خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الہیٰ نے کہا ہے کہ حکومتی گیم ختم ہوچکی ہے، ہمارے پاس مطلوبہ تعداد سے زیادہ ارکان ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے وزیر اعلی پنجاب کیلئے نامز دکردہ امیدوار چوہدری پرویزالہیٰ کے صاحبزادے مونس الہیٰ نے نجی خبررساں ادارے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اب لالچ دیں یا جو ان کی مرضی آئیں کرلیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس مطلوبہ تعداد سے زیادہ ارکان موجود ہیں، کل ووٹنگ کے وقت اپنی تعداد سامنے لے آئیں گے۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے تحت کل پنجاب میں وزیراعلی کے انتخاب کیلئےالیکشن ہوگا جس میں مسلم لیگ ن اور اس کی اتحادی جماعتوں کے امیدوار حمزہ شہباز اور تحریک انصاف و ق لیگ کے امیدوار چوہدری پرویزالہیٰ کے درمیان کانٹے دار مقابلے کی توقع ہے۔ حکومت اور اس کے اتحادی جماعتوں کے پاس 179 ارکان کے ووٹ ہیں جبکہ اپوزیشن جماعتوں کے پاس 187 ارکان کی حمایت ہے، حکومت حمزہ شہباز شریف کو وزیر اعلی برقرار رکھنے کیلئے مسلسل تگ و دو کررہی ہے اس سلسلے میں وزیراعظم شہباز شریف بھی لاہور میں مقیم ہیں اور اہم ملاقاتیں کررہے ہیں۔
سابق صدر آصف زرداری کے خلاف بیان دینے پر اُن کی بڑی صاحبزادی بختاور بھٹو زرداری نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو خوب آڑے ہاتھوں لیا۔ بختاور بھٹو نے عمران خان کے بیان پر کہا ہے کہ آپ ثبوت کے ساتھ اپنے جنون کو عدالت میں کیوں نہیں لے جاتے، ورنہ ہمارے وکلاء آپ کے خلاف ہتکِ عزت کا کیس دائر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کہ آپ نے کبھی آئین پڑھا ہی نہیں کیونکہ غداری کے ارتکاب سے آپ کو کوئی نہیں بچا سکتا۔ یاد رہے کہ عمران خان نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ سندھ کے چوری کردہ پیسے سے وفاقی حکومت گرائی گئی اور این آر او ٹو لیا گیا، اب مصدقہ مجرم آصف زرداری پنجاب کے عوام کا مینڈیٹ چُرانے نکلے ہیں۔ عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ احترام کے ساتھ عدالت عظمیٰ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا وہ اس تباہی سے آگاہ نہیں؟ کیا جمہوریت، آئین، قوم کی اخلاقیات کی تباہی کا یہ سلسلہ سوموٹو کیلئے موزوں نہیں؟
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کہتے ہیں کہ پیٹرول کی قیمت کم کرنے کا مقصد لوگوں کو ریلیف دینا تھا، آئی ایم ایف کے معاہدے کی وجہ سے اسٹیٹ بینک کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔ ہم نیوز کے پروگرام ’ ہم مہر بخاری کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ جون میں 3 اعشاریہ7 بلین ڈالرز کی انرجی امپورٹ کی، اس وقت پاکستان نے 2 بلین لیٹر ڈیزل کا اسٹاک رکھا ہوا ہے۔ وزیر خزانہ نے دعویٰ کیا کہ اگست میں روپے پر دباؤ کم ہو جائے گا،الیکشن سے دو دن قبل ہم نے پیٹرول کی قیمت کم کی تھی،کمرشل بینک کے حکام سے ہم روزانہ بات چیت کرتے ہیں، آئی ایم ایف سے معاہدہ ہو گیا ہے، ایس ڈی آر ستمبر سے پہلے نہیں آسکتے ہیں۔ اس سے قبل میڈیا سے گفتگو میں وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ سیاسی ہلچل کی وجہ سے ڈالر نے روپے کی قدر گرائی، معیشت مستحکم ہے، روپے کی قیمت گرنے سے معیشت کا کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگلے چند دن میں روپے کی قیمت میں استحکام آجائے گا،ڈالر کی اڑان صرف روپے کے سامنے نہیں ہے، ڈالر نے پوری دنیا کی کرنسی کو متاثر کیا، ڈالر نے بائیس سال میں سب سے زیادہ مضبوطی حاصل کی۔ وزیرخزانہ کی کانفرنس کے ردعمل میں سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا تھا کہ مفتاح اسماعیل سب کو بے وقوف بنا سکتے ہیں مگر مارکیٹ کو نہیں،شوکت ترین کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے آپ کو لاٹھی ماری تو آپ نے 450 ارب روپے کے ٹیکس لگا دیے،مفتاح صاحب، پلٹ تیرا دھیان کدھر ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ موجودہ حکومت نے دوست ممالک سے ڈالر لینے کا دعویٰ کیا، مفتاح اسماعیل نے دوست ممالک کی پیشکش کے بارے میں ذکر کیا، آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد روپیہ مستحکم ہو جاتا تھا، آئی ایم ایف سے ڈیل ہوگئی، یہ تمام تر معاشی حالات صرف سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ہیں۔
