گوجرانوالہ کے علاقہ راہوالی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جو ایک چالیسویں کی ہے اسکے بارے میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ بھیک مانگنے والوں نے والدہ کے چہلم پر سوا کروڑ روپیہ خرچ کر ڈالا جبکہ یہ ویڈیو کنگرا برادری کی ہے جن کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ یہ جھگیوں میں رہتے ہیں،ضروری نہیں کہ یہ بھیک مانگتے ہوں۔
پاکستان ٹوررزم نے ویڈیو شئیر کرتے ہوئے کہا کہ گوجرانوالہ کینٹ کے علاقہ راہوالی میں بھیک مانگنے والوں نے والدہ کے چہلم پر سوا کروڑ روپیہ خرچ کر ڈالا ۔ملک بھر سے 800 بھکاریوں نے تقریب میں شرکت کی۔
انکے مطابق چہلم کی تقریب میں مہمانوں کیلئے ناشتے میں سری پائے جبکہ شام کے کھانے میں اڑھائی سو بکرے کے علاؤہ انواع اقسام کا اہتمام کیا گیا
پاک فوج سے ریٹائرڈ محمد عارف نے ردعمل دیا کہ لو جی آئی ایم ایف سے چلنے والے ملک میں گوجرانوالہ ریلوے اسٹیشن کے قریب بھیک مانگنے والوں نے اپنی والدہ کے 40ویں پر سوا کروڑ روپے خرچ کر دیے 12 ہزار مختلف ملک کے علاقوں میں رہنے والے بھیک مانگنے والوں کو تقریب میں دعوت دی گئی
انہوں نے مزید کہا کہ لگتا ہے اگلا قرضہ آئی ایم ایف کی بجائے ادھر سے ہی مانگ لیا جائے
مگر اسکی حقیقت ایک اور صحافی نے ایکسپوز کردی، انکا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کی ایک اور غلط خبر جس کا شکار مین اسٹریم میڈیا ہوا۔کل سے میڈیا اور سوشل میڈیا پر گوجرانوالہ کے بھکاریوں کی نانی کے چہلم کی خبریں سامنے آئیں، جیو سے لیکر گجومتہ اپ ڈیٹس تک سب نے یہ ویڈیوز شئیر کی ہیں
انکے مطابق اب حقائق یہ ہیں کہ ملک بھر کی کنگرا برداری نے حاجی لطیف کو برداری کا سربراہ بنایا۔ اسی دوران نانی فوت ہوگئی۔ نانی کا چہلم اور برادری کا اکٹھ ایک ساتھ منعقد کیا گیا، جہاں حاجی لطیف کی دستار بندی ہونا تھی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اب حقائق یہ ہیں کہ ویڈیو میں موجود گھر حاجی لطیف کا ہے، اس خاندان کے جی سیون ، بحریہ ٹاون اور اسلام آباد کے کئی سیکٹرز میں پھولوں کی دکانیں ہیں۔ اور ایک کنال اور دس دس مرلے کے کئی گھر ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ مرحومہ نانی کے پچپن نواسے بھی ہیں۔ اس امیر خاندان کو مقامی صحافیوں نے بھکاری بنا دیا ہے۔ صحافیوں کی معلومات کیلئے عرض ہے کہ اس خاندان کے مریم اورنگزیب کیساتھ بھی تعلقات ہیں۔
دوسری جانب کنگرا برادری سے متعلق مستند معلومات سامنے نہیں آسکیں لیکن دستیاب معلومات کے مطابق کنگرا برادری سیاسی سرگرمیوں میں بھی حصہ لیتی ہے اور یہ گوجرانوالہ، سرگودھا کی سیاست میں بہت ایکٹیو ہے ، ماضی میں یہ ندیم افضل چن اور محسن رانجھا کی حمایت کرچکی ہے۔
دستیاب معلومات کے مطابق یہ برادری مل جل کر رہتی ہے، ایک دوسرے کی خوشی غمی میں شریک ہوتی ہے اور مشکل حالات میں اپنی برادری کے لوگوں کو مالی سپورٹ دیتی ہے۔ضروری نہیں کہ کنگرا برادری کے لوگ جھگی واسی ہیں، یہ بڑے بڑے گھروں میں رہتے ہیں۔