مطالبات پورے ہونے پر مذاکرات دوبارہ شروع ہوسکتے ہیں، علی امین گنڈاپور

KAo9472fIc.jpg


وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے واضح کیا ہے کہ تحریک انصاف کے بانی عمران خان سے کسی قسم کی ناراضگی یا اختلاف کی کوئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دل میں کیا ہے، یہ وہ نہیں جانتے، لیکن اگر حکومت ان کے مطالبات پورے کرتی ہے تو مذاکرات دوبارہ شروع کیے جا سکتے ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے اپنے بیان میں کہا کہ انہیں عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، جبکہ میڈیا کو تو جیل میں سماعت تک رسائی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو شک ہے تو وہ براہ راست عمران خان سے پوچھ لیں کہ وہ ان سے ناراض ہیں یا نہیں۔

علی امین گنڈا پور نے مزید کہا کہ مذاکرات کے لیے دونوں فریقوں کی طرف سے کمیٹیاں بنائی گئی تھیں، لیکن جب ان کے مطالبات پر عملدرآمد نہیں ہوا تو انہوں نے مذاکرات کا عمل معطل کر دیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ صوبے کی حکمرانی کے معاملات پر صرف بیانیہ بازی کی جا رہی ہے، جبکہ دیگر صوبوں کی حکومتیں بھی چاہیں تو ان کے ساتھ بیٹھ کر بات چیت کر سکتی ہیں۔

انہوں نے پارٹی کے اندرونی معاملات پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہر سیاسی جماعت میں مختلف آرا اور مخالفین کا ہونا فطری بات ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ پارٹی یکجہتی کھو بیٹھی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ وہ اور ان کی ٹیم صوبے کی بہتری کے لیے پرعزم ہیں اور کسی بھی مثبت پیش رفت کے لیے تیار ہیں۔

اس بیان کے بعد سیاسی حلقوں میں تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات دوبارہ شروع ہوتے ہیں تو سیاسی کشیدگی میں کمی آ سکتی ہے اور ملکی استحکام کے لیے یہ ایک اہم قدم ثابت ہو سکتا ہے۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

چراغ بجھنے سے پہلا ٹمٹما رہا ہے

عمران نے ان اردلیوں سے نشستند و گفتند و برخاستند پی مصلحت مجلس آراستند کا دروازہ بند کر دیا ہوا ہے . اسکا نام بیچ میں گھسیٹ کر یہ دوبارہ مذاکرات کی بات کہاں سے آ گئی؟؟؟
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

چراغ بجھنے سے پہلا ٹمٹما رہا ہے

عمران نے ان اردلیوں سے نشستند و گفتند و برخاستند پی مصلحت مجلس آراستند کا دروازہ بند کر دیا ہوا ہے . اسکا نام بیچ میں گھسیٹ کر یہ دوبارہ مذاکرات کی بات کہاں سے آ گئی؟؟؟
 

Back
Top