کچھ لوگ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگا رہے تھے، اس دفعہ مویشی منڈی میں بکرا منڈی میں مندا رہا لیکن مبینہ طور پر سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کے مطابق آصف علی زرداری نے انسانوں کی منڈی کو عروج دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل جی این این کے پروگرام خبر ہے میں اینکر کے سوال پر کہ "تحریک عدم اعتماد کے بعد اگر ق لیگ اور پی ٹی آئی کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کا جمہوری عمل مکمل ہوتا ہے تو اس فیصلے کو کتنی عزت ملے گی اور عوام میں اسے کتنی پذیرائی ملے گی۔ " پر جواب دیتے ہوئے سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ اس بار مویشی منڈی میں مندا رہا لیکن مبینہ طور پر سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کے مطابق آصف علی زرداری نے انسانوں کی منڈی کو عروج دے دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف وسابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وفاقی وزیر کے مطابق 25 سے 50 کروڑ روپے فی لوٹا آفر کی جا رہی ہے۔ ایک طرف عوام نے 17 جولائی کو لوٹوں کو نشان عبرت بنا دیا۔ کیا بلیک منی سے، اس ملک کی عوام کے پیسے سے ضمیر فروشی کو آپ جمہوریت کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ عدالت میں بھی گیا تھا، اگر راجہ ریاض اینڈ کمپنی آج نااہل ہو گئے ہوتے تو وقت نہ دیکھنا پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہی جمہوریت ہے تو اللہ رحم کرے اس ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے کوئی نہیں بچا سکتا۔ سابق وزیراعظم عمران خان کو اپنا وزیراعلیٰ منتخب کروانے کے لیے 186 ووٹ چاہئیں جبکہ ان کے پاس 188 ووٹ موجود ہیں پھر بھی خریدوفروخت جاری ہے۔ رانا ثناء اللہ کہتے ہیں کہ 5 بندے ادھر ادھر ہو جائیں گے، ایک غائب ہو چکا ہے، اندازہ کریں کہ یہ جمہوریت ہے۔ انہوں نے ساتھی مہمان سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ آپ بتائیں کہ لاہور میں جب ن لیگ جیسی جماعت تین سیٹیں ہار جائے تو اس کے بعد بغیر پیسوں کے کوئی لوٹا بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں آئین ہے نہ قانون موجود ہے، یہ سب جھوٹ بولتے ہیں، سب گورکھ دھندہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی مجھے بتا دے کہ جب سابق وزیراعظم عمران خان کے پاس واضح اکثریت موجود ہے تو ن لیگ کس بھروسے پر کہہ رہی ہے کہ 22 جولائی کو وزیراعلیٰ ہمارا ہو گا۔ خریدوفروخت کی جائیگی، بندے غائب کر دیئے جائینگے، اس کے علاوہ کوئی آئینی طریقہ بتا دیں جس سے ایسا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جو نعرہ لگاتے ہیں ووٹ کو عزت دو اور جمہوریت کے چیمپئن بنے ہوئے ہیں ان کے پاس 179 ووٹ ہیں اور دوسری طرف 186 ووٹ موجود ہیں تو یہ کس بنیاد پر کہہ رہے ہیں کہ ہم جیتیں گے۔ کوئی آئینی طریقہ بتا دیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کی تباہی سیاسی لوٹوں نے نہیں، سرکاری لوٹوں نے کی ہے۔ یہ جو 20 سے 50 کروڑ روپے میں لوٹے خریدے جا رہے ہیں یہ عوام کا پیسہ ہے۔ دریں اثنا ٹی وی پروگرام میں صوبائی وزیر داخلہ عطاء اللہ تارڑ کی پریس کانفرنس بھی دکھائی، جس میں صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عمران خان صاحب کا ایک ایسا یوٹرن ہے جس پر ان کی اپنی جماعت کے بہت سے اراکین ووٹ دینے کو تیار نہیں ہیں۔ اسی لیے آپ کا رونا ہمیں سمجھ میں آتا ہے، جو چیخ و پکار مچائی جا رہی ہے کہ عطاء تارڑ کو گرفتار کر لو، اس کو بند کر دو، یہ اس لیے ہے کہ "انہوں نے ایک رکن اسمبلی کا استعفیٰ لہراتے ہوتے کہا کہ" ابھی ایک استعفیٰ آ گیا ہے، ہو سکتا ہے اور بھی استعفے آئیں۔ اس پر پروگرام کے میزبان نے سوال کیا کہ استعفیٰ کس کا آیا ہے؟ اس حوالے سے جواب دیتے ہوئے سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ عطاء تارڑ صاحب کی جماعت ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگاتی ہے، وہ بتا دیں 188 ووٹ رکھنے والی جماعت کے بجائے 179 ووٹ والوں کا وزیراعلیٰ کیسے بن سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 17 جولائی کو لوٹوں کا حال تو آپ دیکھ ہی چکے ہیں، کیا کئی باضمیر آدمی آئندہ لوٹا بننے کی ہمت کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کے مطابق 50 کروڑ روپے لوٹا بننے کے دیئے جا رہے ہیں اگر 12 ممبران کو خرید لیا جائے تو صرف 6 ارب روپے لگتے ہیں، جو حکومت میں آنے کے بعد آدھے گھنٹے میں کمائے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کہ یہ ساری خریدوفروخت مخصوص ہوٹلوں میں جاری ہے، اس حوالے سے آپ کیا کہتے ہیں؟ پر انہوں نے کہا کہ کسی دور میں جموریت خدمت اور عبادت تھی جسے آج کالا دھندہ بنا دیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ مجھے سب سے زیادہ دکھ تو اس بات پر ہوتا ہے کہ یہ سب دیکھنے کے بعد باوجود ہمارے اربوں، کھربوں روپے کی مراعاات لینے والے متعلقہ ادارے بالکل خاموش بیٹھے ہیں۔
