گزشتہ روز پولیس نے انتظار پنجوتھہ ایڈووکیٹ کو بازیاب کروالیا۔
تھانہ صدر حسن ابدال کے ایریا میں پولیس نے گاڑی کو روکا، ایک شخص کو اغوا کر کے لے جایا جا رہا تھا، اغوا کاروں نے پولیس پر اندھا دھند فائرنگ کی، جوابی فائرنگ سے اغوا کار بھاگ گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے گاڑی کو چیک کیا تو گاڑی میں موجود شخص نے اپنا نام انتظار حسین پنجوتھہ بتایا اور اغوا کاروں نے ان کی ٹانگیں باندھی ہوئی تھیں۔
سحرش مان نے ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ پاکستان میں ایسی چربہ فلمیں باکس آفس پر کبھی ہٹ نہیں ہوتیں لیکن ٹاؤٹ حضرات کی چاندی ضرور کرا جاتی ہیں۔۔ ملاحظہ کیجئیے
فرحان منہاج نے تبصرہ کیا کہ پاکستان میں بھی سنگم ٹو اینڈ تھری ایک ساتھ ریلیز کردی گئی
اظہر مشوانی نے کہا کہ پہلے اغواکار رات گئے ویرانے میں اتار کر کہتے تھے 5 “منٹ چلتے جاؤ پیچھے مڑ کر نہیں دیکھنا”اب تو ساؤتھ انڈین فلم کا ٹریلر ہی بنا دیا ہے
رضوان غلزئی نے لکھا کہ چلیں شکر ہے انتظار پنجوتھہ واپس آگئے۔ نئی کہانی بنانے والے ‘جینیئس’ کو لگتا ہوگا اس نے بڑا کمال کیا ہے۔
سعید بلوچ کا کہنا تھا کہ دو روز پہلے اٹارنی جنرل نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں یقین دہانی کروائی تھی کہ بہت جلد انتظار پنجوتھہ کو رہا کروا لیا جائے گا، آج اچانک رات کے اندھیرے میں پنجاب پولیس نے انتظار پنجوتھہ کو فلمی انداز میں بازیاب کروا لیا، سوال یہ پیدا ہوتا ہے اٹارنی جنرل کو کیسے معلوم ہوا تھا کہ اگلے 48 گھنٹوں میں انتظار پنجوتھہ رہا ہو جائیں گے؟؟؟ مجھے تو شک پڑتا ہے کہ کہیں اٹارنی جنرل کا اغوا کاروں کے ساتھ رابطہ تھا جو انہیں پتہ تھا کہ انتظار پنجوتھہ کی بازیابی ہو جائے گی
صحافی عدیل راجہ نے طنز کیا کہ فلمی سین!! سنگم کا سکرپٹ!! کمال ہے یار
اس پر بشارت راجہ نے جواب دیا کہ سکرپٹ رائٹر انتہائی درجے کا نااہل ہونے کے ساتھ ساتھ گٹھیا بھی ہے
وسیم وزیر نے تبصرہ کیا کہ ویڈیو انتہائی کمزور سکرپٹ کے ساتھ بنائی گئی ہے!!!! سر آپ کا نام کیا ہے؟ میرا نام انتظار ہے!!! اچھا یہ انتظار حسین صاحب ہے
احسن واحد کا کہنا تھا کہ اتنا بجٹ ہے اچھا پیکج دیکر کوئی اچھا سکرپٹ رائٹر ہی رکھ لیں ۔۔ ! ورنہ ایسی کہانیوں سے مزید زلیل کروائے گا۔۔!
ڈاکٹر عثمان نے ردعمل دیا کہ جی ہو گئے انتظار پنجوتھہ بازیاب۔ مبارک ہو سب کو۔ لیکن سکرپٹ بیکار بنایا ہے اداروں نے ایک بار پھر۔ کہانیاں اور فلمی سین