کچھ روز قبل مظہرعباس نے ایک خبر دی تھی جس میں ان کا کہنا تھا کہ لندن میں 26 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کرکے پاکستان بھیجا جارہا ہے جس پر عاصمہ شیرازی نے خوشی کا اظہار کیا تھا اور اسے بہت بڑی خبر قرار دیتے ہوئے کہ تھا کہ یہ تو بہت اچھا ہوا
ڈاکٹر معید پیرزادہ نے مظہر عباس کی خبر پر عاصمہ شیرازی کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ عاصمہ شیرازی کے اندر کی جو بے رحمی ہے اسکے اندر کی جو غیرانسانی چیز چھپی ہوئی ہے وہ ظاہر ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ عاصمہ شیرازی کی کسی قسم کی انسانی اقدار نہیں ہیں۔انکا جمہوریت، آزادی اظہار اور احتجاج پر کوئی یقین نہیں ہےاور یہ موجودہ رجیم کو بالکل صحیح حکومت سمجھتی ہیں۔
تحریک انصاف کے آفیشل پیج نے معید پیرزادہ کا یہ کلپ شئیر کیا اور کہا کہ ڈاکٹر معید پیرزادہ نے مظہر عباس کی فیک نیوز پر، فارم 47 کی جعلی عسکری حکومت کی ماوتھ پیس عاصمہ شیرازی کی عوام کے خلاف ریاستی جبر اور ظلم پر بے حسی کو بے نقاب کیا۔
سنا تھا کہ صحافی عوام کی آواز ہوتے ہیں اور معاشرے میں ہر ظلم، جبر اور نا انصافی کے خلاف کھڑے ہوتے ہیں، لیکن پچھلے دو سالوں میں ان صحافت کی کالی بھیڑوں نے جس طرح عوام کے خلاف ہونے والی ناانصافیوں میں حصہ لیا اور ظالم کا ساتھ دیا، وہ خود بھی ظالموں میں شمار ہوں گے۔
اس پر عاصمہ شیرازی شدید غصے میں آگئیں اور کہا کہ سماجی فسطائیت کی اس سے بڑی مثال کیا ہے کہ ایک جعلی شخص صحافت اور انسانیت پر بھاشن دے رہا جس پر مرے ہوئے باپ کا جائداد کے لیے انگوٹھا لگوانے کا الزام ہے اور پی ٹی آئی آفیشل اُسے ٹویٹ کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے لائے ہوئے چمچے ہمیں عسکری ٹاوٹ کہیں گے جن کے بغیر جنرل غفور پریس کانفرنس نہیں کرتا تھا۔ ستم ظریفی کہ گُزشتہ ہائبرڈ رجیم کے بینفیشریز ہم پر الزام لگائیں گے ، اس سے زیادہ منافقت اور دو نمبری کیا ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ مجھے ڈاکٹر پیرزادہ کی ذہنی حالت سے ہمدردی ہے اور فسطائی جماعت کے رویے پر دُکھ جن پر ہونے والی نا انصافیوں پر میں گاہے گاہے بولتی رہتی ہوں۔ افسوس ! ان کے رویے نے اس بڑی سیاسی جماعت کو کہاں لا کھڑا کیا ہے؟
عاصمہ شیرازی کے اس ٹویٹ پر احمد وڑائچ نے جواب دیا کہ فسطائیت کسی بھی سطح پر قابل مذمت ہے، ڈان کے مطابق لندن میں قاضی فائز عیسیٰ واقعے کی کوئی تحقیقات نہیں ہو رہیں، آپ کہہ رہی تھیں 27 لوگوں کو ڈی پورٹ کیا جا رہا ہے۔ اصل سچ کیا ہے؟
مدثر نے ردعمل دیا کہ"خدا نخواستہ اگر مولانا ناکام ہو گئے" کے بعد دوبارہ اس خاتون کے منہ سے اچانک ایسے الفاظ نکل گئے جو کہ صحافت کم اور پارٹی بازی زیادہ تھے اب بجائے شرمندہ ہونے کے ذاتی حملے پہ اتر آئی ہے۔ یہ اپنے بچوں کو منہ کیسے دکھا لیتے ہیں؟ یا پھر حرام کی کمائی بچوں کو بھی بےضمیر بنا دیتی ہے
عرفان جیلانی نے کہا کہ الزام تو آپ پر بھی ہے کہ آپ نے سرکاری خزانے کا غلط استعمال کرکے حرام کے پیسے سے حج کیا تھا۔ آپ میں اور معید پیرزادہ میں میں ایک فرق تو واضح ہے کہ اس نے آپ کی طرح لفافہ اور ٹوکرے لے کر ظالم حکمرانوں کا غلام بننے کی بجائے ملک سے باہر جا کر ظلم اور جبر برداشت کرنے کو ترجیح دی۔