سیاسی

پشاور سے آنے والی خبر کے مطابق، جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ کے کیس میں پانچ ملزمان کو بری کر دیا ہے۔ ان ملزمان میں صوبائی وزیر مینا خان آفریدی، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ضلعی صدر عرفان سلیم، ریجنل صدر عاصم خان، رکن صوبائی اسمبلی فضل الہٰی اور تحصیل ناظم انعام خان شامل ہیں۔ تفصیلات کے مطابق، یہ مقدمہ جوڈیشل مجسٹریٹ دولت خان نے سن کر بریت کا فیصلہ سنایا۔ یہ واقعہ 3 نومبر 2022 کو پیش آیا جب پشاور کے کور کمانڈر کی رہائش گاہ کے باہر پی ٹی آئی کے کارکنوں نے سابق وزیراعظم عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ پولیس نے اس واقعہ کے بعد فضل الہٰی سمیت پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے خلاف شمالی کنٹونمنٹ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا تھا، جس میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 341، 353 اور 437 کے تحت سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے، سرکاری ملازم کو نوکری سے روکنے اور حملے کی کوشش کرنے کے الزامات شامل تھے۔ یہ بھی نوٹ کیا جاتا ہے کہ ایف آئی آر میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ مقدمہ کس نے درج کیا، تاہم پی ٹی آئی کے ذرائع نے دعویٰ کیا کہ وزیراعلیٰ محمود خان اپنی جماعت کے رکن کی گرفتاری سے ناخوش تھے۔
صحافی ثاقب بشیر اور حسنات ملک نے گزشتہ روز جوڈیشل کمیشن اجلاس کا احوال سامنے رکھ دیا ہے۔ ثاقب بشیر کا کہنا تھا کہ برسوں کی دوستی تھی جسکا خیال نہ رکھا ہحیی آفریدی نے اور منصور علی شاہ سے خاصی تلخ کلامی ہوئی۔ اصولی دو پوائنٹس تھے کہ سب سے پہلے متنازعہ 26 ویں ترمیم کا کیس 16 ججز فل کورٹ بیٹھ کر سن لیں اور اسلام آباد ہائیکورٹ میں سینیارٹی کا معاملہ طے کرلیا جائے لیکن یحیی آفریدی صاحب بضد تھے کہ ہم نے تو ججز لانے ہی لانے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف اسلیے ججز اور جوڈیشل کمیشن کے ممبران سے ملاقات کرے گا کیونکہ پوری دنیا میں یہ بات پھیل گئی یے کہ آئین کا بنیادی سٹرکچر تبدیل کرکے عدلیہ کو ماتحت بنا دیا گیا اور وہ جاننا چاہتے ہیں کہ کیا عدلیہ اتنی آزاد ہے کہ چیک اینڈ بیلنس رکھ سکے؟ انکے مطابق پوری دنیا کو پتہ چل گیا ہے کہ عدلیہ کو ایگزیکٹو کے ما تحت ادارہ بنا دیا گیا ہے،چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اور منصور علی شاہ میں آج تلخ کلامی ہوئی ہے،لیکن یحییٰ آفریدی بضد تھے کہ ہم نے 26 ویں آئینی ترمیم سنے بغیر پہلے 8 ججز سپریم کورٹ لانے ہیں، ثاقب بشیر نے ایک نجی چینل کے شو میں کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر اتنے بڑے پیمانے پر ڈسکشن ہورہی تھی کہ صرف آئی ایم ایف نہیں بلکہ سفارتی حلقے بھی اس میں دلچسپی لے رہے تھے۔ اب لگتا ہے حکومت نے سب کچھ کنٹرول کرلیا ہے۔ دوسری جانب حسنات ملک کا کہنا تھا کہ جسٹس یحیی نے جس طرح آج دیگر ججز کو Taunt کیا،ایسا بہت کم ہی ہوتا ہے کہ کوئی چیف جسٹس اپنے ججز کو کہے کہ تم چھٹیوں پر جاتے ہو۔اسی وجہ سے جسٹس یحیی آفریدی اور جسٹس مبصور علی شاہ کی 40 سالہ رفاقت بھی تلخی کی نظر ہو گئی۔یحیی آفریدی اور امین الدین نے آج بھی حکومت کو سپورٹ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو کام یحیی آفریدی کر رہا ہے یہ تو جسٹس ارشاد حسن نے بھی نہیں کیا تھا ۔ اپنی 40 سالہ رفاقت اور دوستی کا بھی خیال نہیں کیا اور وہ اس نظام کا گارنٹر بن گیا ہے۔منصور علی شاہ سے سخت جملوں کا تبادلہ ہوا اور شدید تلخ کلامی بھی کی۔۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے عامر فاروق کو لانے کے لیے جمال مندوخیل اور اختر حسین تک نے پوزیشن لے لی کہ پہلے سینیارٹی کا تعین کرلیا جائے لیکن یحیی آفریدی نہیں مانا۔۔ لاہور ہائیکورٹ سے کوئی جج نہیں جاسکا انکے مطابق اسکی وجہ یہ ہے کمیٹی میں موجود ججز عالیہ نیلم کو سپریم کورٹ لانا چاہتے ہیں لیکن مریم نواز نہیں چاہتی کہ لاہور ہائیکورٹ سے جسٹس عالیہ نیلم جائے اسلیے اعظم نذیر تارڑ نے اپنا کردار ادا کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ سے تقرری کا معاملہ موخر کروا دیا
