ سیلابی پانی کے نکاس کی پلاننگ کیا ہے ۔ عامر متین نے یہ کلپ شئیر کرتے ہوئے تبصرہ کیا کہ اس کلپ کو غور سے دیکھیں۔ ایک مہینے کے طوفان کے بعد واضح نظر آتا ہے کہ ان کے پاس پانی کے نکاس کا پلان نہ تھا اور نہ ہے۔چیف منسٹر اب پوچھ رہا ہے:کرنا کیا ہے؟ شہباز کو بھی کچھ پتہ نہیں اور بلاول تو بلکل گونگے نظر آ رہے ہیں حالانکہ یہ ان کا آبائ حلقہ ہے۔کیوں؟ انہوں نے مزید کہا کہ کچھ نہی ہو گا۔چیف منسٹر کسی کو کہے گا جو پھر کسی سے پوچھے گا اور پھر..کچھ نہی ہو گا۔ کیونکہ ہر وڈیرہ اپنا علاقہ بچا رہا ہے۔بغیر پلان کے ادھر کا پانی ادھر کر دیتے ہیں۔جس کی لاٹھی اس کی بھینس۔انتظامیہ وڈیروں کی اپنی ہے۔اس میں کروڑوں بےحال سینکڑوں مر رہے ہیں عامر متین کا کہنا تھا کہ سارا خیرپور ڈوب گیا مگر چیف منسٹر نے اپنا گھر بچانا ہے۔جب نادر مگسی خیر پور شہر ڈوبنے کی بات کرتا ہے تو مراد علی شاہ کی آواز بیٹھ جاتی ہے۔صاف نظر آ رہا ہے کہ پانی کے نکاس کا یہ اب سوچ رہے ہیں۔کسی نے کوئ بریفنگ نہی لی۔کسی کو یہ نقشہ سمجھ نہی آ رہا۔توبہ توبہ! عامرمتین نے مزید کہا کہ شہداد کوٹ محترمہ بینظیر بھٹو کا حلقہ تھا۔یہ لاڑکانہ کا حصہ رھا جہاں آدھی صدی سے بھٹو خاندان ووٹ لیتا ہے۔ ان کا کہان تھا کہ بلاول یہاں کونے میں کھڑا اک خاموش تماشائ لگتا ہے۔کوئ سوال نہی، جواب نہی۔یہ بریفنگ اس کو دینی-یا لینی چاہیے تھی۔یہ لاڑکانہ ہے بھائ-چاہے اب نیا ڈسٹرکٹ ہی سہی
سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سیاسی لیڈر نہیں ہے، اسے پاکستانی قوم کی بدحالی کیلئے لانچ کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز فیصل آباد میں سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اتحادی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے 4 مہینے میں پاکستان کا بیڑا غرق کر دیا ہے۔ یہ حکمران صرف اپنے کرپشن کیسز ختم کروانے آئے ہیں، انتخابات سے بھاگنے کا مقصد نومبر میں مرضی کا آرمی چیف لگانا ہے۔ عمران خان کے فیصل آباد کے اقبال سٹیڈیم میں جلسہ عام میں بیان پر ردِ عمل دیتے ہوئے نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نوازشریف نے شدید تنقید کی اور کہا کہ عمران خان سیاسی لیڈر نہیں ہے، اسے پاکستانی قوم کی بدحالی کیلئے لانچ کیا گیا۔ عمران خان ملک دشمن ایجنڈے پر کام کر رہا ہے۔ نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نوازشریف نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سیاسی لیڈر نہیں، اس کے ساتھ سیاسی لیڈروں جیسا سلوک بند کیا جائے۔ انہوں نے لکھا کہ: عمران خان کو پاکستان تباہ کرنے اور قوم ومعیشت کو بدحالی اور مایوسی کے گڑھوں میں دھکیلنے کے لیے لانچ کیا گیا اور فنڈز فراہم کیے گئے ہیں۔ عمران خان نے ہمارے ملک کے استحکام، معیشت، معاشرے، میڈیا کے بعد پاکستان کی مسلح افواج پر حملے کر کے جنگ چھیڑ دی ہے۔ اگر عدلیہ سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کی طرف سے اسے ڈبل ڈیلر قرار نہیں دیا گیا تو پاکستان اس صدمے سے کبھی باہر نہیں نکل سکے گا اور نیچے کی طرف ہی جاتا رہے گا، پاکستان کی مسلح افواج پر حملے ناقابل برداشت ہیں۔
پاکستان میڈیا ریلگولیٹری اتھارٹی پیمرا نے بول نیوز کی نشریات پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا ہے، اس فیصلے پر سیاستدانوں اور صحافی برادری کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آنا شروع ہوگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پیمرا کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اتھارٹی نےمیسرز لبیک پرائیویٹ لمیٹڈ کو جاری لائسنز(بول نیوز اور بول انٹرٹینمنٹ)کی نشریات فوری طورپر بند کرنے کے فیصلہ کیا گیا ہے۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے اس حکومتی اقدام کو یکسر مسترد کرتے ہوئےاپنے ٹویٹر بیان میں کہا کہ امپورٹڈ حکومت نے میڈیا اور صحافیوں کی سنسر شپ اور ظلم و ستم کو فسطائی سطح تک پہنچا دیا ہے، بول کو صرف اس لیے معطل کر دیا گیا ہے کہ اس نے ہمیں کوریج دی۔ عمران خان نے مزید کہا کہ حکومت تمام میڈیا ہاؤسز کو پیغام دینا چاہتی ہے کہ سب سے بڑی اور مقبول قومی سطح کی پارٹی کو مین اسٹریم میڈیا سے بلیک آؤٹ کیا جائے۔ سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق و رہنما پی ٹی آئی شریں مزاری نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کے میڈیا اور صحافیوں سےمتعلق فاشسٹ رویےکا شکریہ جس کی وجہ سے پاکستان بین الاقوامی اور مقامی سطح پر شدید تنقید کی زد میں آگیا ہے۔ شیریں مزاری نےمزید کہا کہ پہلےاے آروائی نیوز اور اب بول کو بغیرکسی وجہ کےبند کردیا گیا ہے، وجہ صرف ایک ہےکہ انہوں نے عمران خان کو کوریج دی، یہ فاشزم کے ساتھ ساتھ عمران خان کی ملک گیر حمایت کا خوف بھی ہے۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے بھی اس حکومتی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بول نیوز عام آدمی کی آوازوں میں سے ایک ہے، یہ چینل عمران خان اور پی ٹی آئی کی حمایت کرتا ہے۔ بول نیوز کے پریزیڈنٹ سمیع ابراہیم نے پیمرا کا نوٹیفکیشن شیئر کرتے ہوئے کہا کہ پیمرا نے بول نیوز کی نشریات بند کردی۔ صحافی سلمان درانی نے حکومت کو مخاطب کیے بغیرکہا کہ کتنے چینلز بند کرو گے؟ کیا 22 کروڑ لوگوں کے منہ بند کروائیں جائیں گے۔