
پشاور: خیبر پختونخوا کی ترقی اور عوامی مسائل کے حوالے سے ایک نئی بحث نے جنم لیا ہے۔ صحافی نجم ولی خان نے سوشل میڈیا پر صوبائی مشیر خزانہ مزمل اسلم سے کچھ سخت سوالات کیے، جن کا مزمل اسلم نے بھی بھرپور انداز میں جواب دیا۔
نجم ولی خان نے اپنے بیان میں کہا کہ اگر مزمل اسلم نے خیبر پختونخوا کو معاشی طور پر خوشحال اور ایک جنت بنا دیا ہے، تو پھر صوبے کی مائیں بچوں کی پیدائش کے دوران سب سے زیادہ اموات کا شکار کیوں ہیں؟ انہوں نے سوال اٹھایا کہ صوبے کے باشندوں کے والد چھلیاں بیچنے اور ان کے بیٹوں کو جوتے پالش کرنے کے لیے پنجاب کیوں جانا پڑتا ہے؟ انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا کے لوگ اپنے پیاروں کے علاج کے لیے اسلام آباد اور پنجاب کے ہسپتالوں کا رخ کیوں کرتے ہیں؟
نجم ولی خان نے کہا کہ وہ تعصب نہیں رکھتے بلکہ چاہتے ہیں کہ خیبر پختونخوا کے لوگوں کو روزگار اپنے ہی صوبے میں ملے۔ انہوں نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ لوگ اپنے بزرگوں کی دعاؤں اور قبروں کو چھوڑ کر دربدر بھٹکیں، کیونکہ اپنے گھر اور شہر کی بات ہی الگ ہوتی ہے۔ انہوں نے مزمل اسلم سے اس معاملے پر مکالمے کی خواہش کا اظہار کیا تاکہ صوبے کے لوگوں کو زندگی، صحت، تعلیم اور روزگار اپنے ہی علاقوں میں میسر ہو۔
اس کے جواب میں مزمل اسلم نے کہا کہ نجم ولی خان کے سوالات حقیقت سے دور ہیں اور ان کے بیانات میں تضاد پایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی ترقی کے لیے موجودہ حکومت نے کئی اقدامات کیے ہیں، جن میں صحت، تعلیم اور روزگار کے شعبوں میں بہتری شامل ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ صوبے میں صحت کے نظام کو مضبوط کیا جا رہا ہے اور نئے ہسپتالوں کی تعمیر کے ساتھ ساتھ موجودہ سہولیات کو بھی بہتر کیا جا رہا ہے۔
مزمل اسلم نے کہا کہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے صنعتی زونز اور تربیتی پروگرام شروع کیے گئے ہیں، جن سے مقامی لوگوں کو فائدہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے نجم ولی خان سے کہا کہ وہ حقائق کو تسلیم کریں اور تنقید کے بجائے تعمیری تجاویز پیش کریں تاکہ صوبے کی ترقی کو مزید تیز کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کے لوگ کیا چھلی نہیں بیچتے؟ کیا سری پائے نہیں بیچتے؟ جمعہ جمعہ آٹھ دن نہیں ہوئے پی ٹی وی میں لگے اور دماغ دیکھو زرا ان صحافی کا۔
اس بحث نے سوشل میڈیا پر ایک نئی گرما گرمی پیدا کر دی ہے، جہاں دونوں طرف کے حامی اپنے دلائل پیش کر رہے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ مکالمہ کس نتیجے پر پہنچتا ہے اور کیا واقعی خیبر پختونخوا کے عوام کے مسائل کے حل کے لیے کوئی ٹھوس اقدامات سامنے آتے ہیں یا نہیں۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/1Jf85V6q/najam.jpg
Last edited: