سوشل میڈیا کی خبریں

حامد خان کے پانامہ لیکس فیصلے سے متعلق بیان پر وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے سینیئر وکیل اور صحافی کی طرف سے حالیہ ہوشربا انکشافات جن میں بتایا گیا کہ کیسے نواز شریف کو پانامہ پیپرز میں دانستہ طور پر پھنسایا گیا اور جس کا مقصد انہیں حکومت سے نکال کر سیاست میں پابندی لگانا تھا جس کا ہمیں روز اول سے پتا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تاہم یہ انکشافات اب اس لئے بھی نہایت اہم ہیں کہ سچ تھوڑا تھوڑا کرکے سامنے آرہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو درپیش موجودہ بحرانوں کا سلسلہ وہاں سے شروع ہوتا ہے جہاں نواز شریف کے خلاف حکومت سے نکالنے کی سازش کرکے عمران خان کو ہر قیمت پر حکومت دلوانے کی سرتوڑ کوشش کی گئی۔ وزیراعظم شہبازشریف نے مزید کہا کہ اس سارے عمل میں پاکستان کو بے پناہ نقصان پہنچا، جمہوری ارتقاء میں رکاوٹ آئی اور معیشت شدید متاثر ہوئی۔ نوازشریف کے خلاف کئے گئے اقدامات کی درستگی حالات کی بہتری کیلئے انتہائی اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الحمدللہ، مجھے اس بات پر فخر ہے کہ میرے قائد تاریخ میں صحیح سمت کھڑے رہے اور سرخرو ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے حامد خان نے کہا تھا کہ نواز شریف کو بعد میں احساس ہوا کہ معاملات ان کے ہاتھ سے نکل چکے تھے اور انہیں نااہل کرنے کا فیصلہ کہیں اور ہوچکا تھا۔ رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ نواز شریف کو نااہل کرنے کا فیصلہ عدالتی فیصلے سے پہلے ہی ہو چکا تھا اور عدلیہ کو صرف استعمال کیا گیا۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا تین نومبر 2022 کو مجھ پر وزیرآباد میں حملے سے پہلے میں ہیلی کاپٹر پر ڈی آئی خان سے آ رہا تھا، اس کے اندر پیٹرول مکس کیا گیا۔ انہوں نے کہا وہ بڑا ہیلی کاپٹر تھا کہیں اترنے کی جگہ نہیں تھی، پھر وہ بچتے بچتے کسی طرح پوٹھوہار میں اتارا گیا،پھر خیبرپختونخوا میں محمود خان ایک شخص کو پکڑ کر جیل میں ڈالا جس نے مجھے قتل کرنا تھا۔ عمران خان نے بتایا پھر محمود خان نے بتایا کہ صوابی میں میرا ہیلی کاپٹر لانچنگ کر رہا تھا تو وہاں ایک آدمی راکٹ لانچر لے کر کھڑا تھا۔ وہاں میں بال بال بچ گیا اور پھر تین نومبر ہوا،اس کے بعد مجھے 18 مارچ کو جوڈیشل کمپلکیس میں قتل کرنے کی کوشش کی گئی۔ جوڈیشل کمپلیس کو سادہ کپڑوں میں موجود نامعلوم افراد نے ٹیک اوور کیا ہوا تھا۔ عمران خان کے بیان کے بعد ان کے ساتھی سلمان احمد نے سلسلہ وار ٹوئٹس کئے، سلمان احمد نے ٹویٹ کیا کرکٹ گراؤنڈ پر موجود ہر شخص کو اندازہ نہیں تھا کہ ہیلی کاپٹر آسمان سے نکلے گا۔ انہوں نے مزید لکھا کرکٹ پچ اور ہیلی کاپٹر کی تاریخی تصویر، پائلٹوں کی بحفاظت ہنگامی لینڈنگ سلمان احمد نے لکھا ان پائلٹس کو خراج تحسین جنہوں نے ہیلی کاپٹر کو محفوظ زمین پر اتارنے کے لیے کرکٹ گراؤنڈ تلاش کیا۔ انہوں نے کہا میں نے یہ تصویر ہیلی کاپٹر کے پائلٹ کی اطلاع کے فوراً بعد لی، دونوں انجن فیل ہونے کی وجہ سے ہنگامی لینڈنگ کرنے کی ضرورت تھی، عمران خان نتائج کو سمجھتے تھے،بس قدرت نے بچالیا،
گزشتہ کچھ روز سے عمران خان کے مخالف صحافی دعویٰ کررہے تھے کہ عمران خان کے خلاف کئی وعدہ معاف گواہ سامنے آرہے ہیں اور وہ عمران خان کے خلاف ایسے انکشافات کریں گے کہ عمران خان کا بچنا مشکل ہوجائے گا۔ اس ضمن میں کئی پرویز خٹک سمیت کئی پی ٹی آئی رہنماؤں کا نام لیا جارہا ہے۔ گزشتہ روز دنیا نیوز کے صحافی محمد اشفاق نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کے طوطے اعظم خان نے سب اگل دیا ۔ جلد اہم پریس کانفرنس ثبوتوں کے ساتھ ہوگی اس پر صحافی ثاقب بشیر نے ردعمل دیا کہ 15 جون سے 5 جولائی 20 روز سے لاپتہ اعظم خان کیا مل گئے ؟ ایسی صورت حال کے بعد کی پریس کانفرنس کی حیثیت کیا بنتی ہے ؟ ایک سوشل میڈیا صارف نے اسلام آباد پولیس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کچھ دن پہلے اعظم خان کو ڈھونڈ رہے تھے اس بندے کو پتا ہے ایک اور سوشل میڈیا صارف نے تبصرہ کیا کہ وہ تو اغوا نہیں ہوگئے تھے تو مطلب اُٹھایا گیا تھا اِس مقصد کے لیے صحافی قمرمیکن کا کہنا تھا کہ اعظم خان تو غائب تھے کسی کو نہیں پتا کہاں ہیں ۔ تو آپکو خبر کہاں سے ملی ؟ اور اعظم خان کس کی کسٹڈی میں ہیں؟ احمد بیگ نے کہا کہ شہباز گل، اعظم سواتی، پرویزالہی کا بندہ، اظہر مشوانی جس جس کو اغوا کیا یہی افواہ پھیلائی ۔۔ جب ایک بندے نے کچھ غلط کیا ہی نہیں تو اس کیخلاف "اگلنا" کیا ہے؟؟ جب اگلا جاتا ہے تو حدیبیہ پیپرز ملز کا کیس نکلتا ہے وہ الگ بات ہے کہ بعد میں مک مکا ہوگیا! احمد وڑائچ نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ 20دن سے بندہ گم ہے، ان کی کہی باتوں کی کیا حیثیت ہو گی ، کم از کم پہلے رہا تو کر دیں۔۔ باقی ایک پریس کانفرنس اور سہی ایک اور سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ یہی بات شہباز گل کی کہتے تھے، یہی بات ہر پکڑے جانے والے کے بارے میں کہتے تھے ایسے 'ثبوتوں'کی ایک ذرہ بھی اوقات نہیں ہوتی جو کسی کو اغوا کر کے اکٹھے کئےجائیں پی ٹی آئی کے خلاف کمپنی کی سیاسی پریس کانفرنس نمبر 15 کو ایک ہفتہ گزر چکا ہے۔ عمران کے خلاف 'ناقابل تردید' ثبوت کہاں ہیں؟ واضح رہے کہ اعظم خان گزشتہ 20 روز سے لاپتہ ہیں اور انکی فیملی نے انکی گمشدگی کی ایف آئی آر درج کرارکھی ہے جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی اسلام آباد پولیس سے جواب طلب کررکھا ہے۔
سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ عادل راجا کی جانب سے سابق وفاقی وزیر عباس خان آفریدی کی جانب سے مبینہ طور پر مریم نواز شریف اور اسحاق ڈار کو مہنگی گاڑیاں تحفے میں دینے کاالزام سامنے آیا ہے، عباس خان آفریدی نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے عادل راجا کےخلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سابق آرمی افسر و سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ عادل راجا نے ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں مسلم لیگ ن کےجوائنٹ سیکرٹری و سابق وفاقی وزیر اور سینیٹر عباس خان آفریدی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف ایف بی آر میں کوئلے کی درآمد اور اربوں روپے کی ٹیکس غبن کے حوالے سے ایک انکوائری شروع کی گئی تھی۔ عادل راجا کے مطابق اس انکوائری کے شروع ہوتے ہی عباس خان آفریدی نے مبینہ طور پر مریم نواز شریف اور اسحاق ڈار کو مہنگی بی ایم ڈبلیو گاڑیاں تحفے میں دیں، مبینہ طور پر اہم حکومتی عہدیداران کو دی گئی رشوت کے بعد ایف بی آر نے ان کے خلاف انکوائری بند کردی۔ عادل راجا کے اس الزام پر خود عباس خان آفریدی نے انہیں ٹویٹر پر ہی جواب دیتے ہوئےان الزامات کو جھوٹ پر مبنی قرار دیا اور کہا کہ میں اپنی ساکھ کو نقصان پہنچانے پر آپ کے خلاف پاکستان اور لندن میں ہتک عزت کا دعویٰ دائر کروں گا، آپ سرعام معافی مانگیں یا عدالت میں ان الزامات کو ثابت کریں۔ عباس خان آفریدی نے دوسری ٹویٹ میں کہا کہ میں پاکستان کا سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے پارلیمنٹیرین ہوں، تم نے جھوٹ پر مبنی کہانی بنا کر میری ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے، جب تک میں تم جیسے وطن دشمن سے ناک نا رگڑوالوں تب تک میں تمہیں چھوڑوں گانہیں۔ عادل راجا نے اس بیان پرردعمل دیا اور کہا کہ میں خوش آمدید کہتا ہوں آپ مقدمہ کریں، مجھےوطن دشمن کہنے پر آپ بھی جوابی نوٹس کا انتظار کریں، کارروائی کے دوران کوئلے کی درآمد،فروخت کی رسیدیں اور دیگر ضروری دستاویزات ساتھ لائیں، برطانیہ پاکستان کے برعکس ان کرپٹ لوگوں کی جنت نہیں ہے جو صرف ٹویٹ کرکے بھاگ جاتے ہیں۔
کرکٹر وہاب ریاض کی سوشل میڈیا پر کچھ ویڈیوز وائرل ہیں جس میں وہ لمبے بوٹ پہن کر بارش کا پانی چیک کررہے ہیں اور ساتھ ساتھ فوٹو شوٹ بھی کروارہے ہیں وہاب ریاض کی ایک اور ویڈیو بھی وائرل ہوئی ہے جس میں وہ کار میں بیٹھ کر بارش کے پانی کا معائنہ کررہے ہیں اور بارش کا پانی پاس گزرنے والے لوگوں پر گررہا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین نے وہاب ریاض کے اس اقدام کو شہبازشریف کے لمبے بوٹوں سے تشبہہ دی اور کہا کہ یہ موصوف شوبازی میں شہبازشریف کو بھی پیچھے چھوڑگئے ہیں۔کسی نے کہا کہ لگتا یے شہباز شریف نے اپنے مشہورِ زمانہ لمبے بوٹ وہاب ریاض کو دے دیے ہیں مولانا طاہر اشرفی نے ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ کچھ خيال هى كرليں وزير صاحب كس كو بے وقوف بنا رهے هيں فیاض شاہ نے لکھا کہ دُنیا کے کسی اور ملک میں بھی کھیلوں کے وزیر کا کام سڑکوں پر کھڑا بارش کا پانی ناپنا ہوتا ہے یا یہ ٹیلنٹ صرف پاکستان میں ہی پایا جاتا ہے؟ وقاص امجد کا کہنا تھا کہ یہ وہاب ریاض لمبے جوتے پہن کر ایک کیمرہ مین کے ہمراہ ثابت کیا کرنا چاہ رہا ہے؟؟کوئی عملہ ؟ کوئی مشینری ؟ صحافی رضوان غبلیزئی نے لکھا کہ پانی میں لمبے جوتے پہن کر پھرنے سے مسائل حل ہوجاتے ہیں؟ عجیب جوکرز مسلط کردیے گئے ہیں اس ملک پر عمران بھٹی نے جواب میں کہا کہ بارش کے پانی میں ادھر ادھر جانے پر ہم وہاب ریاض کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں دیگر سوشل میڈیا صارفین نے بھی اس پر ردعمل دیا اور کہا کہ ہم پر عجیب ہی جوکرز مسلط کردئیے گئے ہیں ، کسی نے کہا کہ وہاب ریاض ایک اچھے ایکٹر بھی ہیں۔ کسی نے کہا کہ وہاب ریاض شہبازشریف کا ساشے پیک ہے تو کسی نے لکھا کہ وہاب ریاض ابھی شہبازشریف سے ایکٹنگ سیکھ رہے ہیں۔
گزشتہ روز ایک نجی چینل نے دعویٰ کیا کہ مونس الٰہی نے پرویز الٰہی کا فون اٹھانا چھوڑ دیا ہے۔ اس چینل نے دعویٰ کیا کہ چوہدری پرویز الٰہی جیل میں شدید ڈپریشن اور مایوسی کا شکار ہوگئے، ان سے جیل میں سہولیات واپس لے لی گئی ہے۔ چینل نے مزید دعویٰ کیا کہ پرویزالٰہی عمران خان کے روئیے سے بھی مایوسی کا شکار ہیں، وہ فوری پریس کانفرنس کرنا چاہتے ہیں، مگر مونس الٰہی کی وجہ سے نہیں کرپارہے۔ اس چینل کا دعویٰ کیا کہ مشکل وقت میں صرف چوہدری شجاعت ہی کام آئے ہیں جنہوں نے ان سے ملاقات کی اور پارٹی میں واپس آنیکی دعوت دی۔ اس پر مونس الٰہی کا دلچسپ ردعمل سامنے آیا، انکا کہنا تھا کہ مجھے نہیں پتہ تھا جیل میں فون کی اجازت ہوتی ہے۔ میری آپ بات کروا دیں یا مجھے ان کا جیل والا نمبر بھیج دیں
چیئرمین تحریک انصاف کی ہمشیرہ علیمہ خان کی سوشل میڈیا پر اپنے نام سے منسوب تمام اکاؤنٹس کی تردید کردی ان کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر میرے نام سے منسوب متعدد اکاؤنٹس چلائے جا رہے ہیں، محسوس ہوتا ہے ان تمام اکاؤنٹس کا کنٹرول کسی ایک شخص کے پاس ہے۔ عمران خان کی ہمشیرہ نے کہا کہ میرا ان اکاؤنٹس سے شئیر کیے جانے والے خیالات سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ صحافی طلعت حسین نے بغیر تصدق کے میرے نام سے بنے اکاؤنٹ کا ٹویٹ شئیر کیا، طلعت حسین ایسی کسی چیز کو شئیر کرنے سے قبل کم از کم تحقیق ہی کر لیتے کہ یہ میرا اکاؤنٹ ہے بھی یا نہیں۔ علیمہ خان نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میرا ٹوئٹر، فیس بک یا انسٹا گرام پر کوئی بھی اکاؤنٹ نہیں ہے، میرے نام سے منسلک تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس جعلی ہیں واضح رہے کہ علیمہ خان کے ایک جعلی اکاؤنٹ کے سکرین شاٹ پر ردعمل دیتے ہوئے طلعت حسین نے کہا تھا کہ کمال خاندان ہے یہ علیمہ والا۔ جب بھی ان میں سے کوئی بھی زبان کھولتا ہے تو ساری دنیا کو اپنے گھر کی تربیت کے بارے میں بتاتا ہے۔ یعنی ہر ایک فرد ہے اپنی ہی ذلت کا استعارہ۔ بیچارے
آئی ایم ایف پر مبارکبادوں سے ایسا لگ رہا ہے کہ پاکستان کی ہیرے کی کان نکل آئی ہے۔ایسا لگتا ہے کہ ہمارے ملک میں تیل نکل آیا ہے جس سے تمام ملکی مسائل حل ہو جائیں گے لیکن ایسا نہیں ہے: سینئر صحافی کاشف عباسی نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں سینئر صحافی وتجزیہ کار کاشف عباسی نے آئی ایم ایف ڈیل ہونے پر مبارکبادیں دینے پر موجودہ اتحادی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دہائیوں سے سنتے آ رہے ہیں کہ پاکستان کشکول توڑ دے گا اور ہم ان قرضوں کے ساتھ زیادہ عرصہ نہیں چل سکتے لیکن ہر بار بات آئی ایم ایف معاہدے پر آکر رک جاتی ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف نے کابینہ اجلاس میں آج اپنی ٹیم کو قرضے حاصل کرنے پر پھر مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے آئی ایم ایف معاہدے کے بعد پاکستان کی سٹاک مارکیٹ میں تیزی کی مبارکباد دی۔ سٹاک مارکیٹ گرے تو پالیسیوں کی وجہ سے جب تیزی آئی تو سب کو مبارکباد دی جاتی ہے۔ گزشتہ ہفتے تک ملک کے ڈیفالٹ ہونے کی باتیں ہو رہی تھیں لیکن آج وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق ہماری پالیسیوں سے معاشی بحالی کے آثار نمایاں ہونے شروع ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی عجیب وغریب فلاسفی بن چکی ہے کہ 20 سال بعد بھی یہ سوال نہیں پوچھا جا رہا کہ ہم آخر یہاں تک پہنچے کیسے؟ آخر پچھلے 30 سالوں میں 18 آئی ایم ایف پروگرامز لینے کے بعد بھی ہمیں ایک اور پروگرام کیوں چاہیے؟ کیوں بلوم برگ کہہ رہا ہے کہ آئندہ بھی ہمیں آئی ایم ایف کا پروگرام چاہیے ہو گا؟ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے کے بعد ایسے لگ رہا ہے کہ ہماری ہیرے کی کان نکل آئی ہے، ہمارے ملک میں تیل نکل آیا ہے جس سے تمام ملکی مسائل حل ہو جائیں گے لیکن ایسا نہیں ہے۔ ہمارے مسائل میں اضافہ ہوا ہے، کسی کریانے کی دکان پر بھی جائیں تو لکھا ہوتا ہے کہ ادھار مانگ کر شرمندہ نہ کریں، یہ بھی لکھا ہوتا ہے کہ نقد بڑے شوق سے ادھار اگلے چوک سے ! انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف دو دفعہ خود کہہ چکے ہیں کہ پیسے مانگنے پر شرمندگی ہوتی ہے جبکہ اس سے پہلے وزیراعظم بھی یہی کہتے رہے ہیں کہ آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے۔ ہمیں تمام سیاستدانوں سے یہ پوچھنا چاہیے کہ قرض در قرض کے بعد بھی مزید قرض کی بھیک کیوں مانگ رہے ہیں؟ 1997ء میں قرض اتارو ملک سنوارو سکیم شروع ہوئی، آج قرض ملنے پر مبارکباد دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ایک نئی فلاسفی بتائی جا رہی ہے کہ کہ قومیں قرضے لیتی ہیں لیکن اس سے ترقی بھی ہوتی ہے لیکن پچھلے 20 سے 30 سالوں میں اب تک ایسا کیوں نہیں ہو سکا؟ ہم پر قرضوں کا اتنا بوجھ ہے اس کے باوجود نئے قرض پر خوشیاں منائی جا رہی ہیں۔ سوال یہ ہے کہ ہمیں فیصلے کرنے ہوں گے کہ ملک کو آگے لے کر کیسے چلنا ہے تاکہ قوم کو پتہ چلے کہ کیا غلط ہو رہا ہے؟ اور ٹھیک کب تک کرنا ہے۔
عمران خان کی گرفتاری کے بعد آئندہ 2ماہ کا منظرنامہ کیا ہوگا؟ عمران خان کو کیسے نااہل کرکے الیکشن سے باہر رکھاجائے گا؟ صحافی ثاقب بشیر کا تجزیہ صحافی ثاقب بشیر نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ عمران خان سے متعلق آئندہ 2 ماہ کا ممکنہ منظرنامہ کچھ یوں ہو گا صدارتی آرڈیننس جاری ہونے نیب ریمانڈ 14 سے 30 دن ہونے سے کم از کم 2 ماہ تک عمران خان کی ضمانت ممکن نہیں ہو گی ساتھ ہی کل توشہ خانہ فوجداری کیس قابل سماعت قرار دئیے جانے کے بعد اسٹے ختم ٹرائل شروع ہو جائے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیشن کورٹ میں توشہ خانہ ٹرائل میں تیزی آئے گی نیب حراست میں ہونے کی وجہ عمران خان کی ٹرائل کے دوران عدالت حاضری کا ایشو بھی نہیں ہو گا الیکشن کمیشن کے صرف 2 گواہ ہیں بیان ریکارڈ کرائیں گے جرح ہو گی دلائل ہوں گے یوں 2 سے 3 ماہ الیکشن سے پہلے بآسانی ٹرائل سزا نااہلی ہو جائے گی ۔ ثاقب بشیر نے وضاحت دی کہ میں نے یہ خبر اپنی صحافتی سمجھ بوجھ معلومات حالات واقعات اور پھرتیوں کو مدنظر رکھ کر دی ہے باقی آئین قانون سسٹم نظام کے مطابق کیا ہونا چاہیے کیا نہیں ہونا چاہیے ۔۔ کوئی میری ذاتی رائے لے تو وہ اس خبر سے مختلف ہو گی ۔۔ لیکن صحافی کا کام ہے اپنے پڑھنے والوں تک خبر پہنچائے انکا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ نون سمیت پی ڈی ایم جماعتیں تین سال نیب چیئرمین کے لا محدود اختیارات پر سخت تنقید کرتے رہے حکومت میں آتے ہی قانون سازی کرکے نیب چیئرمین کے پر کاٹ دئیے اب عمران خان کو فکس کرنے کے لیے رات کے اندھیرے میں آرڈیننس جاری کرکے چیئرمین نیب کے اختیارات دوبارہ بڑھا دئیے ایک ٹوئٹر صاف کو جواب دیتے ہوئے ثاقب بشیر نے کہا کہ عمران خان نے خود بھی یہ ترامیم چیلنج کر رکھیں ہیں اگر سپریم کورٹ عمران کی درخواست منظور کرکے ترامیم کالعدم قرار دیتی ہے تو جسمانی ریمانڈ کا دورانیہ تین ماہ بحال ہو جائے گا
پاکستان تحریک انصاف کی جھنڈا لگاؤ مہم نے ملک بھر میں زور پکڑ لیا ہے، چاروں صوبوں میں پی ٹی آئی کے عہدیداران اور کارکنان مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں، دوسری جانب انتظامیہ کی مہم روکنے کیلئے کاررروائیاں بھی جاری ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے ملک بھر میں پی ٹی آئی کا جھنڈا لہرانے کی ایک مہم شروع کی تھی، ٹویٹر پر بھی اس مہم کیلئے ایک ہیش ٹیگ چلایا گیا جودیکھتے ہی دیکھتے ٹرینڈنگ میں آگیا، مہم شروع ہوتے ہی ملک بھر میں پی ٹی آئی کارکنان نے گھروں، دوکانوں، گاڑیوں اور دیگر مقامات پر پی ٹی آئی کے جھنڈے لہرانا شروع کردیئے اور ان جھنڈوں کے ساتھ تصاویر بھی شیئر کرنا شروع کردیں۔ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے ملک بھر میں پی ٹی آئی کی واضح مقبولیت کی ثبوت اس مہم کی کامیابی کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ یہ گروہ ملک کی سب سے بڑی ، وفاقی جماعت کو جتنا دبانے کی کوشش کرتا ہے ، عوام اتنا ہی اس جماعت کے ساتھ کھڑے ہوجاتے ہیں۔ چیئرمین عمران خان نے لوگوں سے اس مہم کا حصہ بننے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ فسطائیوں پر واضح کردیں کہ ان کی کوئی سازش، ہتھکنڈا اور ظلم و جبر ہمیں حقیقی آزادی کے اپنے نصب العین سے نہیں ہٹاسکتا ۔ پی ٹی آئی کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے پی ٹی آئی پشاورر ریجن کے صدر عاطف خان کے حجرے سے جھنڈا لگاؤ مہم ،باجوڑ میں سابق رکن قومی اسمبلی گل ظفر خان کے گھر میں پارٹی میٹنگ کے جلسےمیں تبدیل ہونے کی ویڈیو و تصاویرشیئر کی گئی۔ اسی طرح پی ٹی آئی کے ترجمان نے بلوچستان کے مختلف علاقوں،شیخوپورہ میں جھنڈا لگاؤ مہم کی تصاویر اور ویڈیو ز بھی شیئر کیں۔ پاکستان او ر آزاد کشمیر کے بارڈر پر بھی پی ٹی آئی کا جھنڈا لہرایا گیا۔ خیبر پختونخوا میں پشاور میں جنرل سیکرٹری پشاور عاصم خان، ضلع خیبر میں پی ٹی آئی صدر و سابق ایم این اے اقبال آفریدی،پی ٹی آئی سینئر رہنما شہزاد آفریدی، ضلع چارسدہ تحصیل شبقدر میں سابقہ ایم پی اے بابر علی مہمند، ضلع تورغر میں ضلعی صدر امراللہ خان نے جھنڈا لگاؤ مہم کا آغاز کیا، اس کے علاوہ ضلع مہمندتحصیل آمبار ، دروش چترال، ضلع مہمند میں پی ٹی آئی جھنڈا لگاؤ مہم کا زور دیکھا گیا۔
