
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کراچی میں رواں سال ڈبل ڈیکر بسیں اور الیکٹرک ٹیکسیاں چلانے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ یونیورسٹی روڈ پر شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور ایمانداری سے کہا کہ منصوبے کی تکمیل میں تاخیر کی حقیقی وجوہات ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 2 سال کے اندر اس منصوبے کو مکمل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے بتایا کہ سندھ حکومت بڑے پیمانے پر ماس ٹرانزٹ کے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے چیئرمین بلاول بھٹو، صدر آصف زرداری اور وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی ہدایات کا ذکر کیا کہ صوبے میں ٹرانسپورٹ کے نظام کو بہتر بنانا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اورنج لائن بی آر ٹی کی پہلے سے تیاری ہوچکی ہے، جبکہ ریڈ لائن بی آر ٹی میں تکنیکی مسائل درپیش ہیں۔
شرجیل میمن نے مزید کہا کہ یلو لائن بی آر ٹی پر کام جاری ہے اور اس میں کوئی تاخیر نہ ہونے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی امید ظاہر کی کہ جام صادق پل رواں سال دسمبر تک مکمل ہوگا لیکن اسے اپریل میں مکمل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
سینئر وزیر نے یہ بھی کہا کہ پیپلز بس سروس کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، میرپورخاص اور نوابشاہ میں چلائی جا رہی ہے۔ انہوں نے اس بات کا کریڈٹ سندھ حکومت کو دیتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کی پہلی خواتین کے لیے مخصوص پنک بس سروس کا بھی آغاز کر چکی ہے، جو کہ دنیا بھر کے کئی ممالک میں بھی دستیاب نہیں ہے۔
شرجیل انعام میمن نے اعلان کیا کہ رواں سال کراچی میں مزید ڈبل ڈیکر بسیں چلائی جائیں گی اور ساتھ ہی شہر میں الیکٹرک ٹیکسیاں بھی متعارف کروانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
انہوں نے ماحولیاتی آلودگی کو ایک بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت اس مسئلے پر کام کر رہی ہے، انہوں نے مینگرووز کے درخت لگانے اور پاکستان کی پہلی الیکٹرک بس سروس کے آغاز کا ذکر کیا۔ شرجیل میمن نے بتایا کہ اب وہ پاکستان کی پہلی الیکٹرک ٹیکسیاں بھی چلانے کی تیاری کر رہے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/JzYG5v3/double.jpg