اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سانحہ 9 مئی کے ملزمان کی ضمانتوں کو منسوخ کرنے کے لیے دائر کی گئی اپیلوں کو سماعت کے لیے مقرر کر دیا ہے۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ 27 فروری کو ان درخواستوں پر سماعت کرے گا، جس میں جسٹس شفیع صدیقی اور جسٹس گل حسن اورنگزیب شامل ہوں گے۔
پنجاب حکومت نے سانحہ 9 مئی کے مقدمات میں ملزمان کی ضمانتوں کو ختم کرنے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی کی ضمانت قبل از گرفتاری بحال کرنے اور ان کے جسمانی ریمانڈ کو کالعدم قرار دینے کے خلاف دائر اپیلوں کو بھی سماعت کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں، پی ٹی آئی رہنماؤں عالیہ حمزہ اور شہریار آفریدی کی ضمانتوں کی منسوخی کے لیے پنجاب حکومت کی جانب سے دائر درخواستوں پر بھی 27 فروری کو سماعت ہوگی۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ ان کیسز کی سماعت کرے گا۔
دوسری جانب، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی جانب سے جی ایچ کیو حملہ کیس میں بریت کی درخواست بھی سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کی گئی ہے۔ یہ کیس 28 فروری کو چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ سنے گا، جس میں جسٹس شفیع صدیقی اور جسٹس گل حسن اورنگزیب شامل ہوں گے۔ شیخ رشید کی بریت کی درخواست اس سے قبل ٹرائل کورٹ اور ہائی کورٹ سے مسترد ہو چکی ہے۔
پنجاب حکومت نے عالیہ حمزہ اور شہریار آفریدی کی ضمانتوں کو منسوخ کرنے کے لیے بھی سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ ان تمام کیسز کی سماعت کے فیصلے اگلے ہفتے متوقع ہیں۔