
کراچی میں ہیوی ٹرانسپورٹ کو آگ لگانے اور لوگوں کو اکسانے کے الزام میں چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ آفاق احمد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی) غلام نبی میمن نے گرفتاری کی تصدیق کی۔
ایک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ لانڈھی میں ہیوی ٹرانسپورٹ کو 'ہائی جیک' کیا گیا، پارٹی کے دفتر لے جایا گیا اور صبح 7 بجے آگ لگا دی گئی۔
ترجمان مہاجر قومی موومنٹ کے مطابق آفاق احمد کو ان کی رہائش گاہ ڈیفنس سے گرفتار کیا گیا۔ ترجمان نے بتایا کہ 10 پولیس موبائلوں نے آفاق احمد کے بنگلے کا گھیراؤ کیا، جس پر آفاق احمد نے پولیس سے کہا کہ وہ چلنے کو تیار ہیں۔
کراچی میں ہیوی ٹریفک کو روکنے کے لیے شہری سڑکوں پر آئے اور مختلف علاقوں میں 4 ٹرکوں کو آگ لگا دی گئی۔ لانڈھی اور نارتھ کراچی میں شہریوں نے بھاری گاڑیوں کو شہر میں داخل ہونے سے روکا۔ سخی حسن پر مشتعل شہریوں نے واٹر باؤزر پر حملہ کیا اور اس کے شیشے توڑے۔
وزیر داخلہ سندھ ضیاالحسن لنجار نے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے رپورٹ طلب کی ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق، ایم کیو ایم پاکستان کے مشترکہ بیان میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ جنوری میں ٹریفک حادثات کے باعث 89 شہری ہلاک ہوئے۔
جنگ کی رپورٹ کے مطابق، آفاق احمد نے کہا تھا کہ انتظامیہ کی وضاحت گمراہ کن ہے اور ہیوی ٹریفک کے بارے میں ان کا الٹی میٹم آج ختم ہوا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دن کے وقت ہیوی ٹریفک کو سڑکوں پر نہ لایا جائے اور اس پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔
آفاق احمد نے واضح کیا کہ ہیوی ٹریفک اور ڈمپرز سے انسانی زندگیوں کا نقصان ہو رہا ہے اور انہیں اس کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ 48 گھنٹے کا الٹی میٹم منگل کی صبح ختم ہو رہا ہے، جس کے بعد کراچی کے نوجوان اپنے لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کے لیے مناسب اقدامات کریں گے۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/pjwkpMmh/afaq.jpg