کچھ لوگ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگا رہے تھے، اس دفعہ مویشی منڈی میں بکرا منڈی میں مندا رہا لیکن مبینہ طور پر سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کے مطابق آصف علی زرداری نے انسانوں کی منڈی کو عروج دے دیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1549765664801492993
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل جی این این کے پروگرام خبر ہے میں اینکر کے سوال پر کہ "تحریک عدم اعتماد کے بعد اگر ق لیگ اور پی ٹی آئی کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کا جمہوری عمل مکمل ہوتا ہے تو اس فیصلے کو کتنی عزت ملے گی اور عوام میں اسے کتنی پذیرائی ملے گی۔
" پر جواب دیتے ہوئے سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ اس بار مویشی منڈی میں مندا رہا لیکن مبینہ طور پر سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کے مطابق آصف علی زرداری نے انسانوں کی منڈی کو عروج دے دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف وسابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وفاقی وزیر کے مطابق 25 سے 50 کروڑ روپے فی لوٹا آفر کی جا رہی ہے۔ ایک طرف عوام نے 17 جولائی کو لوٹوں کو نشان عبرت بنا دیا۔ کیا بلیک منی سے، اس ملک کی عوام کے پیسے سے ضمیر فروشی کو آپ جمہوریت کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ عدالت میں بھی گیا تھا، اگر راجہ ریاض اینڈ کمپنی آج نااہل ہو گئے ہوتے تو وقت نہ دیکھنا پڑتا۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہی جمہوریت ہے تو اللہ رحم کرے اس ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے کوئی نہیں بچا سکتا۔ سابق وزیراعظم عمران خان کو اپنا وزیراعلیٰ منتخب کروانے کے لیے 186 ووٹ چاہئیں جبکہ ان کے پاس 188 ووٹ موجود ہیں پھر بھی خریدوفروخت جاری ہے۔ رانا ثناء اللہ کہتے ہیں کہ 5 بندے ادھر ادھر ہو جائیں گے، ایک غائب ہو چکا ہے، اندازہ کریں کہ یہ جمہوریت ہے۔
انہوں نے ساتھی مہمان سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ آپ بتائیں کہ لاہور میں جب ن لیگ جیسی جماعت تین سیٹیں ہار جائے تو اس کے بعد بغیر پیسوں کے کوئی لوٹا بن سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک میں آئین ہے نہ قانون موجود ہے، یہ سب جھوٹ بولتے ہیں، سب گورکھ دھندہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی مجھے بتا دے کہ جب سابق وزیراعظم عمران خان کے پاس واضح اکثریت موجود ہے تو ن لیگ کس بھروسے پر کہہ رہی ہے کہ 22 جولائی کو وزیراعلیٰ ہمارا ہو گا۔ خریدوفروخت کی جائیگی، بندے غائب کر دیئے جائینگے، اس کے علاوہ کوئی آئینی طریقہ بتا دیں جس سے ایسا ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ جو نعرہ لگاتے ہیں ووٹ کو عزت دو اور جمہوریت کے چیمپئن بنے ہوئے ہیں ان کے پاس 179 ووٹ ہیں اور دوسری طرف 186 ووٹ موجود ہیں تو یہ کس بنیاد پر کہہ رہے ہیں کہ ہم جیتیں گے۔ کوئی آئینی طریقہ بتا دیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کی تباہی سیاسی لوٹوں نے نہیں، سرکاری لوٹوں نے کی ہے۔ یہ جو 20 سے 50 کروڑ روپے میں لوٹے خریدے جا رہے ہیں یہ عوام کا پیسہ ہے۔
دریں اثنا ٹی وی پروگرام میں صوبائی وزیر داخلہ عطاء اللہ تارڑ کی پریس کانفرنس بھی دکھائی، جس میں صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عمران خان صاحب کا ایک ایسا یوٹرن ہے جس پر ان کی اپنی جماعت کے بہت سے اراکین ووٹ دینے کو تیار نہیں ہیں۔ اسی لیے آپ کا رونا ہمیں سمجھ میں آتا ہے، جو چیخ و پکار مچائی جا رہی ہے کہ عطاء تارڑ کو گرفتار کر لو، اس کو بند کر دو، یہ اس لیے ہے کہ "انہوں نے ایک رکن اسمبلی کا استعفیٰ لہراتے ہوتے کہا کہ" ابھی ایک استعفیٰ آ گیا ہے، ہو سکتا ہے اور بھی استعفے آئیں۔
اس پر پروگرام کے میزبان نے سوال کیا کہ استعفیٰ کس کا آیا ہے؟ اس حوالے سے جواب دیتے ہوئے سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ عطاء تارڑ صاحب کی جماعت ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگاتی ہے، وہ بتا دیں 188 ووٹ رکھنے والی جماعت کے بجائے 179 ووٹ والوں کا وزیراعلیٰ کیسے بن سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 17 جولائی کو لوٹوں کا حال تو آپ دیکھ ہی چکے ہیں، کیا کئی باضمیر آدمی آئندہ لوٹا بننے کی ہمت کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کے مطابق 50 کروڑ روپے لوٹا بننے کے دیئے جا رہے ہیں اگر 12 ممبران کو خرید لیا جائے تو صرف 6 ارب روپے لگتے ہیں، جو حکومت میں آنے کے بعد آدھے گھنٹے میں کمائے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے ایک سوال کہ یہ ساری خریدوفروخت مخصوص ہوٹلوں میں جاری ہے، اس حوالے سے آپ کیا کہتے ہیں؟ پر انہوں نے کہا کہ کسی دور میں جموریت خدمت اور عبادت تھی جسے آج کالا دھندہ بنا دیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ مجھے سب سے زیادہ دکھ تو اس بات پر ہوتا ہے کہ یہ سب دیکھنے کے بعد باوجود ہمارے اربوں، کھربوں روپے کی مراعاات لینے والے متعلقہ ادارے بالکل خاموش بیٹھے ہیں۔
Last edited by a moderator: