سیاسی

اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے وضاحت کی ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے دعوت نامہ وزارت خارجہ کے ذریعے نہیں ملا۔ ترجمان نے کہا کہ ایسی خبروں کے باوجود کہ بلاول بھٹو کو دعوت نامہ ملا ہے، یہ دفتر خارجہ کی جانب سے نہیں بھیجا گیا، اس لیے اس معاملے پر مزید تبصرہ نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ صدر ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں پاکستان کے سفیر ضرور شرکت کریں گے۔ اس کے علاوہ، ترجمان دفتر خارجہ نے وزیر اعظم شہباز شریف کے زیر صدارت لڑکیوں کی تعلیم پر منعقدہ کانفرنس کا ذکر کیا، جہاں اسلام کی روشنی میں لڑکیوں کی تعلیم کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس کانفرنس میں شامل اعلامیے میں بھی لڑکیوں کی تعلیم کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔ شفقت علی خان نے غزہ کے جنگ بندی معاہدے کا بھی ذکر کیا، جسے پاکستان نے خوش آئند قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ یہ جنگ بندی مستقل ہو گی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 10 جنوری کو پاکستان اور چین کے درمیان دوطرفہ تعاون کا جائزہ اجلاس بیجنگ میں منعقد ہوا، جو کہ دو ممالک کے درمیان مضبوط روابط کی نشاندہی کرتا ہے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں گورنر فیصل کریم کنڈی اور وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے درمیان ایک اجلاس کے دوران تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب گورنر نے این ایف سی ایوارڈ کے تحت خیبر پختونخوا کو حاصل ہونے والے 500 ارب روپے کا ذکر کیا۔ ذرائع کے مطابق، وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے گورنر پر الزام لگایا کہ وہ جھوٹ بول رہے ہیں، جس کے بعد وزیر اعلیٰ اجلاس چھوڑ کر باہر چلے گئے۔ اس دوران اے این پی کے سربراہ ایمل ولی نے مذاق کرتے ہوئے کہا، "جانے دو، یہ تو بچہ ہے۔" بعد ازاں، وزیر اعلیٰ کچھ دیر بعد واپس اجلاس میں پہنچ گئے۔ گورنر فیصل کریم کنڈی نے اپنے بیان میں وفاق سے خیبر پختونخوا کو انسدادِ دہشت گردی کے لیے ملنے والے فنڈز کا ذکر کیا اور کہا کہ کس طرح این ایف سی کے تحت 500 ارب روپے ملنے کے باوجود پولیس اور سی ٹی ڈی کو مضبوط نہیں کیا گیا۔ جب اجلاس کے بارے میں پوچھا گیا تو گورنر نے جواب دیا کہ آپ کو غلط معلومات ملی ہیں، اس کا مطلب واضح تھا کہ وہ وزیر اعلیٰ کے ساتھ ملاقات کو خوش گوار سمجھتے ہیں۔ یہ واقعہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ خیبر پختونخوا کی سیاست میں داخلی اختلافات کے ساتھ ساتھ فنڈز کی تقسیم پر بھی تنازعات جاری ہیں۔
حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان مذاکرات کے تیسرے دور کی تفصیلات منظر عام پر آ گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق، دونوں جانب سے بات چیت کا اگلا مرحلہ 28 جنوری کو ہوگا۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے معاملے پر حکومتی کمیٹی میں اب تک کوئی اتفاق نہیں ہو سکا۔ یہ معاملہ اب چیف جسٹس کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں موجود ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے علی امین گنڈا پور نے مثبت کردار ادا کیا، جس پر حکومتی اراکین نے ان کی کاوشوں کی تعریف کی۔ مزید برآں، ذرائع نے بتایا کہ پیر کے روز پی ٹی آئی کی کمیٹی کی جانب سے پارٹی کے بانی رہنما عمران خان سے ملاقات کرائی جائے گی، جس کا مقصد مذاکرات کا دائرہ وسیع کرنا ہے۔
حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان بیک چینل مذاکرات، جو چند ہفتے پہلے تعطل کا شکار ہو گئے تھے، دوبارہ بحال ہو کر ایک اہم مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔ صحافی انصار عباسی کے مطابق ایک باخبر ذریعے کے مطابق تحریک انصاف کے دو رہنما، بیرسٹر گوہر اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے پیر کے روز تین اہم شخصیات سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات اسلام آباد اور راولپنڈی سے ہٹ کر ایک نامعلوم مقام پر ہوئی۔ تاہم، اس ملاقات کی نہ حکومت نے تصدیق کی ہے اور نہ ہی تحریک انصاف نے۔ بیرسٹر گوہر نے رابطہ کرنے پر ملاقات کے امکان کو مسترد کیا، لیکن ذریعے کا اصرار ہے کہ یہ ملاقات بہت اہم تھی اور اس کے مثبت نتائج مرتب ہو سکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق، ان بیک چینل مذاکرات کا سلسلہ جاری رہے گا، اور آئندہ ملاقات میں ایک وفاقی وزیر اور تحریک انصاف کے دو اہم نمائندے شامل ہوں گے۔ لیکن ان مذاکرات کا کامیاب ہونا تحریک انصاف کی پالیسیوں میں واضح تبدیلیوں پر منحصر ہوگا۔ کشیدگی اور تصادم کی سیاست سے دوری اختیار کرنا اور نظام کو تسلیم کرنا اس عمل کو کامیابی کی طرف لے جا سکتا ہے۔ اس سے قبل، دسمبر کے تیسرے ہفتے میں تحریک انصاف کے ایک سینئر رہنما نے ایک وفاقی وزیر اور اہم سرکاری عہدیدار سے ملاقات کی تھی۔ ذرائع کے مطابق، تحریک انصاف کو واضح پیغام دیا گیا تھا کہ اگر وہ تناؤ، تشدد اور فوجی قیادت پر تنقید جیسے رویے ترک نہیں کرتی، تو مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ لیکن اگر وہ مفاہمت کی راہ اختیار کرے تو اسے اپنی سیاسی پوزیشن مضبوط کرنے کا موقع مل سکتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کو اپنی پالیسیوں میں بنیادی تبدیلی لانی ہوگی، خاص طور پر گزشتہ چند سالوں کے سیاسی طرز عمل سے گریز کرنا ہوگا۔ عمران خان کو اس معاملے میں فیصلہ کن کردار ادا کرنا ہوگا کہ آیا وہ کشیدگی کی سیاست سے نکل کر معمول کی سیاست کی طرف لوٹنا چاہتے ہیں یا نہیں۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان مذاکرات کی کامیابی تحریک انصاف کے اعتماد سازی کے اقدامات پر منحصر ہوگی۔ اگر پارٹی ماضی کی پالیسیوں سے علیحدگی کے اشارے دے، تو اسے نہ صرف سیاسی فائدہ ہوگا بلکہ ملک میں استحکام کی فضا بھی پیدا ہو سکتی ہے۔ ان مذاکرات سے متعلق ایک اہم پہلو یہ بھی ہے کہ ماضی میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس اور 24 نومبر کے اسلام آباد مارچ کے دوران بھی بیک چینل رابطے فعال رہے تھے۔ ان رابطوں کے ذریعے بعض تنازعات کو وقتی طور پر حل کیا گیا، جیسے کہ عمران خان کے طبی معائنے اور احتجاجی مارچ کے مقام پر بات چیت کے ذریعے سمجھوتہ۔ 26 نومبر کے واقعات نے ان مذاکرات کو وقتی طور پر متاثر کیا، لیکن موجودہ کوششوں سے امید کی جا رہی ہے کہ حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان باضابطہ بات چیت کا آغاز ممکن ہو سکے گا۔ دوسری جانب گورنر خیبرپختونخوا اور اے این پی رہنما ایمل ولی خان نے بھی بیرسٹر گوہر کی آرمی چیف سے ملاقات کا دعویٰ کیا ہے۔
پاکستان کی وفاقی کابینہ نے 14 خود مختار پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ معاہدوں پر دوبارہ گفت و شنید کرنے کے منصوبے کی منظوری دی ہے، جس کا مقصد بجلی کی قیمتوں کو کم کرنا اور ملک کے بڑھتے ہوئے گردشی قرضوں کے بحران کو حل کرنا ہے۔ یہ منظوری منگل کو ہونے والے کابینہ اجلاس میں دی گئی۔ یہ معاملہ سنہ 1990 اور سنہ 2000 کی دہائیوں میں طے پانے والے معاہدوں سے متعلق ہے، جن کی وجہ سے ملک میں بجلی کی بلند قیمتوں اور مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے، جس نے عوام میں بے چینی پیدا کی ہے۔ وزیر توانائی سردار اویس احمد لغاری نے اس مسئلے کی بنیادی وجہ صلاحیت کے چارجز کو قرار دیا، یعنی آئی پی پیز کو بجلی کی کھپت سے قطع نظر کیے جانے والے ادائیگیاں، جو پاکستان کے گردشی قرضے کو بڑھا رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ قرضہ اب 8.6 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے۔ سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 14 آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت کے بعد نظرثانی شدہ معاہدوں میں 802 ارب روپے (2.9 ارب ڈالر) کی کمی کی تجویز دی گئی ہے، جو گزشتہ اضافی منافع میں 35 ارب روپے کی کٹوتی بھی شامل ہے۔ اس بات چیت کے نتیجے میں حکومت کو ان کی مدت میں 5 ارب ڈالر کی بچت ہوگی، جس کا فائدہ صارفین کے لیے سالانہ 137 ارب روپے کی بچت کی صورت میں ہوگا۔ دوبارہ گفت و شنید کے تحت ہونے والے سودوں میں 10 آئی پی پیز شامل ہیں، جو سنہ 2002 کی پالیسی کے تحت قائم کیے گئے تھے، جبکہ 4 آئی پی پیز سنہ 1994 کی پالیسی کے تحت قائم کی گئی تھیں۔ ایک آئی پی پی کا معاہدہ مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔ حکومت کی یہ دوبارہ گفت و شنید کی کوششیں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی اصلاحات کی سفارشات سے متاثر ہیں اور مالی دباؤ کو کم کرنے کے لیے ٹیرف اور صلاحیت کی ادائیگیوں کو کم کرنے کی کوشش کا حصہ ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ان نظرثانی شدہ معاہدوں کو ایک اہم کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تصفیے نہ صرف قومی خزانے کی بچت کریں گے، بلکہ گردشی قرضے کو ختم کرنے اور بجلی کی قیمتوں میں کمی میں بھی مددگار ثابت ہوں گے۔
