گورنر خیبرپختونخوا نے ملازمین کی برطرفی سے متعلق قانون مسترد کر دیا

gov-kpk.jpg


پشاور: گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے صوبائی حکومت کی جانب سے منظوری کے لیے بھیجا گیا ملازمین کی برطرفی کا قانون مسترد کر دیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق، گورنر نے بل کو واپس بھیجتے ہوئے اس میں مزید ترامیم کی تجویز دی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی اجازت سے بھرتی ہونے والے ملازمین کو بل سے خارج کیا جائے۔

گورنر فیصل کنڈی نے یہ بھی وضاحت کی کہ ملازمین کو اپیل کے حق سے محروم کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے اور ماضی میں کی گئی قانونی بھرتیوں کو کالعدم قرار دینا غیر آئینی ہے۔

انہوں نے صوبائی حکومت کو مشورہ دیا کہ بل پر نظرثانی کی جائے، ورنہ اسے عدالتوں میں چیلنج کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے غیرقانونی بھرتیوں کے ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش کی ہے۔

یاد رہے کہ 26 دسمبر 2024 کو گورنر نے 'یونیورسٹیز ترمیمی بل 2024' بھی اعتراض لگا کر واپس کر دیا تھا۔ اس بل کو دسمبر 2024 میں کابینہ اور خیبر پختونخوا اسمبلی نے منظور کیا تھا۔ گورنر نے اس پر اعتراض کیا تھا کہ مجوزہ ترامیم منی بل کے مطابق نہیں آتیں اور ٹیکسیشن اور فنڈز کے انتقال کی وضاحت نہیں کی گئی ہے، ساتھ ہی پارلیمانی پارٹی کے ممبران کی رائے بھی نہیں لی گئی۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

اس ملک سے محبت رکھنے والے لوگوں کو اب پتہ لگ جانا چاہیے کہ یہاں ہر کام ملٹری اور اسکے انڈر کنٹرول مافیا کی مرضی سے ہو گا . عوام کی حیثیت اب کیڑے مکوڑوں سے زیادہ نہیں ہے
 

exitonce

Chief Minister (5k+ posts)

اس ملک سے محبت رکھنے والے لوگوں کو اب پتہ لگ جانا چاہیے کہ یہاں ہر کام ملٹری اور اسکے انڈر کنٹرول مافیا کی مرضی سے ہو گا . عوام کی حیثیت اب کیڑے مکوڑوں سے زیادہ نہیں ہے
ABB SIRF AWAM KHUD NIKAL KAR APNA HAQ WASOOR KAR SAKTI HAY.
 

Back
Top