
گزشتہ روز وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے انکشاف کیاکہ انٹیلی جنس ایجنسی نے ایک گفتگو پکڑی ہے، اس میں شامل کرداروں کو واچ کیا گیا، گفتگو میں 2 طرح کی پلاننگ کی جا رہی تھی، ایک کسی کے گھر ریڈ اور فائرنگ کے واقعے کی سازش تھی، دوسری بات یہ تھی کہ ریپ ایکٹ کیا جائے اور اس کا الزام قانون نافذ کرنے والے اداروں پر لگایا جائے۔
انکے مطابق دوسری بات یہ تھی کہ ریپ ایکٹ کیا جائے اور اس کا الزام قانون نافذ کرنے والے اداروں پر لگایا جائے، جو گفتگو پکڑی گئی ہے اس میں ایکچول ریپ کا ڈرامہ آج ہی رات کئے جانے کے امکانات پائے گئے۔اسی لئے ضروری سمجھا کہ اس شیطانی پلان سے قوم کو آگاہ کیا جائے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے رانا ثناء اللہ کا کلپ شئیر کردیا اور اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ اگر جیلوں میں خواتین کے ساتھ بدسلوکی کے بارے میں کوئی شک تھا تو اس سند یافتہ مجرم کی اس پریس کانفرنس ایسے تمام شکوک و شبہات کو دور کر دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ واضح طور پر میڈیا سے ہونے والی خوفناک کہانیوں کو چھپانے اور کوراپ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ خواتین کے ساتھ کبھی بھی ریاست کی طرف سے اتنا برا سلوک اور ہراساں نہیں کیا گیا جتنا اس فاشسٹ حکومت نے کیا ہے جب وہ پرامن احتجاج کے اپنے حق کا استعمال کر رہی تھیں۔