لاہور: وفاقی وزیر اور مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ پنجاب بھر میں ہونے والے جلسوں کا مقصد عوامی رابطہ مہم کو مضبوط بنانا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ کچھ عرصے سے پارٹی ملک کو بحرانوں سے نکالنے میں مصروف تھی، لیکن اب عوام سے براہ راست رابطے کا وقت آ گیا ہے۔
احسن اقبال نے بتایا کہ رمضان المبارک کے بعد پارٹی کے سربراہ میاں نواز شریف ملک کے چاروں صوبوں کا دورہ کریں گے۔ پنجاب میں ہونے والے جلسوں میں وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف بھی شرکت کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ جلسے پارٹی کی عوامی حمایت کو مزید مضبوط بنائیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں احسن اقبال نے کہا کہ عوام نے پی ٹی آئی کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ پاکستان کی عوام منفی سیاست کی حامی نہیں ہے۔ عوام نہیں چاہتی کہ احتجاج اور دھرنوں کی سیاست ہو اور ملک کا قیمتی وقت ضائع ہو۔
واضح رہے کہ نواز شریف نے حال ہی میں سیاسی سرگرمیوں کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔ انہوں نے لاہور کے ماڈل ٹاؤن میں اہم ملاقاتیں کی ہیں، جس میں پارٹی کے رہنماؤں کے ساتھ مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
صوبہ خیبر پختونخوا سے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رہنما زاہد خان نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کر لی۔ زاہد خان نے یہ اعلان میاں نواز شریف سے ملاقات کے دوران کیا۔ اس موقع پر صوبائی صدر امیر مقام بھی موجود تھے۔ زاہد خان نے نواز شریف کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا اور کے پی میں پارٹی کو فعال بنانے کے لیے تجاویز پیش کیں۔ نواز شریف نے زاہد خان کا خیر مقدم کیا اور پارٹی کو منظم کرنے کا عندیہ دیا۔
پارٹی ذرائع کے مطابق، نواز شریف کی سیکرٹری جنرل احسن اقبال، انجئینر امیر مقام، انوشہ رحمان، اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر سمیت دیگر اعلیٰ رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتیں ہوئیں۔ ان ملاقاتوں میں گلگت بلتستان کے انتخابات میں پارٹی کی پوزیشن پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ خیبر پختونخوا تنظیم کے صدر نے گلگت بلتستان انتخابات کے حوالے سے بریفنگ دی۔
خیبر پختونخوا کے پارٹی رہنماؤں نے نواز شریف کو صوبے کے مختلف اضلاع کا دورہ کرنے کا مشورہ دیا۔ نواز شریف نے گلگت بلتستان کے انتخابات کی تیاری کے لیے تنظیمی عہدیداروں کو ہدایات جاری کیں اور عوامی رابطہ مہم کو تیز کرنے کا حکم دیا۔
نواز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی گزشتہ ایک سال کی کارکردگی کو عوام کے سامنے پیش کیا جائے۔ انہوں نے زور دیا کہ پارٹی کو منظم کرنے اور عوامی مسائل کو حل کرنے کے لیے مستعدی سے کام کرنا ہوگا۔
مسلم لیگ (ن) کی جانب سے عوامی رابطہ مہم کو تیز کرنے کے فیصلے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پارٹی اگلے انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ نواز شریف کی قیادت میں پارٹی ملک بھر میں اپنی موجودگی کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