ٹوئٹر کےصارفین کی ٹوئٹ پڑھنے کیلئے عارضی طور پر حد مقرر کرتے ہوئے، ایلون مسک نے نئی پالیسی کا اعلان کردیا۔ ایلن مسک کے اعلان کے مطابق آئندہ سے ٹوئٹر صارفین ایک خاص حد تک ہی ٹوئٹس پڑھ پائیں گے۔ ایلون مسک کی جانب سے متعارف کروائی گئی نئی پالیسی کے تحت بلیو ٹک والے تصدیق شدہ اکاؤنٹس اب 6 ہزار ٹوئٹ روزانہ پڑھ سکیں گے۔ٹوئٹر کی نئی پالیسی کے تحت غیر تصدیق شدہ اکاؤنٹ صرف 6 سو ٹوئٹ پڑھ سکیں گے۔نئے صارفین کیلئے ٹوئٹ پڑھنے کی حد صرف 300 ٹوئٹس ہوگی۔ ایلون مسک کے اس اعلان کے بعد سوشل میڈیاصارفین نے اسے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور دلچسپ تبصروں اور میمز اور ویڈیوز کی بھرمار کردی۔۔ محمود اسماعیل نامی ٹوئٹر صارف نے ایلون مسک کی نئی پالیسیوں پر اپنے ٹوئیٹ میں لکھا کہ غریب کو سانس لینے دو ایلون۔ صحافی جمیل فاروقی نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ کہیں ایلون مسک نے پی ڈی ایم تو نہیں جوائن کرلی ؟ اپنے ہی پراڈکٹ پہ خودکُش حملے کئے جا رہا ہے شمس خٹک کا کہنا تھا کہ ایلون مسک نے ریچ کا بیڑہ غرق کیا ہوا ہے جن جن کو میری ٹویٹس نظر آرہی ہیں وہ پلیز لائک ری ٹویٹ اور کمنٹ کر دیں تاکہ آپکی ٹویٹس بھی مجھے نظر آتی رہیں فیاض شاہ نے کہا کہ ایلون مسک نے 3 گھنٹے تک دنیا بھر سے گالیاں کھانے کے بعد ویریفائیڈ اکاؤنٹس کی ڈیلی ٹویٹس دیکھنے کی لمٹ 10 ہزار، پرانے نان ویریفائیڈ اکاؤنٹس کی 1000 اور نئے نان ویریفائیڈ اکاؤنٹس کی لمٹ 500 کر دی ہے دیویا نے اپنے ٹوئیٹ میں لکھا کہ یہ لوگوں کو ٹوئٹر کا عادی ہونے سے بچانے کے لیے زبر دست آئیڈیا ہے۔ دنیا بھر سے دیگر سوشل میڈیا صارفین نے بھی ایلون مسک کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور دلچسپ میمز اور ویڈیوز بناکر اپنا غم اور غصہ ختم کرتے رہے۔
یورپی ملک سوئیڈن میں عیدالاضحیٰ کے روز مسجد کے باہر قرآن پاک کی بے حرمتی کے شرمناک واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر سوئیڈن بائیکاٹ کا ٹرینڈ ٹاپ پر آگیا۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق یورپی ملک سوئیڈن میں عیدالاضحیٰ کے روز مسجد کے باہر قرآن پاک کی بے حرمتی کے شرمناک واقعے کے خلاف جہاں پوری دنیا کے مسلمان سراپا احتجاج ہیں اور مسلم ممالک نے بھی سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے وہیں سوشل میڈیا پر سوئیڈن بائیکاٹ کا ٹرینڈ ٹاپ پر آگیا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین نے سویڈن کی کمپنیوں کی لسٹ شئیر کی اور بتایا کہ یہ مصنوعات سویڈن کی ہیں انہیں استعمال نہ کریں اور بائیکاٹ کریں کچھ سوشل میڈیا صارفین نے متبادل مصنوعات بھی شئیر کیں۔
آئی ایم ایف سے معاہدہ ہونے کے بعد وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے خوشی کا اظہار کیا اوراسے پاکستانی عوام کیلئے خوشخبری قرار دیا انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدہ قوم کے لئے خوشخبری ہے،وزیر اعظم کی سفارتکاری نے اہم کردار ادا کیا۔آئی ایم ایف معاہدہ سے روپیہ مستحکم ہو گا، بیرونی سرمایہ کاری آئیگی اور مہنگائی قابو میں آئے گی۔ احسن اقبال ماضی میں آئی ایم ایف معاہدے پر تحریک انصاف پر شدید تنقید کرتے رہے اور ماضی میں آئی ایم ایف معاہدے کو وطن فروشی، غداری قرار دیتے رہے اور کہتے رہے کہ انہوں نے ہمیں آئی ایم ایف کا غلام بنادیا ہے۔ اسی تناظر میں احسن اقبال کا ایک پرانا کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہے ۔ یہ کلپ تحریک انصاف کے دور حکومت کا ہے، اس کلپ میں احسن اقبال کہتے ہیں کہ اے قائد ہم شرمندہ ہیں! جس سٹیٹ بینک کو آپ نے پاکستان کی مالیاتی خودمختاری کی علامت قرار دیا تھا ۔ احسن اقبال نے مزید کہا تھا کہ اسے وطن فروشوں نے ایک ارب ڈالر کے عوض بیچ ڈالا اور آئی ایم ایف کا غلام بنا دیا-تم سب غدار ہو، تم وطن بیچ رہے ہو۔ اس پر سوشل میڈیا صارفین نے دلچسپ تبصرے کئے اور سوال کیا کہ اب تو اس ویڈیو کو ڈیلیٹ کردیں۔ سوشل میڈیا صارفین نے سوال کیا کہ احسن اقبال ماضی میں کہتے تھے کہ تحریک انصاف نے پاکستان کو قرضستان بنادیا۔ کیا اب آئی ایم ایف کی جانب سے قرضہ ملنے پرپاکستان قرضستان نہیں بنے گا؟
مطیع اللہ جان اور شہبازگل کے درمیان ٹوئٹر پر نوک جھونک۔۔ایک دوسرے کو بے شرم کہتے رہے مطیع اللہ جان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کا سکرین شاٹ شئیرکرتے ہوئے شہبازگل نے تبصرہ کیا کہ یہ وہ ٹھنڈا بے شرم ہے جس نے ارشد شریف جب غداری بغاوت کے مقدمے لڑنے عدالتوں کے چکر لگا رہا تھا تب اس گھٹیا انسان نے اسے اکسا کر ایسی بات کہلائی جس سے اس کی زندگی میں اور مصیبتیں آئیں اور آخر جان چلی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ وہ بے شرم ہے جو جس پر خود تشدد ہوا لیکن اس کے باوجود اگر کسی اور پر تشدد ہو تو اس سے لطف اندوز ہوتا ہے۔ حیران ہوں کوئی انسان جو خود تکلیف میں سے گزرا ہو وہ کسی اور کو اسی تکلیف میں کیسے لانے کی سوچ سکتا ہے۔ شہبازگل کا کہنا تھا کہ میں سمجھنے سے قاصر ہوں کہ کوئی شخص اتنا منافق اور گھٹیا کیسے ہو سکتا ہے کہ دوسرے کی جان خطرے میں ڈالے۔ اور پھر جب اپنے مشن میں کامیاب ہو جائے تو اس کی ماں کے سامنے بیٹھے اور شرم بھی محسوس نہ کرے۔ میں نے سفاکیت کے بارے سنا تھا اس شخص کو دیکھ کر پتا چلا سفاکیت کیا ہوتی ہے۔ ڈاکٹرشہبازگل نے کہا کہ اس بے شرم انسان میں اتنی سفاکیت ہے کہ اب یہ ارشد کی ماں کے سامنے بیٹھ کر انجوائے کر رہا ہوگا انہیں تکلیف میں دیکھ کر۔ حیران ہوں جو انسان خود کسی مشکل سے گزرا ہو وہ ویسی ہی مشکل یا اس سے بھی بڑی مشکل میں گرفتار کسی شخص کے لئے اور برا کیسے سوچ سکتا ہے۔ ارشد رحم دل تھا۔ شہبازگل نے مزید کہا کہ یہ ٹھنڈا بے شرم آج ارشد کو بہادر صحافی کہہ رہا ہے۔ اور جب وہ ملک سے مجبوری میں گیا تو اسے فرار ہونا کہہ کر مزاق اڑا رہا تھا۔ میں بے شرم بہت دیکھے لیکن اس بے شرم جیسا ابھی تک نہیں۔ ڈاکٹر شہبازگل کے اس تبصرے پر مطیع اللہ جان غصے میں آگئے اور شہبازگل کو سخت جواب دیدیا مطیع اللہ جان کا کہنا تھا کہ یہ وہ ٹھنڈا بے شرم ہے کہ ارشد شریف جب غداری بغاوت کے مقدمے لڑنے عدالتوں کے چکر لگا رہا تھا تب اس گھٹیا انسان اور اسکے لیڈر عمران خان نے اسے تھپکیاں دے کر کے ایسی بات کہلائی جس سے اس کی زندگی میں اور مصیبتیں آئیں، ِاس کو ملک سے باہر بھجوا دیا اور آخر اُس کی جان چلی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ وہ بے شرم ہے جو ایک سیاستدان کی مبینہ ویڈیو سامنے آنے پر سپریم کورٹ میں اُس کے سامنے تالیاں بجاتا تھا، جٹ کا پتر ہونے کا جھوٹا دعویٰ کرتا تھا، عمران خان کے دور میں امریکی شھری ہوتے کابینہ کے اجلاس میں شریک ہوتا تھا اور ابصار عالم، اسد طور، میرے ساتھ تشدد کے واقعات پر خاموش رہتا تھا اور مشتعل نہیں ہوتا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حیران ہوں کہ اسکا بزدل لیڈر اور یہ خود دونوں اپنے بچوں کو ملک سے باہر رکھ کر ۹ مئی کے بلوے کروا کر پاکستان میں کتنے نوجوانوں کو مشتعل کر کے انکا مستقبل تباہ کر چکے ہیں،سمجھنے سے قاصر ہوں کہ کوئی شخص اتنا منافق اور گھٹیا کیسے ہو سکتا ہے کہ خود امریکہ میں بیٹھ کر پاکستان میں دوسروں کے بچوں کی جان خطرے میں ڈالے۔ مطیع اللہ جان کا کہنا تھا کہ یہ وہ منافق ہے جو امریکہ میں بیٹھ کر بھی مشتعل نہیں ہو گا اور ارشد شریف کے اصل قاتلوں کا نام نہیں لیگا اور سوال کرنے والے اور اِنکا ڈٹ کر جواب دینے والے دونوں صحافیوں کی تذلیل کرنے میں کوئی کثر نہیں چھوڑتا، ارشد شریف کو استعمال کرنے والے اور اُنکے لیڈر عمران خان اتنے بے شرم ہیں کہ ارشد کی والدہ کو انکے تفتیشی افسران کے سامنے بیانات ریکارڈ کروانے کے لئیے سپریم کورٹ سے رجوع کرنا پڑ رہا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ شھباز گِل مگر مچھ کے آنسو بہانے کی بجائے امریکہ میں ہی بیٹھ کر پورا سچ بول دے ناں کہ اس سازش میں ملوث اپنے لیڈر اور خود کے متعلق تحقیقات کو ناکام بنانے کے لئیے سوال کرنے والے صحافیوں پر الزامات دھرے، ارشد شریف شھید نے جو بھی باتیں کی وہ سو فیصد درست تھی مگر پی ٹی آئی کے یہ بزدل اور سفاک لوگ اسکے سفاکانہ قتل کی وجہ اُسکے اپنے بیانات بتا کر کسی کو خوش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ثابت کر رہے ہیں کہ ارشد شریف کے قتل کی وجہ اُسکی بیوقوفی تھی، گِل اور اُسکی میڈیا سٹریجی ٹیم جو بھی کر لے سچ چھپے گا نہیں، عمران خان کو بتانا ہو گا کہ کیا اُس نے ارشد شریف کو پاکستان میں آخری فون کال کی تھی جسکے چند لمحوں کے بعد وہ ملک چھوڑ گیا؟ شہبازگل کو جواب دیتے ہوئے مطیع اللہ جان کا کہنا تھا کہ وہ وہی منافق لوگ ہیں جنھوں نے بے نظیر بھٹو کے قتل کی وجہ انکا گاڑی سے اپنا سر باہر نکالنا قرار دیا تھا، شھباز گل اُس سرِشت کا بندہ ہے کہ اگر وزیر آباد میں عمران خان کو خدانخواستہ کچھ ہو جاتا تو بولتا “میں نے تو اُسے سخت بیانات دینے سے پہلے ہی بہت روکا تھا“۔
ٹوئٹر کےصارفین کی ٹوئٹ پڑھنے کیلئے عارضی طور پر حد مقرر کرتے ہوئے، ایلون مسک نے نئی پالیسی کا اعلان کردیا۔ ایلن مسک کے اعلان کے مطابق آئندہ سے ٹوئٹر صارفین ایک خاص حد تک ہی ٹوئٹس پڑھ پائیں گے۔ ایلون مسک کی جانب سے متعارف کروائی گئی نئی پالیسی کے تحت بلیو ٹک والے تصدیق شدہ اکاؤنٹس اب 6 ہزار ٹوئٹ روزانہ پڑھ سکیں گے۔ ٹوئٹر کی نئی پالیسی کے تحت غیر تصدیق شدہ اکاؤنٹ صرف 6 سو ٹوئٹ پڑھ سکیں گے۔نئے صارفین کیلئے ٹوئٹ پڑھنے کی حد صرف 300 ٹوئٹس ہوگی۔ دوسری جانب ٹوئٹر صارفین کو ٹویٹس دیکھنے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنا اکاؤنٹ لازمی بنانا ہوگا۔ پلیٹ فارم پر مواد دیکھنے کی کوشش کرنے والے صارفین سے کہا جائے گا کہ وہ پسندیدہ ٹویٹس کو دیکھنے کے لیے کسی اکاؤنٹ سے سائن اپ کریں یا لاگ آؤٹ ہونے والے اکاؤنٹ کو دوبارہ لاگ ان کریں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز دنیا بھر میں ہزاروں صارفین کو ٹوئٹر کے استعمال میں مشکلات کا کرنا پڑا۔ٹوئٹر صارفین نے ٹوئٹر ڈاؤن ہونے کی شکایت کی تاہم کمپنی کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔ ایلون مسک کی جانب سےکنٹرول سنبھالنے کے بعد یہ رواں سال تیسری بار ٹوئٹر کی سروس ڈاؤن ہوئی ہیں، اس سے قبل فروری اور مارچ میں بھی سروسز ڈاؤن ہوئیں تھیں۔