پی ڈی ایم رہنماؤں کی اہم ملاقات کے بعد ایک تصویر وائرل ہوئی جس میں شہباز شریف کو مولانا فضل الرحمان اور آصف زرداری کے ہمراہ بیٹھے قہقہہ لگا کر خوش ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس وائرل تصویر پر سوشل میڈیا صارفین نے تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ کیا روپے کی بے قدری اور ڈالر کی قیمت بڑھنے کی خوشی منائی جارہی ہے؟ طیب نامی صارف نے ردعمل دیتے ہوئے کہاہے کہ اسٹاک مارکیٹ کریش، ڈالر کی تاریخ ساز اونچی اُڑان شہباز شریف کے قہقہے۔ وقار احمد نے کہا معیشت ڈوب رہی ہے روپیہ قدر کھو رہا ہے شہباز شریف نے ڈوبنے اور روپیہ کی قدر کھونے پر پی ڈی ایم کو اپنے گھر پر مدعو کیا جہاں تین جاہلوں نے ایک دوسرے کو دانت دکھائے عوام کی بے بسی پر قہقہے لگائے۔ اعجاز نے کہا ملک کو بینک ڈیفالٹ کر دینے کے بعد مولانا فضل الرحمان، آصف زرداری اور شہباز شریف کا مسرت اور خوشی کا اظہار، قہقہے لگاتے ایک گروپ فوٹو۔ نیاز محمد نے لکھا کیا پاکستان کے فضل الرحمان ،اصف زرداری اور شہباز شریف سے بھی نچلی سطح کے کوئی کرسی کے گھٹیا قابض ہوسکتے ہیں جو 19 جولائی 2022 کو بجائے قوم کے لئے کچھ اچھا سوچنے کے قہقہے لگا رہے تھے جبکہ ملک کا خزانہ ڈبکیاں کھارہا تھا۔ ڈالر اوپن مارکیٹ میں 230 کا ،سٹاک مارکیٹ کریش؟ ایک صارف نے کہا جس طرح سے سارے پی ڈی ایم والے شہباز شریف کے گھر بیٹھے قہقہے لگا رہے ہیں اور معیشت ڈُوب رہی ہے ایک دن ایسا نہ ہو کہ یہ غریب اور بھُوکے عوام اُن کو انِھیں گھروں سے گھسیٹتے ہُوۓ نکال کر کھمبوں سے لٹکا دیں افلاس سب کُچھ کروا سکتی ہے اور آپ کو بھی عوام لٹکا سکتے ہیں۔ ثاقب نے کہا پاکستالین کہاوت ہے "جب ملک ڈوب رہا تھا تو شہباز شریف قہقہے لگا رہا تھا" جمال ناصر نے کہا ڈالر کا ریٹ بڑھنے سے سب سے زیادہ فائدہ صرف ان کو ہورہا ہے جن کی دولت باہر کے ملکوں میں پڑی ہے اور سب کو پتہ ہے کس کس کی دولت باہر کے ملکوں میں پڑی ہے اسی لیے نوازشریف شہباز شریف آصف زرداری کے قہقہے تو سمجھ میں ارہے ہیں مگر مولانا صاحب کی قہقہے سمجھ سے بالاتر۔ اسما خالد نے کہا یہ کیسی مخلوق ھے۔ انسان کی شکل میں بھیڑیے ھیں سچ۔ا للہ غارت کرے اس امپورٹڈ حکومت کو۔ نعیم شوکت نے کہا یار 24 کلومیٹر تک مجھے بھی صدر بنا دو ( فضل الرحمن) اس بات پر شہباز شریف کا قہقہہ۔ نور نے ماضی کی ایک بات یاد کراتے ہوئے کہا یہی شہبازشریف تھا جو زینب کے باپ کے سامنے قہقہے لگا رہا تھا۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کہتے ہیں کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد آرٹیکل پانچ چھ کے تحت کارروائی کے سوا کوئی آپشن نہیں، ضمنی انتخابات صاف و شفاف ہونگے، کسی کو دھاندلی یا بدمعاشی کی اجازت نہیں ہوگی۔ جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو کابینہ نے تاریخی قرار دیا ہے، مختلف آئینی عہدوں پر بیٹھے افراد نے تحریک عدم اعتماد کے معاملہ میں آئین کی خلاف ورزی کی ، قاسم سوری نے بطور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی غیرآئینی کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومت یا پارلیمنٹ کے پاس ان افراد کیخلاف آرٹیکل پانچ چھ کے تحت کارروائی کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے،فیصلہ پارلیمنٹ کو کرنا ہے، پارلیمنٹ کو ڈائریکشن نہیں تجویز دی جاسکتی ہے، کابینہ کی سب کمیٹی رپورٹ پیش کرے گی پھر معاملہ پارلیمنٹ میں رکھا جائے گا، پارلیمنٹ میں اس معاملہ پر بحث کے بعد کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ کیا آئین کی خلاف ورزی کرنا جرم نہیں ہے اس پر کوئی ایکشن نہیں ہونا چاہئے، نہ پہلے کسی کے خلاف استعمال ہوا ہوں نہ اب ہونے کو تیار ہوں، میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو پارلیمنٹ میں لے جانے کی بات کررہا ہوں، پارلیمنٹ رانا ثناء اللہ کے کہنے پر استعمال نہیں ہوگی، سپریم کورٹ کا فیصلہ میری کوشش کی وجہ سے نہیں ہوا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم 2018ء میں ثبوت کے ساتھ الزامات لگایا کرتے تھے، اس وقت کے مسٹر ایکس اور مسٹر وائی لوگوں کو بلا کر ڈرایا دھمکایا کرتے تھے، عمران خان نام لیں ان کے کسی رہنما کو مسٹر ایکس وائی نے بلا کر کچھ کہا، جہانگیر ترین کا انٹرویو لیں وہ سب کچھ بتادیں گے، جہاز بھر بھر کر لوگوں کو بنی گالہ لاکر انہیں پٹے پہنائے جارہے تھے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کی جدوجہد غیرسیاسی مداخلت کے خلاف تھی، سب کا موقف تھا کہ سیاسی مداخلت کی وجہ سے ملک کی سمت درست نہیں ہورہی,پروگرام میں شریک معروف ماہر قانون سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت کیخلاف غداری کا مقدمہ نہیں بنتا۔
شدید معاشی عدم استحکام اور خزانہ خالی ہونے کے دعویٰ کرنے والی حکومت سرکاری افسران کو نوازنے لگی۔نجی چینل اے آر وائی کے مطابق مشکل فیصلوں کے نام پر عوام کیلئے پٹرول، ڈیزل، بجلی مہنگی کرنے والی حکومت افسر شاہی پر بہت ہی مہربان ہے۔ وفاقی حکومت نے گریڈ 17 سے گریڈ 22 کے تمام افسران کو ایگزیکٹو الاؤنس دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق گریڈ 17 سے 22 کے افسران کو بنیادی تنخواہ کا ڈیڑھ گنا زیادہ الاؤنس دیا جائے گا۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے ماتحت 17 سے 22 گریڈ کے تمام افسران کو الاؤنس ملے گا، ان افسران میں سیکشن آفیسر، ڈپٹی سیکریٹری، جوائنٹ سیکریٹری اور اسپیل سیکریٹری شامل ہیں۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق فیڈرل سیکریٹریٹ، پی ایم آفس اور پریزیڈنٹ سیکریٹریٹ کے افسران کو بھی الاؤنس ملے گا۔ یہی نہیں وفاقی حکومت نے گریڈ 20 سے 22 کے افسران کو ڈسپیریٹی ریڈکشن الاؤنس دینے کا فیصلہ بھی کیا ہے، افسران کو بنیادی تنخواہ کا 15 فیصد ڈسپیریٹی ریڈکشن الاؤنس ملے گا۔ نوٹی فکیشن کے مطابق ایگزیکٹو الاؤنس سے محروم افسران کو ڈسپیریٹی الاؤنس دیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلیے حکومت اور اپوزیشن متحرک ہوگئے ہیں،اپوزیشن اتحاد نے 22جولائی کو وزیر اعلیٰ کے انتخاب میں اپنے امیدوار چوہدری پرویز الہی کی کامیابی کے لیے حکمت عملی تیار کرلی۔ ایسے میں آصف زرداری نے پرویز الہٰی کو حکومتی امیدوار بنانے کی پیشکش کردی،وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے بھی چوہدری شجاعت حسین سے سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کیلیے ٹیلیفونک رابطہ کرلیا۔ وزیر داخلہ رانا ثنا اللّٰہ کے اپوزیشن کے کچھ ارکان کو اسمبلی اجلاس میں شرکت سے روکنے کے بیان کے بعد پی ٹی آئی کے ارکان کو ممکنہ گرفتاریوں اور حکومتی حربوں سے بچانے کے لیے اجلاس سے قبل محفوظ مقامات پر اکٹھے رکھنے کا پروگرام بنایا ہوا، مقصد اپوزیشن ارکان کو حکومتی دسترس سے دور رکھنا ہے۔ گزشتہ روز آصف علی زرداری مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات کرنے ان کی رہائش گاہ پہنچ گئے اور میاں شہباز شریف کی رہائش گاہ پر حکومت کی اتحادی جماعتوں کے اجلاس کے فیصلوں پر اعتماد میں لیا اور چوہدری شجاعت حسین کو چوہدری پرویز الہٰی کو منانے کے درخواست کی۔ زرداری نے کہا کہ آپ کے تعاون سے ہی حکومت آگے چل سکتی ہے ،میں چوہدری پرویز الہیٰ کو حکومتی امیدوار بنانے کے لیے وزیر اعظم سے بات کرنے کو تیار ہوں ورنہ آپ حمزہ شہباز کو وزیر اعلیٰ پنجاب بنانے میں سپورٹ کریں اور پارٹی کے ارکان کو انہیں ووٹ دینے کی ہدایت کریں، جس پر چوہدری شجاعت حسین نے اس پر خاموشی اختیار کی۔ آصف علی زرداری سے ملاقات میں چوہدری شجاعت حسین کے خاندان کے افراد بھی ملاقات میں شامل تھے،بند کمرے میں ہونے والی یہ ملاقات ایک گھنٹے سے زائد جاری رہی،پی ڈی ایم کے رہنما آصف زرداری اور ق لیگ کے رہنما چوہدری شجاعت کی ملاقات آج پھر ہوگی۔ دوسری جانب وزیراعلی پنجاب کےانتخاب کے لیے حکومت اور اپوزیشن نے اپنے اپنے اتحادیوں کی رہائش کے لیے ہوٹل میں کمرے بک کروالیے ہیں، گلبرگ کے نجی ہوٹل میں چوہدری اینڈ کمپنی کےنام پر پینسٹھ کمرے بک کئے گئے ہیں، جن میں پی ٹی آئی اور قاف لیگ کے ارکان موجود ہیں، جبکہ ن لیگ کے ایک سو دس ارکان کیلئے ائیرپورٹ کے قریب ہوٹل میں کمرے بک کئے گئے ہیں۔
