ڈونلڈٹرمپ کے خودساختہ مشیر ساجد تارڑ نامی شخص کو آج کل میڈیا پر بہت زیادہ دیکھا جارہا ہے جو ہر چینل پر بیٹھ کر عمران خان پر بھرپور گولہ باری کرتے ہیں۔یہاں تک کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ذاتی زندگی پر بھی حملے کرجاتے ہیں۔
ساجد تارڑ خود کو ڈونلڈ ٹرمپ کا سابق مشیر کہتے ہیں جبکہ ان سے متعلق دعویٰ کیا جارہا ہے کہ وہ غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں۔
جب اسرائیل نے فلسطین پر حملہ کیا تو فلسطین نے بھی جوابی کاروائی کی جس پر ساجد تارڑ کا ایک بیان سامنے آیا۔ساجد تارڑ اس سے قبل بھی میڈیا پر اسرائیل کی حمایت میں متعدد بیانات دے چکے ہیں۔
اپنے اس بیان میں ساجد تارڑ کا کہنا تھا کہ ہم امریکہ کے مسلمان معصوم اسرائیلی شہریوں پر حماس کے حالیہ حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔ آج ہم اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں۔ خدا امریکہ پر اپنا کرم کرے۔
سحرش مان نے سوال اٹھایا کہ اسرائیل کا یار پاکستانی میڈیا کا مہمان خصوصی کس نے بنایا ؟؟؟
صحافی محمد عمیر نے تبصرہ کیا کہ جن پر تکیہ تھا وہ ہی یہودی نواز نکل آئے۔ پاکستانی اینکرز بیچارے کسی کے بیانیے کی جنگ میں روز ذلیل ہوتے ہوئے.
انہوں نے طلعت حسین کو ٹیگ کرتے ہوئے سوال کیا کہ اسکے یہودی نواز ہونے کا آپ نے قوم کو کیوں نہیں بتایا سر؟
صحافی عبید بھٹی نے تبصرہ کیا کہ جیو نیوز اور اسکے ملازمین باقاعدہ ڈیوٹی سمجھ کر بتاتے ہیں کہ عمران خان کی حمایت میں خط لکھنے والے کون سے کانگریس مین اور سینیٹر اسرائیل اور مودی کے حامی ہیں، لیکن ابھی تک انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ پاکستان میں عمران خان کے خلاف لانچ کیے گئے ساجد تارڑ اسرائیل و مودی کے حامی ہیں
ایک صافر نے کہا کہ اب آپ کو اندازہ ہو جانا چاہیۓ کہُ ساجد تارڑ جو کہ حقیقت میں اسرائیلی لابی کا ملازم ہے وہ کس مقصد کے لۓ پاکستان آیا ہے، اس سے پہلے عاصم منیر ایک پاکستانی وفد کو اسرائیل کے دورے پر بھی بھیج چکا جس میں احمد قریشی وغیرہ شامل تھے