
گزشتہ روز وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے انکشاف کیاکہ انٹیلی جنس ایجنسی نے ایک گفتگو پکڑی ہے، اس میں شامل کرداروں کو واچ کیا گیا، گفتگو میں 2 طرح کی پلاننگ کی جا رہی تھی، ایک کسی کے گھر ریڈ اور فائرنگ کے واقعے کی سازش تھی، دوسری بات یہ تھی کہ ریپ ایکٹ کیا جائے اور اس کا الزام قانون نافذ کرنے والے اداروں پر لگایا جائے۔
انکے مطابق دوسری بات یہ تھی کہ ریپ ایکٹ کیا جائے اور اس کا الزام قانون نافذ کرنے والے اداروں پر لگایا جائے، جو گفتگو پکڑی گئی ہے اس میں ایکچول ریپ کا ڈرامہ آج ہی رات کئے جانے کے امکانات پائے گئے۔
رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ اسی لئے ضروری سمجھا کہ اس شیطانی پلان سے قوم کو آگاہ کیا جائے۔
راناثناء اللہ کی آدھی رات کو اس پریس کانفرنس پر سوشل میڈیا صارفین نے سوالات کھڑے کردئیے اور کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ کچھ ایسا ہوا ہے جو راناثناء اللہ کو معاملہ کوراپ کرنے کیلئے میڈیا پر آکر پہلے آکر بتانا پڑا
سوشل میڈیا صارفین کے مطابق یہ پریس کانفرنس صبح بھی ہوسکتی تھی لیکن رات کے پچھلے پہر ہوئی ہے تو اسکا مطلب ہے کہ معاملہ گڑبڑ ہے۔سیکیورٹی اداروں سے کوئی بلنڈر ہوگیا تو اسے چھپانے کی کوشش ہورہی ہے۔
انکے مطابق رانا ثناء اللہ کی باڈی لینگویج ظاہرکررہی ہے کہ وہ بہت گھبرائے ہوئے ہیں اور اس سے پہلے کہ بات سامنے آگئے وہ خود سامنے آگئے تاکہ کل کو کہہ سکیں کہ میں نے تو پہلے ہی کہہ دیا تھا۔