سندھ پولیس کو نادرا کی جانب سے فراہم کردہ حساس معلومات کے غلط استعمال کے حوالے سے تشویشناک انکشاف ہوا ہے۔ ایس ایس پی کورنگی نے ڈسٹرکٹ کورنگی کے تمام ایس ایچ اوز کو ایک مراسلہ جاری کیا ہے، جس میں واضح کیا گیا ہے کہ نادرا، سی ڈی آر اور فیملی ٹری ڈیٹا کے غلط استعمال کے معاملات سامنے آ رہے ہیں۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ آئی جی پی آفس سندھ کو متعدد شکایات موصول ہو چکی ہیں، جس میں مختلف اضلاع میں نادرا، سی آر او، اور سی آر ایم ایس ٹرمینلز تک رسائی حاصل کرنے والے متعلقہ آپریٹرز اور پولیس اہلکاروں کی جانب سے حساس ڈیٹا کی رازداری کی خلاف ورزی کا ذکر کیا گیا ہے۔ ایس ایچ اوز کو جاری کیے گئے مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ معاملہ انتہائی حساس ہے اور نادرا سے حاصل کردہ ڈیٹا صرف تفتیشی مقاصد کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ ایس ایچ اوز، ہیڈ محرر، اور سپروائزرز کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ اس معاملے کی سختی سے نگرانی کریں، اور ویریسز، سی ڈی آر اور فیملی ٹری ڈیٹا کی رازداری کو یقینی بنائیں۔ مراسلے میں واضح کیا گیا ہے کہ اگر کسی بھی ممکنہ غلط استعمال کی صورت میں سخت محکمانہ کارروائی کی جائے گی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ Sindh Police اس مسئلے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور حساس معلومات کی حفاظت کو اعلیٰ ترجیحات میں شامل کرتی ہے۔ یہ اقدام پولیس اور نادرا کے درمیان معلومات کے تحفظ اور رازداری کو یقینی بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) راولپنڈی پر حملے کے کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں شروع ہو چکی ہے، جہاں عدالت نے اہم گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے۔ انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) کے جج امجد علی شاہ کی سربراہی میں ہونے والی سماعت کے دوران راجہ بشارت سمیت دیگر ملزمان کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔ سماعت میں چار چشم دید گواہان نے گواہی دیتے ہوئے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے مظاہرین کو بے قابو کرنے کی کوشش کی۔ گواہوں کے مطابق، راجہ بشارت نے مظاہرین کو بانی کی گرفتاری کا بدلہ فوج سے لینے کی ترغیب دی۔ گواہان نے مزید بتایا کہ ملزمان سے مختلف ثبوت برآمد کیے گئے، جن میں اینٹی رائٹ فورس کے ہیلمٹ، پیٹرول بم، شہدا کے مجسموں کے ٹکڑے، موبائل فونز، ڈنڈے، اور پارٹی کی نشانیاں شامل تھیں۔ سماعت کے دوران ایک ملزم کی برآمد کردہ موبائل فون کی اطلاع ملی اور وہ عدالت میں پیش ہوتے ہی آن ہوگیا۔ عدالت کی کارروائی کے دوران گواہان نے راجہ بشارت اور دیگر ملزمان کی نشاندہی کی اور عدالت کو مطلع کیا کہ راجہ بشارت نے جی ایچ کیو کے باہر احتجاج کی قیادت کی۔ اس کے ساتھ ہی کمرہ عدالت میں موجود افراد کے شور شرابے کے باعث عدالت نے ساؤنڈ سسٹم کا استعمال کیا اور ملزمان کو وارننگ دی۔ سماعت کے دوران وکلاء صفائی اور پراسیکیوشن کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔ اس کیس میں مزید گواہان کے بیانات ریکارڈ کرنے کے حوالے سے عدالت نے آئندہ سماعت پر پانچ مزید گواہوں کو طلب کیا ہے۔ سماعت اب 18 جنوری کو ملتوی کر دی گئی ہے۔ یہ کیس پاکستان کی سیاسی صورتحال کے تناظر میں ایک اہم واقعہ ہے جو مزید قانونی کارروائیوں کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے اہم اعلان کیا ہے، جس کے تحت چارجنگ اسٹیشنز کے لیے بجلی کی قیمت میں 45 فیصد کمی کی جا رہی ہے۔ یہ فیصلہ بغیر کسی وقت ضائع کیے ماحولیاتی بہتری کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا ہے۔ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے، وزیراعظم نے کہا کہ "الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کو فروغ دینا ضروری ہے، اور اس کے لیے چارجنگ اسٹیشنز کے لیے بجلی کی قیمت 70 روپے فی یونٹ سے کم کر کے 40 روپے فی یونٹ کی جا رہی ہے۔" انہوں نے مزید وضاحت کی کہ دنیا بھر میں الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کے لیے ایسی مراعات کا نظام موجود ہے۔ وزیر پاور ڈویژن اویس لغاری نے اجلاس میں بتایا کہ نیپرا کی منظوری کے بعد چارجنگ اسٹیشنز کے لیے 39 روپے 70 پیسے کا ٹیرف نافذ ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ چارجنگ اسٹیشنز کے قیام کے عمل کو آسان بنایا گیا ہے، اور این او سی اب 15 دن میں فراہم کی جائے گی، جس سے نوجوان سرمایہ کاری کر کے اپنا کاروبار شروع کر سکیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ الیکٹرک چارجنگ اسٹیشنز کے قواعد ترتیب دے دیے گئے ہیں، جس کے نتیجے میں موٹرسائیکل اور چھوٹی گاڑیوں کے استعمال کے ماہانہ اخراجات میں تین گنا تک کمی آئے گی۔ اسی روز وزیراعظم کی زیر صدارت انسانی اسمگلنگ کے خلاف ایک اور اجلاس بھی منعقد ہوا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ جون 2023 سے دسمبر 2024 تک انسانی اسمگلنگ کے متعدد واقعات میں کئی اسمگلر گرفتار کیے جا چکے ہیں اور سرکاری اہلکاروں کے خلاف برطرفی اور تادیبی کارروائی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، اسمگلروں کے 500 ملین روپے سے زائد کے اثاثے بھی ضبط کیے گئے ہیں۔ وزیراعظم نے ایف آئی اے میں افرادی قوت کی کمی کو فوری طور پر پورا کرنے کی ہدایت کی اور انسانی اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے تمام اداروں کو فعال کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ ہوائی اڈوں پر سفر کرنے والوں کی اسکریننگ کا معیاری نظام قائم کیا جائے اور انسانی اسمگلنگ کے بارے میں آگاہی مہم چلائی جائے۔ اس کے علاوہ، انسانی اسمگلنگ کے انتہائی مطلوب اسمگلروں کی حوالگی کے لیے انٹرپول سے رابطہ قائم کرنے کی بھی ہدایت کی گئی۔ وزیراعظم کے یہ اقدامات ایک جامع پالیسی کے تحت انسانی اسمگلنگ کے خاتمے اور بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کے فروغ میں اہمیت رکھتے ہیں۔
مریم نواز اور متحدہ عرب امارات کے صدر کی جعلی تصاویر شیئر کرنے کے مقدمے میں سینئر صحافی عمران ریاض خان اور پی ٹی آئی رہنما شہباز گل سمیت پانچ ملزمان کو نامزد کردیا گیا ہے، کیس میں دو ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ایف آئی اے کی سائبر کرائم ونگ نے معروف صحافی عمران ریاض خان اور پی ٹی آئی کے رہنما شہباز گل سمیت پانچ ملزمان پر مریم نواز شریف اور یو اے ای کے صدر کی جعلی اے آئی تصاویر شیئر کرنے کے معاملے میں مقدمات درج کر لیے ہیں۔ ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے نے یہ مقدمات لاہور میں درج کیے، جس میں مریم نواز اور یو اے ای کے صدر کی جعلی تصاویر کا استعمال غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔ ایف آئی اے نے مقدما نمبر 13/25 پیکا ایکٹ 2016 کی مختلف دفعات کے تحت درج کیا ہے۔ اس کارروائی میں ملتان اور فیصل آباد میں بھی تین مزید ملزمان، عامر عباس، اعجاز اور ندیم جاوید کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ ایف آئی اے نے عامر عباس اور اعجاز کو گرفتار بھی کر لیا ہے، جب کہ ایک ملزم کی گرفتاری کی کارروائی ابھی جاری ہے۔ ایف آئی اے کے حکام کے مطابق ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے ملکی اور غیر ملکی اہم شخصیات کی اے آئی کی مدد سے بنائی گئی جعلی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیں، جس سے عوامی سطح پر غلط فہمیاں پیدا ہوئیں۔ اس کارروائی کا مقصد سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلنے والی جعلی معلومات کے خلاف سختی سے نمٹنا ہے۔