صحافی اسد طور نے اپنے وی لاگ میں میاں علی اشفاق سے متعلق دعویٰ کیا کہ انکی عمران ریاض کیساتھ ٹیلیفونک گفتگو کرائی گئی۔اپنے وی لاگ میں اسد طور نے میاں علی اشفاق میں الزامات بھی لگائے اور یہ دعویٰ کیا کہ میاں علی اشفاق اور اظہرصدیق ایڈوکیٹ آپس میں لڑپڑے جس پر میاں علی اشفاق نے اسد طور کو تفصیلی جواب دیا اپنے طویل ٹوئٹر پیغام میں میاں علی اشفاق کا کہنا تھا کہ “حسد خور” یو ٹیوبر، “جعلی ذرائع” کی بنیاد پر عمران ریاض کے ساتھ میری “ٹیلی فونک” گفتگو اسٹبلشمنٹ کی سہولتکاری کا سینہ چوڑا کر کے دعویدار ھے- ایسے نچلی سطح کے چھوٹے موٹے یوٹیوبر سے ثبوت مانگا تو صحافی ھونے کے دعوایدار کا جنازہ نکل کے ہاتھ میں آ جائے گا- انہوں نے مزید کہا کہ عمران ریاض اور میری آخری گفتگو 7-8 مئی کو ھوئی جب میں لندن میں تھا، اب جو جھوٹا ھے، اس لعنتی پر اللہ کی بیشمار لعنت ھو اور ھوگی انشاء اللہ- میان علی اشفاق کا مزید کہناتھا کہ “حسد خور” غیر پیشہ ورانہ یوٹیوبر کو ناقص تعلیم کی وجہ سے یہ علم نہیں 2018 سے صحافیوں کے کیس کر رھا ھوں اور اب تک 50 سے سے زائد کامیابی سے بازیاب کرا چکا ھوں- سب بغیر فیس کے ھیں- انکا کہنا تھا کہ حسد خور کے دوست و مفت کیس لڑنے والے یا جن سے تعلق بناے کا خواھش مند ھے انک وکیلوں کی نمائش کا ٹھیکہ اس چھوٹے موٹے غیر پیشہ ورانہ یو ٹیوبر کا ھے- باقی سب کی “نمائش” سے حسد خور کی جان نکلتی ھے- اسد طورکو جواب دیتے ہوئے میاں علی اشفاق نے کہا کہ ویسے حسد خور کو یہ بھی علم نہیں کہ 2010-12 میں ایم ایس سی صحافت میں کر چکا ھوں اور کئی یونیورسٹیوں اور اداروں میں میڈیا ایتھیکس اور لاز بھی پڑھاتا ھوں- تحقیق سے کسی حسد خور یوٹیوبر کا کیا کام؟ انکا مزید کہنا تھا کہ میری ساری ٹیکس ریٹرنز نکال کر دیکھی ھوتی یا میری2009 سے آج تک ساری اخباری نکالی ھوتیں تو پتہ ھوتا کہ اپنی سستی اور لمبی زبان کیسے استمعال کرنی ھےایسے معمولی بدزبان حسد خور کی اھمیت کسی غیر پیشہ ورانہ زبان دراز سے زیادہ نہیں- اسکی ٹکے ٹکے کی باتیں کڑوڑوں کی اور دکان پکوڑوں کی والا حال ھے-
جس پر فردوس عاشق اعوان نے جواب دیا کہ شہباز گل آپ نے قومی راز فروخت کرنے والے سوال کا جواب نہیں دیا، کیا آپ خلف اٹھا سکتے ہیں کہ آپ قومی راز اپنے بیرونی آقا کو نہیں بیچتے تھے؟ اپنے لیڈر کو حقیقی آزادی کی جنگ میں پیچھے چھوڑ کر امریکہ بھاگنے والے بھگوڑے، خود کو امریکہ کا فارن ایجنٹ تم نے رجسٹر کروایا ہے، یہ رہا ثبوت۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرے پاس کوئی موکل موجود نہیں جو رشوت کے 100 پیزے کھائیں۔ جن کے موکل ہونگے وہی 100، 100 پیزے اپنے گھر کھلا سکتے ہیں۔ میرے اثاثے آج بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔ اس پر ڈاکٹر شہبازگل نے فردوس عاشق اعوان کو جواب دیا کہ سنا تھا لوگ چھولے دے کر پڑھتے ہیں۔ آپ نے بھی لگتا ہے چھولے یا چھلیاں سپلائی کر کے پڑھائی کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں امریکہ میں عمران خان کی پارٹی کے ایجنٹ کے طور پر رجسٹرڈ ہوا ہوں۔ کسی اور کا ایجنٹ نہیں بنا۔ امریکہ میں پاکستان کی سیاسی پارٹی کے لئے کام کرنے ہو تو یہ رجسٹریشن ضروری ہے۔ یہاں کا قانون ہے یہ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے فخر ہے میں پارٹی کا وفادار ہوں۔ اور میں حلف دیتا ہوں کہ میں اپنے لیڈر عمران خان اور اپنے وطن کے ساتھ وفادار ہوں۔ اب آپ سے تو انسان وفاداری کا حلف بھی نہیں مانگ سکتا۔ آپ تو مارکیٹ میں موجود ہیں وہ بھی تھوک کے باؤ میں۔ شہبازگل نے مزید کہا کہ اور رہی بات آپکے اثاثوں کی تو خدا نہ کرے نوبت یہاں تک آئے کہ آپکے اثاثے مجھے دیکھنے پڑھیں۔[/FONT]
کچھ روز قبل ایک اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ کراچی میں ہلاک ہونیوالی ٹک ٹاکر عائشہ وہ لڑکی ہے جس نے بھارتی گانے "میرا دل یہ پکارے آجا" پر ڈانس کرکے پاکستان میں اور بین الاقوامی شہرت حاصل کی۔۔ اسی نے دعویٰ کیا کہ یہی عائشہ نامی لڑکی تھی جس کو ایک ہجوم نے 14 اگست 2021 میں مینار پاکستان پر تشدد کا نشانہ بنایا اور نازیبا حرکات کیں لیکن یہ دونوں باتیں ہی غلط نکلیں کیونکہ کراچی میں موت کا شکار ہونیوالی عائشہ نامی ٹک ٹاکر نہ تو عائشہ اکرم ہے جسے مینارپاکستان پر نازیبا حرکات کا نشانہ بنایا گیا اور نہ ہی وہ لڑکی ہے جس نے بھارتی گانے پر پرفارم کیا۔ اس حوالے سے عائشہ عرف مانو نے اپنی موت سے متعلق زیرِ گردش خبروں کی تردید کر دی اور اپنے انسٹا گرام اکاؤنٹ کی اسٹوری پر اپنے مرنے کی افواہ شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ پوسٹ اُن کے ایک دوست نے اُنہیں بھیجی ہے۔ ماڈل و ٹک ٹاکر عائشہ نے اپنی دوسری انسٹا گرام اسٹوری میں لکھا ہے کہ اس خبر میں کہا گیا ہے کہ میری موت واقع ہو گئی ہے، خدارا آپ کو اندازہ نہیں ہے اس خبر سے کسی کی زندگی پر کتنا گہرا اثر ہو سکتا ہے۔ ٹک ٹاکر عائشہ نے لکھا کہ میں کسی قسم کی کوئی سنسنی نہیں پھیلانا چاہتی، آپ سب کیوں میری زندگی مشکل کرنے کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں؟اس قسم کی جھوٹی خبر پھیلانے والے میرا صحیح نام تک نہیں جانتے۔ عائشہ نے مزید کہا کہ ایسی جھوٹی اور بے بنیاد خبروں کو بند ہونا چاہیے۔ خیال رہے کہ کچھ روز قبل کراچی کے علاقے ڈیفنس میں بنگلے میں ہونے والی ڈانس پارٹی کے دوران مبینہ طور پر نشے کی زیادتی کے باعث ایک خاتون ہلاک ہو گئی تھیں۔ بعد ازاں پارٹی میں موجود 1 خاتون اور مرد خاتون کی لاش جناح اسپتال میں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔
سوشل میڈیا پر #پی_ٹی_آئی_جھنڈا_لگاؤ_مہم ٹاپ ٹرینڈ کررہا ہے۔ یہ ٹرینڈ گزشتہ روز پی ٹی آئی کے سپورٹرز نے شروع کیا ہے۔ نہ صرف ٹوئٹر بلکہ فیس بک پہ بھی پی ٹی آئی سپورٹرز کی ڈی پیز لال اور سبزرنگوں سے بھری ہوئی ہیں اور پی ٹی آئی سوشل میڈیا صارفین دیگر کو بھی ترغیب دے رہے ہیں۔یہ مہم اتنی کامیاب ہوئی کہ گزشتہ رات سے #پی_ٹی_آئی_جھنڈا_لگاؤ_مہم ٹرینڈ ٹاپ پہ پہنچ گیا بعض سوشل میڈیا صارفین اپنے گھروں پر پی ٹی آئی کا جھنڈا لگاکر چئیرمین تحریک انصاف سے اظہاریکجہتی کررہے ہیں۔کچھ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ فی الحال ہم اپنے پروفائل پر پی ٹی آئی کے جھنڈے کی تصویر لگارہے ہیں لیکن عید کے بعد ہم اپنے گھروں پر بھی جھنڈے لگائیں گے۔ اکثر سوشل میڈیا صارفین نے پی ٹی آئی کے جھنڈے کے ساتھ پاکستان اور آزادکشمیر کا بھی جھنڈالہراکر ویڈیوز شئیر کیں۔ تحریک انصاف کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل سے پیغام تھا کہ خوف کے بت توڑ دو اور بتا دو سازش کے کرداروں کو پاکستان ہمارا ہے اور ہم عوام اس پاکستان کی اصل طاقت ہیں، ہمارا ووٹ ہی ہمارے حکمران چنے گا ہم جو فیصلہ کریں گے وہی پاکستان کا فیصلہ ہوگا جب تک عوام عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے عمران خان کو کوئی فرق نہیں پڑتا اس کو کون چھوڑ رہا کون نہیں چھوڑ رہا اصل طاقت تو ووٹ کی ہے جو عوام کے پاس ہے اور عوام عمران خان کے ساتھ ہے
استحکام پاکستان پارٹی کے صدر علیم خان کی ہاؤسنگ سوسائٹی نے اوور سیز پاکستانی کو ایک کروڑ روپے کا چونا لگادیا ہے، سائل دہائیاں دیتا رہا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کی مشہور نجی ہاؤسنگ سوسائٹی پارک ویو سوسائٹی پر ایک اوور سیز پاکستانی کی جانب سے 1 کروڑ روپے کے فراڈ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ پارک ویو سوسائٹی کے دفتر کے باہر اپنا مدعا پیش کرتے ہوئے اووسیز پاکستانی نے پلاٹ کا الاٹمنٹ لیٹر دکھاتے ہوئے کہا کہ میں ایک کروڑ روپے سوسائٹی کو جمع کرواچکا ہوں، مجھے یہاں ان کے دفتر آکر پتا چلا کہ یہاں اوورسیز بلاک میں میرا کوئی پلاٹ ہی نہیں ہے۔ اسی دوران سوسائٹی کا ایک سیکیورٹی گارڈ ویڈیو بنواتے شخص کے پاس آیا اور اسے دھکے دے کر وہاں سے ہٹانے لگا، متاثرہ شخص نےچیف جسٹس آف پاکستان، آرمی چیف اور حکومت سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے دہائیاں دی کہ ہم لٹ گئے ہیں ہمیں انصاف دلایا جائے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر یہ ویڈیو تیزی سے پھیلی تو سوشل میڈیا صارفین نے بھی اوورسیز پاکستانی کے ساتھ ہونے والے ظلم کے خلاف آواز اٹھائی اور حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ حبیب اکرم نے کہا کہ اگر ریاست کو چیزیں مینج کرنے سے فرصت ملے تو اس غریب کی دہائی بھی سن لیں۔ سینئر صحافی عاصم علی رانا نے کہا کہ ایسے حالات کی وجہ سے اوورسیز پاکستانی ہمارے ملک میں سرمایہ کاری نہیں کرتے، عبدالعلیم خان اس معاملے کو ذاتی طور پر حل کروائیں۔ سینئر صحافی وسیم عباسی نے کہا کہ بہت افسوس کی بات ہے، آرمی کے زیر اہتمام سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشُ کونسل بننے کے بعد ان تمام لوگوں کو انصاف ملنا چاہیے، اس ملک میں سرمایہ کاری لانے والوں کو عزت کیوں نہیں دی جاتی؟ اینکر طارق متین نے کہا کہ یہ ایک بہت سنگین مسئلہ ہے، سابق وزیراعظم ہوں یا ایک عام آدمی، اپنے مسئلے کا حل آرمی چیف سے ہی چاہتا ہے، اس کی دو وجوہات ہیں ایک لوگوں کو حکمرانوں پر بھروسہ نہیں ہے اور دوسرا یہ کہ اختیارات کس کے پاس ہیں؟ صحافی و اینکر ملیحہ ہاشمی نے کہا کہ کوئی پتھر دل ہی ہوگا جو اس ظلم پر رنجیدہ نہیں ہوگا، حکومت اس شخص کے دکھ کا مداوا کرنے کیلئے کچھ کرے گی؟ فیصل خان نے لکھا کہ علیم خان کی سوسائٹی ایک فراڈ ہے، ایک کروڑ ادا کرنےو الا جب اپنے پلاٹ سے متعلق پوچھ گیا تو اسےدھکے دے کر نکالا گیا۔ ایک سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ ایک شخص کی عمر بھر کی کمائی علیم خان کی ہاؤسنگ سوسائٹی لوٹ کر کھاگئی ہے، اس شخص کا چیخنا اور چلانا دیکھیں، کون ہے جو اس کی داد رسی کرے گا، کون ہے جو ان لوٹنے والوں کا ہاتھ روکے گا؟ وہاب خان نے کہا کہ علیم خان پر کوئی ہاتھ نہیں ڈالتا کیوں کہ سب کو پتہ ہے یہ کس کا پالتو ہے، پاکستانیوں ان فراڈیوں سے بچو نا ان کو سیاست میں آنے دو اور ناان کےکاروبار میں پیسہ ڈالو۔

Back
Top