بیرسٹر گوہر اور گنڈاپور کی تین اہم ترین شخصیات سے ملاقات،انصارعباسی

barihhssh1122.jpg

حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان بیک چینل مذاکرات، جو چند ہفتے پہلے تعطل کا شکار ہو گئے تھے، دوبارہ بحال ہو کر ایک اہم مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔

صحافی انصار عباسی کے مطابق ایک باخبر ذریعے کے مطابق تحریک انصاف کے دو رہنما، بیرسٹر گوہر اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے پیر کے روز تین اہم شخصیات سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات اسلام آباد اور راولپنڈی سے ہٹ کر ایک نامعلوم مقام پر ہوئی۔

تاہم، اس ملاقات کی نہ حکومت نے تصدیق کی ہے اور نہ ہی تحریک انصاف نے۔ بیرسٹر گوہر نے رابطہ کرنے پر ملاقات کے امکان کو مسترد کیا، لیکن ذریعے کا اصرار ہے کہ یہ ملاقات بہت اہم تھی اور اس کے مثبت نتائج مرتب ہو سکتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق، ان بیک چینل مذاکرات کا سلسلہ جاری رہے گا، اور آئندہ ملاقات میں ایک وفاقی وزیر اور تحریک انصاف کے دو اہم نمائندے شامل ہوں گے۔ لیکن ان مذاکرات کا کامیاب ہونا تحریک انصاف کی پالیسیوں میں واضح تبدیلیوں پر منحصر ہوگا۔ کشیدگی اور تصادم کی سیاست سے دوری اختیار کرنا اور نظام کو تسلیم کرنا اس عمل کو کامیابی کی طرف لے جا سکتا ہے۔

اس سے قبل، دسمبر کے تیسرے ہفتے میں تحریک انصاف کے ایک سینئر رہنما نے ایک وفاقی وزیر اور اہم سرکاری عہدیدار سے ملاقات کی تھی۔ ذرائع کے مطابق، تحریک انصاف کو واضح پیغام دیا گیا تھا کہ اگر وہ تناؤ، تشدد اور فوجی قیادت پر تنقید جیسے رویے ترک نہیں کرتی، تو مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ لیکن اگر وہ مفاہمت کی راہ اختیار کرے تو اسے اپنی سیاسی پوزیشن مضبوط کرنے کا موقع مل سکتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کو اپنی پالیسیوں میں بنیادی تبدیلی لانی ہوگی، خاص طور پر گزشتہ چند سالوں کے سیاسی طرز عمل سے گریز کرنا ہوگا۔ عمران خان کو اس معاملے میں فیصلہ کن کردار ادا کرنا ہوگا کہ آیا وہ کشیدگی کی سیاست سے نکل کر معمول کی سیاست کی طرف لوٹنا چاہتے ہیں یا نہیں۔

یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان مذاکرات کی کامیابی تحریک انصاف کے اعتماد سازی کے اقدامات پر منحصر ہوگی۔ اگر پارٹی ماضی کی پالیسیوں سے علیحدگی کے اشارے دے، تو اسے نہ صرف سیاسی فائدہ ہوگا بلکہ ملک میں استحکام کی فضا بھی پیدا ہو سکتی ہے۔

ان مذاکرات سے متعلق ایک اہم پہلو یہ بھی ہے کہ ماضی میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس اور 24 نومبر کے اسلام آباد مارچ کے دوران بھی بیک چینل رابطے فعال رہے تھے۔ ان رابطوں کے ذریعے بعض تنازعات کو وقتی طور پر حل کیا گیا، جیسے کہ عمران خان کے طبی معائنے اور احتجاجی مارچ کے مقام پر بات چیت کے ذریعے سمجھوتہ۔

26 نومبر کے واقعات نے ان مذاکرات کو وقتی طور پر متاثر کیا، لیکن موجودہ کوششوں سے امید کی جا رہی ہے کہ حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان باضابطہ بات چیت کا آغاز ممکن ہو سکے گا۔

دوسری جانب گورنر خیبرپختونخوا اور اے این پی رہنما ایمل ولی خان نے بھی بیرسٹر گوہر کی آرمی چیف سے ملاقات کا دعویٰ کیا ہے۔
 

zaheer2003

Chief Minister (5k+ posts)
سوشل میڈیا نے ان کی اندر باہر سے پھاڑ دی ہے۔

ترلے کرتے پھر رہے ہیں کہ ہم پر تنقید نہ کرو

بھڑو اب ظلموں کے حساب کا وقت ہے تم سے مفاہمت کا نہیں
 

exitonce

Chief Minister (5k+ posts)
سوشل میڈیا نے ان کی اندر باہر سے پھاڑ دی ہے۔

ترلے کرتے پھر رہے ہیں کہ ہم پر تنقید نہ کرو

بھڑو اب ظلموں کے حساب کا وقت ہے تم سے مفاہمت کا نہیں
SUTHRI LAY RAHAY HAIN INKEY APP.
 

Back
Top