وزیر توانائی سردار اویس لغاری نے کہا ہے کہ اپریل کے مہینے میں پاکستان خطے میں سستی ترین بجلی فراہم کرنے والا ملک بن جائے گا۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے دوران وزیر توانائی سردار اویس لغاری نے ایک اہم اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپریل تک پاکستان خطے کے تمام ممالک کے مقابلے میں سب سے سستی بجلی دینے والا ملک ہوگا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی قیمتیں پہلے سے ہی کم کی جا چکی ہیں جس کی وجہ سے آج ان صارفین کو بجلی 4 روپے فی یونٹ کی قیمتوں پر دی جارہی ہے۔ وزیر توانائی سردار اویس لغاری نے مزید کہا کہ آزادانہ مارکیٹ کے بعد حکومت بجلی کی خرید و فروخت پر فوکس نہیں کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ این ٹی ڈی سی (نیشنل ٹرانسمیشن ڈیمانڈ کوارٹرز) کی تشکیل نو مکمل ہو چکی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گاڑیوں کو ای چارجنگ پر منتقل کیا جا رہا ہے جس سے بجلی کی استحصال کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا، ماہ میں تقسیم کار کمپنیوں کے نقصان میں 53 ارب روپے کی کمی واقع ہوئی ہے۔ پہلے ہی ایک پریس کانفرنس کے دوران وزیر توانائی نے بتایا تھا کہ گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشن کے لیے ٹیرف 71 روپے سے کم کر کے 39 روپے 70 پیسے کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ توانائی کے شعبے میں بھی بڑی اصلاحات کی جا رہی ہیں جس کے نتیجے میں گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشن کے لیے ٹیرف کو 45 فیصد کے لگ بھگ کم کر دیا گیا ہے۔
امریکہ کے نیشنل سیکیورٹی کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ امریکہ کبھی بھی پاکستان کا حقیقی اتحادی نہیں رہا۔ امریکا کے نیشنل سیکیورٹی کے ترجمان جان کربی نے حال ہی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ پاکستان کبھی بھی امریکا کا حقیقی اتحادی نہیں رہا اور نہ ہی اس کے ساتھ کوئی باضابطہ معاہدہ ہوا ہے۔ اے آر وائی نیوز نے خبر دی ہے کہ جان کربی نے واشنگٹن میں بائیڈن انتظامیہ کی خارجہ پالیسی کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے یہ وضاحت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ گرچہ پاکستان کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کارروائیاں کی گئی ہیں، مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ پاکستان امریکا کا اتحادی ہے۔ جان کربی نے مزید کہا کہ پاکستانی عوام بین الاقوامی سرحدوں کے پار ہونے والی دہشت گردی کے نشانے پر ہیں، اور اس خطرے سے نمٹنے کے لیے شراکت داری کا عزم برقرار رہے گا۔ جب بائیڈن انتظامیہ کے مشرق وسطیٰ میں امن قائم کرنے کی کوششوں پر سوالات کیے گئے تو جان کربی نے واضح کیا کہ اگر اسرائیل اور حماس کے درمیان کوئی معاہدہ ہوتا ہے تو یہ بھی بائیڈن انتظامیہ کی کوششوں کا نتیجہ ہوگا۔ اسی طرح، روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ پر بات کرتے ہوئے جان کربی نے کہا کہ امریکا یہ چاہتا ہے کہ جنگ کا خاتمہ ہو، لیکن وہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی پر مذاکرات کے لیے اپنی شرائط نہیں مسلط کر سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ فی الحال اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ روسی صدر پیوٹن مذاکرات میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ جان کربی نے یہ بھی بتایا کہ امریکا چاہتا ہے کہ اگر زیلنسکی مذاکرات میں شامل ہوں تو ایک مضبوط پوزیشن میں آ کر شامل ہوں، تاکہ میدان جنگ میں کامیابی کے لیے ان کی کوششوں کی رہنمائی کی جا سکے۔
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کراچی میں رواں سال ڈبل ڈیکر بسیں اور الیکٹرک ٹیکسیاں چلانے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ یونیورسٹی روڈ پر شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور ایمانداری سے کہا کہ منصوبے کی تکمیل میں تاخیر کی حقیقی وجوہات ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 2 سال کے اندر اس منصوبے کو مکمل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے بتایا کہ سندھ حکومت بڑے پیمانے پر ماس ٹرانزٹ کے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے چیئرمین بلاول بھٹو، صدر آصف زرداری اور وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی ہدایات کا ذکر کیا کہ صوبے میں ٹرانسپورٹ کے نظام کو بہتر بنانا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اورنج لائن بی آر ٹی کی پہلے سے تیاری ہوچکی ہے، جبکہ ریڈ لائن بی آر ٹی میں تکنیکی مسائل درپیش ہیں۔ شرجیل میمن نے مزید کہا کہ یلو لائن بی آر ٹی پر کام جاری ہے اور اس میں کوئی تاخیر نہ ہونے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی امید ظاہر کی کہ جام صادق پل رواں سال دسمبر تک مکمل ہوگا لیکن اسے اپریل میں مکمل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ سینئر وزیر نے یہ بھی کہا کہ پیپلز بس سروس کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، میرپورخاص اور نوابشاہ میں چلائی جا رہی ہے۔ انہوں نے اس بات کا کریڈٹ سندھ حکومت کو دیتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کی پہلی خواتین کے لیے مخصوص پنک بس سروس کا بھی آغاز کر چکی ہے، جو کہ دنیا بھر کے کئی ممالک میں بھی دستیاب نہیں ہے۔ شرجیل انعام میمن نے اعلان کیا کہ رواں سال کراچی میں مزید ڈبل ڈیکر بسیں چلائی جائیں گی اور ساتھ ہی شہر میں الیکٹرک ٹیکسیاں بھی متعارف کروانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ انہوں نے ماحولیاتی آلودگی کو ایک بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت اس مسئلے پر کام کر رہی ہے، انہوں نے مینگرووز کے درخت لگانے اور پاکستان کی پہلی الیکٹرک بس سروس کے آغاز کا ذکر کیا۔ شرجیل میمن نے بتایا کہ اب وہ پاکستان کی پہلی الیکٹرک ٹیکسیاں بھی چلانے کی تیاری کر رہے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے قومی ائیرلائن پی آئی اے کی پیرس کی پروازوں کے آغاز کے اشتہار کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے یہ اہم اعلان سینیٹ کے اجلاس میں کیا۔ اجلاس کے دوران سینیٹر شیری رحمان نے قومی ائیرلائن کی نجکاری کے حوالے سے توجہ دلاؤ نوٹس پر بحث کرتے ہوئے کہا کہ کیا قومی ائیرلائن کی نجکاری کا منصوبہ ختم ہو چکا ہے یا یہ اب بھی جاری ہے؟ انہوں نے بتایا کہ اس وقت پی آئی اے کی 34 میں سے 19 جہاز اپنی پروازوں پر ہیں جبکہ باقی تمام زمین پر کھڑے ہیں۔ شیری رحمان نے مزید کہا کہ قومی ائیرلائن کی پیرس واپسی کے اشتہار نے زبردست جگ ہنسائی کا باعث بنایا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کس اشتہاری ایجنسی نے یہ اشتہار جاری کیا اور اس کے پیچھے کون سا اہلکار ہے؟ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے واضح کیا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ہدایت جاری کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایفل ٹاور کے قریب پی آئی اے کے جہاز کے ساتھ "ہم آ رہے ہیں" کا غلط تاثر دیا گیا ہے۔ اسحاق ڈار نے یہ بھی بتایا کہ سابق وزیر سرورخان کے ایک بیان کی وجہ سے یورپ، یوکے اور امریکا نے پاکستانی جہازوں پر پابندی عائد کی، جس کی وجہ سے یہ کہا گیا کہ ہمارے پائلٹ جعلی ہیں۔ اس معاملے پر پی ڈی ایم حکومت نے ایک کمیٹی بنائی اور ن لیگ کی حکومت میں اس پر دوبارہ کام ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ یورپی یونین نے اب قومی ائیرلائن پر عائد پابندی ختم کر دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت پی آئی اے کے 22 جہاز آپریشنل ہیں جبکہ 11 جہاز کی مرمت جاری ہے۔ انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ قومی ائیرلائن کی نجکاری کا عمل جاری ہے اور یہ بہتر ہوگا کہ پاکستان کا کارپوریٹ سیکٹر اسے سنبھال لے۔ اسحاق ڈار نے بتایا کہ یوکے کے ساتھ قومی ائیرلائن کی پروازوں کی بحالی کی کوششیں جاری ہیں اور جنوری کے آخر تک ان کی ٹیم یہاں آئے گی۔ امید ہے کہ مارچ یا اپریل تک یوکے کے لیے پرواز دوبارہ شروع ہو جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سابق وزیر کے بیان کی وجہ سے قومی ائیرلائن کو 87 ارب روپے کا سالانہ نقصان ہوا اور اس معاملے پر کابینہ میں انکوائری کی ضرورت ہے۔ اس بیان کا اثر پاکستانی پائلٹس پر بھی ہوا ہے۔
سکیورٹی فورسز نے پاک افغان سرحد پر ایک مؤثر آپریشن کے دوران ایک افغان جاسوس کو ہلاک کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ آپریشن 11 جنوری 2025 کو انجام دیا گیا، جس میں افغان جاسوس مارا گیا جبکہ وہ افغانستان کی جانب فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔ ہلاک شدہ دہشتگرد کی شناخت محمد خان احمد خیل، ولد حاجی محمد قاسم داوراں خان کے نام سے ہوئی ہے۔ کی اطلاعات کے مطابق، 48 سالہ محمد خان، جو کہ افغان صوبے پکتیکا کا رہائشی تھا، سے ایک افغان شناختی کارڈ بھی برآمد ہوا ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ یہ دہشتگرد افغان خفیہ ایجنسی کے لیے پاکستان کے اندر کام کر رہا تھا، اور وہ قلعہ سیف اللہ، ژوب اور لورالائی میں دہشت گردوں کو اسلحہ سمگل کرتا تھا۔ جو کہ بعد میں پاکستان میں دہشتگرد حملوں میں استعمال ہوتا۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں حالیہ وقتوں میں ہونے والی دہشتگردی کی کارروائیاں افغان سرزمین سے جڑی ہوئی ہیں، جو کہ افغان حکومت کے دوغلے دعووں کو ایک بار پھر عیاں کرتی ہیں۔ یہ بات بھی واضح کی گئی کہ افغان حکومت کو چاہئے کہ وہ اپنی پالیسیوں میں تبدیلی لاتے ہوئے بیرونی دہشتگردوں کے خلاف سخت کارروائیاں کرے۔
توشہ خانہ ٹو کیس: بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں بریت کی درخواست دائر کردی۔ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ کا رخ کیا ہے۔ دونوں نے اسپیشل جج سینٹرل کی جانب سے بریت کی درخواست مسترد کرنے کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے ایک نئی درخواست دائر کی ہے۔ درخواست میں یہ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 14 نومبر کو جاری ہونے والے فیصلے کا ٹرائل کورٹ سے مسترد کیا جانا قانونی طور پر غلط ہے۔ درخواست میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ ٹو کیس میں اپنی بریت کی استدعا کرتے ہوئے اسپیشل جج سینٹرل، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) اور دیگر متعلقہ اداروں کو فریق بنایا ہے۔
پاکستان کے ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل میں بحری جہاز کے عملے کی کلیئرنس کے عوض 2 ہزار ڈالرزلینےوالے کو افسر کے ساتھی کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے گرفتار ندیم اعوان نے بحری جہاز پر موجود ٹیکنیشنز کی امیگریشن کلیئرنس کے لیے جعلی دستاویزات تیار کیں جس میں ایل سی، ٹیکنیشن کیڈرز میں تبدیلی اور ای میل سمیت تمام پیپرز شامل ہیں۔ ایف آئی اے امیگریشن پورٹ قاسم کے دونوں اہلکاروں نے 8 ٹیکنیشنز کی کلیئرنس کے لیے 4 ہزار ڈالر مانگے تھے۔ ایف آئی اے حکام کے مطابق اے ایس آئی عطاء اللہ میمن نے امیگریشن کلیئرنس کے نام پر بحری جہاز کے کپتان کو بلیک میل کیا تھا، جو کہ ایف آئی اے امیگریشن پورٹ قاسم میں ملوث ایف آئی اے اہلکار تھا جس نے امیگریشن کلیئرنس کے نام پر بحری جہاز کے کپتان کو بلیک میل کیا تھا، جس سے اس نے امریکی ڈالرز لیکر ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کی تھی.
پنجاب اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف مالی بے ضابطگی کا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق،ضلع ڈی جی خان میں سرکاری اسکولوں کے فنڈز غیر قانونی طور پر خرچ کیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق، سرکاری اسکولوں میں رقم خرچ کرنے کی باضابطہ منظوری نہیں لی گئی ہے۔ جب کہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی نے مالی سال 2020-21ء میں فرنیچر اور دیگر اشیاء کی خریداری کے لیے 99 ملین روپے خرچ کیے تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فرنیچر اور دیگر اشیاء کی خریداری کے لیے خرچ کی گئی Amount کی کسی سطح پر تصدیق نہ ہو سکی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی بے ضابطگی کی نشان دہی پر ڈسٹرکٹ اتھارٹی ڈی جی خان کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔ یہ رپورٹ عثمان بزدار کے خلاف مالی بے ضابطگی کا انکشاف کرنے والی ہے، جو کہ پنجاب کی siyasat میں ایک اہم واقعہ ہے۔ یہ دیکھنے میں آرہا ہے کہ حکومت نے اس رپورٹ پر کیا رد عمل دکھایا، اور عثمان بزدار کی جانب سے یہ واقعہ کیونکر ٹھیک ہوتا ہے یا نہیں۔
