تمغہ امتیاز حاصل کرنیوالے صحافی وقار ستی نے بلاول زرداری اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر کی دوستی کروادی اور ایک کہانی شئیر کردی جس کا عنوان تھا "کہانی بلاول بھٹو اور جیرڈ کشنر کی گہری دوستی کی"۔
اپنے ایکس پیغام میں انہوں نے کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے حالیہ امریکی دورے کے دوران نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر سے تفصیلی ملاقات کی ہے جس میں عالمی سیاست سمیت اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا ہے،
صحافی نے اپنے ذرائع کے مطابق دعویٰ کیا کہ ان کی دوستی کا آغاز آکسفورڈ یونیورسٹی کے دنوں میں ہوا اور یہ تعلق آج بھی مضبوطی سے قائم ہے۔
اس پر کئی سوشل میڈیا صارفین اور صحافی سامنے آگئے اور نہ صرف غلط بیانی ایکسپوز کی بلکہ خوب طنزیہ وار کئے۔
احمد وڑائچ نے کہا کہ اعزاز صاحب ۔۔ یہ جیرڈ کشنر تو ہارورڈ کے گریجویٹ ہیں، آکسفورڈ پڑھے ہی نہیں تو آکسفورڈ یونیورسٹی کے دنوں میں دوستی کیسے ہو گئی؟ کشنر امریکا سے برطانیہ آکسفورڈ میں بنک مارنے آیا کرتے تھے؟؟ آپ ٹویٹ کرنے سے پہلے بنیادی فیکٹ بھی ویری فائی نہیں کرتے ؟ دُھر صحافت
احمد وڑائچ نے مزید کہا ک ہ وقار ستی تمغہ امتیاز یافتہ ہے، لیکن جھوٹ بول رہا ہے۔جیرڈ کشنر 2003 میں امریکا کی یونیورسٹی ہارورڈ سے گریجویٹ، پھر نیویارک یونیورسٹی سے 2007 میں قانون۔ بلاول زرداری برطانیہ کی آکسفورڈ سے 2012 میں گریجویٹ۔
اس نے مزید کہا کہ سمجھ سے باہر ہے اس تمغے نے آکسفورڈ میں دونوں کی دوستی کیسے کرائی
مبشر زیدی نے جواب دیا کہ جیرڈ کشنر ہارورڈ یونیورسٹی میں پڑھا ہے۔ آکسفورڈ وہ کبھی گیا ہی نہیں۔ چکئے مگر احتیاط سے
صحافی اعزاز سید نے اسے پیپلزپارٹی کیلئے اچھی خبر جبکہ تحریک انصاف کیلئے بری خبر قرار دیا
اس پر بشارت راجہ نے شاہ جی جیرڈ نے مکتبی تعلیم ہارورڈ سے حاصل کی بیچ میں آکسفورڈ کہاں سے آ گیا؟ سر تحقیقاتی صحافت آپ کرتے ہیں
ایک صارف نے وکی پیڈیا کا لنک شئیر کرتے ہوئے کہا کہ جیرڈ کشنر کا المامیٹر ہارورڈ یونیورسٹی ہےآکسفورڈ یونیورسٹی کہاں سے گئیَ؟