
ٹویٹر پر سینئر صحافی صدیق جان اورریٹائرڈ میجر عادل راجا کے درمیان لفظی جنگ چھڑ گئی ہے،اس دوران عادل راجا نے صدیق جان کو مناظرے کا چیلنج دیا جسے صدیق جان نے قبول کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب سینئر صحافی صدیق جان نے اپنی ایک ٹویٹ میں عادل راجا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ایک موقع پر کہا ہے کہ آپ مجھے کریڈیبل صحافی نہیں مانتے، اس سے پہلے آپ کی اہلیہ نے میرے بارے میں گھٹیا قسم کی ٹویٹس کیں مگر میں خاموش رہا۔
صدیق جان نے عادل راجا کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ آپ اپنی اہلیہ سے میرے خلاف کی گئی ٹویٹس ڈیلیٹ کریں اور مجھ سے متعلق بیان پر وضاحت دیں اگر ایسا نہیں ہوا تو میں سب کچھ کھل کر سامنے رکھ دوں گاکہ آپ کیسے مجھے میسجز کیا کرتے تھے۔
عادل راجا نے صدیق جان کے اس پیغام کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سنی سنائی بات پر آپ کا شور مچانا چور کی داڑھی میں تنکا کے مترادف ہے،سچ یہ ہے کہ آپ نے سودا کرلیا ہے، اس کا ثبوت میرے خلاف پراپیگنڈہ ویڈیو اپنے چینل پر لگانا ہے،جہاں آپ سے بھی بڑے بڑے صحافی قابو ہوسکتے ہیں وہاں آپ کس کھیت کی مولی ہیں، آپ کی نجی زندگی اور آپ کی جن حرکات کو استعمال کرکے آپ کو قابو کیا گیا میں اس پر بات نہیں کروں گا، تاہم اگر آپ مجبور کریں گے تو بتابھی دوں گا۔
عادل راجا نے اپنی اہلیہ کا دفاع بھی کیا اور کہا کہ وہ خود پر انحصار کرتی ہے اور اپنے فیصلے خود کرتی ہے،آپ نے بغیر تحقیق ٹویٹ کردی ، میں آپ کو لائیو مناظرے کا چیلنج دیتا ہوں، آپ میرے میسجز دکھائیں میں آپ کے دکھادیتا ہوں، سارے پردے اٹھادیتے ہیں، قوم کو بھی پتا چلے گا کہ آپ کتنے وڈے انقلابی ہیں۔
صدیق جان نے اس ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مناظرے کا چیلنج قبول ہے، آپ اپنی ٹویٹ میں بھی جھوٹ بول رہے ہیں ابھی میں تھوڑا مصروف ہوں ، فری ہوتے ہی آپ کو تسلی بخش جواب دیتا ہوں۔
اسی دوران عادل راجا کی اہلیہ نے بھی ٹویٹر پر ایک بیان جاری کیا اور کہا کہ تمام لوگ خبردار رہیں کہ صدیق سمجھوتہ کرچکےہیں ، یہ بہت پہلے ہوچکا تھا مگر ہم خاموش تھے ، صدیق جان نے کچھ عرصہ قبل عادل راجا کے خلاف ایک شدید تنقیدی وی لاگ بھی بنایا تھا مگر عوامی ردعمل پر انہیں وہ ویڈیو ڈیلیٹ کرنا پڑی۔