
اسلام آباد: بشریٰ بی بی کے 26 نومبر سے متعلق مقدمات میں جمع کروایا گیا تحریری جواب سامنے آگیا ہے۔ اس بیان میں بشریٰ بی بی نے اپنی ساری زندگی کو قانون و آئین کے مطابق گزارنے کا دعویٰ کیا ہے اور یہ الزام عائد کیا ہے کہ انہیں بدنیتی سے اور بغیر کسی قانونی جواز کے مقدمات میں ملوث کیا گیا ہے۔
بیان میں انہوں نے خود کو پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق خاتون اول کے طور پر متعارف کروایا اور کہا کہ انہیں ان کے شوہر کے سیاسی مخالفین کی ایماء پر ناحق ملوث کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد ان کے شوہر کو ذہنی اذیت دینا اور سیاسی انتقام لینا ہے۔
بشریٰ بی بی نے یہ بھی بتایا کہ ان کے شوہر نے اپنی زندگی قانون و آئین کی بالادستی کے لیے وقف کی ہے اور کبھی بھی کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا۔ ان کے بیان میں یہ بھی شامل ہے کہ ان کے شوہر کے خاندان کے دیگر افراد کو بھی جھوٹے مقدمات میں ملوث کیا گیا ہے، جن میں توشہ خانہ، عدت اور القادر ٹرسٹ کیسز شامل ہیں۔
بیان میں انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ انہوں نے کبھی بھی کسی غیر آئینی یا غیر قانونی سرگرمی میں حصہ نہیں لیا اور انہیں ایک منصوبہ بند سازش کے تحت ملوث کیا گیا ہے۔
انہوں نے 19 نومبر 2024 کے مبینہ بیان سے تعلق کی نفی کی اور کہا کہ وہ بیان آئین و قانون کے مطابق تھا اور اس کے بعد بھی ان کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں ہوئی۔ انہوں نے اپنے اور اپنے شوہر کے لیے آئینی و قانونی حقوق کی بات کی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/wNjm87m2/bushra.jpg