آٹھ فروری الیکشن کی رات کون کونسے واقعات پیش آئے؟شہزاداقبال کے انکشافات

Clipboard06.jpg


جیو نیوز کے صحافی شہزاد اقبال کا کہنا ہے کہ 8 فروری کے انتخابات میں کئی متنازعہ واقعات پیش آئے۔ ان کا کہنا ہے کہ میڈیا کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ کسی خاص پارٹی کی پوزیشن نہ دکھائیں، لیکن کچھ دیر کے لیے ایکسپریس چینل پر پی ٹی آئی کی برتری دکھائی گئی، جس پر سخت ردعمل آیا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو "آزاد" امیدواروں کے طور پر پیش نہیں کیا گیا، تاکہ دیگر آزاد امیدواروں کے ساتھ الجھن پیدا ہو۔ نیز، کراچی کے نتائج پر بات کرنے سے منع کیا گیا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1891113321736139142
شہزاد اقبال کے مطابق، انتخابات میں دھاندلی کی گئی اور اسٹیبلشمنٹ، الیکشن کمیشن، اور فائز عیسیٰ کا کردار مشکوک تھا۔ انتخابات کے بعد پی ٹی آئی نے ٹربیونلز کا رخ کیا، لیکن جب اسلام آباد ٹربیونل فیصلے کے قریب پہنچا تو قانون میں تبدیلی کر دی گئی۔ ریزرو سیٹوں کے فیصلوں پر عملدرآمد نہیں کیا گیا اور 26ویں ترمیم کے ذریعے انتخابی نتائج کو محفوظ بنانے کی کوشش کی گئی۔
https://twitter.com/x/status/1891068464011375077
پوڈکاسٹ میں شہزاد اقبال نے یہ بھی بتایا کہ انہیں توقع تھی کہ پی ٹی آئی 60 سیٹیں جیتے گی، جبکہ ان کے دوستوں کا خیال تھا کہ 30-35 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے ارکان خود کو انتخابات سے پہلے ہی فاتح سمجھ رہے تھے، لیکن انتخابات کے دن پی ٹی آئی کو اتنا ووٹ ملا کہ پورا نظام ہل گیا۔ انتخابی رات ریٹرننگ آفیسرز کو اغوا کر لیا گیا، جو نتائج کے عمل میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش تھی۔
https://twitter.com/x/status/1890719943357878422
یہ بیانات انتخابی عمل میں شفافیت اور قانونی چارہ جوئی کے مسائل کو اجاگر کرتے ہیں، اور سیاسی عدم استحکام کی عکاسی کرتے ہیں۔
 
Last edited by a moderator:

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

بھائی شہزاد اقبال! یہ سب باتیں سپریم کورٹ کے لگے کیس میں جا کر بتائیں تو پھر تو بات ہے لیکن سال بعد اب ٹی وی پر بیٹھ کر ان باتوں کا کسی پر کیا اثر ہو گا؟؟؟
ذرا سوچیں
 

Back
Top