حکومت نے میرا پاکستان، میرا گھرا سکیم کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔ وزارت خزانہ کے اعلامیے کے مطابق 'میراپاکستان، میرا گھر اسکیم' پاکستان کی کم لاگت ہاؤسنگ فنانس اسکیم ہے،اس کو مارکیٹ میں بدلے حالات کی وجہ سے عارضی طور پر معطل کیا گیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق فنانس ڈویژن اور اسٹیٹ بینک اس وقت اسکیم کو از سر نو تشکیل دینے پر کام کر رہے ہیں۔ اسکیم کے ذریعے عام لوگوں کی جانب سے پہلے سے کی گئی سرمایہ کاری محفوظ رہے گی۔ یاد رہے کہ سابق حکومت کی نیا پاکستان ہاؤسنگ کے تحت اپارٹمنٹ کی قیمت 29 لاکھ 85ہزار اور ماہانہ قسط 67 ہزار تھی۔ 2 مرلہ پر 4 اپارٹمنٹس بنیں گے، ڈاؤن پیمنٹ 6لاکھ روپے، رقم 36 اقساط میں دینا ہوگی۔ سابق وزیراعظم عمران خان کی ارلان کردہ اس اسکیم کے ایک اپارٹمنٹ کا رقبہ 2 مرلہ (550مربع فٹ) ہوگا جس پر4 اپارٹمنٹس تعمیر ہوں گے جن میں ایک اپارٹمنٹ کی قیمت 29 لاکھ 85 ہزار ہوگی اس طرح سرکار 2 مرلہ پر اپارٹمنٹس تعمیرکرکے ایک کروڑ 20 لاکھ روپے کمائے گی۔ ایک اپارٹمنٹ پر 20 فیصد ڈاؤن پیمنٹ یعنی تقریباً 6 لاکھ روپے ادا کرنا ہونگے جب کہ باقی رقم 36 ماہانہ اقساط میں جمع کرائی جائے گی‘ماہانہ قسط لگ بھگ 67 ہزار روپے ماہانہ بنتی ہے۔ اس سکیم میں گھرکے خواہشمند کا بے گھراور کم آمدنی والا ہونا شرط ہے، 25 سے 30 ہزار ماہانہ تنخواہ والےافراد درخواست دینےکے اہل ہونگے، قرعہ اندازی میں سرکاری ملازمین‘معذور افراد، بے سہارا اور عام شہری شامل ہونگےجو 67 ہزار روپے ماہانہ قسط دینے کے پابند ہونگے۔
نیلم جہلم ہائیڈروپاور پلانٹ بند کردیا گیا،نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے پلانٹ کی بندش پر پروجیکٹ کے سی ای او کی سرزنش کرتے ہوئے پلانٹ کی جلدازجلد بحالی کی ہدایت کردی۔ 969 میگاواٹ کا نیلم جہلم ہائیڈرو پروجیکٹ ٹیکنیکل فالٹ کی وجہ سے 6 جولائی سے بند ہے، بندش کی وجہ سے مہنگے فیول پر چلنے والے پلانٹس سے بجلی کی فراہمی کے باعث صارفین پر یومیہ 35کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا۔ نیپرا حکام نے نیلم جہلم ہائیڈروپاور پروجیکٹ کی انتظامیہ کو 6 جولائی سے ٹینیکل فالٹ کی وجہ سے بند پلانٹ پر بریفنگ کے لئے طلب کیا تھا،پروجیکٹ انتظامیہ نے کہا کہ ماہرین فالٹ تلاش کررہے ہیں جس کی نشان دہی ہوتے ہی اسے دور کردیا جائے گا۔ چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی اور ممبر نیپرا انجنیئر مقصود انور خان نے پروجیکٹ کے سی ای او کو پلانٹ کی بحالی اور اسے نیشنل گرڈ سے منسلک کرنے کے لیے کوششیں تیز کرنے کی ہدایت کردی، نیپرا حکام نے پاور پلانٹ کی بحالی کے آپریشن میں ناکامی پر شدید تحفظات کا اظہار کردیا۔ نیپرا حکام کا کہنا ہے کہ پاور پلانٹ کی بندش کی وجہ سے بجلی کے صارفین پر یومیہ 35کروڑ روپے کا بوجھ پڑ رہا ہے،پلانٹ کی بندش کی وجہ سے انھیں مہنگے فیول سے بنائی گئی بجلی فراہم کی جارہی ہے جس کی قیمت ان سے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کی مد میں وصول ہوگی۔
چوہدری پرویز الہٰی ہمارے اتحادی ہیں، ان سے مشاورت کر رہے ہیں، شہاز شریف استعفیٰ دینا چاہتے ہیں تو ضرور دیں۔تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ چوہدری پرویز الہٰی ہمارے اتحادی ہیں، ان سے مشاورت کر رہے ہیں، شہاز شریف استعفیٰ دینا چاہتے ہیں تو ضرور دیں، ضروری نہیں کہ پنجاب کے ضمنی الیکشن میں جیت کے بعد حکومت بناتے ہیں اسمبلی تحلیل کر دیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما وسابق وفاقی وزیر اسد عمر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم صرف اسلام آباد میں رہ گئی ہے، صوبوں میں تو ان کے پاس کوئی اختیار نہیں رہا، جب وزیراعظم شہباز شریف استعفیٰ دیں گے تو انہیں کے پی کے اور پنجاب بھر میں پاکستان تحریک انصاف سے لڑنا پڑے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف کیا صرف اسلام آباد میں بیٹھیں گے؟ ان کا کہنا تھا کہ وہ بھی الیکشن چاہیں گے، سیاسی طور پر تو ہم یہی کہیں گے کہ اچھا ہے انہیں چلنے دیں اور ان پر ملبہ پڑنے دیں لیکن ہم ملک میں صاف وشفاف الیکشن چاہتے ہیں، اپنا کوئی سیاسی فائدہ نہیں دیکھ رہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں کوئی جلدی نہیں، وقت ہمارا ساتھ دے رہا ہے، پنجاب میں حکومت بناتے ہی اسمبلی تحلیل کرنا ضروری نہیں، پنجاب میں حکومت بنانے کے بعد بھی صورتحال دیکھی جا سکتی ہے، ہمارے ملک کیلئے شفاف الیکشن ضروری ہیں، آئی ایم ایف سے معاہدہ ہو گیا لیکن روپے کی بے قدری جاری ہے۔ دریں اثنا چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی زیرِصدارت پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے چوہدری پرویز الہٰی کی بطور وزیراعلیٰ پنجاب نامزدگی کے فیصلے کی توثیق کر دی ہے۔ کور کمیٹی اجلاس میں ضمنی انتخاب میں تاریخی کامیابی اور بعد کے لائحہ عمل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ کور کمیٹی اجلاس میں آئندہ کی تنظیمی و سیاسی حکمت عملی پر بھی گفتگو کی گئی جس میں ضمنی انتخابات کے بعد سندھ میں بلدیاتی اور ضمنی انتخابات پر توجہ مرکوز کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور اجلاس میں سندھ کے انتخابات بارے حکمتِ عملی کے اہم نکات کی بھی منظوری دی گئی ۔
پاکستانی لیگ اسپنر یاسر شاہ نے سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میچ میں شین وارن کی بال آف سنچری کی یاد تازہ کروادی۔تفصیلات کے مطابق سری لنکا کے خلاف گال میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستانی سپنر یاسر شاہ نے اپنی جادوئی اسپن گیند سے پوری دنیا کے شائقین کرکٹ کے دل موہ لیے۔ میچ کے دوران یاسر شاہ نے 29 برس قبل آسٹریلوی لیجنڈری اسپنر شین وارن کی جانب سے کروائی گئی "بال آف دی سنچری" جیسی گیند کرواکے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ یاسر شاہ نے یہ جادوئی گیندسری لنکن بیٹسمین کوشل مینڈس کو اس وقت کروائی جب وہ کریز پر مکمل طور پرسیٹ تھے اور 76کے انفرادی سکور پر بیٹنگ کررہے تھے، یاسر شاہ کی بال آف دی سنچری نے کوشل مینڈس کو کلین بولڈ کردیا۔ یاسر شاہ کی گیند کو دیکھتے ہوئے میچ کے کمنٹیٹرز نےبھی بے ساختہ کہا کہ یہ گیند تو شین وارن کی بال آف دی سنچری جیسی ہی گیند ہے۔ واضح رہے کہ شین وارن نے انگلینڈ کے خلاف ایک میچ میں مائیک گیٹنگ کو ایسی گیند کروائی جو گری تو لیگ اسٹمپ کے باہر تھی مگر گھوم کر آف اسٹمپ سے ٹکرائی ، اس گیند کو دیکھ کر نا صرف دوسرے لوگ بلکہ خود مائیک گیٹنگ بھی حیران رہ گئے تھے۔
مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری پرویز الہیٰ کا پنجاب میں ضمنی الیکشن کے انتخابات کے نتائج سے قبل بڑا بیان سامنے آگیا، چوہدری پرویز الہیٰ نے کہا کہ عوام کا فیصلہ آنے کے بعد ن لیگ پنجاب میں قصہ پارینہ بن جائے گی۔ میڈیا سے گفتگو میں پرویزر الہیٰ نے کہا کہ عمران خان کا ویژن اور انتھک محنت رنگ لائے گی جبکہ عمران خان کی قیادت میں ملک موجودہ چیلنجوں کا مقابلہ کر سکتا ہے۔ پروزیر الہیٰ نے کہا کہ عمران خان نے جرات سے نااہل حکمرانوں کو للکار کر غریب عوام کی آواز بلند کی،آج ظالموں اور متکبروں کا تختہ الٹ جائے گا اور پنجاب کے عوام لوٹوں اور ان کے خریداروں کو نشان عبرت بنا دیں گے۔ ق لیگ کے رہنما نے مزید کہا کہ عوام پر پیٹرول اور گیس کے بم گرانے والی حکومت سے عوام حساب لیں گے اور ووٹ کی طاقت سے پنجاب کی غیر قانونی حکومت کا خاتمہ کر دیں گے۔ عوام کا فیصلہ آنے کی دیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے پارسائی کے دعوے تو بہت کیے ہیں لیکن آج اس کاامتحان ہے،تمام ملکی اور غیر ملکی سروے پی ٹی آئی کی کامیابی کی پیشگوئی کر چکے ہیں اور ہمارے کارکن نتائج ملنے تک پولنگ اسٹیشنوں کے باہر پہرہ دیں گے۔ پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز نے سپریم کورٹ میں جو کہا اس پر عمل نہیں کیا جبکہ شہبازشریف اور حمزہ شہباز نے نتائج چوری کرنے کی کوشش کی تو ردعمل کے خود ذمہ دار ہوں گے۔ ہوا کا رخ بدل چکا ہے اور ن لیگ کی کشتی ڈوب رہی ہے۔
پنجاب کے ضلع بہاولنگر میں خواتین کو سرعام ہراساں کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے،ملزم کی نازیبا حرکات کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں جس پر ڈی پی او فیصل گلزار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری کارروائی کا حکم دیا تھا۔ ترجمان پولیس کے مطابق ڈی پی او نے ملزم کو ٹریس کر کے گرفتار کرنے کیلئے خصوصی ٹیم تشکیل دی تھی جس کے بعد پولیس ٹیم نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے فوری کارروائی کرتے ہوئے چند ہی گھنٹوں میں ملزم شاہد محمود کو گرفت میں لے لیا۔ ڈی پی او فیصل گلزار نے واضح طور پر کہہ دیا کہ خواتین کو ہراساں کرنے والے ملزمان کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہیں، ملزم کو ٹھوس شواہد کے ساتھ قرار واقعی سزا دی جائے گی۔ گزشتہ سال پنجاب میں سینٹرل پولیس آفس پنجاب سے موصول ہونے والے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جنوری سے ستمبر تک 20 ہزار 500 سے زائد ایسے جرائم رپورٹ ہوئے جن میں خواتین جنسی یا جسمانی طور پر نشانہ بنایا گیا۔ خواتین کے حوالے سے درج مقدمات میں تقریباً 39 ہزار 500 کے قریب ملزمان ملوث تھے۔ ان میں ساڑھے 15 ہزار سے زائد وہ ملزمان ہیں جنھوں نے خواتین کو ان کی مرضی کے خلاف شادی کرنے اور اُنھیں زبردستی جنسی تعلقات قائم کرنے کیلیے اغوا کیا تھا۔
پنجاب کے بیس حلقوں میں ضمنی الیکشن کیلیے پولنگ کا عمل جاری ہے، پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے دھاندلی کے الزامات سامنے آگئے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے ٹویٹ میں بتایا کہ مظفر گڑھ میں ہمارے امیدوار معظم جتوئی کے پولنگ ایجنٹس کو پولنگ اسٹیشن44 اور 46 سے باہر نکلا دیا گیا۔ شہباز گل نے کہا کہ پولنگ ایجنٹس کو خالی ڈبے اور بیلٹ پیپر چیک نہیں کرنے دیئے گئے، فارم 46 شفافیت ختم کر دی گئی،اب ہمیں پتہ نہیں اس پولنگ سٹیشن پر کتنے جعلی ووٹ ڈالے جائیں گے۔ دھاندلی کا آغاز کر دیا گیا۔ رہنما پی ٹی آئی شہباز گل نے مزید کہا کہ ووٹر خاتون ووٹ ڈالنے کے لیے آئی اور ان کا ووٹرز لسٹ میں نام ہی نہیں،جس وجہ سے انکو دوسرے حلقے میں بھیج دیا گیا،یہ ڈیٹا آپریٹر کی غلطیوں کا ذمہ دار کون ہے؟ میڈیا سے گفتگو میں بھی شہباز گل نے دھاندلی کا الزام عائد کیا، دوسری جانب حماد اظہر نے کہا کہ پی ٹی آئی کا اصل چیلنج ووٹ کا تحفظ ہے، پی ٹی آئی کے کیمپس پر کافی رش ہے۔ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ دھاندلی پی ٹی آئی کے ڈی این اے میں شامل ہے،اب تھیلے اور عملہ چرا کر نہیں بھاگ سکتے تو دھاندلی کا دوسرا طریقہ نکال لیا۔ مریم نواز نے ٹویٹ میں لکھا کہ جانتے ہیں یہ دھاندلی کیے بغیر پہلے جیتے تھے نہ اب جیت سکتے ہیں،اب سلیکشن نہیں الیکشن ہو رہا ہے۔
ماہر قانون سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی قیادت پر غداری کا مقدمہ نہ تو بنتا ہے اور نہ ہی بنانا چاہیے۔ کیونکہ عدالت نے کہا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ غلط تھی انہیں تحریک عدم اعتماد کی کارروائی کو آگے بڑھانا چاہیے تھا۔ نجی چینل جیو کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے ماہرقانون سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے میں جب رولنگ کو کالعدم قرار دیا گیا تو پھر تحریک عدم اعتماد کی قرارداد کو بحال کہا گیا ہے۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا چونکہ تحریک عدم اعتماد کی قرار داد بحال تھی اس لیے وزیراعظم صدر کو اسمبلی تحلیل کرنے کا حکم یا مشورہ نہیں دے سکتے تھے۔ انہوں نے کہا صرف قاسم سوری کی رولنگ کو کالعدم قرار دینے کی وجہ سے باقی واقعات ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف ایک عمل ہے قاسم سوری کا جس سے متعلق کہا جا رہا ہے کہ انہوں نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا اب سوال یہ ہے کہ کیا ان کا یہ عم بغاوت کے زمرے میں آتا ہے؟ کیا ان پر آرٹیکل چھ لگنا ہی چاہیے؟ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ اس قانون میں جو الفاظ درج ہیں اگر ان پر عمل درآمد کیا جائے تو بات بہت دور نکل جائے گی کیونکہ آئینی یا سیاسی بحث سے نکل کر دیکھنا چاہیے کہ یہ کوئی دانشمندانہ فیصلہ نہیں ہوگا اگر کسی سیاسی مخالف پر غداری کا مقدمہ درج کرایا جائے۔
لاہور کے حلقہ پی پی 167 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار نذیر چوہان کی مبینہ طور پر ووٹر سے پیسوں کے عوض ووٹ لینے کی یقین دہانی کی فوٹیج سامنے آ گئی۔ فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نذیر چوہان مبینہ طور پر ووٹوں کی خریدوفروخت کا غیر قانونی کام کر رہے ہیں۔ ویڈیو میں نذیر چوہان کو اپنی جیب سے ووٹر کو دس ہزار روپے دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ یاد رہے کہ نذیر چوہان2018 کے عام انتخابات میں تحریک انصاف کے ٹکٹ پر رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے وہ جہانگیر ترین گروپ کا حصہ تھے جو منحرف ہونے کے بعد ڈی سیٹ ہوئے۔ نذیر چوہان میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ ان کے لیے ہر حال میں یہ الیکشن جیتنا بہت ضروری ہے کیونکہ یہ زندگی اور موت کا الیکشن ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز کورونا وائرس میں مبتلا ہوگئیں۔ انہوں نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں بتایا کہ ان کا کووڈ ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔ ٹوئٹر پر جاری بیان کے بعد مسلم لیگ ن کے کارکن اور مریم نواز کے چاہنے والے ان کی جلد صحتیابی کی دعائیں کررہے ہیں۔ یاد رہے کہ مریم نواز پنجاب کے ضمنی انتخابات کے سلسلے میں ن لیگ کی انتخابی مہم چلا رہی تھیں۔ ضمنی انتخاب کی مہم کا وقت گزشتہ روز ختم ہو گیا تاہم آج طبیعت میں خرابی پر کورونا ٹیسٹ کیا گیا جو کہ مثبت آیا۔ انہوں نے گزشتہ چند دن میں پنجاب کے ضمنی انتخابات کیلئے مختلف شہروں میں انتخابی جلسے کیے۔ واضح رہے کہ پنجاب کے 20حلقوں میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کل بروز 17 جولائی کو ہوگی جس میں پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے مابین کانٹے دار مقابلے کی توقع ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کل پنجاب کے 20 حلقوں میں ہونے والے ضمنی الیکشن کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے۔ پنجاب کے 20 حلقوں میں ضمنی انتخابات کل بروز اتوار ہونے جا رہے ہیں، یہ انتخابات فیصلہ کریں گے کہ حمزہ شہباز وزیراعلیٰ پنجاب کی کرسی پر برقرار رہیں گے یا پھر انہیں رخصت ہونا پڑے گا۔ پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں اور پیپلز پارٹی مسلم لیگ ن کا ساتھ دے رہی ہیں جبکہ مسلم لیگ ق نے تحریک انصاف کی سپورٹ کا اعلان کر رکھا ہے۔ ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں کے درمیان سخت مقابلے کی توقع ہے اور الیکشن کمیشن کی جانب سے بھی تمام تر انتظامات کر لیے گئے ہیں۔ اب انتخابی مہم ختم ہونے کے بعد چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سوشل میڈیا پر ضمنی الیکشن کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے۔ عمران خان نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ضمنی انتخابات میں ن لیگ، ریاستی مشینری، متعصب الیکشن کمیشن، مسٹر ایکس اور مسٹر وائی سے مقابلہ ہو گا۔ چیئرمین تحریک انصاف نے سوشل میڈیا پر مزید لکھا کہ میری ٹیم کو اس کو نگاہوں کے سامنے رکھنا ہو گا۔ انہوں نے اس کے ساتھ تھیوڈور روزویلٹ کا قول شیئر کیا ہے۔ تھیوڈور اپنے اس قول میں کہتا ہے کہ کوئی بھی کوشش غلطی اور کوتاہی کے بغیر نہیں ہوتی، لیکن اصل کام وہ ہے جو جوش وخروش، بڑی عقیدت ساتھ اپنے حصے کا کام کرتا ہے اور اپنے آپ کو ایک عظیم مقصد میں خرچ کرتا ہے۔ روزویلٹ مزید کہتا ہے کہ یہ بات جان لینی چاہیے کہ آخرکار کامیاب وہی ہے جو بہترین طریقے سے کوشش کرتا ہے۔ اس سے فرق نہیں پڑتا کہ کامیاب کون ہوتا ہے مگر بڑی ہمت دکھانے والا اگر ناکام بھی ہو جائے تو وہ ڈرپوکوں فاتح لوگوں میں شمار ہوتا ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما ملک محمد خان نے اینکر پرسن و وی لاگر عمران ریاض خان کو حراست کے دوران مضرصحت غذا دینے کے معاملے پر ردعمل میں کہا ہے کہ حکومت خصوصی طبی بورڈ تشکیل دینے کیلئے تیار ہے۔ ملک محمد خان نے اس معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران ریاض کے الزامات کو مسترد کرتے ہیں، حکومت پنجاب عمران ریاض کے الزامات پر اسپیشل میڈیکل بورڈ بنانے کو تیار ہے، حکومت پنجاب ان کے ٹیسٹ اور چیک اپ شوکت خانم اسپتال سے بھی کرانے کو تیار ہے۔ لیگی رہنما نے کہا کہ عمران ریاض خان جس اسپتال سےٹیسٹ کرواناچاہیں ہم تیار ہیں، عمران ریاض کے الزامات بظاہر بے بنیاد نظر آتے ہیں، میڈیکل بورڈ کی تشکیل کے بعد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ یاد رہے کہ چند روز قبل عمران ریاض خان کو اٹک سے حراست میں لیا گیا تھا اور اب انہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔ تاہم اس حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ انہیں دوران حراست کھانے میں کچھ ایسا دیا گیا ہے جو کہ ان کیلئے بالکل اچھا نہیں تھا۔ ٹوئٹر پر جاری بیان میں سابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ عمران ریاض کو ایسی جیل میں رکھا جہاں مہذب ممالک جانور کو بھی نہ رکھیں، معروف صحافی کو زہر دینے کا بھی شبہ ہے ، تمام ذمہ داروں کو شرم آنی چاہیے۔

Back
Top