آٹھ فروری الیکشن کو ایک سال مکمل ہونے پر شاہزیب خانزادہ نے 25 منٹ خصوصی سیگمنٹ کیا جس میں انہوں نے بتایا کہ 8 فروری کی رات کو کیا کچھ ہوا؟ فارم 47 پر جیتنے والے امیدواروں کو کیسے فارم 47 پر ہرایا گیا؟ نوازشریف کی شکست کو کیسے فتح میں تبدیل کیا گیا؟ کیسے نتائج آنے کا سلسلہ رکا اور صبح دھڑا دھڑ نتائج آنا شروع ہوگئے۔ شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ 8 فروری2024کے متنازع ترین الیکشن کوایک سال ہوگیا۔فارم 45 پرجیتے ہوئےامیدواروں کے بجائےفارم47پرلوگ جتوائےگئے اورحکومت بنائی گئی،انتخابی دھاندلی کی شکایات پرکچھ نہیں کیاگیا۔ دیکھیےآج سے ایک سال پہلےکیسے ان انتخابات کے نتائج کو جیونیوز پرایکسپوز کیاگیاتھا شاہزیب خانزدہ کا اپنے پروگرام میں کہنا تھا کہ اس الیکشن میں دھاندلی کا نیا طریقہ متعارف کرایا گیا، فارم 45 پر جیتنے والے امیدوار الیکشن سے اگلے دن فارم 47 پر ہارنا شروع ہوگئے، فارم 47 کا آج بھی ن لیگ کے جیتنے والے امیدواروں کو طعنہ دیا جاتا ہے انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن سے چند دن پہلے عمران خان کو 3 کیسز میں مضحکہ خیز انداز میں سزا سنادی گئی جبکہ دوسری طرف نوازشریف وطن واپس آئے تو انکے کیسز برق رفتاری سے ختم کئے گئے۔ انکے مطابق تحریک انصاف سے انتخابی نشان چھین لیا گیا، انہیں کھل کر جلسے جلوس کی اجازت نہیں تھی، امیدواروں کو اٹھالیا جاتا تھا،جبکہ ن لیگ، پیپلزپارٹی کے پاس کھلا میدان تھا، تحریک انصاف کے اپس پاس زیادہ تر نئے چہرے تھے جبکہ ن لیگ، پی پی کے پاس منجھے ہوئے سیاستدان تھے اپنے اس پروگرام میں انہوں نے 8 فروری کی رات کو جب نتائج آرہے تھے اور تحریک انصاف والے جیت رہے تھے انہیں بھی شئیر کیا۔ایک سال قبل ہی نوازشریف شکست سے مایوس ہوکر گھر چلے گئے تھے اور صبح انکی فتح کا اعلان کیا گیا۔ الیکشن کو ایک سال گزر گیا۔ لاہور سے قومی اسمبلی کا الیکشن "جیتنے" والے عون چوہدری کے حلقے کے پولنگ اسٹیشن 204 میں کل 393 ووٹ کاسٹ ہوئے لیکن ان میں سے عون چوہدری نے 696 ووٹ حاصل کئے۔ ڈھٹائی اور بے شرمی کی حد یہ ہے کہ فارم آج بھی الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر موجود ہے اور شفاف الیکشن کے دعویداروں کو منہ چڑا ہے۔۔۔
پشاور: گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے صوبائی حکومت کی جانب سے منظوری کے لیے بھیجا گیا ملازمین کی برطرفی کا قانون مسترد کر دیا ہے۔ ڈان نیوز کے مطابق، گورنر نے بل کو واپس بھیجتے ہوئے اس میں مزید ترامیم کی تجویز دی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی اجازت سے بھرتی ہونے والے ملازمین کو بل سے خارج کیا جائے۔ گورنر فیصل کنڈی نے یہ بھی وضاحت کی کہ ملازمین کو اپیل کے حق سے محروم کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے اور ماضی میں کی گئی قانونی بھرتیوں کو کالعدم قرار دینا غیر آئینی ہے۔ انہوں نے صوبائی حکومت کو مشورہ دیا کہ بل پر نظرثانی کی جائے، ورنہ اسے عدالتوں میں چیلنج کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے غیرقانونی بھرتیوں کے ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش کی ہے۔ یاد رہے کہ 26 دسمبر 2024 کو گورنر نے 'یونیورسٹیز ترمیمی بل 2024' بھی اعتراض لگا کر واپس کر دیا تھا۔ اس بل کو دسمبر 2024 میں کابینہ اور خیبر پختونخوا اسمبلی نے منظور کیا تھا۔ گورنر نے اس پر اعتراض کیا تھا کہ مجوزہ ترامیم منی بل کے مطابق نہیں آتیں اور ٹیکسیشن اور فنڈز کے انتقال کی وضاحت نہیں کی گئی ہے، ساتھ ہی پارلیمانی پارٹی کے ممبران کی رائے بھی نہیں لی گئی۔
اسلام آباد: بشریٰ بی بی کے 26 نومبر سے متعلق مقدمات میں جمع کروایا گیا تحریری جواب سامنے آگیا ہے۔ اس بیان میں بشریٰ بی بی نے اپنی ساری زندگی کو قانون و آئین کے مطابق گزارنے کا دعویٰ کیا ہے اور یہ الزام عائد کیا ہے کہ انہیں بدنیتی سے اور بغیر کسی قانونی جواز کے مقدمات میں ملوث کیا گیا ہے۔ بیان میں انہوں نے خود کو پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق خاتون اول کے طور پر متعارف کروایا اور کہا کہ انہیں ان کے شوہر کے سیاسی مخالفین کی ایماء پر ناحق ملوث کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد ان کے شوہر کو ذہنی اذیت دینا اور سیاسی انتقام لینا ہے۔ بشریٰ بی بی نے یہ بھی بتایا کہ ان کے شوہر نے اپنی زندگی قانون و آئین کی بالادستی کے لیے وقف کی ہے اور کبھی بھی کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا۔ ان کے بیان میں یہ بھی شامل ہے کہ ان کے شوہر کے خاندان کے دیگر افراد کو بھی جھوٹے مقدمات میں ملوث کیا گیا ہے، جن میں توشہ خانہ، عدت اور القادر ٹرسٹ کیسز شامل ہیں۔ بیان میں انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ انہوں نے کبھی بھی کسی غیر آئینی یا غیر قانونی سرگرمی میں حصہ نہیں لیا اور انہیں ایک منصوبہ بند سازش کے تحت ملوث کیا گیا ہے۔ انہوں نے 19 نومبر 2024 کے مبینہ بیان سے تعلق کی نفی کی اور کہا کہ وہ بیان آئین و قانون کے مطابق تھا اور اس کے بعد بھی ان کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں ہوئی۔ انہوں نے اپنے اور اپنے شوہر کے لیے آئینی و قانونی حقوق کی بات کی ہے۔
اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما اور سابق چیئرمین سینیٹ، رضا ربانی نے آئی ایم ایف کے تکنیکی مشن کے ویزے منسوخ کر کے واپس بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ کوئی بھی خودمختار ملک کسی غیر ملکی ادارے کو اپنے عدالتی نظام کا معائنہ کرنے کی اجازت نہیں دے سکتا۔ ربانی نے وزیر خزانہ پر زور دیا کہ انہیں اس طرح کی شرائط پر دستخط کرنے کے بعد استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ آئی ایم ایف معاہدے کو پارلیمنٹ اور عوام سے کیوں خفیہ رکھا گیا۔ یاد رہے کہ آئی ایم ایف کا تین رکنی مشن گزشتہ روز پاکستان پہنچا ہے، جس کا مقصد ملک میں ناقص گورننس اور کرپشن کا جائزہ لینا ہے۔ وزارت خزانہ کے مطابق، یہ مشن مالیاتی گورننس، مالیاتی شعبہ کی نگرانی، مارکیٹ اصلاحات، قانون کی حکمرانی، اینٹی منی لانڈرنگ اور انسداد دہشتگردی قوانین کے تحت سفارشات دے گا، جس سے حکومت کو شفافیت بڑھانے اور ادارہ جاتی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے میں مدد ملے گی۔ آئی ایم ایف کا یہ مشن مارچ تک پاکستان میں رہ کر مختلف شعبوں میں پیشرفت کا جائزہ لے گا۔
لاہور: چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود نے کہا ہے کہ ہاکی کو بحال کرنے کے لیے سیاسی بجائے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے یہ کہا کہ پاکستان کے ٹیلنٹ کو دیکھ کر بھارت کو بھی ایک دن پاکستان آکر کھیلنے پر مجبور ہونا پڑے گا۔ لاہور میں کرکٹ کے ساتھ ساتھ انٹرنیشنل ہاکی میلے کی تیاریاں جاری ہیں جس میں جرمن اور ہالینڈ کے معروف ہاکی کلبز 11 فروری کو لاہور پہنچیں گے۔ وزیراعظم کی ہدایت پر وزیراعظم یوتھ پروگرام کی ٹیم بھی ایکشن میں ہے۔ لاہور کے جوہر ٹاؤن ہاکی اسٹیڈیم میں ٹیم کے انتخاب کے لیے ٹرائلز ہوئے جہاں رانا مشہود نے نگرانی کی۔ ان ٹرائلز میں چاروں صوبوں سے 250 سے زائد نوجوان کھلاڑیوں نے شرکت کی، جن میں اسلام آباد اور گلگت کے کھلاڑی بھی شامل تھے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا مشہود نے بتایا کہ وزیراعظم کے وژن کے تحت نوجوانوں کو ہر شعبے میں آگے لایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، "نوجوانوں کو انتشار کے بجائے آگے بڑھنے کا موقع دینے سے ملک ترقی کرے گا۔ سیاسی نہیں بلکہ عملی طور پر قومی کھیل کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔" رانا مشہود نے مزید کہا کہ لاہور میں انٹرنیشنل ہاکی کھلاڑیوں کی آمد پر بہت خوشی ہے اور ہاکی کے نوجوان کھلاڑیوں کو غیر ملکیوں سے کھیلنے کا موقع دیا جا رہا ہے۔ اس میں خواجہ جنید فوکل پرسن اور پرویز سنڈھیلا یورپین ہاکی کوآرڈینیٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے واضح کیا ہے کہ تحریک انصاف کے بانی عمران خان سے کسی قسم کی ناراضگی یا اختلاف کی کوئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دل میں کیا ہے، یہ وہ نہیں جانتے، لیکن اگر حکومت ان کے مطالبات پورے کرتی ہے تو مذاکرات دوبارہ شروع کیے جا سکتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے اپنے بیان میں کہا کہ انہیں عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، جبکہ میڈیا کو تو جیل میں سماعت تک رسائی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو شک ہے تو وہ براہ راست عمران خان سے پوچھ لیں کہ وہ ان سے ناراض ہیں یا نہیں۔ علی امین گنڈا پور نے مزید کہا کہ مذاکرات کے لیے دونوں فریقوں کی طرف سے کمیٹیاں بنائی گئی تھیں، لیکن جب ان کے مطالبات پر عملدرآمد نہیں ہوا تو انہوں نے مذاکرات کا عمل معطل کر دیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ صوبے کی حکمرانی کے معاملات پر صرف بیانیہ بازی کی جا رہی ہے، جبکہ دیگر صوبوں کی حکومتیں بھی چاہیں تو ان کے ساتھ بیٹھ کر بات چیت کر سکتی ہیں۔ انہوں نے پارٹی کے اندرونی معاملات پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہر سیاسی جماعت میں مختلف آرا اور مخالفین کا ہونا فطری بات ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ پارٹی یکجہتی کھو بیٹھی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ وہ اور ان کی ٹیم صوبے کی بہتری کے لیے پرعزم ہیں اور کسی بھی مثبت پیش رفت کے لیے تیار ہیں۔ اس بیان کے بعد سیاسی حلقوں میں تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات دوبارہ شروع ہوتے ہیں تو سیاسی کشیدگی میں کمی آ سکتی ہے اور ملکی استحکام کے لیے یہ ایک اہم قدم ثابت ہو سکتا ہے۔
کراچی: ایم کیو ایم پاکستان میں تنظیمی معاملات کی تقسیم پر اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں، جس کے نتیجے میں کارکنان نے بہادر آباد دفتر پر دھاوا بول دیا۔ کارکنان نے پارٹی کے اندرونی فیصلوں پر شدید احتجاج کیا، جس میں انہوں نے گورنر ہاؤس سے فیصلوں کے خلاف نعرے بازی کی۔ کارکنان نے واضح کیا کہ پارٹی کا مرکزی دفتر بہادر آباد میں ہے لیکن پارٹی کے فیصلے گورنر ہاؤس سے کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے "گو گورنر گو" اور "گو ٹیسوری گو" کے نعرے لگائے۔ گذشتہ روز جاری ہونے والے ایک سرکلر پر بھی کارکنان نے اعتراض کیا جو بغیر کسی مشاورت کے جاری کیا گیا تھا۔ اس وقت بھی بہادر آباد دفتر پر کارکنان کی بڑی تعداد موجود ہے۔ نئے تنظیمی عہدوں کے خلاف کارکنان نے احتجاج جاری رکھا، جس کے دوران انہوں نے پارٹی کے رہنماؤں سے بحث و مباحثہ کیا اور کچھ جگہوں پر حالات تلخ ہوئے۔ اس کے علاوہ، اندرونی اختلافات کی وجہ سے ایم کیو ایم پاکستان اور پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے انضمام پر خطرہ منڈلا رہا ہے۔ تنظیمی عہدوں کی تقسیم پر کئی رہنما ناراض ہو گئے ہیں۔ ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی سید مصطفی کمال اور سینئر رہنما انیس قائم خانی نے آفیشل وٹس ایپ گروپ کو چھوڑ دیا ہے، جو اندرونی تنازعات کی شدت کو ظاہر کرتا ہے۔
خضدار: بلوچستان حکومت خضدار سے مبینہ طور پر اغوا کی گئی عاصمہ بلوچ کی بازیابی کے لیے چھاپے مار رہی ہے، جبکہ اس کا ویڈیو بیان سامنے آیا ہے جس میں وہ اپنی مرضی سے ظہور احمد کے ساتھ جانے کا دعویٰ کرتی ہے۔ جمعرات کی درمیان شب شہزاد سٹی، خضدار میں ایک واقعہ پیش آیا جہاں مسلح افراد نے عنایت اللہ جتک کے گھر داخل ہو کر ان کی بیٹی عاصمہ کو زبردستی اپنے ساتھ لے گئے۔ واقعے کے بعد عاصمہ کے ورثاء نے این 25 شاہراہ پر دھرنا دے کر ٹریفک کو بند کر دیا۔ بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے بتایا کہ پولیس اور لیویز نے عاصمہ کی بازیابی کے لیے انجیرہ میں چھاپہ مارا اور ایک مشکوک شخص کو حراست میں لیا گیا ہے۔ مرکزی ملزم ظہور احمد اور اس کے ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج ہو چکا ہے۔ دوسری جانب، عاصمہ بلوچ اور ظہور احمد کی مشترکہ ویڈیو منظر عام پر آئی ہے، جہاں عاصمہ کہہ رہی ہے کہ وہ اپنی مرضی سے ظہور احمد کے ساتھ گئی ہے۔ تاہم، سینئر صحافی حامد میر نے اس ویڈیو کو زبردستی دلوایا گیا بیان قرار دیا ہے۔ سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ لڑکی نے یہ بیان اپنے گھر والوں کو بچانے کیلئے دیا کیونکہ اسے دھمکی دی گئی کہ اگر تم نے یہ نہ کہا کہ تم اپنی مرضی سے گھر چھوڑ کر گئی ہو تو تمہارے والدین اور دیگر اہل خانہ کو نقصان پہنچایا جائے گا عاصمہ کی بہن نے بھی ایک ویڈیو جاری کر کے اس بیان کو مسترد کیا اور حکومت پر تنقید کی، کہتے ہوئے کہ یہ بیان زبردستی دلوایا گیا ہے اور اسے بلیک میل کرنے کی کوشش ہے تاکہ احتجاج بند کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا، "جیسا کہ آپ جانتے ہیں، میری بہن کی ایک ویڈیو اس کے اغواکاروں کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری کی گئی۔ میں اور بلوچ قوم اس ویڈیو کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ بیان اغواکاروں نے زبردستی دلوایا ہے۔ ایسے بیانات دلا کر وہ ہمیں بلیک میل کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں تاکہ ہم اپنے پرامن احتجاج سے دستبردار ہو جائیں۔ مزید برآں، وہ عوامی رائے کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو ہمارے حق میں ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "اس ویڈیو کے جاری ہونے کے بعد انتظامیہ اور حکومت یہ دعویٰ نہیں کر سکتے کہ مجرموں کا سراغ لگانا ممکن نہیں۔ جس اکاؤنٹ یا نمبر سے یہ ویڈیو سب سے پہلے شیئر کی گئی، اس کے ذریعے مجرموں تک آسانی سے پہنچا جا سکتا ہے۔ اگر اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے باوجود حکومت مجرموں کو گرفتار کرنے اور میری بہن کو بازیاب کرانے میں ناکام رہتی ہے، تو میں یہ سمجھوں گی کہ انتظامیہ جان بوجھ کر مجرموں کو آزاد چھوڑ رہی ہے۔" عاصمہ کی بہن نے اپنے بیان میں زور دیا کہ "میں ایک بار پھر کہتی ہوں کہ جب تک میری بہن کو آزاد نہیں کیا جاتا اور مجرموں کو سخت سزا نہیں دی جاتی، ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ ہم اپنے احتجاج کو مزید شدت دیں گے اور اسے وسعت دیں گے۔" وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بتایا کہ واقعے کے حوالے سے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور وہ خود اس کیس کی تفتیش کی نگرانی کر رہے ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور حکومت مظلوم کے ساتھ کھڑی ہے۔
کراچی: گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ماہ رمضان المبارک کے دوران قرعہ اندازی کے ذریعے پلاٹ، موبائل فونز اور موٹر سائیکلز دینے کا اعلان کیا ہے۔ ایک پریس کانفرنس میں، گورنر ٹیسوری نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں سے لوگوں کی گورنر ہاؤس آمد بڑھتی جا رہی ہے، جہاں ہزاروں طلبہ آئی ٹی کے کورسز کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 56 لاکھ لوگوں نے گورنر ہاؤس کا دورہ کیا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اس بار رمضان المبارک "اتحاد رمضان" کے نام سے منایا جائے گا، جس میں مختلف ممالک سے قاری اور نعت خواں بھی شرکت کریں گے۔ گورنر نے کہا کہ بچوں کے پہلے روزے بھی کھلوائے جائیں گے اور شہدا کی فیملیز کو مدعو کیا جائے گا تاکہ ان سے شہدا کے رمضان کے تجربات کے بارے میں پوچھا جا سکے۔ گورنر سندھ نے یہ بھی بتایا کہ 10 لاکھ لوگوں کے لیے گورنر ہاؤس میں انتظامات کیے جا رہے ہیں، جہاں قرعہ اندازی کے ذریعے 50 پلاٹ، 100 موبائل فونز اور موٹر سائیکلز دی جائیں گی۔ خاص طور پر، فیملیز کے ساتھ آنے والوں کا خیال رکھا جائے گا۔ کامران ٹیسوری نے اتحاد رمضان کو اتحاد اور محبت کا پیغام دینے کا موقع قرار دیا، جس کے لیے بہترین انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ روزانہ شہر کے دورے کریں گے اور ٹینکرز کو مقررہ وقت سے ہٹ کر چلتے دیکھ کر انہیں ٹریفک پولیس کے حوالے کریں گے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ اگر ٹریفک پولیس ان کے حوالے کی جائے تو وہ کسی بھی حادثے کی ذمہ داری لیں گے۔ انہوں نے حکومت اور پولیس کو تنبیہہ کی کہ ٹریفک کے حادثات کو روکنے اور غفلت کرنے والوں کو سزا دینے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ ٹینکرز کی وجہ سے 70 سے زیادہ لوگوں کی موت کے بعد کتنے ایس اوز کو سزا دی گئی، اور زور دیا کہ سزا اور جزا کا عمل زیادہ نظر آنا چاہیے۔
لاہور: وفاقی کابینہ نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے سیکیورٹی کی منظوری دے دی ہے۔ ذرائع کے مطابق، آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت فوج کی تعیناتی کی منظوری بھی دی گئی ہے۔ پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز چیمپئنز ٹرافی کے دوران سیکیورٹی کے فرائض انجام دیں گی۔ غیر ملکی ٹیمیں 12 فروری سے پاکستان پہنچنا شروع ہو جائیں گی۔ وزارت داخلہ نے تمام متعلقہ اداروں اور صوبائی ہوم ڈیپارٹمنٹس کو ہدایات جاری کر دی ہیں کہ ٹیموں کو فل پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے۔ ذرائع کے مطابق، مہمان ٹیموں کو پریزینٹیشن لیول کی سیکیورٹی فراہم کی جائے گی تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے سے نمٹا جا سکے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے چیمپئنز ٹرافی 2025 کے شیڈول کا اعلان کر دیا ہے، میگا ایونٹ 19 فروری سے 9 مارچ تک کھیلا جائے گا۔ پاک بھارت ٹاکرا 23 فروری کو دبئی میں ہو گا، جبکہ ایونٹ میں 8 ممالک کے درمیان 15 میچز کھیلے جائیں گے۔ چیمپئنز ٹرافی کے میچز پاکستان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں ہوں گے، میچز کراچی، لاہور، راولپنڈی اور دبئی میں کھیلے جائیں گے۔ تمام میچز ڈے اینڈ نائٹ فارمیٹ میں ہوں گے اور بھارتی ٹیم اپنے تمام میچز نیوٹرل وینیو دبئی میں کھیلے گی۔ 21 فروری کو کراچی میں افغانستان اور جنوبی افریقا کے درمیان میچ ہو گا، جبکہ لاہور کا قذافی اسٹیڈیم 22 فروری کو ایونٹ میں اپنا پہلا میچ کی میزبانی کرے گا جہاں آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان مقابلہ ہو گا۔
لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ معاشی بہتری سے عام آدمی کے گھر میں خوشحالی آئے گی۔ انہوں نے معاشی مشکلات اور سیاسی عدم استحکام کے باوجود ناممکن کو ممکن بنانے پر وزیر اعظم شہباز شریف کو مبارکباد دی۔ انہوں نے انتخابات کے انعقاد کا ایک سال مکمل ہونے پر اظہار تشکر بھی کیا۔ مریم نواز نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں ترقی اور خوشحالی کا سفر خوش آئند ہے۔ انہوں نے برآمدات اور ترسیلات میں اضافہ اور مہنگائی میں کمی کو معاشی معجزے کے طور پر بیان کیا۔ انہوں نے پاکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کو بڑا واقعہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شرح سود اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی سے معیشت بہترین ٹیک آف کر رہی ہے اور اسٹاک ایکسچینج کا خطے کی تیزی سے بڑھنے والی مارکیٹ بننا تاریخی امر ہے۔ مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ ثابت ہو گیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں ہی معیشت ترقی کرتی ہے اور عوام خوشحال ہوتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پنجاب واحد صوبہ ہے جہاں اشیائے خورد و نوش میں مہنگائی کی شرح کم ہے، اور کاشتکار اور عام آدمی آنے والی ترقی اور خوشحالی کے دنوں کو محسوس کر رہے ہیں۔
لاہور: وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ جماعت ملک کے انتشار کی جانب لے جانے کی کوشش کر رہی ہے اور ان کی مخالفت ملک کے خلاف ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ لوگ ملکی معیشت کے ڈیفالٹ ہونے کی دعائیں کرتے تھے، لیکن آج پاکستان کی معیشت دنیا کی بہترین معیشتوں میں شمار ہونے لگی ہے۔ لاہور کے حلقہ این اے 127 میں ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ انہوں نے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ان کے بازو بن کر کام کریں گے۔ انہوں نے تعمیر و ترقی کے وعدے کیے تھے اور اب حلقے کے تمام علاقوں میں ترقیاتی کام شروع ہوچکے ہیں۔ وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے یوم سیاہ کو پورے پاکستان نے مسترد کر دیا ہے اور عوام تعمیر و ترقی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے آپسی جھگڑوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ لگتا ہے کہ کوئی ڈرامے کی سیریز چل رہی ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کی تعریف کی اور کہا کہ انہوں نے ملکی معیشت کو ڈیفالٹ سے نکال کر بہتری کی راہ پر ڈالا ہے۔ ان کے مطابق، ایک سال کی حکومت کے بعد اب تعمیر و ترقی کا دن منایا جا رہا ہے۔ عطا تارڑ نے سپہ سالار کے کردار کو بھی سراہا جنہوں نے معیشت کی بہتری میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی نے جو چیف الیکشن کمیشن کو نامزد کیا تھا، اب ان کا دھاندلی کا بیانیہ دفن ہوچکا ہے۔
گزشتہ روز منصور علی خان نے نوازشریف کے حلقہ این اے 130 کا سروے کیا اور موجودہ حکومت سے متعلق لوگوں کی رائے لی۔۔عوام کی بہت بڑی تعداد نے مریم نواز اور شہبازشریف حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ان کا کہنا تھا کہ جو لانے والے ہیں وہ چاہیں تو مجھے لے آئیں، مریم نواز اپنی موج مستی میں پے، مہنگائی شدید ہے، میں ووٹ پی ٹی آئی کو دوں گا۔ ایک کسان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا دور بہت بہتر تھا۔۔۔۔کہا پہلے بھی ووٹ خان کو دیا تھا آگے بھی خان کو دوں گا۔۔ مایک شخص کو کہنا تھا میں نے صحت کارڈ پر اپنی ماں کا علاج کروایا جو اب پنجاب میں بند کر دیا گیا ہے، آئندہ بھی ووٹ عمران خان کو دوں گا ۔ ایک شخص نے منصور علی خان نے سوال کیا کہ اگر عمران خان باہر آ جائیں تو کیا ہوگا؟ جس پر اس شخص نے کہا کہ تو یہ سب بھاگ جائیں گے ایک بندے سے سوال ہوا کہ میاں صاحب مُلک سے چلے گئے خان نہیں گیا کیا کہیں گے۔۔۔۔ جس پر اس نے کہا کہ سر او پائی بندہ اے(یعنی مرد آدمی ہے) ایک شخص نے منصور علی خان نے پوچھا مریم نواز نے کافی فیتے کاٹے، پچھلے ایک سال میں کیا تبدیلی ائی جس پر شہری کا جواب تھا کہ پچھلے ایک سال میں ملک کافی پیچھے چلا گیا بلکہ جب سے رجیم چینج آپریشن ہوا تب سے پیچھے چلا۔ اس نے مزید کہا کہ ہر بندہ ڈر رہا ہے، آگر میں اپنے رکشے پر عمران خان کا نام لکھوں گا تو مجھے اٹھا لیں گے نوازشریف کے حلقہ سے ایک شہری نے کہا کہ عمران خان اپنے پیروں کی مٹی نہیں چھوڑتا وہ " Man of his Words جو کہتا ہے وہ کرتا ہے "۔آئندہ ووٹ میں عمران خان کو ہی دوں گا، منصور علی خان نے سوال کیا کہ مریم نواز اور عثمان بزدار میں سے بہتر کون تھا ؟ جس پر اس شخص نے کہا عثمان بزدار بہتر تھا اس کے پیچھے ایک پوری ٹیم تھی مریم نواز کے پاس تو ٹیم ہی نہیں ہے،
شفاء یوسفزئی کے شو میں گفتگو کرتے ہوئے عمرایوب خان نے کہا کہ حکومت سکندر سلطان راجہ کو آلوُ کی مہر بنا کر استعمال کرنا چاہتی ہے انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنی مدت ملازمت مکمل کرنے کے باوجود بیٹھا رہے گا اور حرام کی تنخواہ لیتا رہے گا، شہباز شریف بھی آلوُ کا وزیر اعظم ہے جو کہ ایک پٹواری کے لیول سے بھی نیچے کا آدمی ہے اور عمران خان سے جیل میں ایک ملاقات تک تو کروا نہیں سکے انہوں نے مزید کہا کہ قیدی نمبر 804 جیل کا سپرمین ہے،عمران خان کو نہ گرمیوں میں گرمی لگتی ہے اور نہ سردیوں میں سردی، وہ بڑے مضبوط اعصاب کے مالک ہیں، یہ لوگ ان کو مس کیلکولیٹ کر گئے عمرایوب نے انکشاف کیا کہ پیپلز پارٹی کو دوبارہ ٹائٹ کرنے کا نیا پلان بن گیا ہے۔۔۔ عمر ایوب کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی سندھ کی عوام کو بیچے گی، اس وقت چولستان میں کارپوریٹ فارمنگ کے لیے ایک لاکھ ایکڑ زمین سیراب کرنے کے لیے نہریں نکالی جا رہی ہیں، پیپلز پارٹی اس پر مان نہیں رہی تو نیب نے قائم علی شاہ ، وزیر اعلی اور دیگر افراد کے خلاف ریفرنس تیار کر لیا اور اب کیس کو پیپلز پارٹی سے سندھ کے حصے کے پانی سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔۔ آپ دیکھ لیجیے گا۔ اس موقع پر سید کوثر کاظمی نے کہا کہ اب وزیر اعلی KP سے بھی زیادہ اگریسیو بندہ آگیا ہے انہوں نے مزید کہا کہ جنید اکبر صاحب تو خان صاحب کو کہتے ہیں اگر میری بات چیئرمین نے نہ مانی تو میں مستعفی ہو جاؤں گا۔۔۔ ایس سی او سمٹ ہو، کوئی اہم دورہ ہو، چیمپیئنز ٹرافی ہو تو انکو انتشار کیوں یاد آجاتا ہے۔۔۔؟؟ ایک دو دن آگے نہیں کر سکتے؟؟؟ اس پر شفاء یوسفزئی نے کہا کہ کہ دراصل 8 فروری اس دن آرہی ہے
اسلام آباد: صحافتی تنظیموں کے احتجاج اور شدید ردعمل کے بعد، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات نے پیکا (پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ) میں ترمیم کے لیے صحافیوں کے ساتھ مل کر ذیلی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق، قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں اس معاملے کو اٹھایا گیا جہاں حکومت اور صحافیوں کو ایک ساتھ بٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔ کمیٹی کی چیئرمین پولین بلوچ نے بتایا کہ پیکا ایکٹ پر ذیلی کمیٹی بنا کر خدشات دور کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ وزیر اطلاعات و نشریات نے وضاحت کی کہ ڈیجیٹل میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام سے ڈیجیٹل میڈیا بھی ریگولیٹ ہو گا، اور پیکا صرف ڈیجیٹل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کے لیے ہے، جس سے پرنٹ اور ٹی وی میڈیا پر کوئی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ یہ پہلے سے ہی ریگولیٹ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا سے کمایا جانے والا منافع کا حصہ حکومت کو بھی ملنا چاہیے، اور ڈیجیٹل رائٹس ٹریبونل اور کونسل آف کمپلینٹس میں ایک صحافی نمائندہ شامل ہو گا۔ عطا تارڑ نے پیکا کے دفاع میں کہا کہ عالمی سطح پر ریگولیشن ہوتی ہے، تو پاکستان میں اسے امر مانع کیوں سمجھا جائے؟ انہوں نے متنازع شق کے بارے میں سوال کیا اور ڈیجیٹل میڈیا کے بغیر ضابطے کے ممکنہ خطرات کا ذکر کیا۔ ایم کیو ایم کے رکن امین الحق نے پیکا کے حق میں بات کی اور فیک نیوز کے مسئلے کو اٹھایا، جس پر وزیر اطلاعات نے اتفاق کیا اور صحافیوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا وعدہ کیا۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ صحافیوں کے ساتھ بیٹھ کر ان کے مسائل سنے جائیں گے اور ان کا حل نکالا جائے گا۔
اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تحفظ خوراک کے اجلاس میں گدھوں کی افزائش کا موضوع بھی زیر بحث آیا۔ وزارت خوراک و تحفظ کے حکام نے بتایا کہ گوادر میں گدھوں کا سلاٹر ہاؤس تعمیر کیا گیا ہے اور اس سے پیداوار بھی شروع ہو گئی ہے۔ حکام نے مزید بتایا کہ چین کے ساتھ گدھے کی کھال اور ہڈیوں کے برآمد کے لیے ایک معاہدہ ہوا ہے اور اس کام کو چینی کمپنی گوادر میں انجام دے گی۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی نے سوال کیا کہ کیوں نہ زندہ گدھوں کی برآمد کی جائے، جس پر وزارت خوراک و تحفظ کے حکام نے جواب دیا کہ زندہ گدھوں کی برآمد ایک مشکل کام ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ملک کے دوسرے حصوں میں بھی گدھوں کے سلاٹر ہاؤس کے لیے درخواستیں آ رہی ہیں۔ حکام نے کہا کہ نئی چینی کمپنیوں سے گدھوں کے سلاٹر ہاؤس کے حوالے سے بات چیت جاری ہے۔ رکن کمیٹی رانا محمد حیات نے بتایا کہ پاکستان میں گدھوں کا استعمال کم ہو رہا ہے کیونکہ لوڈر رکشوں نے ان کی جگہ لے لی ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ اچھی نسل کے گدھوں کی بریڈنگ کی جانی چاہیے۔
لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے طلبہ کے لیے ہونہار اسکالر شپ اور لیپ ٹاپ اسکیم کے حوالے سے اہم اعلانات کیے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق، وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت ایک اجلاس میں ہائر ایجوکیشن سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔ مریم نواز نے دیگر صوبوں سے تعلق رکھنے والے طلبہ کے لیے بھی ہونہار اسکالر شپ اسکیم کی منظوری دی اور ان کی اہلیت کا معیار پنجاب کے برابر قرار دیا۔ اس اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب میں طلبہ کے لیے لیپ ٹاپ کی تعداد بڑھا کر 1 لاکھ 10 ہزار کر دی جائے گی۔ ساتھ ہی، پنجاب میں سیکنڈ ائیر، تھرڈ اور فورتھ ائیر کے طلبہ کے لیے ہونہار اسکالر شپ کی باضابطہ منظوری دی گئی۔ مریم نواز نے ہونہار اسکالرشپ اور لیپ ٹاپ اسکیم کے لیے طلبہ کے لیے ہیلپ لائن بنانے کی ہدایت کی اور لیپ ٹاپ حاصل کرنے کے لیے کم از کم 65 فیصد اہلیت مقرر کی۔ اپنے خطاب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہونہار اسکالرشپ اور لیپ ٹاپ ہر بچے کا حق اور حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے تعلیم اور نوجوانوں کو قوم کی اصل سرمایہ کاری قرار دیا اور کہا کہ ہر بچے کو لیپ ٹاپ ملنا چاہیے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ لیپ ٹاپ اور ہونہار اسکالرشپ دیگر صوبوں کے طلبہ کا بھی حق ہے، چاہے وہ آزاد کشمیر، گلگت بلتستان، بلوچستان یا خیبر پختونخوا سے ہوں، انہیں بھی یہ سہولیات ملنی چاہیے۔ انہوں نے میرٹ پر آنے والے ہر بچے کو اچھے کالج میں اپلائی کرنے کی ترغیب دی اور کہا کہ فیس حکومت ادا کرے گی۔ مریم نواز نے اپنی ماں کی طرح سوچنے کا اظہار کیا اور کہا کہ ہر بچے کی قسمت بدلنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ طلبہ کیلئے کسی بھی اسکیم میں فنڈز کی فراہمی میں کوئی رکاوٹ نہیں آنے دی جائے گی۔
لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے مائنس ون فارمولے کے بارے میں بتایا کہ اس کو کامیاب بنانے میں چیف الیکشن کمشنر کا کردار کلیدی تھا، انہوں نے چیف الیکشن کمشنر کے حوالے سے اہم انکشاف کیا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے بتایا کہ جنوری میں چیف الیکشن کمشنر کی مدت ملازمت ختم ہو گئی تھی اور اب وزیر اعظم کو چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے لیے پارلیمانی کمیٹی بنانی ہے۔ شیخ وقاص اکرم نے مزید کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کا کردار متنازع اور مایوس کن رہا ہے۔ ان کے دور میں غیر آئینی اقدامات ہوئے اور اعلیٰ عدلیہ نے بار بار ان کے فیصلوں پر اعتراض اٹھایا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ تاریخ میں کسی چیف الیکشن کمشنر کا ایسا منفی کردار نہیں دیکھا گیا۔ انہوں نے مائنس ون فارمولے کے بارے میں بتایا کہ اس کو کامیاب بنانے میں چیف الیکشن کمشنر کا کردار کلیدی تھا اور وہ فارم 47 کے پلان میں سہولت کار بنے۔ اس کے ردعمل میں، پی ٹی آئی نے عمر ایوب کے ذریعے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت جمع کروائی ہے۔ پی ٹی آئی کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ الیکشن کمیشن نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف پراسیکیوٹر کا کردار ادا کیا ہے۔

Back
Top