یورپی یونین کے متعلقہ ادارے نے پناہ گزینوں سے متعلق نئے اعداد و شمار جاری کیے ہیں، جن کے مطابق 2024 میں یورپی یونین میں پناہ لینے کی درخواستوں میں تقریباً 12 فیصد کمی ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ، جرمنی میں پناہ کی درخواستوں میں 2023 کے مقابلے میں 30 فیصد کی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، گزشتہ سال 27 رکن ممالک میں صرف 10 لاکھ سے زیادہ ابتدائی درخواستیں موصول ہوئیں۔ ان میں سے جرمنی نے 2 لاکھ 35 ہزار درخواستوں کے ساتھ سب سے زیادہ تعداد ریکارڈ کی۔ اسپین نے ایک لاکھ 65 ہزار درخواستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، جب کہ فرانس کو ایک لاکھ 58 ہزار اور اٹلی کو ایک لاکھ 54 ہزار درخواستیں ملی ہیں۔ یہ اعداد و شمار اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ یورپی یونین میں پناہ گزینوں کی صورتحال میں تبدیلی آ رہی ہے، اور مختلف رکن ممالک میں پناہ کی درخواستوں کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔ یہ کمی مختلف عوامل کی وجہ سے ہو سکتی ہے، جیسے حکومتی پالیسیاں، عالمی سیاسی حالات، اور مہاجرین کے راستے کی مشکلات۔ اس کے ساتھ ہی یہ بھی دیکھا جائے گا کہ آیا یہ رجحان مستقبل میں برقرار رہے گا یا اس میں کوئی تبدیلی آئے گی۔
پاکستان تحریک انصاف نے جلد مذاکرات شروع ہونے کا عندیہ دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ جعلی مینڈیٹ والی حکومت سے نہیں صرف فوج سے بات چیت ہوگی۔ اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما شہریار آفریدی نے واضح کیا ہے کہ ان کی جماعت جعلی مینڈیٹ والی حکومت کے ساتھ مذاکرات نہیں کرے گی، بلکہ وہ مذاکرات صرف فوجی قیادت، خاص طور پر آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ چاہتی ہے۔ نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے شہریار آفریدی نے کہا کہ "ہماری مذاکرات کی خواہش ہمیشہ موجود رہی ہے، خاص طور پر عمران خان کی جانب سے، لیکن دوسری جانب سے مثبت جواب نہیں آیا۔" انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کے ساتھ بھی ظلم و ستم جاری ہے اور ان کی رہائی کے لیے آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔ شہریار آفریدی نے اس بات پر زور دیا کہ "عمران خان اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں" اور انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اخلاقیات کا مظاہرہ کرتے ہوئے اقتدار سے الگ ہو جائیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا اسی ملک کا حصہ ہے اور ہم اپنے حقوق کا دفاع کرنے کے لیے تیار ہیں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ جب سے بانی پی ٹی آئی عمران خان اقتدار سے بے دخل ہوئے ہیں، انہوں نے عسکری قیادت کو بار بار تنقید کا نشانہ بنایا ہے، جبکہ مذاکرات کی پیشکش بھی کی ہے۔ حال ہی میں، اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران عمران خان نے کہا تھا کہ وہ مزاحمت کے راستے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، جس سے ان کے عزم کا اظہار ہوتا ہے کہ وہ اپنی سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ یہ بیان پی ٹی آئی کے موقف کی ایک اور وضاحت ہے کہ وہ آبادی کی حمایت کے ساتھ ساتھ عسکری قیادت کے ساتھ تعلقات کو بھی مستحکم کرنا چاہتی ہے۔ یہ صورتحال ملک کی سیاسی دینامکس میں اہم تبدیلیوں کا اشارہ دے رہی ہے۔
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ کے الزامات پر سختی سے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے تمام الزامات کو مسترد کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ الزامات پاکستان پر دباؤ ڈالنے کی ایک ناکام کوشش ہیں۔ اپنے بیان میں خواجہ آصف نے وضاحت کی کہ اقوام متحدہ کی مانیٹرنگ ٹیم کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، القاعدہ، داعش اور دیگر دو درجن سے زائد دہشتگرد گروہ سرگرم عمل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان 2024 میں داعش کی بھرتیوں اور سہولت کاری کا مرکزی مرکز بننے کے امکانات کی جانب بھی اشارہ کیا۔ وزیر دفاع نے عبوری افغان حکام پر زور دیا کہ وہ دہشتگردی کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنے اور افغان سرزمین کے دوسرے ممالک کے خلاف استعمال ہونے سے روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے تمام ملکوں کو مشترکہ طور پر کام کرنا ہوگا تاکہ امن کو فروغ دیا جا سکے۔ یہ ردعمل اُس وقت سامنے آیا جب افغانستان کی حکومت نے پاکستان پر متعدد الزامات عائد کیے تھے، جس کا مقصد پاکستان کی ذمہ داریوں کو غیرمناسب انداز میں اجاگر کرنا تھا۔ خواجہ آصف کا یہ بیان دوطرفہ تعلقات میں تناؤ کی عکاسی کرتا ہے اور اس مسئلے پر مزید گفتگو کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔

Back
Top